وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ اور دعا کمیٹی سولجربازارکے زیراہتمام ہفتہ وار اجتماعی دعائے توسل اور مجلس شہادت خاتون جنت حضرت فاطمہ زہراؑ کا محفل شاہ خراسان روڈ پر انعقاد، علامہ نعیم الحسن الحسینی  کی رقت انگیز تلاوت،بعداز ختم دعا سوزخوانی طاہر رضا زیدی برداران ، سلام سید ناصر آغا نے پیش کیا،  ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی کا مجلس عزاسے خطاب،اختتام مجلس نوحہ خوانی وجاہت حسین نگری ، رضی جعفری، ماتم داری انجمن فدائیان امام زمانہ ؑ اور انجمن جانثاران قاسم نے کی ،مومنین و مومنات میں نیاز بھی تقسیم کی گئی، اس موقع پر  ممبر صوبائی اسمبلی سندھ میجر ریٹائرڈ قمر عباس رضوی ، پیس ایمپسڈر ویلفیئرآرگنائزیشن کے چیئرمین اورنگزیب سلطان، محمد  ندیم ، ناصر حسینی ، کراچی ڈویژن علامہ مبشر حسن ، محمد  مہدی ، ضامن عباس ، حسن کشمیری ، حسن رضاسمیت مزہبی ، سماجی ، سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی ۔

مجلس عزا سے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پروردگار کا کرم ہے کہ پاکستان میں مومنین و مومنات ایام فاطمیہ کی مجالس عزا بھرپور انداز میں منا رہے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب یہ ایام فاطمیہ عاشور کی طرح منایا جائے گا آج مسلمان جناب سیدہ کی ذات کو آئیدیل بنالیں تو عدل وانصاف سے یہ معاشرہ پر ہوجائے گا ،علامہ احمد اقبال نے امام زمانہ ؑ کا فرمان بھی اس زمن میں نقل کیا کہ میری جدہ سیدہ فاطمہ کی ذات میرے لئے آئیڈیل ہے جناب سیدہ کی عظمت یہ ہے کہ وہ قیامت میں جس کی شفاعت کریں گی وہ بہشت میں جائے گا، آج اگر ہم بی بی سیدہ کے راستے پر چلتے ہیں تو خدا ہمیں فضیلتیں اور بلندی بھی عطا کرے گا ۔

انہوں مزید کہا کہ خاتون جنت حضرت فاطمہ بلند سیرت و کردار اور اعلیٰ اقدار کی مالک تھیں حضرت فاطمہ صبر و تحمل کا پیکر ہونے کے ساتھ ساتھ عظیم مجاہدہ تھیں آپ نے رسول اکرم ؐ اور حضرت امام علی علیہ السلام کے شانہ بشانہ دین کی تبلیغ و ترویج کے فرائض انجام دے ،اختتام مجلس  پر نوحہ خوانی وجاہت حسین نگری ، رضی جعفری، ماتم داری انجمن فدائیان امام زمانہ ؑ اور انجمن جانثاران قاسم نے کی ،مومنین و مومنات میں نیاز بھی تقسیم کی گئی۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) انحرافات آتے رہتے ہیں، یہ کوئی اتنا بڑا مسئلہ نہیں، عوام منحرف ہوجائیں تو خواص ان کی اصلاح کرتے ہیں، عوام کے منحرف ہونے سے نظریات اپنی جگہ  مستحکم رہتے ہیں، لیکن اگر خواص منحرف اور آلودہ ہو جائیں تو وہ نظریات کو بھی اپنی جگہ سے ہلانے اور بدلنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ہمارے سامنے  پاکستان کی تاریخ موجود ہے، نظریاتی طور پر یہ ملک اس لئے بنایا گیا تھا کہ سارے مسلمان اس میں ملکر رہیں گے لیکن کچھ خواص نے  اپنے سے بلند منصب پر بیٹھے ہوئے خواص کی اطاعت کرنے کے لئے اس  ملک میں دیگر مکاتب کی تکفیر شروع کردی جس سے  بڑے پیمانے پر  بگاڑ پیدا ہوا اور عوامی  سطح پر خون خرابہ ہوا۔

معاشرے میں ظاہری طور پر حکمرانوں اور سرکاری شخصیات  کو سب سے بلند مقام حاصل ہوتا ہے، جب معاشرے میں کسی بلند منصب پر بیٹھے ہوئے افراد کثیف، آلودہ اور غلیظ ہو جاتے ہیں تو ان سے ٹپکنے والی غلاظت ، نشیب اور اطراف کو بھی غلیظ کرتی ہے۔ اس لئے خواص کا نحراف ، عوام کے انحراف کی نسبت بدترین اور   زیادہ نقصان دہ ہے۔

پاکستان میں نظریہ پاکستان کے ساتھ جتنا بھی ظلم ہوا، اور پاکستانیوں کو جس قدر بھی خاک و خون میں غلطاں کیا گیا اس کی ایک اہم وجہ پاکستان کے سیاسی و سرکاری  خواص کا  خود نظریہ پاکستان سے منحرف ہوجانا ہے۔

جب معاشرے کی بڑی سطح کے خواص امریکہ  کے مفادات کے لئے پاکستان کو قربان کرنے کے لئے تیار ہوگئےتو اس کے اثرات نیچے عوام تک دیکھنے کو ملے اور  بعض دینی و مذہبی  درسگاہیں  اور سکول وکالج بھی اس در آمد شدہ نام نہاد جہاد اور شدت پسندی  کی لپیٹ میں آئے۔

جس طرح ایک انسان میں حواس خمسہ  ہوتے ہیں اور اُس کی متفاوت  حِسیں ہوتی ہیں، اگر انسان کے حواس خمسہ کام کرنا چھوڑ دیں تو اس کے لئے  یہ خوبصورت اور دلکش زندگی ایک بہت بڑا مسئلہ بن جائے گی۔بالکل اسی طرح ایک معاشرے کی بھی مختلف حِسیں  ہوتی ہیں،جیسے فنون لطیفہ، شعرو شاعری، مصوّری، موسیقی ۔۔۔ ان حِسوں میں سے ایک حِس ہے برائی کے خلاف ردِّ عمل دکھانا۔

جب کسی معاشرے کے خواص کثیف اور آلود ہوجاتے ہیں تو وہ معاشرہ مریض ہو جاتا ہے اور اس وقت اُسے برائی کے خلاف بے حسی کا مرض لاحق ہوجاتا ہے۔  جب برائی کے خلاف ردّعمل ختم ہوجاتا ہے تو لوگوں کو اس سے کوئی غرض نہیں رہتی کہ معاشرے کے سب سے بلند منصب پر کیسا شخص بیٹھا ہوا ہے!؟

لوگ فقط کھاتے پیتے ہیں، افزائش نسل کرتے ہیں اور مرجاتے ہیں، وہ یہ نہیں سوچتے کہ ان کی گردن میں کس کی غلامی کی زنجیر پڑی ہوئی ہے، ان کی محنت کا ثمر کون کھا رہا ہے، وہ کس کی دست بوسی کر رہے ہیں اور کس کے ساتھ تصاویر بنوا کر فخر محسوس کر رہے ہیں، ان کی آئندہ نسلیں کس کی غلامی میں جئیں گی اور ان کے ملک کا مستقبل کیا ہوگا!؟

جب معاشرہ برائی کے مقابلے میں بے حس ہوجاتا ہے، سچ اور جھوٹ کے معرکے میں غیرجانبدار ہوجاتا ہے، اچھے اور برے کی تمیز نہیں کرتا ، کھرے اور کھوٹے میں فرق نہیں کرتا تو پھر وہ آٹے کی ایک بوری اور چند ڈالروں کے گرد گھومنے لگتا ہے، پیٹ بھرنے کے لئے بھائی بھائی کا گلا کاٹتا ہے، مسلمان مسلمان کی تکفیر کرتا ہے اور اسلامی ریاست میں پر امن غیر مسلموں کی عبادت گاہیں غیر محفوظ ہوجاتی ہیں۔

یہ معاشرتی انحطاط، اخلاقی زوال، باہمی نفرتیں اور انسانوں کے درمیان فاصلے در اصل معاشرے کے سب سے بلند منصب پر غیر صالح اور مفسد لوگوں کے بیٹھنے کی وجہ سے ہیں۔

ہر دفعہ الیکشن  آتا ہے، ہمیں اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے، یہ لوگوں کو  برائیوں کے خلاف بیدار کرنے کا بہترین موقع ہوتا ہے،اس موقع پر عوام میں برائیوں کے خلاف ردّعمل کی حس کو بیدار کیا جانا چاہیے، لوگوں کو یہ راستہ نہ دکھایاجائے کہ دو بروں میں سے کم برے کا انتخاب کریں بلکہ لوگوں کے سامنے اچھے ، متقی اور صالح افراد کو   انتخاب کے لئے  پیش کیاجانا چاہیے۔

یہ ہمارے دانشمندوں خصوصاً، وکلا، اساتذہ اور میڈیا پرسنز کی اوّلین ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ  درپیش سیاسی انتخابات میں عوام کی درست رہنمائی کریں اور اہلیانِ پاکستان کو نظریہ پاکستان کے مطابق امیدواروں کے انتخاب کا شعور دیں۔

جب ہم عوام کی بات کرتے ہیں تو اس سے مراد مرد و خواتین دونوں ہوتے ہیں۔ ایک اسلامی معاشرے میں ایک خاتون کسی بھی طور پر  معاشرتی امور سے  غافل یا لا تعلق نہیں رہ سکتی۔خواتین کے لئے دینِ اسلام میں حضرت فاطمہ الزہراؑ اور حضرت زینبؑ بنت علیؑ نمونہ عمل ہیں۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ معاشرے میں فتنہ و فساد عروج پر ہو اور مسلمان خواتین اس کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا نہ کریں اور معاشرے کے اعلی ترین منصب پر بے اصول اور بے دین لوگ براجمان ہوں اور مسلمان خواتین اُن کے خلاف جدوجہد نہ کریں۔

لہذا پاکستان میں  انتخابات  کے موقع پر برائیوں کے خلاف  ردّ عمل دکھانے میں اور کرپٹ خواص کو دیوار کے ساتھ لگانے میں  خواتین کو مردوں کے شانہ بشانہ اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

معاشرہ اس وقت برائیوں کے خلاف بے حس ہوجاتا ہے جب کرپٹ خواص  مختلف بہانوں  سےلوگوں کو بے وقوف  بنا لیتے ہیں،  اور اپنے کالے کرتوتوں پر لوگوں کو خاموش اور بے حِس  رہنے پر قانع کر لیتے ہیں۔

ہم کب تک بے وقوف بنتے رہیں گے!اب ہمیں یہ فیصلہ کرنا چاہیے کہ کیاہم اپنی آئندہ نسلوں کو انہی کرپٹ خواص کی غلامی میں دیں گے  یا پھر ان کے خلاف جدجہد میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔


تحریر۔۔۔نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز (جیکب آباد) خیر العمل ویلفیئر اینڈ ڈیولپمنٹ ٹرسٹ شعبہ فلاح وبہبود مجلسِ وحدتِ مسلمین جیکب آباد اور المصطفیٰ اسکاؤٹس کے زیرِانتظام جیکب آباد میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیاگیا، صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی ،میر فہد خان جکھرانی اور  نصر اللہ ڈومکی نے ایک روزہ کیمپ کا افتتاح کیا،اس موقعہ پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے افتتاحی دعا بھی کروائی،  المرتضیٰ کالونی جیکب آباد میں منعقدہ اس فری میڈیکل کیمپ میں سید شبیر علی شاہ کاظمی ،علامہ سیف علی ڈومکی، برادر حسن رضا غدیری، ڈومکی ویلفیئر کے انجینئر عید محمد ڈومکی، ڈاکٹر عبدالوھاب ڈومکی و دیگر شریک ہوئے ،دانتوں کے ماہر ڈاکٹر ایاز علی قریشی نے مریضوں کے دانتوں کا معائنہ کیا، ڈاکٹر حسن رضا کھوسہ اور ڈاکٹر شمن علی جمالی نے 280مریضوں کا مفت معائنہ کیا اور ادویات فراہم کیں ۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ خدمت انسانیت انبیاء و اولیاء کا شیوہ اور عظیم عبادت ہے،مجلس وحدت مسلمین بلا تفریق رنگ و نسل و مذہب انسانیت کی خدمت پر یقین رکھتی ہے، فری میڈیکل کیمپ کے انعقاد میں تعاون کرنے والے تمام دوستوں کے شکر گذار ہیں۔

وحدت نیوز (منڈی بہاوالدین) مجلس وحدت مسلمین منڈی بہاوالدین کے وفدنے ضلعی سیکریٹری جنرل مولانا مظہر عباس نقوی کی زیر قیادت ڈی پی او منڈی بہاوالدین فیصل مختار کی ملاقات کی، اس ملاقات میں  ضلعی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین  مولانا سید رضوان صفدر،سید ثقلین عباس، مراتب علی گوندل ، شبیر حسین گوندل، مولانا اظہر عباس و دیگر موجود تھے ملاقات میں ضلع منڈی بہاوالدین کے جن ضلعی امور پر گفتگو کی گئی ان میں اولا 10 فروری کو بگہ پمپ گاوں میں ہونے والے روایتی 9 سالہ جلوس کو روکنے اور بعد میں بانیان پے مقدمات کے اندراج کا معاملہ زیر بحث آیا جس پے جوابا ڈی پی او فیصل مختار صاحب نے یقین دھانی کروائی کہ بگہ پمپ گاوں میں پیش آنے والے واقع کی مکمل انکوائری کروائی جاے گی اگر یہ جلوس روایتی ثابت ہوتا ہے تو میں مقدمات کو ختم کروا کے جلوس کو بحال کرنے کا حکم دوں گا جس پر وفد نے ڈی پی او صاحب اور ضلعی انتظامیہ کو ہر ممکنہ تعاون کی یقین دھانی کروائی ۔

ثانیا جس حساس موضوع کو زیر بحث لایا گیا وہ کالعدم جماعت کے رہنماوں کی بڑھتی ہوئی ضلع بھر میں سرگرمیوں سے متعلق تھا واضح رہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے مطابق کسی بھی کالعدم جماعت کو قانونی طور پر جلسہ جلوس و ریلی کرنے کی اجازت نہ ہے لیکن ضلع منڈی بہاوالدین میں بدنام زمانہ کالعدم جماعت  بنام سنی علماء کونسل کے 4 مارچ کو منڈی بہاوالدین میں ایک جلسہ منعقد کر رہی ہے جس میں کالعدم تکفیری  جماعت  کے سربراہان مدعو ہیں اور شھر بھر میں کالعدم جماعت کی جانب سے تشہیری مہم عروج پر ہے۔

 اس حوالہ سے مولانا مظہر عباس نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ڈی پی او منڈی بہاوالدین سے کہا کہ اگر کالعدم جماعتیں اس طرح کی سرگرمیاں کرتی رہیں تو نتیجتا ضلعی امن عامہ کو فرقہ واریت اور لاقانونیت کی صورت میں شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں  لہذا فی الفور ضلعی انتظامیہ اپنی قانونی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے ایسی سرگرمیوں کو روکنے کیلئے فوری ایکشن لے،جس پے ڈی پی او صاحب نے نوٹس لینے کی یقین دھانی کروائی ،آخر میں بگہ پمپ گاوں کے بانیان و مجلس وحدت مسلمین منڈی بہاوالدین کے ضلعی رہنماوں کی جانب سے تعاون کرنے پر ڈی پی او فیصل مختار صاحب کا شکریہ ادا کیا۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹریٹ سولجر بازار میں پاک سر زمین پارٹی علماء کمیٹی کے مرکزی صدر مفتی نوید انور ، جنرل سکریٹری حماد اللہ ، مولانا شفیق الرحمن ،مولانا آفتاب نذیر ، مولانا ضیاالرحمن اور بردار یوسف پر مشتمل وفد نے صوبائی رہنما ناصر حسینی ، کراچی ڈویژن کے علامہ سجاد شبیر رضوی سے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امورِ پر تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر مفتی نوید نے پی ایس پی کے سربراہ کا پیغام پہنچایا اور کہا کہ آج یوم شہادت بی بی سیدہ فاطمہ ؑ ہے علمائے کرام نے حضرت فاطمہ الزہرا ؑ کے مناقب و فضائل بیان کئے ، انہوں نے کہا کہ آج کی ملاقات کا مقصد باہمی اتحاد و اتفاق خصوصاً جناب سیدہ عالم کی شہادت پر ملت تشیع کو تعزیت پیش کرنا تھا اور جتنا عقیدہ اہل تشیع کا ہے اتنا ہی عقیدہ اہل سنت کا بھی ہے ، ناصر حسینی نے انکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دن اہل سنت علماء کا آنا نا صرف مثبت اقدام ہے بلکہ امت میں اتحاد و اتفاق کی فضاء مزید قائم کرنے کی طرف بڑی پیش رفت ہے، آخر میں وطن عزیز  پاکستان کی سلامتی اور دہشت گردوں سے نبردآزماافواج پاکستان کی فتح و نصرت کیلئے دعا کی گئی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب میں فوج بھیجنے کا فیصلہ ارض پاک کی موجودہ داخلی صورتحال سے مطابقت نہیں رکھتا۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کو مقامات مقدسہ کی حفاظت کے بجائے یمن کے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے فوجی تعاون کی ضرورت ہے۔پاکستان کو اس تنازع کا براہ راست حصہ بننے کی بجائے ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیے۔دوسروں کے گھروں میں لگی آگ بجھانا دانشمندی کا تقاضہ ہے۔ اپنے گھر کو دوسروں کو آگ میں جھونکنا سمجھداری نہیں ۔ہمیں ماضی کے تجربات سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔ پراکسی وار نے ہمیں ہمیشہ نقصان دیا ہے۔ایسی ہی جنگ کے نتیجے میں پاکستان کو گزشتہ کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا سامنا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوا ۔ہمیں ستر ہزار سے زائد لاشیں اٹھانا پڑی۔حکومت کی ناکام خارجہ پالیسیوں کی بدولت آج دنیا ہماری قربانیوں کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ۔امریکہ کے بعد دیگر یورپی ممالک نے بھی پاکستان سے ’’ڈو مور‘‘ کے مطالبے کا راگ الاپنا شروع کر دیا ہے۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے کردار کو سراہنے کی بجائے دہشت گردوں کو مالی معاونت فراہم کرنے والے ممالک کی واچ لسٹ میں ہمارا نام شامل کرنے کی دھمکی دے کر ہم پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف امریکہ اور بھارت کا واویلا اقوام عالم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش ہے۔پاکستان کو اس طرح کے مذموم ہتھکنڈوں سے دھمکایا نہیں جا سکتا۔ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس میں پاکستان کے خلاف تحریک پیش کرنے جا رہا ہے۔امریکہ نے ہمیشہ ان مسلم ممالک کی پیٹھ پر وار کیا ہے جنہوں نے اسے سر آنکھوں پر بٹھائے رکھا۔اگر پاکستان کے خلاف امریکہ کی طرف سے کوئی تحریک پیش کی جاتی ہے توپھر ہمارے قومی وقار کا واحد تقاضہ امریکہ سے راستے جدا کر لینا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیاں ایک اٹل حقیقت ہے جسے کسی صورت فراموش نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتوں کا مقابلہ تدبر ،حکمت اور فراست سے کیا جاتا ہے۔بدقسمتی سے ہمارے حکمرانوں کے پاس کوئی موثر خارجہ پالیسی سرے سے موجود نہیں ۔وزیر اعظم اور ان کی کابینہ عدالت عظمی سے نااہل قرار دیے جانے والے شخص کے دفاع میں مصروف ہیں۔سیاسی مخالفین کو مختلف حربوں سے انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔حکومتی وزراء ریاستی اداروں کو ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کر کے ان کی ساکھ کو داغدار کرنے میں مصروف ہیں۔

انہونے مزید کہاکہ مجلس وحدت مسلمین ملک کی ایک ذمہ دار سیاسی و مذہبی جماعت ہے جس نے عام انتخابات میں باقاعدہ حصہ لیا ہے۔بلوچستان میں ہمارا رکن اسمبلی اس وقت وزیر ہے۔گلگت بلتستان اسمبلی میں بھی ہماری نمائندگی موجود ہے۔ہم ہمیشہ اس ملک کی نظریاتی وجغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لیے آواز بلند کرتے آئے ہیں ۔ہم اپنی حب الوطنی پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔کسی کو اس بات کی قطعاََ اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ اختیارات کا ناجائز استعمال کر کے ہماری جماعت پر کوئی غیر اخلاقی یا منفی الزام لگائے۔انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے پانچ کروڑ تشیع کی نمائندہ جماعت ہے جو اپنی قوم کے حقوق کے لیے آئینی جدوجہد پر یقین رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ 2018 کے عام انتخابات کے حوالے سے ملک کی بڑی سیاسی جماعتیں ان سے رابطے میں ہیں تاہم ابھی تک اس بات کا حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا کہ ایم ڈبلیو ایم کس جماعت کے ساتھ اتحاد کرے گی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree