The Latest
ایم ڈبلیوایم کراچی کے ایک وفد نے آغاخان ہسپتال میں یوم القدس کی بس پر دھماکے میں زخمی ہونے والے زخمیوں کی عیادت کی
اور ان کے علاج معالجے کے حوالے سے اطمنان کا اظہار کیا
واضح رہے کہ یوم القدس کے دن ریلی میں شرکت کی غرض سے آنے والے شرکاء کی بس پر بم کا حملہ کیا گیا تھا جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے تھے
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر پورے پاکستان کی طرح ضلع نوشہرو فیروز میں بھی عیدالفطر کو یوم سوگ کے طور پر منایا گیا اور بازووں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر نماز عید ادا کی گئی اس موقعے پر نوشہرو فیروز،مورو ، مٹھیانی ، تھارو شاہ ، کھاہی ممن ، کھاہی راہو،بھریا ، کنڈیارو ، محراب پور بھریا روڈ سمیت چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں علما کرام نے خطبوں میں سانحہ بابوسر، کراچی میں قدس کے دن ہونے والی دہشتگردی اور گلگت کے معصوم لوگوں کے قتل پر حکومت کی مجرمانہ خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ اہل تشیع کا قتل عام بند کیا جاۓ اور اسلام دشمن عناصروں پر کڑی نظر رکھی جاۓ اس موقعے پر مرکزی سیکریٹری جنرل کا پیغام بھی سنایا گیا
بلتستان روندو میں سکردو کے ممتازعالم دین حجۃ الاسلام و المسلمین آغاسید علی رضوی نے روندو میں سانحہ بابوسرٹاپ کے خلاف ایک احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ المناک سانحہ کبھی بھی یہاں کی عوام کے زہنوں سے محونہیں ہوسکتا اور ہم جب تک اس سانحے کے مجرم کیفر کردار تک نہیں پہنچتے چین سے نہیں رہینگے
انہوں نے سانحہ کوہستان اور چلاس کے بعد مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے بیرون و اندرون ملک عوام میں شعور بیداری کی کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوے کہا کہ مجلس وحدت ایک قومی پلیٹ فارم اور ملک گیر جماعت ہے جس نے قلیل مدت میں بڑی خدمات انجام دیں ہیں جس وقت ملت کا کوئی پرسان حال نہ تھا تب شہید قائدکے مخلص اورباوفا پیروکاروں نے مجلس وحدت بنائی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری شہید قائد کے ایک سچے پیرو کار ہیں وہ شہید کے زمانے میں قم میں پڑھتے تھے اور قم دفتر میں شہید کا نمائندہ تھے ،قوم کو ایسے مخلص اور باوفا نڈر اور بابصیرت عالم دین کا ساتھ دینا چاہیے
انہوں نے کہا کہ سانحہ کوہستان و چلاس کو پہاڑوں میں ہی دفن کیا جاتا اگر مجلس وحدت مسلمین پاکستان
میدان میں نہ اترتی ۔
انہوں نے روندو کی عوام سے مخاطب ہوکر کہا کہ ہمیں ایسے تلخ اور اندوناک واقعات سے گھبرانا نہیں چاہیے بلکہ ہمیں اپنی صفوں میں مزید وحدت اور اتحاد پیدا کرنا چاہی
دس روزہ سوگ جاری ،ملک بھر میں شیعہ نسل کشی اور خاص کر سانحہ بابوسرٹاپ ویوم القدس بم دھماکے،کے خلاف بلتستان میں آج عید کے دوسرے دن بھی احتجاج جاری ہے تازہ ، بلتستان کے علاقے روندو میں اس وقت مقامی آبادی کے تعاون سے مجلس وحدت کے زیر سپرستی میں احتجاجی دھرنا جاری ہے دھرنے سے علمائے کرام اور سماجی شخصیات خطاب کر رہی ہیں
سانحہ کوہستان،چلاس اور اب بابوسرٹاپ پے درپے رونما ہونے والے ایسے سانحے ہیں جنہوں نے گلگت بلتستان سمیت دنیا کے ہر باضمیر انسان کو جھنجھوڑا ہے اگر کہیں بے حسی ہے تو صرف ہماری حکومت اور ریاستی سیکوریٹی اداروں میں نظر آتی ہے آنے والے دنوں میں پورے یورپ میں احتجاج کی کال دی گئی ہے جبکہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے دس روزہ سوگ کا اعلان کیا ہوا ہے اور اس وقت ملک اور بیرون ملک مختلف مقامات پر احتجاج ہورہا ہے آنے والے جمعے کے دن اٹلی سمیت متعدد یورپی ملکوں میں احتجاج ہوگا جبکہ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حکومت اور سیکوریٹی فورسز سے کہا ہے کہ اگر ان واقعات میں ملوث عناصر کی گرفتاری عمل میں نہیں آتی ہے تو پھر ملک ،بیرون ملک احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا اسی سلسلے میں کل لاہور میں لوئر مال روڈ پر احتجاج ہوا جبکہ ملک بھر میں عید کو سادگی سے منانے کے ساتھ ساتھ سیاہ پٹیاں باندھ کر نماز عید ادا کی گئی
اٹلی میں امامیہ ویلفئر اٹلی کی جانب سے سانحہ بابوسر ٹاپ اور پاکستان میں شیعہ نسل کشی کے خلاف چوبیس اگست بروز جمعہ کونسلیٹ(پیازہ کاربونری میلانو) کے سامنے احتجاج کیا جائے گا اور نماز جمعہ کونسلیٹ کے سامنے ہی ادا کی جائے گی
امامیہ ویلفئر نے اٹلی میں مقیم تمام پاکستانی کیمیونٹی سے اپیل کی ہے کہ اس پرامن احتجاج میں شرکت کریں
انسانی حقوق کمیشن برائے ایشیا نے سانحہ بابوسرٹاپ کے حوالے سے جاری کی اپنی ایک نئی رپورٹ میں عدلیہ ،سکیوریٹی کے اداروں اور حکومت پر کڑی تنقید کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں ضروری اقدامات نہیں کر رہے
کمیشن نے کہا کہ ملک میں اہل تشیع جوکہ آبادی کا تیس فیصد آبادی فیصد ہیں مسلسل ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن رہے ہیں
کمیشن نے پارلیمنٹ کی ذمہ داری قراردیا ہے کہ وہ سیکوریٹی فورسز کی غفلت کا نوٹس لے اور اس مسئلے میں شفافیت دیکھائے
کمیشن کا کہنا ہے کہ عدالت سے چھوڑ جانے والے دہشت گردوں اور ان کاروائیوں میں گہرا ربط نظر آتا ہے کمیشن کے مطابق پاکستان کے اہل تشیع عدلیہ کے چیف جسٹس پر تنقید کرتے ہیں کہ عدالت سے وہ تمام دہشت گرد باآسانی چھوٹ جاتے ہیں جو اہل تشیع کے قتل عام میں ملوث ہیں کمیشن کا کہنا کہ خفیہ ادارے کے سربراہ نے پارلیمنٹ میں عدلیہ کے اس عمل کی جانب توجہ دلائی تھی واضح رہے کہ اس سے قبل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون بھی سانحہ بابوسرٹاپ پر مذمت کرچکا ہے
کمیشن نے اس سلسلے میں ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے جو عنقریب اردو زبان میں ترجمہ کے ساتھ پیش کی جائے گی
سانحہ بابوسر ٹاپ اور کراچی میں یوم القدس پربم دھماکے کے خلاف عزاداری سیل کے چرمین الحاج حیدر علی مرزا کی قیادت میں لاہور کے لوئر مال روڈ پر احتجاج کیا
چرمین عزاداری سیل ایم ڈبلیوایم الحاج حیدر علی مرزا نے اس موقعے پر سانحہ بابوسرٹاپ اور کرچی میں یوم القدس کی ریلی میں شریک ہونے والی بس پر بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت نے فورا ان واقعات کے قاتلوں کو گرفتار نہ کیا تو جیسا کہ سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین نے اعلان کیا ہے اس کے مطابق ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا
اس احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں مرد وزن نے شرکت کی جبکہ ایم ڈبلیوایم پنجاب کے عہدہ دار بھی موجود تھے واضح رہے کہ اس آج ان دونوں واقعات کو ہوئے چند روز گذر چکے ہیں لیکن ابھی تک کسی قسم کی کوئی پیشرفت قاتلوں کی گرفتاری میں نہیں ہوئی بلکہ گلگت بلتستان روڈ کی حفاظت میں ناکامی کے بعد اس روڈ کو مکمل طور پر بند کیا گیا ہے ہزاروں مسافرین جو عید کی چھٹیاں منانے اپنے گھر جاناچاہتے تھے اسلام آباد اور راولپنڈی میں پھنس کر رہ گئے ہیں ادھر موسم کی خرابی اور پروازوں کی کمی کے سبب مسافرین کو فلائٹ بھی نہیں مل رہی
جیو نیوز سائیڈ کے مطابق لاہور۔میں مجلس وحدت المسلمین کے زیراہتمام نماز عید کی ادائیگی کے بعد ناصر باغ میں سانحہ لو لو سر کے خلاف احتجاج کیا گیا اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔لاہورناصر باغ میں نماز عیدالفطر کی ادائیگی کے بعد شرکا نے گلگت بلتستان کے علاقے لو لو سر میں ہونے والی ہلاکتوں کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور شدید نعرے بازی کی۔ اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھاکہ حکومت مظلوم اور بیگناہ شہریوں کے قتل کا فوری نوٹس لے اور ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ مجلس وحدت المسلمین کے مقررین نے عیدالفطر کو یوم سوگ کے طور پر منانے کا اعلان کی
مجلس وحدت مسلمین قم کے دفتر میں سانحہ بابوسر کے شہداء کی تجلیل میں رکھی گئی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم قم کی شوریٰ عالی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مکتب اہل بیت (ع) کی تاریخ سرخ رنگ سے بھری پڑی ہے، اگر دشمن ہمارا پیچھا کرنا چھوڑ دے تو یقین جانیے کہ ہم اپنے اہداف اور خط مشی سے ہٹ چکے ہیں۔
مکتب تشیع کی عالمی استکبار کی پالیسیز کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح ڈٹے رہنا اور مستضعفان جہان کی حمایت میں صدائے احتجاج بلند کرنا مکتب
خون و قیام کے بنیادی اصولوں میں سے ہے، جس کی وجہ سے ہر آئے دن مکتب اہل بیت (ع) کے پیروکاروں کو موت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ مکتب اہل بیت (ع) کی تاریخ سرخ رنگ سے بھری پڑی ہے، اگر دشمن ہمارا پیچھا کرنا چھوڑ دے تو یقین جانیے کہ ہم اپنے اہداف اور خط مشی سے ہٹ چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان قم المقدسہ کی شوریٰ عالی کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین غلام محمد فخرالدین نے مجلس وحدت مسلمین قم کے دفتر میں سانحہ بابوسر کے شہداء کی تجلیل میں رکھی گئی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انکا کہنا تھا کہ دشمن اس طرح کی کارروائیوں کے ذریعے ہمیں دیوار سے لگانا چاہتا ہے، لیکن ملت تشیع یہ جان چکی ہے کہ اس طرح کے واقعات کے ذریعے ان کے حوصلوں کو نہ تو دبایا جاسکتا ہے اور نہ ہی انہیں میدان میں حاضر رہنے سے روکا جاسکتا ہے، بلکہ یہ قوم مزید ابھر کر یزیدیت کے منہ پر طمانچہ بن کر میدان میں حاضر رہے گی۔ انہوں نے ہمت، بصیرت، مقاومت اور میدان میں حاضر رہنے کو ملت تشیع کی اہم خصوصیات شمار کرتے ہوئے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ جہاں جہاں دشمن نے یہ کوشش کی ہے کہ شیعوں کے قتل عام کے ذریعے انہیں اجتماعات میں آنے سے روکا جائے وہاں مکتب خون و قیام کے فرزندوں کی شرکت میں کئی برابر اضافہ ہوا ہے۔
دشمن ملت تشیع کی بیداری اور وحدت سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوا ہے اور دہشتگردانہ کاروائیوں کے ذریعے ملت تشیع سے روح بیداری، آزادگی اور مقاومت کو چھیننا چاہتا ہے، لیکن یہ ان کی خام خیالی ہے۔ ملت تشیع ہمت، بصیرت، مقاومت اور میدان میں حاضر رہ کر دشمن کو اس کے مزموم مقاصد میں کامیاب ہونے نہیں دے گی، کیونکہ جہاں خدا کی راہ میں بصیرت کے ساتھ مقاومت ہو، وہاں نصرت خدا ان کے شامل حال ہوتی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران سمیت دیگر اسلامی ملکوں میں عالمی یوم القدس کے عظیم مظاہرے فلسطین کی حمایت میں ایک نمایاں اور درخشان اقدام ہے۔ حضرت آيت اللہ العظمٰی خامنہ ای نے آج تہران میں عید فطر کی نماز کے خطبوں میں فرمایا کہ حضرت امام خمینی قدس سرہ نے ملت مظلوم فلسطین اور قدس شریف کی حمایت کے لئے یوم القدس معین فرمایا ہے اور ہر سال ایران اور دیگر اسلامی ملکوں میں ان مظاہروں کی شان و شوکت بڑھتی ہی جا رہی ہے۔
رہبرمسلمین نے عالمی یوم القدس کے مظاہروں کو نہایت اہم قرار دیا اور فرمایا کہ دشمن چاہتا ہے کہ عالمی یوم القدس فراموش کر دیا جائے، لیکن وہ ہرگز کامیاب نہیں ہوگا کیونکہ امت مسلمہ ہر سال گذشتہ برس کی نسبت مزید شان و شوکت سے ان مظاہروں میں شرکت کرتی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ قوموں نے یوم القدس کے موقع پر ملت مظلوم فلسطین اور مسئلہ فلسطین جو کہ عالم اسلام کا بنیادی مسئلہ ہے، کی حمایت کی ہے اور یہ صحیح اور بروقت اقدام بے شک نہایت وسیع پیمانے پر اثر انداز ہوگا اور عالم اسلام میں اس کے اہم اثرات دیکھے جائيں گے۔
رہبر مسلمین حضرت آیت اللہ العظمٰی خامنہ ای نے فرمایا کہ دیگر قوموں نے بھی گذشتہ برسوں کی نسبت اس سال یوم القدس کے موقع پر ملت ایران کی ہمراہی کی ہے، لیکن بعض ملکوں میں سرنگوں شدہ حکومتوں کے باقی ماندہ عناصر اس بات کی کوشش کر رہے تھے کہ عوام فلسطین کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہار نہ کر پائيں، لیکن قومیں میدان میں آگئيں اور یہ تحریک جاری رہے گي۔ ولی امر مسلمین نے فرمایا کہ عالم اسلام میں جو واقعات پیش آ رہے ہیں وہ قوموں کی امنگوں کے مطابق ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ علاقائی قوموں نے کارہائے نمایان انجام دیئے ہیں اور ان کی تحریکیں جاری رہنی چاہیں۔
رہبرمسلمین نے ملت اسلام کے دشمنوں کی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ان سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے اسلامی حکومتوں اور قوموں پر سنگين ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ امریکہ صیہونی حکومت اور ان کے اتحادی اسلامی امۃ کے بنیادی دشمن ہیں۔ آپ نے تاکید فرمائی دشمن کو مسلمان قوموں کے ساتھ ہرگز ہمدردی نہیں ہوسکتی، کیونکہ وہ علاقے کو تباہ کرکے اپنے اھداف حاصل کرنا چاہتا ہے۔