کراچی (وحدت نیوز) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنر ل علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا کہ شہدائے کربلا کا چہلم، منگل 20 صفر کو عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جارہا ہے اور اس مناسبت سے دنیا بھر کی طرح پاکستان بھر میں ماتمی جلوس و مجالس عزا برپا ہوں گی۔ لیکن نہایت افسوس کہ ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج بھی عالم انسانیت کے عظیم شہید جوانان جنت کے سردارنواسہ رسولﷺحضرت امام حسین علیہ السلام کی مظلومیت کی یاد میں سوگوار مسلمانوں کو اسلامی جمہوریہ پاکستان میں بعض مقامات پر بلاجواز پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم متعلقہ اعلیٰ حکام کو امام حسین علیہ السلام کے عزاداروں کی جانب سے متنبہ کرنا چاہتے ہیں کہ عزاداری سید الشہداء ہماری شہہ رگ حیات ہے اور اس پر کوئی کمپرومائز نہیں کیا جاسکتا۔ یہ عزادارن سید الشہداء کامحض انسانی و اسلامی و ثقافتی حق ہی نہیں بلکہ پاکستان کے آئین میں جو شہریوں کے بنیادی انسانی حقوق کی ضمانت دی گئی ہے، اس کے تحت بھی ہمارا آئینی و قانونی حق ہے۔ اس لیے منتخب حکومت، بیوروکریسی اور سیکیورٹی کے ادارے عزاداری سید الشہداء برپا کرنے میں پاکستان بھر میں عزاداروں کو سہولیات فراہم کریں اور تعاون کریں نہ یہ کہ کالعدم تکفیری دہشت گرد گروہ کے افراد یا کسی بھی متعصب ٹولے یا شخصیت کے سہولت کار بن کر عزاداری کے اجتماعات کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کریں، ان خیالات کا اظہارانہوں نے کراچی پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پرسید علی حسین نقوی، علامہ مبشرحسن،ناصرحسینی، میر تقی ظفراوردیگر ذمہ دار موجود تھے۔
علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا کہ ہم سندھ حکومت کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ،سندھ کی حکمراں جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت خاص طور پر آصف علی زرداری صاحب اور بلاول بھٹو صاحب نوٹس لیں کہ ضلع سانگھڑ کے سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے ضلع کے ڈپٹی کمشنر کو کھپرو میں چہلم شہدائے کربلا کے جلوس کی اجازت نہ دینے کی سفارش کی ہے۔ لیس کے متعصب اہلکار کالعدم تکفیری دہشت گرد ٹولے کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں اسی لئے انہی کے کہنے پر عزاداری کے جلوس پر پابندی لگانا چاہتے ہیں۔انہوں نیکہا کہ زرداری صاحب، بلاول صاحب اور مراد علی شاہ صاحب، شاہ عبداللطیف بھٹائی جیسے عظیم حسینی عزادار کی سرزمین پر بھٹائی سرکار کے امام حسین ع کی عزاداری و سوگواری پر پابندی آپ جیسے لوگوں کے لئے ایک بہت بڑا امتحان ہے کہ آپ امن و محبت کی سرزمین سندھ پرامام حسین ؑ کی عزاداری کے انتظامات میں سہولیات فراہم کرتے ہیں یا متعصب افسران و کالعدم انتہا پسند تکفیری دہشت گرد ٹولے کی سرپرستی کرتے ہوئے انکا ساتھ دیتے ہیں۔
علامہ سید احمد اقبال رضوی نے مزید کہا کہ خیرپو ر میں کالعدم تکفیری دہشت گرد ٹولے نے نام بدل کر28 صفر کے ماتمی جلوس کی مخالفت میں پوسٹر شایع کروائے ہیں اور غلیظ پروپیگنڈا کررہیہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کہاں ہے نیشنل ایکشن پلان اور کہاں ہے قانون کی حکمرانی؟ کالعدم دہشت گرد ٹولہ آزاد دندناتا پھررہا ہے اور عزاداروں اور عزاداری کے خلاف زہر اگلتا پھررہا ہے لیکن پولیس اور سیکورٹی پر مامور دیگر ادارے انکے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہے جبکہ حکمران خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سندھ حکومت اور آئی جی پولیس سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ خیرپور شہر اور کھپرو میں عزاداری کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والوں اور تفرقہ انگیزی پھیلانے والوں کو گرفتار کرکے سزا دی جائے اور متعصب افسران چاہے پولیس میں ہوں یا ضلعی انتظامیہ میں ہوں، انہیں عہدوں سے ہٹایا جائے۔
علامہ سید احمد اقبال رضوی نے عمران خان کے یمن سے متعلق بیان کو خوش آئیند قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا امت مسلمہ کے تنازعات میں ثالثی کرنے کا بیان خوش آئند ہے، لیکن طول تاریخ میں سعودی روایات اس سے مختلف ہیں، یمن میں جاری مسلمانوں کی نسل کشی کے پیچھے امریکہ اسرائیل اور آل سعود ملوث ہیں، آل سعود اپنی بادشاہت بچانے کے لئے ان استعماری طاقتوں کے ہاتھوں یرغمال ہے، سعودی ولی عہد خود اس بات کا اعتراف کرچکا ہے کہ ہم نے افغان وار میں مغرب کے مفادات کے خاطر شدت پسندی کو پرموٹ کیا، بدقسمتی سے عرب ممالک کے بادشاہ مغربی طاقتوں کے غلام بن کر مسلم امہ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے میں مصروف ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت کو یا د رکھنا چاہیئے کہ قرض دینے والا کبھی قرض دار کی شرائط پر قرض نہیں دیگا، تاہم ہم اس حوالے سے حکومت کی عملی کوششوں کے منتظر ہیں، ہمیں کسی بھی ملک کی جنگ میں فریق بن کر تنازعات میں اضافہ کرنے سے گریز کرنا چاہیئے۔
علامہ احمد اقبال رضوی نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سے ہمارا مطالبہ یہ بھی ہے کہ ملک کی خارجہ پالیسی میں پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کو فوقیت دی جائے۔خاص طور پر چین، ایران اور افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کو ترجیح دی جائے اور سرحدی علاقوں میں ایسی کوئی صورتحال پیدا نہ ہونے دی جائے جس سے پڑوسی ممالک کو پاکستان سے شکایت ہو۔ ایران کے سرحدی محافظین کی رہائی میں بھی ہر ممکن تعاون کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان حکومت کو دشمن و منافق ممالک کی چالوں سے بھی خبردار رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ پاکستان کے پڑوس میں ایسے ممالک ہیں جن کو امریکا یا اسکے اتحادی اپنا حریف یا دشمن قرار دیتے ہیں اور تاریخ اس امر کی شاہد ہے کہ یہ ممالک اپنے سامراجی مقاصد کے لئے پاکستان کو قربان کرتے آئے ہیں اور انکے سامراجی مفادات کی وجہ سے پاکستان بدنام ہوا اور ناقابل تلافی نقصانات سے دوچار بھی ہوا، اس لئے اس مرتبہ پڑوسی ممالک کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے اور ان پڑوسی ممالک چین، ایران و افغانستان سے بہترین تعلقات استوار ہونے چاہئیں اور ان ممالک کے ساتھ نہ صرف دو طرفہ بلکہ چار ملکی مشترکہ علاقائی تعاون بھی ہونا چاہئے۔
علامہ احمد اقبال رضوی نے آلِ سعود کے مجرمانہ جرائم کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر آل سعود اور ان کے مظالم بے نقاب ہوگئے ہیں،وہ کسی کی تنقید برداشت کرنے کو تیار نہیں۔ حتیٰ کہ اپنے مخالف فرقے کے اکثریتی صوبوں میں بھی انہوں نے ان پر اپنے مظالم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ 2016ء میں عظیم اسلامی مفکر آیت اللہ الشیخ باقرالنمر کو اس جرم میں قتل کر دیا گیا تھا کہ انہوں نے خطبہ جمعہ میں آل سعود کے مظالم کیخلاف آواز بلند کی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ مظالم ہیں جن پر عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ حتیٰ کہ امریکہ بھی اپنے مفادات کے تحت بیانات بدلتا رہتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ سعودی بادشاہت کی پشت پناہی کرنے والا امریکہ نہ ہو تو بقول ٹرمپ واقعی آل سعود دو ہفتے بھی اقتدار میں نہیں رہ سکتے۔
کشمیر کے ۱۷ وہیں یوم سیاہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے کشمیر میں معصوم مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ مسئلہ کشمیر پر بھارتی ہٹ دھرمی اور مقبوضہ کشمیر میں بڑھتے ہوئے مظالم عالمی امن کے لئے خطرہ ہیں۔علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی پر اقوام عالم کی خاموشی اس حقیقت کی عکاس ہے کہ ان نام نہاد انسانی حقوق کے عالمی ٹھکیداروں کو مسلمانوں کے مسائل سے کوئی غرض نہیں۔ مقبوضہ کشمیر کو بھارت کے غاصبانہ تسلط سے آزاد کرانے کے لئے عالمی قوتوں کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک مسئلہ کشمیر کا پرامن اور کشمیر ی عوام کی امنگوں کے مطابق حل نہیں نکلتا، تب تک پورے خطے کی سلامتی کو غیر یقینی صورتحال کا سامنا رہے گا۔ ہندوستانی حکومت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی جبر کے ذریعے حق خود ارادیت کی آواز کو دبانا کی کوششوں میں مصروف ہے۔ بنیادی حقوق کے اس استحصال پر اقوام متحدہ کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
رہنمائوں کا آخر میں کہناتھا کہہم چیف جسٹس آف پاکستان جناب ثاقب نثار سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فیصل رضا عابدی کو رہا کرنے کا اعلان کریں، جن لوگوں نے عدالت عظمیٰ کو گالیاں تک دیں، وہ آزاد ہیں اور جس نے قانون پر عمل داری کی بات کی، اسیہتھکڑی لگاکر جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا گیا ہے۔
وحدت نیوز(حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین ضلع حیدرآباد شعبہ خواتین کی جانب سے جیو حسینی جوان پروگرام کا انعقاد ہوا جس میں خواتین کی کثیر تعداد کی شرکت رہی ۔پروگرام میں کیے جانے والے سیلمنٹس کچھ اس طرح تھے تلاوت قرآن پاک اور تواشیح اربعین کے ۔بچوں کی جانب سے جوانان شہدا ء کربلا کو خراج تحسین اس کے علاوہ خطبہ جناب کبری (س۔ع) لڑکیوں کی جانب سے اور ایک پریڈ سلامی امام زمانہ (عج )کل یوم عاشورہ وکل ارض کربلا کے نام سے امام زمانہ (عج)کے حضور پیش کی گئ۔مختلف لڑکیوں کے گروپس نے نوحہ اور ترانہ پیش کییے اس کے علاوہ مولانا علی رضوی کا نوجوانوں کے لیے خصوصی مسیج اور ان کے ایک سیمنار بعنوان جوان اور معاشرے کی پریزینٹیشن پیش کی گئی ۔جس میں انہوں معاشرے میں جوانوں کی ذمہ داری پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کا اولین فریضہ معاشرے میں اچھائ رائج کرنے میں اپنا نقش تعلیمات اہلیبیت (ع س) کی روشنی میں خود کو منظم کرنا اور امر بالمعرف و نہی المنکر کرتے رہنا ۔خواہر عظمی تقوی جی ایس ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین نے اظہار تشکر پیش کرتے ہوئے کہا کہ دلوں میں یاد خدا ضرور رہیں اور یقینا تقوی کل اثاثہ مومن ہے ۔مولا علی (ع)کا قول کے جوان کا دل بہت زرخیز ہیں اس میں جیسا بیج ڈالیں وہ نمو کرے گا تو دلوں کو خدا کا گھر ،یاد خدا سے منور اور تقوی کا مرکز ہونا چاہیے ۔پروگرام کا با قاعدہ اختتام معصوم بچوں کی جانب سے امام زمانہ (عج )کو نذرانہ عقیدت پیش کیا گیا اور سب نے مل کر دعاء سلامتی امام زمانہ پڑھی ۔بعد از پروگرام مومنات کو تبرک پیش کیا گیا ۔
وحدت نیوز(لاہور) پنجاب میں مجالس عزاء و جلوس ہائے عزاء پر پولیس گردی،لاہور میں بانیان مجالس کیخلاف بلا جواز ایف آئی آرز کے اندراج اور بہاولنگر فورٹ عباس میں مجلس عزاء پر ناقص العقل ڈی پی او بہاولنگر عمارہ اطہر کی جانب سے خواتین پر ظالمانہ تشدد اور شعائراللہ اور اہلبیت اطہار علیھم السلام کی توہین کیخلاف آج (بروز منگل 22اکتوبر)سہ پہر 3 بجے اسمبلی ہال کے سامنے احتجاجی دھرنا دینگے جو مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا،دھرنے کی قیادت علامہ حسن رضا ہمدانی علامہ وقارالحسنین نقوی و دیگر عمائدین شہر کرینگے،علامہ حسن رضا ہمدانی نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس میں داعشی دہشتگردوں کے سہولت کار موجود ہیں،نیشنل ایکشن پلان کے نام پر عوام کو ہراساں کرنے کی بجائے پنجاب پولیس کے بدمعاشوں کیخلاف آپریشن شروع کیا جائے،عزاداری سید شہداء ہماری شہ رگ حیات ہے،اس پر قد غن کسی صورت برداشت نہیں کریں گے،علامہ وقارالحسنین نقوی نے احتجاجی دھرنے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈی پی او بہاولنگر عمارہ اطہر اور دیگر پولیس اہلکار توہین اہلیبیت ؑ کے مرتک ہوئے ہیں،اگر ان کیخلاف توہین اہلیبیت ؑ کا ایف آئی آر درج نہ ہوا تو ملک بھر میں دمادم مست قلندر ہوگا،ہم اس نااہل خاتون جو نسوانیت کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہے اور اہلیبیت ؑ اطہار کے توہین کے مرتکب ہیں کیخلاف کاروائی ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے،جرورت پڑنے پر ملک بھر کے چہلم امام حسین ؑ کے مرکزی جلوسوں کو بھی روکنے کا اعلان کرسکتے ہیں،پاکستان ہمارے آباو اجداد نے بنایا اور آج ہمارے ساتھ کشمیر اور فلسطین کے باسیوں سے بھی اذیت ناک ظلم ہو رہا ہے،انشااللہ کل کا احتجاج کی ہم ابتداء کر رہے ہیں اورپنجاب پولیس کے صفوں میں چھپے دہشتگردوں کے سہولت کاروں کو بے نقاب کرنے تک ی سلسلہ جاری رہے گا۔
وحدت نیوز(حیدرآباد) قائد وحدت علامہ راجا ناصر عباس جعفری کی ھدایت پر مجلس وحدت مسلمین ضلع حیدرآباد کی جانب سے سید فیصل رضا عابدی کی گرفتاری، زبیدہ خانم کی دردمندانہ شھادت, بہاولنگر میں نہتی خواتین پر پولیس کے بہیمانہ تشدد اور تافتان بارڈر پر زائرین کو روکنے کے خلاف بھرپور احتجاج کیا گیا جب کے خواتین اور بچوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور شہید زائرہ خانم زبیدہ کی بہن اور ان کے بھانجے اسد لاشاری نے خصوصی شرکت کی۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ گل حسن مرتضوی، علامہ عمران علی جعفری، محترمہ سیمی نقوی اور ایڈوکیٹ رحمان رضا نے کہا بلوچستان پولیس کی زائرین کے خلاف کاروائی ان کو زخمی کرنا اور زبیدہ خانم کی شھادت غیر آئنی، غیر انسانی عمل ہے اپنے ہی ملک میں وطن عزیز سے محبت کرنے والوں سے NOC مانگنا کہاں کا قانون ہے، تبدیلی حکومت میں زائرین کو تافتان بارڈر پر روک کر قیدیون جیسا سلوک کرنا کونسی تبدیلی ہے. سید فیصل رضاعبدی جیسےمحب وطن دہشتگردی کے خلاف اپنی آواز بلند کرنے والے باوقار پاکستانی کی گرفتاری, وزیر اعظم عمران خان, چیف جسٹس آف پاکستان اور پوری حکومت پاکستان کے لیئے سوالیہ نشان ہے.
آخر مطالبہ کیا گیا کہ بلوچستان پولیس پر سخت قانونی کاروائی کی جائے، تافتان پر زائرین کو سھولتیں مہیا کی جائیں اور مرد مجاہد سید فیصل رضا کو جلد رہا کیا جائے.اختتام میں وحدت گرلز گائیڈ نے دعائے امام زمانہ عج پڑھی.
وحدت نیوز(بہاونگر) مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی کاسربراہ ایم ڈبلیوایم علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی خصوصی ہدایت پر ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے رہنما سلیم صدیقی ،ضلعی رہنما اظہر حسین و دیگر کے ہمراہ بہاولنگر فورٹ عباس چک 240 میں مجلسِ عزاء کے دوران پولیس گردی سے متاثرہ بانی مجلس کے گھر کا دورہ،متاثرین سے واقعے کی تفصیلات سننے کے بعد میڈیا سے گفتگو بھی کی،سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ پولیس کا کام عوام کی جان و مال کی حفاظت کرنا ہے،فورٹ عباس کی پولیس نے جس بربریت کا نشانہ خواتین کو بنایا ہے اس پر ہم ہرگز خاموش نہیں رہیں گے،پنجاب پولیس کے شدت پسند تکفیری گروہ جو ملک کو عدم استحکام کے درپے ہیں ان سے قریبی مراسم ہیں،جنوبی پنجاب کی پولیس سے چھوٹو گینگ کنٹرول نہیں ہوسکاپرامن شہریوں اور خواتین پر تشدد کرنے والے انسان کی روپ میں حیوانات ہیں،ہم ان کالی بھیڑوں کو قانون کے کٹہرے میں لاکر بے نقاب کئے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گےمجلس ہمیشہ ہر سال اس ہی مقام پر جاری رہے گی، ایس ایچ او اور واقعہ میں ملوث دیگر پولیس والوں کوفوراً گرفتار کیا جائے،ڈی۔ آئی ۔ جی پویس کی بنائی گی کمیٹی فوری رپورٹ پیش کرے اور ذمہ دار پولیس والو کو قرار واقعی سزا دی جائے ،متاثرین نے ایم ڈبلیو ایم قائدین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ عزاداری نواسہ رسول صلی علیہ وآلہ وسلم کے خاطر ہم ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے تیار ہیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) وفاقی وزیر امور کشمیر وگلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکرٹریٹ میں مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو بااختیار بنانا اور ان کی تعمیر ترقی پاکستان تحریک انصاف کے منشور کا حصہ ہے،گلگت بلتستان کے بجٹ میں اضافہ کیساتھ ساتھ سی پیک منصوبے کے تحت گلگت بلتستان میں ایک اکنامک زون کا فیصلہ ہو چکا ہے اور انشاللہ دوسرا اکنامک زون بھی گلگت بلتستان میں ہی بنے گا،گلگت بلتستان کے بجٹ کیساتھ اب کسی کوکھیلنے نہیں دینگے،احتساب کا عمل بلاتفریق شروع کرینگے،اور عوام وسائل لوٹنے والوں سے پائی پائی کا حساب لینگے،انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت اور وزیراعظم پاکستان گلگت بلتستان میں ٹورزم اور مائن منرل پر خصوصی توجہ دینگے اور انشااللہ بہترین روزگار اور بزنس کے مواقع پیدا کریں گے،ہماری کوشش ہے اندرون اور بیرون ملک سے سرمایہ کاروں کوگلگت بلتستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دینگے،گلگت بلتستان کے عوامی حقوق اور علاقے کی تعمیر ترقی کے لئے پاکستان تحریک انصاف اور ایم ڈبلیوایم مل کر کام کریگی،انشااللہ علاقے کے مسائل کو جاننے کے لئے میں خود ایک طویل دورے پر جا رہا ہوں ،گلگت بلتستان کے عوامی امنگوں کی ترجمانی اور ان کے مفادات کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ انشااللہ آئندہ بھی ایم ڈبلیوایم کیساتھ رابطے جاری رکھیں گے،وفاقی وزیر اموکشمیروگلگت بلتستان نے مزید کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں کوٹلی امام حسینؑ کی اراضی کا ایک اینچ بھی کسی کو غصب نہیں کرنے دینگے،انشااللہ ہم جلد ڈیرہ اسماعیل خان میں زائرین کے لئے مسافر خانے کا بھی قیام عمل میں لائیں گے،تاکہ دور دراز سے آئے مسافر زائرین ڈیرہ اسماعیل خان میں قیام کرسکیں،مسنگ پرسنز کے حوالے سے انشااللہ کوشش جاری ہیں بہت جلد ان کے معلومات سے عوام کو آگاہ کریں گے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے وفاقی وزیر امور کشمیر وگلگت بلتستان علی امین گنڈا پور کو مرکزی سیکرٹریٹ ایم ڈبلیوایم آمد خوش آمدید کہتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا اور ان کو وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی،وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے غیور عوام کی محرومیوں کا ازالہ کرنا ہوگا،یہاں کے عوام محب وطن ہیں دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے اس غیور قوم کو شناخت نہ دینا المیہ سے کم نہیں،گلگت بلتستان کے عوام بائی چانس نہیں بلکہ بائی چوائس پاکستانی ہے،گذشتہ دور کے حکمرانوں نے گلگت بلتستان کو طفل تسلیاں دے کر اپنے مفادات حاصل کیے،ن لیگ کی حکومت اپنے سیاسی مخالفین کو انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنا رہی ہے،عوامی ایکشن کمیٹی سمیت عوامی حقوق کے لئے آواز بلند کرنے والی محب وطن شخصیات کو شیڈول فور میں ڈال کر خطے میں عدم استحکام پید کرنے پر تلی ہوئی ہے،پاکستان تحریک انصاف روائتی سیاست سے ہٹ کر عملی کام کرکے گلگت بلتستان کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ کرے،انشااللہ گلگت بلتستان کے عوامی مفاد کے ہر فیصلے میں ایم ڈبلیوایم بھرپور ساتھ دے گی ۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے جی بی میں عوامی مفادات کی تحفظ کی بجائے عوامی اراضی کو خالصہ سرکار کے نام پر لوٹ کھسوٹ شروع کر رکھی ہے،ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان میں بھی بے رحمانہ احتساب کا آغاز کیا جائے،گلگت بلتستان میں ٹورزم اور مائن اینڈمنرل پالیسی کو عوام دوست بنایا جائے،گلگت بلتستان کی وسائل پر سب سے زیادہ حق وہاں کے باسیوں کا ہے،اس پر ڈاکہ مارنے والوں کا محاسبہ کیا جائے،انشااللہ پنجاب کی طرح گلگت بلتستان میں بھی ایم ڈبلیوایم عوامی مفادات کی تحفظ کے لئے پاکستان تحریک انصاف کیساتھ مل کر کام کریگی،سی پیک میں گلگت بلتستان کو برابر کا حصہ دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ملت جعفریہ کو درپیش مسائل اور حالیہ زائرین کے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران عراق اور پاکستان کی حکومتیں مل کر ایک جامع میکنزم بنائے اور زائرین کو درپیش مسائل کو ترجیحی اور مستقل بنیاد پر ایک حل نکالے،بلوچستان دخلے کے لئے زائرین کو این او سی کیساتھ مشروط کرنے کا فیصلہ ن لیگ گورنمنٹ کی متعصبانہ پالیسیوں کا حصہ ہے اسے فوری طور پر ختم کیا جائے،انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے فوری اقدامات حکومت بلخوص آپ کی ذمہ داری ہے کیونکہ وہاں کے عوام نے آپ کو اپنا نمائندہ متخب کیا ہے،پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عوام سے اپنے رابطے مضبوط رکھے سازشی عناصر کے عزائم خود خاک میں مل جائیں گے،ملاقات میں ایم ڈبلیوایم گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ سید علی رضوی ،ایم ڈبلیوایم جی بی کے رہنما محمد علی،مرکزی پولیٹیکل کونسل ایم ڈبلیوایم کے ممبر سید محسن شہریار اور مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات مظاہر شگری بھی شریک تھے۔