وحدت نیوز (سہیون شریف) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے زیراہتمام شہدائے سہیون کی پہلی برسی کا اجتماع درگاہ لعل شہباز قلندر ؒ کے احاطے میں منعقد ہوا، برسی کے اجتماع سے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی ،صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصو علی ڈومکی ،گدی نشین درگاہ لعل شہباز قلندر ڈاکٹر سید مہدی رضا ،علامہ صادق جعفری ،علامہ مبشر حسن ،علامہ نشان حیدر ساجدی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ درگاہ لعل شہبازقلندر میں خودکش حملہ وہ المناک سانحہ ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔اس روز سو سے زائد قیمتی جانوں کو دہشت گردی کے عفریت نے نگل لیا۔دہشت گردوں نے ایک ولی اللہ کے مزار کو خاک و خون میں نہلا کر اس بات کا ثبوت دیا کہ ان دہشت گردوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اولیاء اللہ کے مزارات امن و محبت کے مراکز ہیں۔جہاں اتحاد و اخوت اور امن کا درس ملتا ہے۔جو مذموم عناصر ملک عبادت گاہوں اور شعائر اللہ کونشانہ بنا کر ملک میں انتشار اور بد امنی پھیلانا چاہتے ہیں ان کے خلاف بھرپور کاروائی کی جانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے خاطر فیصلہ کن مراحل میں داخل ہو چکی ہے۔ ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔ تاہم دہشت گردوں کے لیے درد دل رکھنے والے سہولت کار اوران سے فکری ہم آہنگی رکھنے والے عناصر وطن عزیز کے لیے مستقل خطرہ ہیں۔ان کے خلاف گھیرا تنگ کر کے ہی ملک و قوم کو امن کی ضمانت دی جا سکتی ہے۔انہوں نے سانحہ سیہون کے شہدا کی بلندی درجات اور اہل خانہ کے صبر کے لیے دعا بھی کی۔
وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنماء شیخ علی محمد کریمی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بہت جلد تمام جماعتوں کے ساتھ ملکر حلقہ نمبر دو کو ضلع بناو تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ نمبر دو اسکردو گلگت بلتستان کے کئی اضلاع سے رقبے اور آبادی کے لحاظ سے بڑا ہے لیکن حکمرانوں کی اس پر کبھی توجہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حلقے پر خرچ ہونے والا سالانہ بجٹ آٹے میں نمک کے برابر بھی ہوتا اور عوام بنیادی ضروریات زندگی سے بھی محروم ہیں۔ ہم وزیراعلٰی جی بی حافظ حفیظ الرحمان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حلقہ نمبر دو ضلع بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ نمبر دو اسکردو کو ضلع بنانا مسلم لیگ نون سمیت تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں اور عوام کے مفاد میں ہے۔ اگر تحریک چلائے بغیر اسے ضلع کا درجہ دیا جائے تو ہم صوبائی حکومت کا خیرمقدم کریں گے۔ ضلع بناو تحریک شروع کرنے کے بعد منطقی انجام تک پہنچا کر دم لیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حلقے کے عوام اب باشعور ہوچکے ہیں اور اس اہم ایشو پر بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے اور اسے کامیابی سے ہمکنار کریں گے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے لائن آف کنٹرول بٹل سیکٹر پر بھارتی فوج کی طرف سے سکول وین کو نشانہ بنانے کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے سفارتی آداب کی بدترین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے مکروہ عزائم سے خطے میں بے چینی پیدا کر رہا ہے۔پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت اور سرحدی علاقوں میں بلا اشتعال فائرنگ کے واقعات عالمی امن کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔بھارت حکمران اور فوج کسی بڑے مغالطے کا شکار ہیں۔کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کے لیے پاک فوج کے ساتھ پر بیس کروڑ عوام بھی شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی قوتیں بھارتی جارحیت کے خلاف خاموش اختیار کر کے اپنے کردار کو متنازع بنا رہی ہیں۔اقوام متحدہ پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی وحشیانہ کاروائیوں اور سرحدی علاقوں کی خلاف ورزی کا سختی سے نوٹس لیں۔عالمی قوتیں ایک طرف انسانی حقوق کی معمولی سی خلاف ورزی پر بھی آسمان سر پر اٹھا لیتی ہیں جبکہ دوسری طرف مسلمانوں کے بہتے ہوئے خون کو دانستہ طور پر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ان قوتوں کا یہ دوہرا معیار امت مسلمہ کے خلاف متعصبانہ رویہ پر دلالت کرتا ہے جو ناقابل قبول بھی ہے اور لمحہ فکریہ بھی۔ انہوں نے بھارتی حملے کے نتیجے میں ڈرائیور کی شہادت پر افسوس کا اظہار اور اہل خانہ کے لیے صبر کی دعا بھی کی۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے صوبائی سیکرٹریٹ سو لجر بازار میں پی ایس .117 سے رکنِ سندھ اسمبلی میجر ریٹائرڈ قمر عباس رضوی نے ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی اور صوبائی رہنما ناصر الحسینی سے ملاقات کی جس میں ملکی ، صوبہ سندھ کے صورتحال اور 2018 کے عام انتخابات پر تفصیلی گفتگو ہوئی ۔
اس موقع علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ آج تک حکومت نے سانحہ سیہون شریف ، سانحہ شکار پور ، جیکب آباد کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا ہم نے بار بار حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ شہداء کے قاتلوں کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے ، رکن صوبائی اسمبلی جناب قمر عباس رضوی نے یقین دلایا کہ میں اسمبلی کے اجلاس میں اس سلسلے میں آواز بلند کروں گا،آخر میں شہدائے سانحہ سیہون شریف ، شکار پور ، جیکب آباد اور میجر قمر عباس رضوی کے چھوٹے بھائی یاور عباس رضوی کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔
وحدت نیوز (مظفرآباد) مجلس وحد ت مسلمین آزادکشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی اور انکی اہلیہ پر قاتلانہ حملے میں ملوث دہشتگردوں کو ایک سال گزرنے کے باوجو دگرفتار نہ کئے جانے پر حکومت اور انتظامیہ کو 5مارچ تک ڈیڈ لائن ‘ اگر دہشتگر د گرفتار نہ کئے گئے تو 5مار چ کے بعد بھرپور احتجاج ہو گا۔
مرکزی ایوان صحافت میں علامہ مفتی کفایت حسین نقوی ‘سید شبیر حسین بخاری ‘ علامہ سید فرید عباس نقوی کے ہمراہ علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پولیس انتظامیہ اور دیگر ادارے دہشتگردوں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ عدم گرفتار ی انتظامیہ کی نااہلی ہے۔اگر 5مارچ 2018سے پہلے پہلے مجرمان کو گرفتار کر کے سامنے نہیں لایا جاتا تو پھر یہ بزرگ آگے ہوں گے ، میں ہر وقت ہر جگہ ان کے ساتھ ہوں گا، پوری قوم نکلے گی ، سڑکوں پر آئے گی، اس آنے والے شدید ردعمل کو پھر کوئی طاقت نہیں روک سکے گی۔ میری قوم میرے ساتھ ہے ۔ تمام شیعہ ‘سنی ‘بریلوی ‘ اہل حدیث ‘ حنفی میری برادری ہے ۔
انہوں نے حملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ آج کے دن ٹھیک سال قبل15فروری 2017ء کو مجھ اور میری اہلیہ پر قاتلانہ حملہ ہوا، میں شدید زخمی ہوا ، کئی ماہ زندگی و موت کی کشمکش میں رہا، کسی کو میرے زندہ رہنے کی امید نہ تھی ، مگر بفضل خدا آج میں آپ اور قوم کی دعاؤں کی بدولت آپ کے سامنے موجود ہوں۔ میں ان تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں ، وکلاء برادری، سول سوسائٹی اور تاجر برادری کا بھی صمیم قلب سے شکرگزار ہوں کہ جنہوں نے اس ہولناک سانحہ کے بعد احتجاجی پروگرامات میں بھرپور شرکت کی، میری اور میری اہلیہ کی صحت یابی کے لیے دعائیں کیں ، ہر طرح کے تعاون کا نہ صرف یقین دلایا بلکہ عملی میدان میں موجود بھی رہے۔ اسی طرح میں خصوصی طور پر کمانڈنٹ ، ڈپٹی کمانڈنٹ، ڈاکٹرز و جملہ سٹاف سی ایم ایچ مظفرآباد کا بھی تہہ دل سے شکر گزار ہوں کہ انہوں نے میری بحالی صحت کے لیے بھرپور کوششیں کیں۔ جی او سی مری، وزیراعظم آزاد کشمیر ، سیکرٹری ہیلتھ، انتظامیہ مظفرآباد ڈویژن کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ایئر ایمبولینس کے انتظامات کیے اور ازاں بعد سی ایم ایچ راولپنڈی انتظامیہ نے بھی بحالی صحت کے لیے احسن کردار ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ اس المناک سانحہ کے بعد جہاں حکومت/انتظامیہ نے علاج معالجے کا انتظام کیا وہیں بہت ساری چیزوں کو نظر انداز کیا۔ جس میں حملہ آوروں کا غائب ہوجانا اور آج تک پولیس کے ہاتھ نہ آنابڑا اہم ہے۔ یہ انوسٹی گیشن ایجنسیز کی نااہلی کو روز روشن کی طرح عیاں کرتا ہے۔ آپ سب کو حیرت ہو گی کہ ہمارے تفتیشی ادارے ایک سال تک حملہ آوروں کو میرے خاندان، میرے دوستوں ، تنظیمی ساتھیوں ، بزرگوں اور دینی اکابرین میں تلاش کرنے کی کوشش میں رہے۔اور اس کے ساتھ ہی بعض اداروں نے میری بھرپور کردار کشی کی مذموم ترین کوشش کی۔ جس طرح ریاست کے سبھی لوگ حیران ہیں اسی طرح میں بھی حیرت زدہ ہوں کہ دن دیہاڑے مین شاہراہ ایک شہری کو اہلیہ کے ہمراہ گولیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور بیس کیمپ میں بیٹھے ریاستی اداروں کے سربراہان آج تک حملہ آوروں کا پتہ لگانے میں بری طرح ناکام ہیں حالانکہ میں نے اور میرے خاندان کے بزرگان اور ملت کے اکابرین نے تفتیش کے معاملہ میں اداروں کو ہر طرح کا فری ہینڈ دیئے رکھا، وہ جس کو بھی چاہیں شامل تفتیش کریں ۔
انہوں نے کہا کہ میرا کردار آپ کے سامنے کھلی کتاب کی مانند ہے اس کے باوجود تفتیشی اداروں نے میرے تمام تر پرسنل ریکارڈ کو بھی کھنگالا، جس میں انہیں سوائے امن ، بھائی چارے ، اتحاد بین المسلمین اور آگے بڑھ کے مظلوم کشمیری عوام کی حمایت کے پیغامات کے علاوہ کوئی چیز دستیاب نہ سکی۔ ریاستی امن ، بھائی چارے ، اخوت ، اتحاد بین المسلمین اور مظلوم کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھانے کو جرم کیوں سمجھا گیا؟ قانون نافذ کرنے والے ادارے بتائیں میرا خون اتنا ارزاں کیوں؟ اس کا مطلب ہے کہ انتظامیہ /پولیس یہ چاہتی ہے کہ ہم سڑکوں پر نکلیں ، احتجاج کریں ،باوجود اس کے کہ ملت کے ہر فرد، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے ذمہ داران کے رابطوں کے عرصہ سات ماہ سے ہم نے احتجاج کو روکے رکھا ۔ لیکن نہیں اب صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔اگر 5مارچ 2018سے پہلے پہلے مجرمان کو گرفتار کر کے سامنے نہیں لایا جاتا تو ان بزروگوں کی موجودگی میں یہ کہہ کر جارہا ہوں کہ پھر یہ بزرگ آگے ہوں گے ، میں ہر وقت ہر جگہ ان کے ساتھ ہوں گا، پوری قوم نکلے گی ، سڑکوں پر آئے گی، اس آنے والے شدید ردعمل کو پھر کوئی طاقت نہیں روک سکے گی۔اس سے قبل اے پی سی بلاکر احتجاج کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
اس موقع پر طالب ہمدانی ‘ حافظ کفایت نقوی ‘ معصوم سبزواری ‘ تصور موسوی ‘ حمید نقوی ‘ کرامت کاظمی ‘ علی رضا سبزواری ‘سید غفران کاظمی ‘ سید الطاف کاظمی ‘ سید غلام مرتضیٰ کاظمی ‘ سید یاسر نقوی ‘ سید وقارکاظمی ایڈووکیٹ ‘سید خادم کاظمی ‘ علی حیدر کاظمی ‘ محسن رضا سبزواری‘ واجدکاظمی ‘ اشتیاق کاظمی و دیگر بھی موجود تھے ۔
وحدت نیوز(قم المقدسہ) بحرينی مظلوم عوام کی سات سال سے جاری تحریک کی حمایت اور ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف دانشکده شہید عارف الحسینی اور نمائندگی مجلس وحدت مسلمین قم کی جانب سے دفتر مجلس وحدت میں ایک خصوصی نشست کا اہتمام کیا گیا. جس سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری امور خارجہ اور دانشکدہ کے سرپرست ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی اور بحرینی حوزہ علمیہ کے سربراہ اور نمائندہ آیۃ اللہ عیسی قاسم علامہ شیخ عبداللہ دقاق نے خطاب کیا۔
خطباء نے بحرینی عوام کی آئینی حقوق کی تحریک اور علماء کرام وعوام کی قربانیوں کا تذکرہ کیااور حکومت بحرین کے ظالمانہ رویے کی بھرپور مذمت کی اور نئے سرے سے ڈیرہ اسماعیل خان میں دن دھاڑے ہونے والی تکفیری دھشگردی کی بھی بہت مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ شہر کا امن فوج کے حوالے کیا جائے اور تکفیری دہشتگردوں کے خلاف ایک کامیاب آپریشن کیا جائے. عوام کو امن فراہم کرنا حکمرانوں کی ذمہ داری ہے. تنگ نظری اور دہشتگردی کے خلاف موثر اقدامات کئے بغیر امن کا قیام ممکن نہیں۔