وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹرعلامہ راجہ ناصرعباس جعفری نےمیڈیا سیل سے جاری بیان میں کہا ہےکہ جمہوریت کے تسلسل اور سیاسی مکالمے کے حق میں آل پارٹیز کانفرنس کو روکنے کی کوششیں قابلِ مذمت ہیںملک میں سیاسی اختلافِ رائے اور جمہوری مشاورت کی فضا پہلے ہی دباؤ اور سنسرشپ کی زد میں ہے، ایسے میں اپوزیشن اتحاد کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس کو روکنے کے لیے انتظامیہ اور حساس اداروں کی مداخلت نہایت افسوسناک اور غیر جمہوری طرزِ عمل کی عکاس ہے۔
۳۱ جولائی اور یکم اگست کو اسلام آباد کے ٹیولپ ہال میں منعقد ہونے والی کانفرنس کے لیے ہوٹل انتظامیہ پر دباؤ ڈالنا، اپوزیشن جماعتوں کو یکجا ہو کر ملکی بحرانوں پر غور و مشاورت سے روکنے کے مترادف ہے،یہ عمل نہ صرف جمہوریت کی روح کے خلاف ہے بلکہ آئینی حقِ اجتماع اور آزادی اظہارِ رائے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
یہ حقیقت بھی یاد رکھنی چاہیے کہ گزشتہ حکومت کے دوران، سیاسی مخالفت کے باوجود اپوزیشن کو اپنی سرگرمیوں کے انعقاد کی آزادی حاصل رہی، چاہے وہ جلسے ہوں یا کل جماعتی کانفرنسیں آج اگر یہی جمہوری روایات کو پامال کیا جا رہا ہے تو یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ریاستی ادارے کسی خاص سیاسی بیانیے کے تابع ہو چکے ہیں۔
جمہوریت کا حسن اختلافِ رائے میں ہے، اور اگر اپوزیشن کی آواز کو دبایا جائے گا تو یہ نظام جمہوری نہیں، بلکہ آمریت نما طرزِ حکمرانی میں بدلتا چلا جائے گا۔
ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت اور ریاستی ادارے اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے سیاسی سرگرمیوں کو روکنے کے تمام غیر قانونی اقدامات سے باز رہیں۔
آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد اپوزیشن کا قانونی، سیاسی اور جمہوری حق ہے،اور اس پر قدغن جمہوریت پر حملہ تصور کیا جائے گا۔ریاست کا مستقبل فکری جبر نہیں بلکہ آزاد مکالمے، برداشت اور اختلاف کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔