وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے صوبائی جنرل سیکرٹری علامہ مختارامامی نے کہا ہے کہ وحدت و اتحاد کی سب سے مضبوط رسی ربیع الاول کا مقدس مہینہ ہے۔سرور کائنات حضرت محمد ﷺ کا میلاد منا کر امت کے سبھی فرقے محبت و اخوت کی لڑی میں پروئے جا سکتے ہیں۔تمام عالم اسلام کو جشن عید میلاد النبی ﷺ کی مبارکباد پیش کرتے ہیں،بارہ ربیع الاول تا سترہ ربیع الاول ایم ڈبلیو ایم پورے ملک میں ہفتہ وحدت کے طور پر منا رہی ہے۔ان ایام میں مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام ملک بھر کی طرح سندھ اور بلخصوص کراچی کے مختلف علاقوں میں سیرت کانفرنسز اور سمینار منعقد کئے جائیں گے۔

وحدت ہاؤس کراچی میں جاری کراچی و سندھ کابینہ اجلاس میں ان کا کہنا تھا کہ 12ربیع اول جشن ولادت کے موقع پر شہر بھر میں جلوس و سبیلیں لگائی جائیں گی۔ شہرقائد میں وحدت ا سکاوٹس جشن میلاد کے مرکزی پروگراموں میں سیکورٹی کی ذمہ داریاں بھی ادا کریں گے۔ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویثرن کی جانب سے مرکزی کیمپ و سبیل مین نمائش چورنگی ایم اے جناح روڈپر لگائی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کچھ شر پسند داخلی و خارجی قوتیں کبھی دوست اور کبھی دشمن کے روپ میں شیعہ سنی کو دو ایسے متحارب گروہوں میں تقسیم کرنا چاہتی ہیں جو نوے فیصد مشترکات پر باہم ہونے کی بجائے ان اختلافات کی زد میں ہوں جو دس فیصد سے بھی کم ہیں۔ہم اختلافات میں الجھنے کی بجائے بھائی چارہ قائم کر کے وطن عزیزکوایک ایسی مثالی ریاست ثابت کرنا ہے جو ہر طرح کے تعصب اور تفریق سے پاک ہو۔پاکستان کے ریاستی اداروں کی طرف سے ان عناصر کے خلاف موثر کاروائی ہونی چاہیے جوہم وطنوں میں نفرت کے بھیج بورہے ہیں۔عراق ،شام سمیت دنیا بھر کے مسلم ممالک میں دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں شیعہ سنی یکجا ہو کی پوری قوت سے دشمن کے خلاف مصرو ف ہیں۔ایم ڈبلیو ایم سندھ و کراچی کابینہ کے اجلاس میں مولانا صادق جعفری،مولانا احسان دانش،علامہ علی انور جعفری ،علامہ مبشر حسن ،حسن ہاشمی ،علی حسین نقوی،حیدر زیدی،رضا نقوی،ڈاکٹر مدثر حسین سمیت ضلعی عہدیداران موجود تھے۔

وحدت نیوز (مظفرآباد) ریاستی سیکرٹریٹ مجلس وحدت مسلمین کے انچارج و سیکریٹری اطلاعات مولاناسید حمید حسین نقوی نے کہا ہے کہ دومیل تا چکوٹھی نکلنے والی لبیک یا رسول ؐ ریلی، حسب سابق امسال بھی بھرپور شرکت کریں گے، مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے قیادت ریاستی سیکرٹری جنرل علامہ تصور جوادی کریں گے، جبکہ ریلی میں سینکڑوں کارکنان و عہدیداران موٹر سائیکلز و کار کے ہمراہ شرکت کریں گے، لبیک یا رسول ؐ اللہ و لبیک یا حسین ؑ نعرہ وحدت ہے، ان شعار سے جہلم ویلی کی فضا گونج اٹھے گی، مولانا حمید نقوی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے تین جگہ ریلی کا پرتپاک استقبال کیا جائے گا۔ قائدین ریلی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی جائیں گے، اور قائدین ان استقبالیہ کیمپوں میں خطاب کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار ریاستی سیکرٹریٹ مظفرآباد سے جاری پریس ریلیز میں کیا ۔

وحدت نیوز (گلگت) گلگت بلتستان کے غریب اور پسماندہ عوام پر ٹیکسز کی مد میں 50 فیصد اضافہ سراسر ناانصافی ہے ۔گلگت بلتستان پاکستان کے دوسرے علاقوں کی نسبت پسماندہ ترین خطہ ہے جہاں کے عوام برسوں سے بنیادی انسانی سہولیات سے محروم ہیں ۔پیپلز پارٹی کا ٹیکسز میں اضافے کے خلاف احتجاج کرنا شور مچائے چور کے مترادف ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں ایسے میں انکم ٹیکس کا اضافی بوجھ عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کے مترادف ہیں۔پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں عوام مفاد اور علاقے کے معروضی حالات کے برخلاف انکم ٹیکس عائد کرکے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا اور اب نواز لیگ کا پیپلز پارٹی کے ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہوئے انکم ٹیکس کی شرح میں 50 فیصد اضافہ کرکے ثابت کردیا کہ ان دونوں جماعتوں کا عوامی مسائل کے حل میں کوئی دلچسپی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاست پہلے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے پھر ٹیکسز کا نفاذ کرے جبکہ حالت یہ ہے کہ پورے خطے میں تعلیم،صحت، ٹرانسپورٹ، مواصلات سمیت بنیادی انسانی سہولیات سے یہاں کے عوام برسوں سے محروم چلے آرہے ہیں جن پر ریاست نہ صرف توجہ نہیں دے رہی بلکہ کرپشن،اقربا پروری اور لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔باریاں بدلنے والی جماعتوں نے گلگت بلتستان کے عوام کو دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا ہے،گلگت بلتستان کے بیشتر علاقوں میں گندم ناپیدہوچکا ہے اور عوام آٹے کے ایک تھیلے کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔بجلی کی لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے ،شہر بھر کی سڑکیں خستہ حالی کا منظر پیش کررہی ہیں اور حکمران اپنی عیاشیوں میں مصروف ہیں۔گڈ گورننس اور 100 دنوں کی تبدیلی کے نعرے لگانے والوں کی حقیقت عوام پر واضح ہوچکی ہے ،چور دروازوں سے سرکاری ملازمتوں کی بندر بانٹ سمیت کرپشن اپنی جگہ بدستور قائم ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت انکم ٹیکس میں اضافے کے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور اس اضافی بوجھ سے عوام کو آزاد کرے ورنہ سخت احتجاج پر مجبور ہونگے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین  کراچی،ضلع ملیرکے زیر اہتمام بلدیاتی انتخابات 2015میں خدمات انجام دینے والے پولنگ ایجنٹس اور پولنگ ورکرزخواتین ومردکارکنان کے اعزازمیں عشائیےکا اہتمام کیاگیا،سادہ مگرپروقارتقریب عشائیہ امام بارگاہ حسینیہ اہل بیتؑ جعفرطیارسوسائٹی میں منعقدہوئی ، تقریب کا باقائدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے قاری فدا علی نے کیا، ترانہ شہادت برادر احسن مہدی نے پیش کیا،خصوصی خطاب مرکزی سیکریٹری اطلاعات سید مہدی عابدی نے کیاجبکہ ضلعی سیکریٹری جنرل احسن عباس رضوی سمیت تمام سابق بلدیاتی امیدواروں نے پولنگ ایجنٹس اور پولنگ ورکرزخواتین ومردکارکنان کی جانفشانی ،جذبے اور استقامت کو خراج تحسین پیش کیا، ڈویژنل سیکریٹری امورتنظیم سازی شجاداکبر زیدی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ضلعی سیکریٹری جنرل احسن عباس نے کہا کہ جن برادران وخواہران کو دعوت نہیں دی جاسکی ان سے معذرت خواہ ہیں کہ وقت کی کمی کے باعث انہیں اطلاع نہ دی جاسکی ، امید ہے کہ ہماری معذرت قبول ہو گی۔

وحدت نیوز (آرٹیکل) ایک شخص نے نورِ مجسم،خاتم المُرمسلین ،رحمتُ اللعالمین حضر محمدؐ سے بہت اصرار کیا کہ آپ ؐ ایک نصیحت فرمائیں۔آپؐ نے ارشاد فرمایا کہ اگر میں کہوں تو اُس پر عمل کروگے تو اُس شخص نے جواب دیا ہاں اے رسولِ خُدا ضرور عمل کروں گا تین بار حضور پاک نے اُس شخص کو سوال کے مطلب کی اہمیت واضح کرنے کی غرض سے یہی سوال دُہرایا اور اُس شخص نے تینوں بار ہاں میں جواب دیا تب حُضور پُر نور نے فرمایا ’’ کسی کام کے ارادے سے پہلے اُس کے نتیجے اور انجام کے بارے میں غور و فکر کر لیا کرو اگر اس کا انجام گُمراہی اور تباہی ہے تو اپنے ارادے سے باز رہو‘‘کس قدر ستم ظریفی ہے کہ مُسلم اُمہ نے اپنی نادانی اور اسلام دشمن قوتوں کی مکاریوں اور چالبازیوں سے مذہب اور مسلک کے نام پر قتل وغارت گری اور فتنہ و فساد کی راہ اپنا لی اور قرآن و سُنت کو یکسر نظر انداز کردیاجس کی وجہ پیشتر مسلم ممالک کی سرپرستی و قیادت اسلامی تعلیمات سے نا آشنا اقتدار اور دولت کے ہوس میں ڈوبے مغربی ممالک کے آلہ کاروں کے ہاتھوں میں ہونا ہے۔تاریخ گواہ ہے کہ جب تک دُنیا بھر کے مسلمان قرآن و سُنت پر عمل پیراہوتے ہوئے تمام تفرقات و تعصبات سے بالاتر ہوکر اللہ کی رسی کو تھامے رہے دُنیا پر مسلمانوں کی نہ صرف حکومت رہی بلکہ سائنسی وطبی ایجادات ، علم و آدب فنون لطیفہ پر بھی مسلمانوں کاہی غلبہ رہالیکن جب سے مسلمان قرآن وسُنت سے دوری اختیار کرتے ہوئے تفرقات و تعصبات کا شکار ہوئے مسلم اُمہ پستی اور زوال کی طرف چلی گئی یوں اج کوئی بھی اسلامی مُلک ایسا نہی جو ظلم و بربریت اور ذلت کا شکار نہ ہو۔جنت نظیر کشمیر کے مسلمانوں پر بھارتی بُنیوں کے مظالم جاری ہیں تو قبلہ اول فلسطین اسرائیلی یہودیوں کے مظالم کا شکار ہیں کبھی بوسنیا کے مسلمانوں کا خون پانی کی طرح بہایا جاتا ہے تو کبھی نائیجریا کے مسلم پر ظلم کے پہاڑ توڑے جاتے ہیں افغانستان،شام،بحرین ،عراق اور دیگر کئی ممالک کے مسلمان طویل عرصے سے جنگ وجدل میں بُری طرح پھنسے ہوئے ہیں ۔حیر ت کی بات یہ ہے کہ مرنے والے بھی مُسلمان اور مارنے والے بھی بظاہر مسلمان ہی ہیں لیکن دُنیا بھر میں دہشت گرد گرہوں اور عسکری گروپوں کی سرپرستی رہنمائی اور ،مالی و جنگی ساز و سامان کی معاونت کرنے والا امریکہ اور اُس کے اتحادی مسلم اُمہ کی بے حسی اور ذلت پر خوب تماشا دیکھ رہے ہیں ۔موجودہ عالمی امن و عامہ بلخصوص اسلامی ممالک میں جاری جنگ وجدل کے پیشِ نظر سعودی عرب کی سرپرستی میں 34ممالک پر مشتمل فوجی اتحاد کی خبریں گردش کر رہی ہیں جس میں کئی دیگر اسلامی ممالک شریک نہیں۔جہاں 57اسلامی ممالک کی تنظیم ’’آرگنائزیشن آف اسلامی کنٹریز‘‘ (OIC) مسلم اُمہ کی رہنمائی کرنے میں بُری طرح ناکام ہوئی اور 22عرب ممالک کی تنظیم عرب لیگ خود عرب ممالک پر جاری مظالم کو روکنے میں نہ صرف ناکام ہوئی بلکہ تاریخ بتاتی ہے کہ عرب ممالک پر جاری مظالم میں خود عرب لیگ اپنی ناقص حکمت عملی اور مختلف تعصبات کے پیشِ نظر شریکِ جُرم رہی ہے۔ ایسے میں فرقوں کی بُنیاد پر بننے والے34اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد سے پہلے ہی تفرقات و تعصبات میں بھٹی ہوئی مسلم اُمہ مذید مُنتشر ہوکر تباہی و بربادی کی طرف جاسکتی ہے۔مملکتِ عزیز پاکستان جو اسلامی دُنیا کا قلعہ کہا جاتاہے او ر ایٹمی طاقت ہونے کے ناطے اسلامی دُنیا کے لئے اُمید کی کرن سمجھا جاتا ہے جب کبھی مسلم ممالک کے مابین تنازعات اُٹھ کھڑے ہوتے ہیں پاکستان نے ایک بھائی کی حثیت سے دو بھائیوں کے درمیان ثالثی میں بڑا اہم کردار اداکیا ہے لیکن کہاجارہاہے کہ سیاسی قیادت 34اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد میں شریک ہونے کی تاریخی غلطی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ پاکستان خود ایک طویل عرصے مذہبی انتہا پسندی کا شکار ہے اور اندرونی و بیرونی سطح پر حالت جنگ میں ہے ایسے میں اس طرح کی غلطی سے مُلک مذید انتشار کا شکار ہوگا اور بیرونی دُشمن کو بھی موقع ملے گا ۔سیاسی قیادت کو چاہئے کہ وہ عسکری قیادت اور تمام اسٹیک ہولڈرزکو اعتماد میں لے کر اہم فیصلے کرے اس وقت انتشار کی شکار مُسلم دُنیا کو مملکتِ عزیز پاکستان سے بڑی اُمیدیں اور توقعات وابستہ ہیں ۔پاکستان کو مسلم ممالک کے مابین ثالث کے کردار کے علاوہ کسی کی حمایت اور کسی کی مخالفت کسی طور زیب نہیں دیتا ایسا کرنے سے کسی مسلمان مُلک کا مفاد حاصل کسی طور نہیں ہوسکتا ہاں اگر فائدہ ہوگا تو امریکہ،برطانیہ اور اسرائیل کو ہوسکتا ہے۔پہلے ہی ہم کسی اور کی جنگ کو خود پر مسلط کرنے کی غلطی کی سزا بُھگت رہے ہیں مذہد کوتاہیاں ہمارے لئے ذلت اور رُسوائی کا سبب بنیں گی۔


تحریر:شجاع بلتستانی

وحدت نیوز (لاہور) دہشتگردوں کا سب سے بڑا سر پرست ملک دہشتگردی کے سدباب کی بات کیسے کرسکتا ہے ،یمن سے لے کر شام تک براہ راست سعودی مداخلت اس امر کا واضح ثبوت ہے سعودی عرب کو دہشتگردوں کو فروغ دینے پر عالمی سطح پر مذمت کی جانی چاہیے نائیجیریا میں ظلم ہوا ہے اور سعودی حکمرانوں نے ظالم کی حمایت کا اعلان کیا ہے سعودی حکمرانوں سے کسی خیر کی توقع رکنافضول ہے۔سعودی عرب بتائے کہ معجوزہ فوجی اتحاد نے اسرائیل کے خلاف ایک فقرہ تک کیوں نہیں کہا،کیا سعودی حکمران عالمی صہونی دہشتگرد امریکہ اور اسرائیل کے خلاف جہاد کا فتویٰ دینے کے لیے تیار ہیں؟ شعبہ سیاسیات کے میڈیا انچارج برادر امیر مہدی کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات نے آئی ایس او پاکستان کے اجلاس عاملہ سے قبل گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان میں سعودی عرب سیاسی مداخلت کے زریعے فرقہ واریت پھیلنے میں جو کردار ادا کیا ہے اُس کی ہر سطح پر مذمت ہونی چاہیے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree