وحدت نیوز (لاہور) مجلہ بصیرت کے مدیر جناب ظہیر الحسن کربلائی نے مجلس وحدت مسلمین کے تمام صوبائی اور ضلعی سیکرٹری جنرل کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ 10جون 2015ء تک مجلہ بصیرت کی ممبرسازی مہم کو مکمل کیا جائے ۔جن میں سیکرٹری جنرلز نے ممبر سازی کا کام مکمل کر لیا ہے انہیں چاہیے کہ ممبران کے کوائف مرکزی شعبہ تربیت کے مندرجہ ذیل ایڈریس پر ارسال کریں ۔مکان نمبر 603 بلاک Dہائوسنگ سوسائٹی کینال ویو لاہور
انہوں نے اس خط میں زور دیا ہے کہ اگر کسی ضلع کی طرف سے ممبر سازی مہم میں تاخیر کی گئی تو اس کو مجلہ بصیرت کی ترسیل روک دی جائے گی ۔لہٰذا تمام عہدیداروں اور کارکنان سے درخواست ہے کہ اس مہم میں فعالیت دکھائیں اور اپنی دینی اور الہٰی ذمہ داری کا ثبوت دیں ۔

وحدت نیوز (گلگت) گلگت میں برسی شہدائے سانحہ 1988ء و امام خمینی کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ قومی وحدت و اتحاد کے لئے بڑی سے بڑی قربانی دینے کے لئے تیار ہوں، علامہ راحت حسین الحسینی حکم دیں تو گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے سلسلہ میں کھڑے امیدوار بٹھانے کے لئے تیار ہوں۔ برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خالق نے انبیاء (ع) کی بعثت کا مقصد معاشرے میں عدل کا قیام اور ظلم و ناانصافی کا خاتمہ قرار دیا۔ انبیاء (ع) اس دنیا میں آئے، تاکہ انسانی کے معاشرہ عدل کے سائے میں پروان چڑھے۔ عدل کے قیام کے لئے عوام کا ساتھ بھی ضروری ہے، عوام کے ساتھ کے باعث عدل حاکم ہو جاتا ہے، عدل کی حمایت کرنے والے جب گھروں سے نہ نکلیں تو عدل پسندوں کو جیلوں میں ڈالا جاتا ہے اور تہ تیغ کر دیا جاتا ہے، امام علی علیہ السلام کی وصیت تھی کہ ظالموں کے دشمن اور مظلوم کے مددگار بن کر رہنا۔ شہید قائد نے کہا تھا کہ ہم ہر ظالم کے دشمن ہیں، چاہے وہ شیعہ ہی کیوں نہ ہو۔ ہماری تحریک عدل کے نفاذ کی تحریک ہے۔

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ قومی وحدت عظیم دولت ہے، جس کے لئے بڑی سے بڑی قربانی دی جاسکتی ہے۔ پاکستان کی سرزمین پر ظلم کے خاتمہ کے لئے وحدت انتہائی ضروری ہے۔ واجبات میں سے ہے، وحدت کے سلسلہ میں ڈپلومیٹک زبان بولنا اور پوائنٹ سکورنگ کرنا خیانت ہے۔ وحدت کی خاطر ایثار اور فداکاری کی ضرورت ہے۔ ہم اکٹھے ہوجائیں تو پہاڑوں کو بھی اپنے راستہ سے ہٹا سکتے ہیں، دشمن کے لئے ہماری وحدت زہر قاتل ہے۔ سیاسی بات نہیں کرنا چاہتا، تھوڑی دیر قبل علامہ راحت حسین الحسینی نے علامہ ساجد نقوی کو اور مجھے بلایا تھا۔ علامہ ساجد نقوی ہمارے بزرگ ہیں، ان کا دل سے احترام کرتا ہوں۔ جی بی الیکشن میں آخری حد تک جانے کو تیار ہوں۔ یہ میرے دل کی آواز ہے۔ آغا راحت حکم دیں تو ہم جی بی الیکشن میں بیٹھ جائیں گے۔ مرکز مضبوط رہنا چاہیے۔ وحدت کی یہ ہوا پورے وطن کو بدل کر رکھ دے گی۔

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ شیعہ جماعتیں اکٹھی ہو کر گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کا الیکشن لڑیں۔ ملت جعفریہ کی خواہش ہے کہ قائدین مل بیٹھیں۔ علامہ راحت حسین الحسینی کو سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے وہ کام کر دکھایا جو آج تک کوئی نہ کرسکا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلگت میں برسی کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ خطہ جی بی کے عوام کو شین یشکن اور بلتی بروپہ میں تقسیم کر دیا گیا۔ قومیت، زبان، مسلک کے نام پر لڑائیاں کرائی گئیں۔ تمام حکومتوں اور اداروں نے اپنا اپنا حصہ اس کام میں ڈالا اور عوام کو تقسیم کیا گیا۔ حکومت نے گلگت کے ڈیم کا دہانہ کے پی کے میں کھول کر خطہ کے عوام کو رائیلٹی سے محروم کیا۔ اقتصادی راہداری منصوبہ میں گلگت بلتستان کے عوام کو شریک نہ کرنا قابل مذمت ہے۔

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کی جنگ لڑنے کیلئے میدان سیاست میں وارد ہوئی ہے،مجلس وحدت کو حکومت سازی کیلئے مطلوبہ مینڈیٹ مل گیا تو آئینی حقوق کا حصول ہماری پہلی ترجیح ہوگی۔ان خیالات کااظہار مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے ہوپر نگر میں عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو آئینی حقوق اور شناخت عطا کرنا حکومت پاکستان کی ذمہ داری بنتی ہے لیکن بد نیت حکمرانوں نے جان بوجھ کر علاقے کے عوام کو حقوق سے محروم رکھا ہے اور اب یہ محرومی زیادہ دیر قائم نہیں رہے گی ۔عوام پارٹی وفاداریوں سے بالاتر ہوکر ایسے افراد کا چناؤ کریں جو اسمبلیوں میں عوامی امنگوں کی صحیح ترجمانی کرسکیں،مجلس وحدت نے صاحب کردار اور اہل امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے تاکہ عوامی نمائندگی کا حق ادا ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پورے پاکستان کے مظلوم ومحروم خاص طور پر گلگت بلتستان کے بہادر بیٹوں کے حقوق کی جنگ ہماری کا عہد کیا ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ آج ہمارا مقابلہ کرپٹ ، نااہل اور مفاد پرست ٹولے سے ہے جس نے ہر دور میں مظلوموں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا ہے اور آج پھر نت نئے کھوکھلے نعروں سے عوام کو بیوقوف بنانے کی سرتوڑ کوشش میں لگے ہوئے ہیں لیکن خطے کے عوام باشعور ہیں وہ انہیں مسترد کردینگے۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک عزیز میں آج منظم دہشت گرد گروہ پاک فوج کے جوانوں، بیگناہ بچوں اور عورتوں کا قتل عام کررہے ہیں یہ سب کچھ حکومتوں کی غلط پالیسیوں اور منافقانہ سیاست کی مرہون منت ہے ،ہمیں امید ہے کہ 8 جون کو گلگت بلتستان کے عوام منافقانہ سیاست کو دفن کرکے علاقے کی خوشحالی اور ترقی کے زینے چڑھنا شروع کرینگے۔

وحدت نیوز (مظفرآباد) سعودی عرب میں داعش کی کاروائیاں ، شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، مسجد امام علی و مسجد امام حسین میں پہ در پہ ایک ہفتے کے اندر 2دھماکے ، سعودی حکومت باہر کے بجائے اندر کا خیال کرے، عوام کے جان و مال کا تحفظ کرے ، ان خیالات کا اظہا ر ریاستی سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے میڈیا سیل سے جاری ایک بیان میں کیا ، انہوں نے کہا کہ حجاز مقدس میں شرپشندانہ کاروائیاں لمحہ فکریہ، داعش کو سپورٹ کرنے والے احمق کہاں ہیں ، انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر ان واقعات کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے ، اور شیعان سعودی عرب سے مکمل اظہار یکجہتی کرتی ہے۔دھماکے اسلام کو بدنام کرنے کی سازش ، دشمن اپنے مشن میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا، کربلا کے راستے کے راہی ہر مصیبت کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے گلگت بلتستان انتخابات 2015ء کے لئے انتخابی منشور کا اعلان کر دیا ہے۔ انتخابی منشور کا اعلان انہوں نے سکردو پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ سیکرٹری سیاسیات محمد علی، صوبہ پنجاب کے رہنما مظاہر شگری، کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل انجینئر رضا نقوی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کو مکمل آئینی صوبہ قرار دینا اور قومی اسمبلی و سینیٹ میں گلگت بلتستان کی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ ان اہداف کے حصول کیلئے اصول تدریج کے مطابق عمل کیا جاسکتا ہے، گڈ گورننس یا شفاف حکومت پہلی ترجیح ہوگی اور اس مقصد کیلئے انتظامی سیٹ اپ میں ضروری تبدیلیاں کی جائیں گی، ایم ڈبلیو ایم کا حکومت کے قیام کے بعد پہلا ہدف شفاف، کرپشن سے پاک حکومت اور انتظامی سیٹ اپ کی تشکیل ہے۔ معیشت، روزگار، انڈسٹری، تجارت کے حوالے سے گفتگو میں ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کیلئے NFC ایوارڈ سے حصہ معین کروایا جائیگا، وفاق سے حاصل ہونے والے فنڈز اور صوبے کے ترقیاتی پراجیکٹس کیلئے مختص رقم کو مقررہ وقت میں ترجیحی پروجیکٹس پر خرچ کیا جائے گا، بالخصوص ADP کو بروقت اور ترجیحی پراجیکٹس پر خرچ کرنا یقینی بنایا جائے، مقامی وسائل پیدا کئے جائیں گے۔ بالخصوص جنگلات، سیاحت، مائینز اور قدرتی وسائل کو گلگت بلتستان کی فلاح و بہبود کیلئے خرچ کیا جائے گا، وفاق کے زیر اہتمام چلنے والے اہم اور بڑے پروجیکٹس مثلاً اقتصادی کوریڈور، بجلی کی فراہمی کے بڑے منصوبے اور دیگر منصوبوں میں سے رائیلٹی لی جائے گی اور اسے بھی صرف گلگت بلتستان کے عوام کے لئے بنیادی ضروری پراجیکٹس پر خرچ کیا جائے گا۔ سوست پورٹ کو خصوصی درجہ دلایا جائے گا اور وہاں ماڈل پورٹ کی تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

تعلیم کے شعبے کے حوالے سے ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں میں گڈ گورننس کا اطلاق کیا جائے گا۔ ضروری انتظامی اصلاحات کی جائیں گی تمام تعلیمی اداروں میں تدریجاً ضروری وسائل فراہم کئے جائیں گے، اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنانے کے لئے منظم مانیٹرنگ کا عمل شروع کیا جائے گا، صوبے سے تعلق رکھنے والے ان طلباء کو جو میڈیکل، انجیئرنگ، مائینز، ارتھ سائینسز اور بعض دیگر معین شعبہ جات میں داخلہ لینے کے اہل قرار پائیں گے، انکی مالی معاونت کی جائے گی بشرطیکہ وہ اپنی خدمات گلگت بلتستان کے صوبے کے لئے معین کرنے کا 3 سالہ اقرار نامہ دیں، ہر ضلع میں ایک ماڈل پوسٹ گریجویٹ کالج کا قیام عمل میں لایا جائے گا، نجی تعلیمی اداروں، سرکاری اداروں اور تعلیمی معاملات پر نظارت کے لئے HEC طرز کی ’’ایجوکیشن ریگولیٹری اتھارٹی‘‘ قائم کی جائے گی، جو اپنے امور میں سیاسی دباؤ سے آزاد ہوگی۔ صحت کے متعلق منشور کا اعلان کرتے ہوئے ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ بیسک ہیلتھ انسٹیٹیوشن کا قیام عمل میں لایا جائے گا، تمام ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتالوں کو ماڈل ہسپتال بنائیں گے، دور دراز علاقوں کے لئے مخصوص ہسپتالوں کا قیام عمل میں لایا جائے گا، صحت کے تمام چھوٹے بڑے مراکز کی سخت مانیٹرنگ کے ذریعے عوامی خدمت کو یقینی بنایا جائے گا، ہر اہم وادی کے لئے ایمبولینس سسٹم کا قیام (پہلے پانچ سال میں 12 ترجیحی وادیوں کی ضروریات پوری کی جائیں گی)۔ ذرائع آمد و درفت کے متعلق منشور کا اعلان کرتے ہوئے ناصر شیرازی نے کہا کہ گلگت سکردو روڈ کی از سرِ نو تعمیر کی جائے گی، اسلام آباد اور کشمیر کے لئے متبادل راستوں کا قیام عمل میں لائیں گے، صوبے میں کسی ایک ائیر پورٹ پر انٹرنیشنل فلائٹ شروع کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے، وفاقی حکومت کے تعاون سے PIA کے کرایوں میں مناسب کمی کروانا، وادیوں سے شہروں تک پکی سڑکوں کی تعمیر کے اقدامات کرنا، پہلے مرحلے میں صوبہ بھر میں 500 کلومیٹر نئی سڑکیں دور دراز وادیوں کے لئے تعمیر کی جائیں گی، صوبے کے دور افتادہ علاقوں تک ٹیلیفون/ موبائل/ انٹرنیٹ کی فراہمی کے لئے اقدامات کئے جائیں گے، دیوسائی، فیری میڈوز جیسے دیگر سیاحتی مراکز میں سیاحوں کے لئے سیٹلایٹ رابطہ کے ذرائع فراہم کئے جائیں گے۔

ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ انتظامیہ میں نچلی سطح پر مکمل اور بڑی سطح پر 80 فیصد ملازمتیں مقامی لوگوں کو دی جائیں گی۔ دیگر صوبے اور وفاق ملازمتوں میں جتنا کوٹہ گلگت بلتستان کے لئے رکھیں گے، اتنا ہی کوٹہ گلگت بلتستان کی ملازمتوں میں دیگر صوبوں اور وفاق کے لئے ہوگا، پولیس اور انتظامیہ کو سیاسی اثر و نفوز سے آزاد کیا جائے گا۔ تمام تقرریاں میرٹ کی بنیاد پر ہوں گی، عدالتوں اور وکلاء کو انصاف کی فراہمی کے لئے ضروری سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ ہر ضلع کی بار کونسلز کو فنڈز فراہم کئے جائیں گے لیکن عدالتیں محدود وقت میں فیصلہ کرنے کہ پابند ہوں گی، کسی بھی قسم کی دہشتگردی، اس میں معاونت، پشت پناہی یا حمایت فراہم کرنے کی صورت میں جو بھی ملوث پایا جائے گا، اس کے لئے Zero Tolerance پالیسی اپنا کر عبرت کا نشان بنایا جائے گا، تاکہ علاقہ کو امن کا گہوارہ بنایا جاسکے۔ دہشتگردی کی حمایت یا معاونت بھی دہشتگردی ہی شمار ہوگی۔ ناصر شیرازی نے مزید کہا کہ گذشتہ 20 سال اقتدار پر رہنے والے افراد پر کرپشن کے الزامات کی تحقیق اور مرتکب افراد کو سزاؤں کے لئے نیشنل احتساب بیورو (نیب) کی طرز پر احتساب ادارہ بنایا جائے گا، احتسابی مراحل کا آغاز گذشتہ پانچ سالہ دور سے کیا جائے گا۔ تمام شعبہ جات اس کی زد میں آئیں گے، جبکہ اس امر کے لئے صوبے کے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کی کوشش کی جائے گی، احتسابی معاملات میں انصاف ہوتا نہیں بلکہ ’’انصاف ہوتا نظر آنا چاہئے‘‘ کے اصول پر عمل درآمد کیا جائے گا، لوٹی گئی دولت کو صوبائی خزانہ میں واپس لانے کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree