وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے مستونگ میںخود کش حملے کے نتیجےمیں انتخابی جلسے کے دوران قبائلی رہنما سراج رئیسانی اور سینکڑوں بے گناہ شہریوں کے قتل عام پر شدید افسوس اور مذمت کا اظہار کیاہے، مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میںانہوں نے کہاکہ ایم ڈبلیوایم سانحہ مستونگ کی شدید مذمت کرتی ہے،بے گناہ پاکستانیوں کا لہو ہرگز رائیگاں نہیں جائے گا،دہشتگردی کے پے درپے واقعات سیکورٹی اداروں کے لئے سوالیہ نشان ہیں،ایسے دہشگردی کے واقعات ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتا،پر امن اور ترقی کرتا ہوا پاکستان امریکہ اور ہندوستان کو قبول نہیں،داعش پاکستان کے لئے حقیقی خطرہ بن چکی ہے،پشاور ، بنوں اور مستونگ میں سینکڑوں بے گناہوں کا قتل داعش کا پاکستان کو کھلا چیلنج ہے،امریکہ افغانستان کے بارڈر ایریاز میں داعش کو لا چکا ہے،علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مستونگ دہشتگردی میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا اور دہشتگردی کے واقع میں شہید ہونے والوں کی مغفرت اورزخمیوں کی جلد صیحتیابی کیلئےپاکستان کے عوام سے دعا کی اپیل۔
وحدت نیوز (آرٹیکل) ہر وہ ملک جس کی تقدیر کے فیصلے بیرون ملک ہوتے ہوں. وہ ممالک ظاہری طور پر تو آزاد لیکن درحقیقت غلام بن جاتے ہیں. پھر نہ تو انکی کسی سے صلح اپنے قومی مفاد کی بنیاد پر ہوتی ہے اور نہ کسی کے خلاف جنگ کرنے میں قومی مفادات کو مد نظر رکھا جاتا ہے.جب سے پاکستان کے افق پر ضیائی آمریت کے سائے میں کرپشن، تکفیریت اور علاقائی ولسانی تعصب کے عناصر نمودار ہوئے اس وقت سے پاکستانی عوام کے لئے امن وسکون اور خوشحالی ایک خواب بن چکے ہیں. اور اگر اس صورتحال کا منصفانہ اور زمینی حقائق کی بنیاد پر جائزہ لیا جائے تو آپ کو قبول کرنا پڑے گا کہ جو بھی اس عرصے میں کرسی اقتدار کا مالک اور حصے دار رھا یا با اختیار وبا اثر رھا وہ اس بحرانی کیفیت کا ذمہ دار ہے. ہمارا ملک انہیں ممالک میں سے ایک ہے کہ جنہوں نے گزشتہ 40 سال سے اپنی مقدر کا فیصلہ کرنے کا اختیار امریکی وسعودی حکمرانوں کی مرضی ومنشاء پر رکھا ہوا ہے. ارباب دانش بخوبی جانتے ہیں کہ ہمارے جیسی صورتحال ملائشیا کی بھی تھی ترقی کی راھوں پر گامزن اس ملک میں جب سعودی مداخلت اور نفوذ بڑھا تو وھاں پر تنگ نظری اور تعصب نے جنم لیا. اور سعودی نواز سابق وزیراعظم نجیب عبدالرزاق نے سعودی ریالوں کے لالچ میں ریاستی اداروں کی طرف سے فرقہ واریت کو پرموٹ کیا گیا. یوں نوبت یہاں تک پہنچی کہ وھاں سعودی ھبہ اور ھدیۃ کے چکر میں سابق وزیراعظم نجیب نے شیعہ مذھب پر عمل کرنا قانونی جرم قرار دیا. جس سے وھاں کے دانشمند سیاسی لیڈرز اور عوام نے گذشتہ ماہ ہونے والے الیکشن 2018 میں مسترد کر دیا. اور اس سے پہلے اس متعصب اور خائن وزیراعظم پر نواز شریف کی طرح کرپشن کے ثابت ہونے پر حکومت سے ھٹایا گیا اور سزاء سنائی گئی اور لوٹا ہوا پیسہ وصول کیا گیا. اور انتخابات میں محب وطن اور نئے ملائشیا کے موسس مھاتیر محمد کی پارٹی نے اکثریت حاصل کی اور باقی محب وطن قوتوں کو اپنے ساتھ ملایا جن میں سے ایک شیعہ موثر لیڈر محمد سابو کی پارٹی ہے. آج مھاتیر محمد وزیراعظم اور محمد سابو وزیر دفاع ہیں.
اس ملک کی پارلیمنٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم آزاد وخود مختار مملکت ہیں. ہم اسرائیل کے علاوہ تمام ممالک سے دوطرفہ تعلقات چاھتے ہیں. ہم یمن کے ساتھ بھی تعلقات قائم رکھنا چاھتے ہیں اور امارات ،سعودیہ اور قطر کے ساتھ بھی. ہم سعودیہ اور امارات کی خاطر یمن پر مدلط کردہ جنگ کا حصہ نہیں رھنا چاہتے اور 28 جون 2018 کو ملائشیا کے وزیر دفاع سعودی اتحاد سے باضابطہ طور پر نکلنے کا اعلان کیا ہے. یمنی عوام اور انصار اللہ کی طرف سے بھر پور دفاع اور سعودی واماراتی ذلت ورسوائی کے بعد ملائشیا کا اپنی فوجوں کا نکالنا اور اتحاد سے نکلنے کا اعلان اسی کاغذی اتحاد پر ایک اور کاری ضرب ہے. بی بی سی کے مطابق ملائشیا کے انتخابات 2013 کے انعقاد کے ایک ماہ پہلے سعودیہ کی جانب سے سابق وزیراعظم ملائشیا کو مضبوط کرنے کے لئے نجیب عبدالرزاق کو 681 بلین ڈالرز کی مدد کی . یاد رہے کہ پاکستان میں انتخابات 11 مئی 2013 اور ملائشیا میں انتخابات 5 مئی 2013 کو ہوئے تھے. پاکستان میں میاں نواز شریف صاحب کو بھی 5 بلین ڈالرز کا عطیہ سعودی عرب نے دیا تھا.اور نجیب عبدالرزاق کو بھی 5 بلین ڈالرز کے ھبہ وھدیۃ ملک عبداللہ کی طرف سے عطا ہوا تھا. حالانکہ ھدیہ اور عطیہ ناقبل واپسی ادائیگی کہلاتی ہے. جو بعد میں سعودی کی ناراضگی پر ہماری قوم نے ادا کیا. اور اسی طرح ابھی تک ملائشیا بھی 91% تک یہ ھبہ واپس کر چکا ہے. اور کچھ رقم باقی ہے.
اب 25 جولائی کو پاکستانی قوم کا امتحان ہے. نواز شریف اب مجرم ہے ملزم نہیں اور اس کی کرپشن اور ملک سے غداری بھی ثابت ہو چکی ہے. ان تمام تر حقائق کو دیکھنے کے بعد اب پاکستانی قوم کو ثابت کرنا ہے کہ ہم غلام نہیں بلکہ ایک آزاد اور خود مختار ملک ہیں. ہم اپنے ملک میں نہ امریکی مداخلت قبول کرتے ہیں نہ بریطانی اور نہ سعودی وقطری اور نہ ہی ایرانی وترکی بلکہ ہم اپنے قومی وقار اور مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے اسرائیل کے علاوہ پوری دنیا سے دو طرفہ احترام متبادل کی بنیاد پر متوازن تعلقات کے خواھاں ہیں. اس بار عوام کرپشن دھشتگردی اور تکفیریت کو مسترد کرتے ہوئے پاکستان کے روشن مستقبل کی خاطر ووٹ دیں گے اور امید ہے کہ غیور قوم کے جراتمندانہ اور حکیمانہ فیصلے سے 25 جولائی 2018 کا دن دہشتگردی وکرپشن مافیا سے نجات کا دن ہو گا
تحریر: ڈاکٹر سید شفقت شیرازی
وحدت نیوز(میہڑ) مجلس وحدت مسلمین سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی ضلع دادو کے ایک روزہ تنظیمی دورے پر میہڑ پہنچے، ضلعی سیکریٹری جنرل برادر اصغر علی حسینی ، سیکریٹری سیاسیات برادر عبداللطیف و اراکین کابینہ سے میٹنگ کی تنظیمی فعالیت اور الیکشن 2018 سے متعلق مشاورت کی گئی۔ اس موقعہ پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ تکفیری جماعتیں وطن عزیز پاکستان میں دھشت گردی اور قتل و غارت گری کی ذمہ دار ہیں ان کا راستہ روکنا ہماری قومی ذمہ داری ہے۔ ایک سازش کے تحت قاتلوں اور دھشت گردوں کو پارلیمنٹ میں لانے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے، جس کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔ ملت جعفریہ کی نمائندہ جماعت کی حیثیت سے مجلس وحدت مسلمین ملکی ایوانوں میں ملت کے باکردار افراد کو دیکھنا چاہتی ہے جو وطن عزیز کی سربلندی اور ملت کے حقوق کے لئے موثر آواز بلند کریں۔
انہوں نے کہا کہ آل شریف اپنے مکروہ کردار کے سبب رسوا ہوئے اور ان کا عبرتناک انجام سامنے آرہا ہے۔ جنہوں نے ملکی دولت کو لوٹا ملک میں مسلکی تفریق اور شیعہ دشمنی کو رواج دیا اور تکفیریوں کو سپورٹ کیا۔ اس موقعہ پر حسینی پینل کی دعوت پر علامہ مقصودعلی ڈومکی نے ضلعی وفد کے ہمراہ مدرسہ سفینہ اہل بیت ؑ میہڑ میں علامہ عابد علی عرفانی اور سید اسد شاہ حسینی سے تفصیلی ملاقات کی اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ علامہ مقصودعلی ڈومکی سے پاشا خان بٹ نے بھی ملاقات کی اور صوبائی نشست پر حمایت کی اپیل کی، علامہ صاحب نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ اس حلقے سے فیاض بٹ صاحب کامیاب ہوں مگر صوبائی سیاسی کمیٹی سے مشاورت کے بعد حتمی جواب سے آگاہ کیا جائے گا۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کے زیر اہتمام مرکزی سیکرٹریٹ اسلام آباد میں ایک الیکشن 2018 ء کے حوالے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں تنظیمی خواتین نے بھرپور شرکت کی،محترمہ راضیہ جعفری ایڈووکیٹ صوبائی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین صوبہ خیبر پختونخواہ نے اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ25 جولائی کے دن قائدو اقبال کی فکر کے مطابق پاکستان بنانے کے لئے خواتین کو میدان عمل میں آکر اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا ۔اس دن خواتین کو چاہئے کہ گھروں سے نکلیں اور وطن عزیز کی تقدیر بدل دیں ۔ اپنے خاندان اور عزیز واقارب کی خواتین کو بھی ہمراہ لائیں اور اپناحق راہ دہی قائداعظم ؒ اور علامہ اقبال ؒ کے افکار کی تقویت میں استعمال کریں ۔ آپ خواتین کا میدان عمل آنا اس دن تکفیری قوتوں اور ملک دشمن عناصر کے لئے شکست کا دن ثابت ہو گا ۔
انہوں نے مزیدکہاکہ مجلس وحدت مسلمین کی خواتین کی بھاری ذمہ داری ہے کہ اس دن انتخابات سے لاتعلقی دشمن قوتوں کے لئے تقویت کا باعث بننے سے روکیں ۔ اگر ہم یہ ذمہ داری نہ نبھائی تو یقین کرلیں کہ ہم نے اپنے وطن عزیز میں ملک و ملت اور شہداء کے ساتھ کیے گئے عہد وفا میں کوتاہی کی ہے ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی خواہران کےپر عزم جذبے کو سلام پیش کرتی ہوں جنہوں ہر مشکل وقت میں اپنے بھائیوں کے شانہ بشانہ میدان عمل میں اپنا بھر پور کردار ادا کیا اور ادا کرتی رہیں گی ۔قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے ویژن کو تمام سیاسی راہنما قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیںاورمختلف محافل میں اس کا اعتراف بھی کرتے ہیں۔ ہم قائد وحدت کو یقین دلاتی ہیں کہ ہم ان کے فرمان پر الیکشن ۲۰۱۸ ءمیںاپنا بھر پور کردار ادا کریں گی ۔ان شاءاللہ۔ ضلعی سیکرٹری جنرل ضلع ہری پور اور ضلعی سیکرٹری تربیت ضلع ہری پور ، خواہر عقیلہ ضلعی سیکرٹری جنرل ضلع جہلم، خواہر زینب ضلعی سیکرٹری جنرل اٹک ، خواہر قندیل زہراٗ ضلعی سیکرٹری جنر ل ضلع راولپنڈی ، خواہر شاداب از تلہ گنگ ، ضلعی سیکرٹری جنرل ضلع اسلام آباد، خواہر نرگس سجاد جعفری ، خواہر فرحانہ گلزیب کے علاوہ خواہران نے چنیوٹ ،فیصل آباد اور ہڈالہ سیداں ضلع جہلم سے بھی خصوصی طورخواہران کے اس اہم تنظیمی اجلاس میں شرکت فرمائی۔
وحدت نیوز (بھوآنہ) مجلس وحدت مسلمین نے این اے99 اور پی پی 96 پر پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کی حمایت کا اعلان کردیا، المصطفیٰ کالج بھوآنہ میں مجلس وحدت مسلمین ڈسترکٹ چنیوٹ کے زیر اہتمام ایک کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی نے کہا کہ ہمارا اور پاکستان تحریک انصاف کا منشور ایک ہی ہے ہم بھی قائد اعظم کا پاکستان بنانا چاہتے ہیں پی ٹی آئی بھی کرپشن سے پاک پاکستان کی خواہاں ہے ہم بھی تکفیریت کا خاتمہ چاہتے ہیں پاکستان تحریک انصاف بھی پاکستان سے شدت پسندی کا خاتمہ چاہتی ہے سید اسد عباس نقوی نے کہا کہ قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ہدایت پر پنجاب بھر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کی حمایت کررہی ہے۔ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے امیدوار این اے99 مہر غلام محمد لالی کا کہنا تھا کہ میں سید اسد عباس نقوی اور علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب کا مشکور ہوں میں مجلس وحدت مسلمین ڈسٹرکٹ چنیوٹ کے ذمہ داران کا بھی ممنون ہوں جنہوں نے میری حمایت کا اعلان کیا اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی سب سے منظم جماعت ہے اور یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کا ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ اتحاد ہوا ہے۔
کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے امیدوار پی پی 96 محترمہ سلیم بی بی بھروانہ نے مجلس وحدت مسلمین کی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ مجلس وحدت اور عوام کی توقعات پر پورا اتریں گی پی ٹی آئی ضلع چنیوٹ کے صدر میاں شوکت علی تھہیم کا کہنا تھا کہ اسلام آباد دھرنوں میں جب پی ٹی آئی کارکنوں پر تشدد کیا گیا تو مجلس وحدت مسلمین ڈسٹرکٹ چنیوٹ نے ہمارا بھرپور ساتھ دیا ہمارا اتحاد فطری ہے میں یہ بات تسلیم کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتا کہ مجلس وحدت مسلمین ڈسٹرکٹ چنیوٹ مٰں بہت مظبوط اور منظم ہے 25جولائی کو مجلس وحدت مسلمین کے جوان اور کارکن پولنگ اسٹیشنز پر ہمارا ہراول دستہ ہوگا مجلس وحدت مسلمین ضلع چنیوٹ کے سیکرٹری جنرل سید انیس عباس زیدی ،سینئر رہنما سید عاشق حسین بخاری نے پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ 25 جولائی کا دن آپ کو بتا دے گا کہ مجلس وحدت کے کارکن آپ کے ساتھ کیا تعاون کرتے ہیں کارنر میٹنگ میں مجلس وحدت مسلمین کے تمام یونٹس کے نمائندگان نے شرکت کی۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ نسل کشی، سپریم کورٹ کے ازخودنوٹس کیس کی سماعت ، ایم ڈبلیوایم بطور فریق پیش
وحدت نیوز (اسلام آباد) ٹارگٹ کلنگ پر سپریم کورٹ کا سوموٹو ایم ڈبلیوایم بطورفریق سپریم کورٹ میں پیش،ٹارگٹ کلنگ سے متاثرہ فیملیز بھی موجود تھیں۔ہم نے ہر دروازے پر انصاف کے لئے دستک دی مگر کہیں شنوائی نہیں ہوئی ہم چیف جسٹس کے انتہائی مشکور ہیں جنہوں نے ڈی آئی خان میں ہونے والی مسلسل فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ پر نوٹس لیا ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے رہنماعلامہ سیدغضنفر نقوی نے سپریم کورٹ میں ڈی آئی خان فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کے سوموٹو کیس میں پیشی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان میں آئے روز کی ٹارگٹ کلنگ نے پورے شہر میں مسلسل خوف کی فضا قائم کر رکھی ہے۔انتظامیہ پولیس کہیں نظر نہیں آتی۔ہم نے 1988 سے لے کر 2018 تک کی دہشگردانہ ٹارگٹ کلنگز کی رپورٹس سپریم کورٹ میں جمع کروائی ہیں ساڑھے تین سو سے زیادہ کیسیز میں سے کسی ایک مجرم کو بھی سزا نہیں ہوئی۔ڈی پی او ڈی آئی خان سپریم کورٹ میں اعتراف کیا کہ ڈی آئی خان پولیس میں کالی بھیڑیں موجود ہیں جن کا دوسرے علاقوں میں تبادلے کئے جا رہے ہیں ہیں آج۔چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے ڈیرہ اسماعیل خان میں فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کیخلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت کی، ڈی پی او ڈی آئی خان عدالت میں پیش ہوئے اور مخصوص مکتب فکر کے بڑھتے ہوئے ٹارگٹ کلنگ پر عدالت میں رپورٹ پیش کی، ڈی پی او ڈی آئی خان نے بتایا کہ 1988سے ڈی آئی خان میں ایسے حالات کا سامنا ہے،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ مسئلہ کیسے حل ہوگا، ڈی پی او ڈی آئی خان نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کے تبادلے کیے جارہے ہیں، سی ٹی ڈی کو بھی مضبوط کر رہے ہیں، بہتر حکمت عملی کے تحت گزشتہ سال کی نسبت دہشت گردی کے کم واقعات ہوئے، ہمارے وکیل نے کورٹ کو بتایا کہ گزشتہ 5 سال میں مارے گئے 400 افراد کے قاتلوں کا کچھ پتہ نہ چلا، علاقہ میں پولیس مکمل بے بس ہو چکی ہے۔
عدالت نے نگران حکومت سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دی ہے یاد رہے ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ مکتب فکر کے ہزاروں کے تعداد میں لوگ مخصوص شدت پسند سوچ کے حامل گروہ کے ہاتھوں لقمہ اجل بن چکے ہیں ساتھ ہی ڈیرہ اسماعیل خان سے درجنوں کی تعداد میں شیعہ مکتب فکر کے نوجوان تاحال غائب ہیں ان کے بارے میں بھی اب تک یہ پتہ ادارے اور حکومت نہیں چلا سکے کہ وہ زندہ ہیں یا نہیں،انسانی حقوق کی اس سنگین خلاف ورزی کیخلاف حکومت اور اداروں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے،تاہم لواحقین کی نظریں سپریم کورٹ اور چیف جسٹس پر ہیں کہ شاید انہیں انصاف مل سکیں۔