وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین لاہور کے زیراہتمام لاہور پریس کلب کے باہر پاراچنار سانحے اور اس کے بعد کرم ایجنسی میں جاری دھرنے کی حمایت میں علامتی دھرنا دیا گیا۔ دھرنے میں خواتین، بچے، نوجوان اور بزرگ افراد کی کثیر تعدا نے شرکت کی۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور سول سوسائٹی نے بھی اظہار یکجہتی کیلئے دھرنے میں شرکت کی۔ دھرنے کے شرکاء حکومتی بے حسی کیخلاف شدید غم غصے کا اظہار کرتے رہے۔ دھرنے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی اور سیکرٹری جنرل لاہور علامہ حسن ہمدانی نے کی۔ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ناصر شیرازی نے کہا کہ یہ ہمارے ملک بھر میں علامتی دھرنے ہیں، جو چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں جاری ہیں، پاراچنار کے مظلومین کی حمایت میں لندن، امریکہ سمیت پورپی ممالک میں بھی احتجاجی مظاہرے شروع ہو چکے ہیں، اگر مطالبات میں من و عن منظوری و عملدرآمد نہ ہوا تو بعید نہیں یہ مظاہرے اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں شہر شہر گاؤں گاؤں شروع ہو جائیں۔
انہوں نے کہا ہم پاراچنار کو غزہ اور مقبوضہ کشمیر نہیں بننے دینگے، پاراچنار میں دھماکے پاکستان کی دفاعی فرنٹ لائن پر حملہ ہیں، پاراچنار کو کمزور کرنیوالے دراصل پاکستان کی سلامتی کے دشمن ہیں، نواز شریف نے پاراچنار کے مظلومین کو نظر انداز کر کے 5 کروڑ پاکستانی ملت جعفریہ کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے، ہم اپنے مطالبات سے کسی بھی صورت پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، مظلومین کی داد رسی تک سڑکوں پر بیٹھے رہیں گے، ہم نے پاکستان بنایا تھا اور ان شاءاللہ اس مادر وطن کو ہم ہی بچائیں گے، ملک دشمنوں کو بے نقاب کیے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ علامہ حسن ہمدانی نے کہا کہ ن لیگ نے شیعہ قوم کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ ہم تمہاری نسل کشی میں قاتلوں کیساتھ کھڑے ہیں، ہم ان شاءاللہ اس کا جواب عوامی طاقت سے آنیوالے الیکشن میں ووٹ کے ذریعے دینگے، نواز شریف وفاق میں اور شہباز شریف پنجاب میں ہم سے انتقام لے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگی ظالم حکومت سن لے مکتب اہلیبیت ؑ کو یزید جیسے ظالم و فاسق فاجر حکمران ختم نہیں کر سکا تو تم اور تمھارے سرپرست آل سعود ان شاءاللہ جلد رسوا ہو جائیں گے، ملت تشیع پر پاکستان میں ہونیوالے مظالم کے ذمہ دار آل شریف اور آل سعود ہیں، ہم سعودی پراکسی وار کو مادر وطن میں امپورٹ نہیں کرنے دینگے، آل شریف اس وقت سے ڈریں کہ مظلومین کے ہاتھ ان کے گریبان تک پہنچیں گے، اس وقت نہ کوئی قطری بچا سکے گا نہ ہاؤس آف سعود، پھر فیصلہ عوام کا ہوگا، ہم پُرامن اور مہذب انداز میں اپنی مظلومیت کا اظہار کر رہے ہیں، ہمیں راست اقدام اُٹھانے پر مجبور نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا ہم علامہ راجہ ناصر عباس کے حکم کے منتظر ہیں، وہ پاراچنار میں مظلومین کیساتھ سڑک پر بیٹھے ہیں، ان کے حکم کے بعد پورے ملک میں دمادم مست قلندر کرنے کیلئے ہم کمر بستہ تیار ہیں، ہم پاراچنار کے مظلومین کیلئے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔
وحدت نیوز(لاہور) مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے سانحہ پارا چنار کو نظر انداز کر کے قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کی۔حکومت ملک میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے میں ناکام ہے ۔ ہم ملت جعفریہ اور پاراچنار کے شہدائ کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔یہ باتیں انہوں نے مجلس وحدت مسلمین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں جنہوں نے سید ناصر شیرازی کی قیادت میں اُن سے ملاقات کی ۔ سید ناصر شیرازی نے سانحہ پارا چنار اور ایم ڈبلیو ایم کے دھرنے کے حوالے سے انہیں آگاہ کیا۔ اس موقع پر چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ حکومت دھرنا ختم کرانے میں سنجیدگی سے مذاکرات کرے اور پارا چنار کے متاثرین کو فوری انصاف فراہم کیا جائے۔چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ نوازشریف نے سانحہ پارا چنار کونظر اندازکرکے قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے جو سراسر زیادتی اور ظلم ہے۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان میں بھی جگہ جگہ شہدائے پاراچنار اور لواحقین شہداء کیساتھ اظہار ہمدردی کیلئے عید الفطر کے روز سے مسلسل احتجاجی مظاہروں، علامتی دھرنوں اور شمعیں روشن کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں اسکردو میں یادگار شہداء پر شمعیں روشن کی گئیں، جس میں کثیر تعداد میں نونہالوں نے شرکت کیں۔ شرکاء کیلئے باجماعت نماز مغربین کا اہتمام کیا گیا جس کی امامت صوبائی سربراہ آغا علی رضوی نے کی۔ اس موقع علامتی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم جی بی کے سربراہ سید علی رضوی، آئی ایس او کے ڈویژنل صدر سید اطہر موسوی، اور جی بی یوتھ الائنس کے سربراہ شیخ حسن جوہری نے خطاب کیا۔ آغا علی رضوی نے اپنے خطاب میں وزیراعظم کی جانب سے شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیلئے ایک بیان تک جاری نہ ہونے پر شدید الفاظ میں مذمت کی اور قرار دیا کہ موجودہ حکومت بے حسی اور لاپرواہی کی انتہا کو پہنچ چکی ہے۔ انہیں عوامی فنڈز پر لوٹ مار کرنے سے فرصت نہیں۔ ان کے ساتھ ان کو قائد کہنے والے بھی صرف اور صرف ملک کو لوٹنے کے ایجنڈے پر ہیں اور ملکی سالمیت اور عوام کی جان و مال کی کوئی پرواہ نہیں۔
دوسری طرف تحصیل گمبہ اسکردو کی جانب سے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس سے ضلعی سربراہ شیخ علی محمد کریمی و دیگر نے خطاب کیں۔ اس میں شہداء کو خراج تحسین کرنے کے ساتھ ساتھ پاراچنار میں دیئے دھرنے کے مطالبات پر اظہار یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ ضلع کھرمنگ میں بھی احتجاجی مظاہرے اور علامتی دھرنے دیئے گئے، جن سے مجلس وحدت کے ضلعی سربراہ شیخ اکبر رجائی اور دیگر تنظیمیوں سے مربوط علماء وعمائدین نے خطابات کیں۔ کھرمنگ خاص کے علاوہ ضلعی صدر مقام طولتی میں احتجاجی دھرنے سے مجلس وحدت کے صوبائی رہنماء کاچو ولایت علی خان اور دیگر نے خطابات کئے اور حکومت و قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو آڑے ہاتھوں لیا۔ کھرمنگ مہدی آباد، منٹھوکھا اور مادھوپور میں بھی عوام کی کثیر تعداد نے پاراچنار کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے اور حکومت اور سکیورٹی اداروں خصوصا ایف سی کے نا اہل ذمہ داران کے خلاف احتجاج کیا۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی نے لاہور میں "اسلام ٹائمز" سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بس، بہت ہو گیا، اب مزید لاشیں نہیں اٹھا سکتے، دینی جماعتوں کو دہشتگردی کیخلاف متحدہ لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تمام مذہبی جماعتوں کا اجلاس بلا کر اس میں متفقہ لائحہ عمل تیار کریں گے اور دہشتگرد گروہوں کا مکمل سماجی بائیکاٹ ہو گیا، دہشتگردی کے خاتمے کا اس کے سوا کوئی اور چارہ ہے ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنما لیاقت بلوچ اور ثاقب اکبر نقوی سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے سانحہ پاراچنار کے تناظر میں ملی یکجہتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا تجویز پیش کی ہے اور کہا ہے کہ سانحہ پاراچنار میں درجنوں شیعہ مسلمانوں کے قتل عام پر حکومتی و عسکری اداروں سمیت دینی و سیاسی جماعتوں کی جانب سے مسلسل خاموشی ملت جعفریہ کے جذبات کو مجروح کر رہی ہے، ایک جانب تکفیری دہشتگردوں کے بم دھماکوں میں درجنوں شہری لقمہ اجل بن رہے ہیں اور بعد ازاں ماضی کی طرح ایک مرتبہ پھر ایف سی میں موجود متعصب افسران کی ایماء پر درندہ صفت اہلکاروں نے پُرامن نہتے مظاہرین پر گولیاں برسا کر متعدد شیعہ پاکستانیوں کو شہید کر دیا، جس کے بعد گزشتہ 5 روز سے پاراچنار کے قبائلی عوام نے اپنے جائز مطالبات کے حق میں دھرنا دے رکھا ہے اور ایسی صورتحال میں پورے ملک میں ایک غیر یقینی سی کیفیت کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ پاراچنار اور اس کے بعد پیدا ہونیوالے حالات کے باعث ملی یکجہتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا جانا ضروری ہے تاکہ دینی جماعتوں کو حقائق سے آگاہ کیا جائے اور کونسل میں شامل جماعتوں کو پاراچنار کے مظلوم عوام کے ہم آواز کیا جائے۔ اسد نقوی نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کے رہنماؤں اس حوالے سے مثبت جواب دیا ہے اور یقین دہانی کروائی ہے کہ بہت جلد ملی یکجہتی کونسل کا اجلاس بلایا جائے گا جس میں تمام جماعتوں کے قائدین کو مدعو کیا جائے گا تاکہ دینی جماعتوں کو سانحہ پاراچنار کے حوالے سے مکمل آگاہی فراہم کی جا سکے اور متاثرین کی داد رسی کیلئے اپنا کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ مذہبی جماعتیں دہشتگردی کی مخالف ہیں تاہم تمام جماعتیں الگ الگ اس سے اظہار نفرت کرتی ہیں، اپنی آواز کو موثر بنانے کیلئے تمام دینی جماعتوں کو متفقہ طور پر آواز اٹھانا ہوگی تبھی ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی میں صرف ملت جعفریہ کو نشانہ بنانے سے بہت سے سوالات جنم لیتے ہیں اور یوں لگتا ہے کہ سکیورٹی اداروں میں موجود کالی بھیڑیں خود ہی ملک کو خانہ جنگی کا شکار کرنے کیلئے محبت وطن طبقے کو ٹارگٹ کر رہے ہیں تاکہ ملک میں خانہ جنگی کی فضا پیدا کی جا سکے۔
اسد نقوی کا کہنا تھا کہ ماضی کی تاریخ گواہ ہے ملت جعفریہ نے کبھی پاکستان کیخلاف کوئی اقدام نہیں کیا، اگر کوئی دہشتگرد پکڑے گئے ہیں یا خودکش بمبار گرفتار ہوئے ہیں تو وہ شیعہ نہیں بلکہ مٹھی بھر تکفیری گروہ سے تعلق رکھتے تھے، شیعہ ہمیشہ پاکستان میں نشانہ بنے ہیں اور ہنوز ٹارگٹ کلنگ کا یہ سلسلہ جاری ہے، اس میں نیشنل ایکشن پلان کا کوئی فائدہ ہوا ہے نہ ہی آپریشن ردالفساد نے ان فسادیوں کا کچھ بگاڑا ہے، اس لئے ملت جعفریہ میں اب تشویش بڑھتی جا رہی ہے جس کا تدارک کرنا حکومت اور آرمی چیف کا فرض ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملت جعفریہ کیساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے، سانحہ احمد پور شرقیہ ہوا تو وزیراعظم لندن میں مصروفیات چھوڑ کر بہاول پور پہنچ گئے اور زخمیوں اور ہلاک ہونیوالوں کیلئے امداد کا اعلان بھی کر دیا لیکن اب تک ہزاروں کی تعداد میں شیعہ شہید ہو چکے ہیں مگر نواز شریف نے لواحقین سے مل کر داد رسی تو درکنار ایک بیان دینا بھی گوارا نہیں کیا جس سے واضح ہوتا ہے کہ حکمران ملت جعفریہ کیساتھ امتیازی سلوک روا رکھے ہوئے ہیں اور انہیں شائد پاکستانی ہی تصور نہیں کرتے۔
وحدت نیوز(پاراچنار) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اپنے دورہ پاراچنار کے دوسرے روز مرکزی جامع مسجد گئے، جہاں انہوں نے مرکزی پیش امام علامہ فدا حسین مظاہری اور حالیہ سانحہ میں شہید ہونے والے افراد کے بچوں سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ اقبال بہشتی، علامہ سید عبدالحسین، علامہ جہانزیب جعفری اور دیگر علمائے کرام بھی موجود تھے۔ علامہ فدا حسین مظاہری نے پاراچنار پہنچنے پر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا شکریہ ادا کیا اور انہیں یقین دلایا کہ ہم دھرنے کے مطالبات کو من و عن نہ صرف تسلیم کرتے ہیں بلکہ انشاء اللہ اس دھرنے کی کامیابی تک میدان میں حاضر رہیں گے۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شہداء کے بچوں سے بات چیت کی اور انہیں پیار دیا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) کوئٹہ اور پارا چنار میں دہشتگردی کے واقعات کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کا اسلام آباد میں تیسرے روز بھی احتجاجی دھرنا جاری رہا۔ مظاہرین نے پریس کلب سے چائنہ چوک تک ریلی بھی نکالی۔ تفصیلات کے مطابق، ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے سانحہ پارا چنار اور کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعہ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ اسلام آباد میں بھی مظاہرین کی جانب سے احتجاجی دھرنے کا سلسلہ تیسری روز بھی جاری رہا جبکہ نیشنل پریس کلب سے چائنہ چوک تک ریلی نکالی گئی جس میں ایم ڈبلیو ایم، آئی ایس او اور یوتھ آف پارا چنار کے کارکنوں نے شرکت کی۔ ریلی میں خواتین اور بچوں نے خصوصی شرکت کی جنھوں نے دہشتگردی کے واقعات میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے جیسے مطالبات کے حق میں نعرے لگائے۔ مظاہرین سے خطاب میں سماجی کارکن گل زہرا نے کہا کہ پارا چنار کی انتظامی تبدیلی اور سیکیورٹی کے حوالے سے اہل پارا چنار کے مطالبات پورے ہونے چاہیے۔ پاراچنار کے لوگوں کو دانستہ طور پر ریاستی جبر کا شکار بنایا جا رہا ہے۔ دہشتگردی کا نشانہ بننے والے شہداء کے لواحقین سے احتجاج کا بنیادی حق سلب کیا جا رہا ہے۔
رہنما ایم ڈبلیو ایم اسد نقوی نے کہا کہ گزشتہ چھ روز سے جاری دھرنے میں بیٹھی پاراچنار کی عوام کے مطالبات منظور کئے جائیں۔ علامہ اصغر عسکری نے شرکا ریلی سے خطاب میں کہا کہ پارا چنار میں ظلم ہوا، نواز شریف سمیت تمام وفاقی حکومت خاموش ہے۔ نواز شریف کو پارا چنار میں بہتا ہوا خون نہیں نظر آتا۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی احکامات پر چلنے پر والے حکمران اس دہشتگردی کے ذمہ دار ہیں۔ گزشتہ دس سالوں سے پارا چنار کا سیکیورٹی کے نام پر محاصرہ کیا ہوا ہے۔ کوئی گاڑی بغیر چیکنگ کے داخل نہیں ہو سکتی، بتایا جائے دہشتگرد کیسے اندر داخل ہوتے ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ وزیراعظم برطانیہ میں اپنا قیام مختصر کرکے احمد پور شرقیہ جا سکتے ہیں تو پارا چنار کیوں نہیں جاسکتے۔