The Latest
وحدت نیوز(لاہور) سربراہ سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ کراچی سمیت ملک بھر میں یوم عاشور کے موقع پر رینجرز اور پولیس کی جانب سے کئے گئے اقدامات قابل ستائش ہیں، راولپنڈی سانحہ اور ملتان میں مذہبی کشیدگی کے پس پشت وہی عناصر ہیں جن کے تانے بانے طالبان سے ملتے ہیں جو اس ملک کی جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں، ملک کو انتہا پسندوں اور دہشت گردوں سے بچانے کیلئے اپنی صفوں میں موجود دہشت گردوں اور ملک دشمنوں کو پہچاننا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو صوبائی آفس داتا دربار لاہورمیں ذمہ داران سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔
محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ کراچی میں محرم الحرام کے دوران کئے گئے سیکورٹی انتظامات اور حساس اداروں کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف کی جانے والی کامیاب کارروائیوں نے اس ملک و قوم کو بڑی تباہی سے بچایا ہے، جس کا سہرا رینجرز، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ان افسروں کو جاتا ہے جو ملک کو امن کا گہوارہ بنانا چاہتے ہیں اور سنی تحریک ایسے افسروں کی کارکردگی کو نہ صرف سراہتی ہے بلکہ ان کی کاوشوں پر انہیں خراج تحسین بھی پیش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام اور بالخصوص 8 تا 10 محرم الحرام کے دوران کراچی میں سیکورٹی کے فول پروف انتظامات نے کراچی میں دہشت گردوں کی تمام سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں گزشتہ چند روز کے دوران امن و امان کی بحالی کے اداروں کی جانب سے کی جانیوالی کارروائیوں کے بعد اب یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ دہشت گرد کالعدم تنظیموں کی چھتر چھایا میں اس شہر میں پل رہے ہیں اور انہیں مکمل سپورٹ بھی انہی کالعدم تنظیموں کا ہے، جن کے تانے بانے طالبان سے ملتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ راولپنڈی سانحہ میں بھی وہی عناصر شامل ہیں جو اس ملک میں جمہوریت کو غیر مستحکم کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی حکومت نے کالعدم انتہا پسند اور دہشت گرد جماعتوں اور ان کے کارندوں کو شیلٹر فراہم کیا ہوا ہے اور اس کے بھیانک نتائج آج سب کے سامنے آگئے ہیں۔ محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ ملک کو غیر مستحکم اور جمہوریت کو ڈی ریل کرنے والوں کے خلاف اب سب کو ایک ہونا ہو گا اور اب تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو اپنے اندر موجود ایسے ملک دشمن عناصر کو علیحدہ کرنا ہو گا۔
وحدت نیوز(لاہور) ناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ مولانا محمد راغب حسین نعیمی نے کہا ہے کہ سانحہ راولپنڈی میں ملوث ملزمان کو بے نقاب کیے بغیر مستقبل میں بھی ملک کو دہشت گردی سے پاک نہیں کیا جا سکتا، عاشورہ کے موقع پر دہشت گردی کا واقعہ رونما ہونا انتظامیہ کی جانب سے انتہائی سستی اور کاہلی اور نااہلی کا نتیجہ ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جڑواں شہروں میں افسوسناک واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات ہونی چاہیے اور سانحہ میں ملوث ملزمان کو کسی صورت میں رعایت نہ دی جائے، جب تک قالین کے نیچے چھپے گند کو صاف نہیں کیا جائے گا اس وقت کا اسلامی جمہوریہ پاکستان سے دہشت گردی ختم نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے مزید کہا اہل سنت پرامن ہیں لیکن باقی مسالک کے لوگوں کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے کارکنوں کو ہوش کے ناخن دیں کہ ملکی حالات کس سمت جا رہے ہیں اور کالعدم تنظیموں کے رہنما ملک کو کس سمت لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ علامہ محمد راغب حسین نعیمی کا مزید کہنا تھا کہ جب تک کالعدم تنظیموں کو نئے ناموں سے کام کرنے سے روکا نہیں جائے گا اس وقت تک ملک میں جاری دہشت گردی ختم نہیں ہو سکتی۔
وحدت نیوز(کراچی) پنجاب حکومت سانحہ پنڈی اور امام حسین ؑ کی شان میں گستاخی کر نے والوں کی پشت پناہی کر رہی ہے ۔صوبائی وزیر قانون نے پریس کانفرنس میں اصل حقائق چُھپا کر جانب داری کا مظاہرہ کیا ۔ رانا ثناء اللہ عدالتی تحقیقات پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔مسجد سے پہلے عاشورہ کے جلوس پر حملہ پتھراؤاور فائرنگ کی گئی ۔مسجد کے لاؤڈ اسپیکرز سے نواسہ رسول امام حسین ؑ کی شان میں گستاخی کی گئی۔ملک بھر کے علمائے اہلسنت وشیعہ علماء نے نواسہ رسول امام حسین ؑ کی شان میں گستاخی کی مذمت کی ہے ،رانا ثناء اللہ خاموش کیوں ہیں۔ سنی و شیعہ علماء کرام و عوام جمعہ کو ملک گیر یوم عظمت نواسہ رسول امام حسین ؑ منائیں گے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی نے صوبائی سیکریٹریٹ میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کی پریس کانفرنس نے پنجاب حکومت کے متعصبانہ موقف کی عکاسی کر دی ہے۔ جوڈیشل کمیشن کا قیام کی بعد کالعدم تنظیموں کے سر پرست رانا ثناء اللہ کے الزامات انکوائری پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے۔سانحہ راولپنڈی میں تین مساجد کو نظر آتش کیا گیا اُس کی تعمیرات کا اعلان کیوں نہیں کیا گیا۔چشتیاں اور ملتان میں بھی امام بارگاہ اور علم مبارک شہید کیئے گئے لیکن پنجاب حکومت فقط ایک مسجد ضرار کے ماتم میں مصروف ہے ۔پنجاب حکومت راولپنڈی سانحہ عاشورہ میں جلوس عزاء پر حملہ کرنے والے اور امام بارگاہوں پر دہشت گردی کرنے والے ملک دشمن ،اسلام دشمن عناصر کے خلاف ایف آئی آر درج کرے ،فلفور گرفتار کیا جائے۔ رانا ثنا اللہ جانبداری کا مظاہرہ نہ کریں، حقائق چھپانے کی کوشش کر کے پنجاب حکومت کا ایجنڈا واضح ہو گیا ہے ۔
انہوں نے اعلیٰ عدلیہ کے جسٹس صاحبان سے اپیل کر تے ہوئے کہا کہ سانحہ راولپنڈی کے ساتھ ساتھ سانحہ ڈھوک سیداں ، سانحہ یوم علی لاہور، سانحہ ، ڈیرہ اسماعیل خان سانحہ اربعین کراچی، سانحہ عاشورہ اور سانحہ بھکر کے لئے بھی جوڈیشنل کمیشن تشکیل دیں ، ایک مخصو ص کالعد م گروہ ملک میں فرقہ وارانہ فسادات پھیلانے کی سازش کر رہا ہے ۔شیعہ و سنی مل کر ون سائڈ گیم کھیلنے کی سازش کو ناکام بنائیں گے ۔
وحدت نیوز(راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے مرکزی کابینہ کے ارکان کے ہمراہ راولپنڈی میں کرفیو کے نفاذ کے باوجود ان امام بارگاہوں کا دورہ کیا، جنہیں تکفیری دہشتگردوں نے جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب جلا دیا تھا، وفد نے حالات کا قریب سے مشاہدہ کیا اور متولیان اور لوگوں سے معلوم حاصل کیں۔ اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ شفقت شیرازی، مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی، سیکرٹری سیاسیات ناصرعباس شیرازی، مولانا اسرار اور ضلع اسلام آباد راولپنڈی کے رہنماء بھی ہمراہ تھے۔ ایم ڈبلیو ایم کے رہنماوں نے قدیمی امام بارگاہ، ہٹیاں والی امام بارگاہ اور کرنل مقبول امام بارگاہ کا دورہ کیا۔ امام بارگاہوں کے متولیان نے رہنماوں کو بتایا کہ سانحہ والی رات 200 سے زائد مسلح دہشتگرد تکفیریوں کی جانب سے امام بارگاہوں کو پیٹرول اور خصوصی کیمیکل کے ذریعے آگ لگائی گئی، جس کے باعث مقدسات کی توہین کے علاوہ قرآن مجید کے درجنوں نسخے جل گئے۔ انہوں نے بتایا کہ کیمیکل ایسا استعمال کیا گیا کہ لوہا بھی پگھل گیا، ہم تھانے اور ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو کو ٹیلی فون کرتے رہے لیکن ہماری مدد کو کوئی نہ آیا۔
ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء رات گئےتک اُن امام بارگاہوں میں بھی گئے جہاں پر تکفیریوں کی جانب سے مسلسل دھمکیاں دی جا رہی تھیں۔ اس موقع پر علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہم سب آپ لوگوں کے ساتھ ہیں اور انشاءاللہ ہم سب ملکر تکفیریوں کو شکست دیں گے۔ ملک میں ایک سازش کے تحت تفرقہ پھیلانے کی سازش کی جارہی ہے تاکہ پاکستان کے حالات بھی شام اور عراق جیسے کر دیئے جائیں لیکن شیعہ سنی وحدت سے اس سازش کو ناکام بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام لاہور میں بھی اسی سلسلہ میں شیعہ سنی وحدت کا مظاہرہ کیا گیا اور قوم کو پیغام دیا گیا کہ ہم ایک ہیں۔ جلاو گھیراؤ میں ملک دشمن عناصر ملوث ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ تمام ثبوتوں کا مدنظر رکھتے ہوئے شرپسند عناصر کو سامنے لائے۔
وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان جنوبی پنجاب کے زیراہتمام ملتان کے کشیدہ حالات کے پیش نظر ''آل پارٹیز امن کانفرنس''20نومبر کو ملتان کے مقامی ہوٹل میں ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما یافث نوید ہاشمی نے عمائدین اور کابینہ کے مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا کو جاری بیان میں کیا۔ اجلاس میں قائمقام سیکرٹری جنرل محمد عباس صدیقی، سخاوت عباس، سید مسیب رضا، وسیم عباس زیدی، غلام قاسم علی، ملک حسنین رضا، سید دلاور عباس زیدی، سید شبر رضا زیدی، ثقلین نقوی اور دیگر رہنمائوں نے شرکت کی۔ میڈیا کو جاری بیان میں کہا گیا کہ ملتان کا امن ہمیں ہرقیمت پر عزیز ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ 20نومبر کو ہونے والی ''آل پارٹیز امن کانفرنس''اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ یافث نوید ہاشمی نے مزید بتایا کہ آل پارٹیز امن کانفرنس میں تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کو دعوت دی جائے گی۔ کانفرنس کا مقصد ملتان میں پیدا ہونے کشیدہ حالات کو کنٹرول کرنا اور تمام مسالک اور جماعتوں کے رہنمائوں کو ایک جگہ اکٹھا کرکے امن کا پیغام عام کرنا ہے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے جمعہ کے روز کو یوم عظمت نواسہ رسول (ص) کے طور پر منانے کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر میں امن کے دشمنوں کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے سانحہ راولپنڈی کی تحقیقات کیلئے بنائے جانے والے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کی تائید کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کمیشن کی تحقیقات کا دائرہ کار فقط سانحہ راولپنڈی تک نہیں بلکہ سانحہ ڈھوک سیداں، لاہور میں ہونے والے سانحہ یوم علی (ع)، سانحہ ڈیرہ غازی خان اور سانحہ چکوال کی بھی تحقیقات کرے جس کی بھینٹ سینکڑوں بے گناہ لوگ چڑھے۔ کمیشن اس بات کو سامنے لائے کہ کالعدم دہشت گرد تکفیری گروہوں اور ان کے پس پردہ عناصر کون ہیں۔ جو اپنے مزموم مقاصد کی تکمیل کیلئے معصوم انسانوں کا خون بہاتے رہے ہیں؟۔ دہشت گردی سے متاثر ہ افراد پنجاب حکومت سے یہ سوال کرنے میں حق باجانب ہیں کہ شیعہ سنی مساجد، امام بارگاہوں، مزارات مقدسہ کی توہین، عید میلادالبنی کی محافل پر حملے اور ہزاروں افراد کی شہادت پر کیوں عدالتی کمیشن تشکیل نہیں دیا گیا؟، اور آج اس مسئلہ پر بولنے والے علماء اس وقت کیوں خاموش رہے۔؟ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے اسلام آباد میں مرکزی کابینہ کے اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہم سوال اٹھاتے ہیں کہ کیا راولپنڈی کے جلوس کے روٹ میں فقط یہی ایک ہی مسجد تھی؟، یا درجنوں اور بھی مساجد تھیں، اگر تھیں تو مسئلہ فقط ایک خاص جگہ پر ہی کیوں پیش آیا؟۔ جب مقامی انتظامیہ طے کر چکی تھی کہ تمام جمعہ کے اجتماعات دن دو بجے ختم کر دئیے جائیں گے تو کیوں تین بجے تک ایک خاص جگہ سے نواسہ رسول (ص) کے بارے میں ہرزہ سراہی اور توہین کا انتظار کیا جاتا رہا؟، لوڈاسپیکر کے استعمال پر پابندی کے باوجود اسپیکر کا استعمال کیسے ہوا؟، انتظامیہ نے کیوں بروقت کارروائی نہ کی؟۔ ہم سوال کرتے ہیں کہ کیوں فقط اس واقعہ کو بنیاد بناکر متعدد شیعہ مساجد، امام بارگاہوں اور قرآن پاک کے درجنوں نسخوں کو شہید کر دیا گیا؟۔ فقط راولپنڈی میں پانچ سے زائد امام بارگاہوں کو نذرآتش کیا گیا اور مقدسات کی توہین کی گئی لیکن انہیں روکنے والا کوئی نہیں تھا۔ دہشتگرد عناصر ملتان، بہاول نگر اور چشتیاں سمیت کئی علاقوں میں مسلح دنداتے رہے۔ کئی جگہوں پر مساجد اور امام بارگاہوں کی توہین کی گئی، علم پاک شہید کیے گئے، لیکن انتظامیہ، اور پولیس تماشا دیکھتے رہی، اس کا ذمہ دار کون ہے؟۔ ہم سانحہ راولپنڈی کے نام پر سرگرم ایک گروہ کے مولویوں سے یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ گذشتہ 30 سالوں کے دوران ان کے پرورش کردہ تکفیری گروہوں نے شیعہ سنی مسلمانوں کا قتل عام کیا اور مساجد، امام بارگاہوں، اور مزارات پر خودکش حملے کیے اور میلادالنبی اور عزاداری امام حسین علیہ السلام کے اجتماعات کو نشانہ بنایا تو اس وقت یہ علماء کیوں خاموش رہے اور اپنے پرورش کردہ عناصر کو ان کے شیطانی عزائم کی تکمیل سے کیوں نہ روکا کہ جس کی بھینٹ چڑھ کر 40ہزار سے زائد شیعہ سنی مسلمان لقمہ اجل بنے؟۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئی شیعہ سنی جھگڑا نہیں ہے، راولپنڈی سمیت متعدد شہروں میں ہونے والا جلاو گھراؤ کالعدم تنظیم کی کارستانی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ نے کہا کہ گذشتہ روز وزیراطلاعات پرویز رشید نے ایک نجی ٹی وی چینل کو دئیے گئے انٹرویو میں تسلیم کیا ہے کہ ''بدقسمتی سے ہماری ریاست گذشتہ ایک طویل عرصے سے فرقہ واریت میں خود فریق بنی رہی ہے اور یوں فرقہ واریت کے یہ جراثیم ریاستی اداروں اور اہلکاروں کے اندر چلے گئے اور اب قوم اس کا خمیازہ بھگت رہی ہے''۔ ہم سمجھتے ہیں کہ وفاقی وزیر کے بیان کی روشنی میں جوڈیشل کمیشن اس بات کا بھی پتہ چلائے کہ کونسے عناصر تھے جنہوں نے ریاستی اداروں میں فرقہ واریت کا بیج بویا اور کیا کہیں اب بھی وہ جراثیم یہ کام جاری تو نہیں رکھے ہوئے؟۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن کا دائرہ اختیار وسیع کر کے ہمیشہ کیلئے دہشتگردی کے عفریت سے قوم کو نجات دلائی جائے اور سابقہ واقعات کی تحقیقات کرا کر اصل مجرموں کو قوم کے سامنے لایا جائے۔ ہم پوری قوم سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مشتعل نہ ہوں اور پرامن رہیں۔ پوری شیعہ قوم کو پیغام دیتے ہیں کہ وہ شیعہ سنی مساجد کی حفاظت کیلئے اقدامات کریں اور دہشت گرد گروہ سے مقدسات کی توہین ہونے سے بچائیں۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ گزشتہ تین دہائیوں سے پاکستان کی سرزمین پر اسلام کے نام پر دو مکتبہ فکر کو اسلام دشمن قوتوں کے اشارے پر لڑانے کی سازشیں کی جا رہی ہیں لیکن الحمد اللہ پاکستان کی عوام اور دونوں مکاتب فکر اہل سنت و اہل تشیع کے علمائے کرام، اکابرین اس سازش سے بخوبی آگاہ ہیں اور وہ دشمنان اسلام اور پاکستان کی اس سازش کو اپنے اتحاد اور دانشمندی سے ناکام بناتے آ رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ ہمیشہ پاکستان میں مذہب کے نام پر ہونے والی دہشت گردی کو دونوں مکاتب فکر کے اکابرین نے مسترد کرتے ہوئے اس کو کبھی بھی فرقہ وارانہ فسادات قرار نہیں دیا اور ہمیشہ ایسے حادثات کے پیچھے کارفرما ہاتھ اور چہروں کو بےنقاب کیا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ راولپنڈی کے واقعہ دراصل اسلام دشمن قوتوں کی سازش ہے جس کا مقصد وطن عزیز کو فرقہ وارنہ دہشتگردی کی آگ میں دھکیلنا ہے، انہوں نے کہا کہ برداران اہل سنت کے جید علماء کرام، اکابرین اور اہل سنت کی ممتاز تنظیموں نے بھی گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان کی عوام کو اہل سنت کے نام پر گمراہ کرنے والے چہروں سے نقاب اتار کر ان کو اپنی صفوں میں پناہ نہیں لینے دی ہے اور عوام کے سامنے واضح کردیا ہے کہ یہ تکفیری ٹولہ ہے جس کی ڈور اسلام دشمن غیر ملکی ایجنٹوں کے ہاتھوں میں ہے جو ملک میں اسلام کا لبادہ اوڑھ کر اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں اور اسلامی نظریات میں تحریف کرکے سادہ لوح ذہنوں کو گمراہ کر رہا ہے۔
مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ یہ گروہ دراصل اسلام کے نام پر بم دھماکے، دہشتگردی، خودکش حملے، افواج پاکستان اور ان کے مراکز کو نشانہ بنا کر اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کرنا چاہتا ہے۔ یہ ٹولہ کبھی میلادالنبی تو کبھی عزا امام حسین (ع ) کو نقصان پہنچا کر اپنے شیطانی عزائم کو بھی آشکار کرتا رہا ہے۔ سانحہ نشتر پارک بھی اسی گروہ کی کارستانی تھا، یہ گروہ شیعہ اور سنی حتیٰ کہ ہر پاکستانی کا دشمن ہے۔ اس موقع پر مرکزی کابینہ کے دیگر ارکان بھی موجود تھے۔
وحدت نیوز(لاہور) ملک اس وقت انتہائی نا زک حالات سے گزر رہا ہے۔سانحہ راوالپنڈی کو بہانا بنا کر دہشت گرد پورے ملک میں سرگرم ہونا چاہتے ہیں سانحہ راوالپنڈی کی پوری ذمہ داری حکومت اور انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے۔پنجاب بھر میں طالبان سے مذاکرات کے عمل کو جاری رکھنے کے لیے اْن کے ہمدرد وں کوکشت و خون کا کھیل کھیلنے کی اجازات دے دی گئی ۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مبارک علی موسوی نے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے زیر اہتمام سانحہ راوالپنڈی کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر شیعہ سنی علماء و اکابرین کےمشترکہ اجلاس کے بعدصوبائی سیکرٹریٹ مسلم ٹاوُن لاہور میں منعقد پریس کانفرنس کر تے ہوئے کیا ،اجلا س میں جاوید اکبر ساقی ،سعید احمد صابری ،قادری عبدالغفار گجر،عبدالرشید ارشد،صاحبزادہ سعید احمد صابری،ڈاکٹر رضا محمد شاہ سیفی ،ڈاکٹر پرویز شاجہاں ،ابوالحسنین فداحسین قادری،غلام محمد یونس،مفتی سید عاشق حسین ،قاری محمد جمیل، علامہ غلام محمد فخرالدین قمی، سید اسد عباس نقوی،افسر رضا خان،سید حسنین جعفر زیدی،رائے ناصر علی نے شرکت کی۔
علامہ مبارک موسوی نے کہا کہ پاکستان میں شیعہ سنی کا مسئلہ نہ پہلے کبھی تھا نہ اب ہے ، ایک مخصوص انتہا پسند سوچ کا حامل گروہ پاکستانی پر امن ماحول کو خراب کر نے کے در پہ ہے ، انہوں نے میڈیا کی وساطت سے چند سوالات حکومت اور انتظامیہ سے کرتےہو ئے کہا کہ۔
1۔جلوس کے روٹ پر مدرسہ میں لوگوں کے جمع ہونے پر انتظامیہ بروقت حرکت میں کیوں نہیں آئی!
2۔جلو س کے روٹ پر جب شر پسند وں نے اسپیکر استعمال کیے اور کافر کافر کے نعرے لگائے تو انتظا میہ خاموش تماشائی کیوں بنی رہی!
3۔یزید لعین کی حمایت پر کوئی کاروائی کیوں نہیں کی گئی!
4۔سانحہ راوالپنڈی کے بعد حساس ادارے انتظامیہ اور حکومت ملتان اور چشتیاں میں شر پسندوں کو روکنے میں کیوں نا کام رہی!
انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہماری حکومت مٹھی بھر شر پسند عناصر کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی ہے۔ہم ہزاروں شھداء کے جنازے اپنے کندھوں پر اٹھائے لیکن حکومتی رٹ کو چلینج نہیں کیا ماضی قریب کے واقعات گواہ ہے کہ احتجاجی مظاہروں میں قانون کی پاسداری کیسے کی گئی۔اُن کا کہنا تھا کہ سانحہ راوالپنڈی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے لیکن ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ سانحہ راوالپنڈی کے پس پردہ حقائق کو آشکار کیا جائے ۔شرپسندوں کی منت سماجت کی بجائے قانون کی عمل داری یقینی بنائی جائے کسی بھی گروہ کے خلاف یکطرفہ کاروائی امن کی کوششوں کو دھچکا لگے گا ۔لہذا جوڈشیل انکوئری کے بعد بلا تفریق کاروائی کاجائے ہم میڈیا کی وساطت سے یہ واضع کرنا چاہتے ہیں کہ ہمیں اپنی عبادات اور مذہبی رسومات پر کوئی پابندی قبول نہیں کسی واقعہ کو بہانہ بنا کر اگر ہماری مذہبی آزادی چھننے کی کوشش کی گئی تو امن کی کوشش کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔کئی اضلاع سے شر پسندوں کے فعال ہونے کی خبریں آرہی ہیں حکومت فوراََ کالعدم جماعتوں کو نئے ناموں سے کام کرنے سے روکے بصورت دیگر قانون کی عمل داری خطرے میں رہے گی۔
اجلاس کے بعدپریس کانفرنس سے خطاب میں اہلسنت کی نمائندگی کرتے ہوئے پیر عثمان نوری صدر ملی یکجہتی کونسل پنجاب نے کہاکہ ہم یہاں پر اہل سنت علمائے کرام کی نمائندگی کرتے ہوئے آئے ہیں تاکہ ملک میں اتحاد بین المسلمین کی فضا فروغ پاسکے ہم یہ واضع کرنا چاہتے ہیں کہ سانحہ راوالپنڈی میں کوئی شیعہ سنیْ فساد نہیں تاریخ گواہ ہے کہ صدیوں سے شیعہ حضرات تعزیہ و ماتم داری کے جلوس نکالتے ہیں اور اہل سنت سبیلیں لگا کرکر اْن کا استقبال کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ راوالپنڈی کے ذریعے سے طالبان ہمدرد ٹولہ نے حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کا بدلہ لینے کی کوشش کی آج اس فارم کے ذریعے ہم اْن نام نہاد علماء سے کہ جنہوں نے ہمیشہ پاکستان کی سر زمین پر محب وطن شہدوں کے مقابلے میں دہشت گردوں کا ساتھ دیا کہ وہ اس سانحے میں اہلسنت کا نام لینا چھوڑ دے کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لیے اہلسنت کا مقدس نام استعمال کرے ۔پاکستان کے اندر کوئی شیعہ سنی جھگڑا نہیں سیکڑوں اہلسنت مساجد کے سامنے سے جلوس ہائے عزاء گزرتے ہیں لیکن کہیں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا بلکہ اہلسنت کے اکابرین الصلوۃ والسلام علیک یارسول اللہ کا ورد کرتے ہوئے عزاداروں کا استقبال کرتے ہیں۔اہل سنت اور اہل تشیع اس بات پر کامل عقیدہ رکھتے ہیں کہ نواسہ رسول ﷺ امام حسین ؑ کی قربانی اسلام کی بقاء کا باعث اور یزید لعین اسلامی نظام کا باغی تھاپیر عثمان نوری کا کہنا تھاکہ سانحہ راوالپنڈی انتظامیہ کی نا اہلی کے نتیجہ پیش آیا ۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اْن لوگوں کے چہروں کو بے نقاب کیا جائے جو سانحہ راوالپنڈی کے بعد پنجاب بھر میں دہشت گردانہ کارئیوں کے لیے متحرک ہوگئے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ راولپنڈی واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے تمام علماء کرام سے اپیل کی کہ اختلافات بھلا کر قیام امن کیلئے ملی یکجہتی کا مظاہرہ کریں اور امن کیلئے کردار ادا کریں۔علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ باہر کے اشارے پر اندر کے عناصر انسانی جانوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں، تفرقہ بازی پھیلانے والوں اور حکومت کی رٹ چیلنج کرنے والوں کے خلاف حکومت قانون کے تحت کارروائی کرے، نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راولپنڈی کا واقعہ انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے ہوا، انہوں نے کہا کہ حکومت کی رٹ کمزور ہے، اگر حکومت نے آئینی ذمہ داری پوری نہ کی تو خون اور آگ کا کھیل ختم نہیں ہوگا۔ مذہب کے نام پر بعض عناصر ملک میں فتنہ پھیلا رہے ہیں۔ حکومت فوری نوٹس لے کر ان پر پابندی عائد کرے۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے تمام علماء کرام سے اپیل کی کہ اختلافات بھلا کر قیام امن کے لئے ملی یکجہتی کا مظاہرہ کریں اور امن کے لئے کردار ادار کریں۔
وحد ت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے راولپنڈی واقعہ کی تحقیقات کیلئے بنائے گئے جوڈیشل کمیشن کو خوش آئند قرار دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کو یہ اختیار بھی دیا جائے کہ وہ غفلت برتنے والے اداروں اور شخصیات کا بھی تعین کر سکے۔ مرکزی دفتر سے جاری بیان میں علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ جو سازش 2009ء میں کراچی میں تیار کی گئی وہی سازش راولپنڈی میں بھی دہرائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تمام مکاتب فکر کے علماء سے امن و امان برقرار رکھنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کرتے ہیں، پوری قوم اپنے اتحاد سے ملک دشمنوں کے عزائم کو ناکام بنا دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی کے واقعہ نے پنجاب پولیس اور حکومت کی سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کے تمام دعوؤں کی دھجیاں بکھیر دیں ہیں۔
علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا شہباز شریف کی حکومت میں ہی لاہور میں سانحہ یوم علی (ع) پیش آیا جس میں 50 سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار گئے، گذشہ سال اسی راولپنڈی شہر میں سانحہ ڈھوک سیداں ہوا اور اسی طرز کے دیگر واقعات رونما ہوئے جن میں سینکڑوں افراد جاں بحق ہو گئے، شہداء کے خانوادے یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ ان واقعات کیلئے جوڈیشل کمیشن کیوں تشکیل نہ دیئے گئے۔ انہوں نے ملت جعفریہ سے اپیل کی کہ وہ پرامن رہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھرپور معاونت کریں تاکہ دہشتگردوں اور تکفیریوں کو گرفت میں لایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ قوم تمام مکاتب فکر کی مساجد، امام بارگاہوں اور اہلسنت کے مقدسات کی حفاظت کیلئے بھرپور اقدامات اٹھائیں اور کسی بھی سازش کو ناکام بناتے ہوئے قومی وحدت کا ثبوت دیں۔
وحدت نیوز (کراچی) ملی یکجہتی کونسل سندھ کے کراچی سے تعلق رکھنے والے ممتاز سنی و شیعہ علمائے کرام نے راولپنڈی میں یوم عاشور کے جلوس پر حملے کو پاکستان اور پاکستان کے مسلمانوں کے بے مثال اتحاد کے خلاف سوچی سمجھی سازش قرار دیتے ہوئے اس میں ملوث سرکردہ افراد کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ کراچی پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ و سنی علمائے کرام بشمول ملی یکجہتی کونسل سندھ کے قائم مقام صدر اور جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، مجلس وحدت مسلمین سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی، جمعیت علمائے پاکستان کے صوبائی صدر علامہ عقیل انجم، شیعہ علماء کونسل سندھ کے جنرل سیکریٹری علامہ ناظرعباس تقوی سمیت دیگر رہنماؤں نے کہا کہ عید میلاد النبی (ص) اور عزاداری شہدائے کربلا کے خلاف شر انگیزی کرنا دہشت گردوں کی سازش ہے تاکہ شیعہ و سنی کے درمیان افتراق کی فضاء کو پیدا کیا جاسکے لیکن پاکستان کے شیعہ و سنی مسلمان اپنے مشترکہ دشمن کو پہچانتے ہیں اور ان کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ شہدائے کربلا اور خاص طور پر امام حسین علیہ السلام امت اسلامی کے درمیان اتحاد کا ایسا مرکز و محور ہیں کہ جو بھی اسلامی مقدسات کی اس ریڈ لائن کو عبور کرتا ہے وہ خود دائرہ اسلام سے خارج ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یزیدیت کی حمایت کرنے والے یہ جان لیں کہ ہم خون کے آخری قطرے تک پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کے خلاف ہونے والی ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی ناکامی کی وجہ سے یہ سانحہ پیش آیا ہے، انتظامیہ کو جب حساسیت کا اندازہ تھا تو انہوں نے مذکورہ مسجد میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کو کیوں کنٹرول نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شیعہ و سنی اسلام کے دو بازو ہیں لیکن تکفیری گروہ مسلسل وطن عزیز میں دہشت گردی کے ذریعے شیعہ و سنی دونوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یوم عاشور کے جلوس پر حملہ آور افراد کو اور مسجد کے خطیب کو توہین رسالت کے مقدمے میں گرفتار کرکے سخت سزا دی جائے کیونکہ امام حسین علیہ السلام جوانان جنت کے سردار، خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفی (ص) کے پیارے نواسے اور پوری امت مسلمہ کے بلا تفریق قائد و رہبر ہیں اور یزید خبیث کے خلاف ان کا قیام حق پر مبنی تھا اور اسی لئے مولانا محمد علی جوہر، خواجہ معین الدین چشتی اور علامہ اقبال سمیت اس خطے کے تمام اولیائے کرام اور مفکرین امام حسین علیہ السلام کو اسلام کی نشاۃ ثانیہ کا بانی قرار دیتے ہیں کہ جنہوں نے اسلام کو ایک نئی زندگی عطا کی اور ان کی قربانی کلمہ توحید لاالہ الاللہ کی بنیاد قرار پائی۔ ملک بھر میں محرم الحرام میں خوف و دہشت کی فضا ایجاد کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف فوری طور پر ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے۔ یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ یہ پاکستان کی اسلامی ریاست کے باغی ہیں اور خلفائے راشدین کی سیرت بھی یہی ہے کہ باغیوں اور دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا جائے۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر یزید کی حمایت میں کوئی بھی بات اور امام حسین علیہ السلام کے خلاف کوئی بھی لفظ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ملی یکجہتی کونسل کے قائم مقام صوبائی صدر قاضی احمد نورانی نے واضح کیا کہہ ملک میں شیعہ سنی اتحاد کی فضا قائم ہے، سنی شیعہ آج بھی مل جل کر رہتے ہیں اور یہی اتحاد دشمنان اسلام کو پسند نہیں ہے۔ ملی یکجہتی کونسل سندھ کے رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ یوم عاشورا کو راولپنڈی میں ہونے والی دہشت گردانہ کاروائی میں ملوث عناصر کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔