وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے دہشت گردی کے واقعہ میں سول سوسائٹی کے رہنما اور ممتاز صحافی خرم ذکی کے قتل پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے کالعدم مذہبی جماعتوں کی کاروائی قرار دیا ہے. شہید خرم ذکی کے جلوس جنازہ میں شرکت کے دوران انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ھوئے کہا کہ خرم ذکی کو ملک دشمن تکفیری گروہ کے خلاف آواز بلند کرنے کی سزادی گی ہے.خرم ذکی ایک نڈر اور سچائی پسند محب وطن پاکستانی تھے. انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں. حکومت امن وامان کے قیام اور عوام کو تحفظ کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے.اس سے قبل گزشتہ ماہ کراچی میں جمعہ نماز کی ادائیگی کے بعد گھر جانے والے جامعہ کراچی کے گولڈ میڈلسٹ ہاشم رضوی کو بھی سفاک دہشتگردوں کی جانب سے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے قاتل تاحال نہیں پکڑے گئے. علامہ ناصر عباس جعفری نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ خرم ذکی کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے.
انہوں نے صحافی برادری اور سول سوسائٹی کے اراکین سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس مظلومانہ شہادت کے مرتکب دہشت گردوں کے خلاف ہر پلیٹ فارم پر آواز بلند کریں افواج پاکستان اور حکومت کالعدم دہشتگردی جماعتوں اور سہولت کاروں کے خلاف ملک گیر آپریشن کا اعلان کریں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک بار بھی پشاور، ڈیرہ اسماعیل خاں اور کراچی میں پروفیشنلز وکلاء ، اساتذہ اور صحافیوں کا سلسلہ وار قتل پاکستان میں سعودی عمل دخل اور دہشتگردوں کی معاونت کا ثبوت ھے۔یہ بیرونی مداخلت ملک میں عدم استحکام پھیلانے کی سازش ہے۔انتہا پسند عناصر شیعہ پروفیشنلز کو مسلسل ٹارگٹ کا نشانہ بنا کر ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کو سرعام چیلنج کر رہے ہیں۔ٹارگٹ کلنگ کی پہ در پہ واردتوں یہ اس تاثر کو تقویت مل رہی ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے مذموم عناصر کے ناپاک ارادوں کے سامنے پسپا ئی اختیار کر چکے ہیں۔ہم پاکستان کے محب وطن شہری ہیں اور قانون و آئین کی پاسداری کو اپنا اولین فریضہ سمجھتے ہیں یہی آئین ریاست کو پابند بناتا ہے کہ وہ ہر شہری کی بلا امتیاز تحفط کو یقینی بنائے۔علامہ ناصر عباس نے کہا کہ ہے خرم ذکی کے قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ایسے عناصر کو جب تک نشان عبرت نہیں بنایا جاتا تب تک ملک میں ایسا واقعات رونما ہوتے رہیں گے۔
دریں اثناء سماجی رہنما خرم زکی کی ٹارگٹ کلنگ پرعلامہ ناصر عباس،نو منتخب صوبائی رہنما علامہ مقصود ڈومکی،علامہ مختار امامی،علامہ علی انور جعفری،علی حسین نقوی نے سماجی رہنما خرم زکی کے قتل مذمت کی اور انچولی مسجد و امام بارگاہ میں اہل خانہ سے تعزیت کی اور انچولی سے سی ایم ہاؤس جلوس جنازہ میں شامل رہے ،وزیر اعلیٰ ہاؤس پر شرکاء نے علامتی دھرنا دیا جہاں سماجی رہنما کے قتل کے خلاف مظاہرین کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے وفاقی صوبائی حکومت سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔مطاہرین سے خطا ب میں ایم ڈبلیو ایم پولیٹیکل سیکرٹری علی حسین نقوی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی تازہ لہر وفاقی حکومت کی دہشت گرد عناصر کے خلاف نرمی برتنے کا نتیجہ ہے شہر قائد دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہونا قانون نافذ کرنے والے اداروں پولیس ،رینجرز کی کار کردگی پر سوالیہ نشان ہے حکومت وقانون نافذ کرنے والے ادارے بتائیں کے وہ جن مجرموں کے خلاف کاروائیاں کر رہے ہیں انہوں نے سماجی رہنما خرم زکی کے قتل کو قومی نقصان قرار دیا اور ان کے قتل میں ملوث دہشتگردوں کی جلد از جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔
دریں اثناء معروف سماجی رہنما خرم زکی کی نماز جنازہ وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے ادا کی گئی نماز جنازہ علامہ ناظر عباس تقوی نے بڑھائیں نماز جنازہ میں سیاسی و مذہبی جماعتوں سمیت سول سوسائٹی کے رہنماؤں نے شرکت کی بعد اذاں جنازے کوسوگواروں کی بڑی تعداد کے ہمرہ جلوس کی شکل میں شاہرائے فیصل ڈرگ روڈ ،ملیر ہالٹ ،موڈل کالونی کینٹ روڈ سے سپر ہائی وے وادی حسین قبرستان میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں جسد خاکی کو سپرد خاک کیا گیا۔
ایم ڈبلیوایم کے تحت علامہ اعجازبہشتی کی زیرقیادت وفاقی دارالحکومت میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاج
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین اسلا م آباداور آئی ایس او کے زیر اہتمام ممتاز صحافی و سول سوسائٹی کے رہنما خرم ذکی اور ڈیرہ اسماعیل خان میں چار مایہ ناز پروفیشنلز کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف اسلام آباد پریس کلب کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ ہواجس میں بڑی تعداد میں سول سوسائٹی کے اراکین سمیت دیگر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ اعجاز بہشتی نے ان واقعات کی شدید مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد عناصر نے قانون نافذ کرنے والے عناصر کو بے بس کر رکھا ہے۔ملک میں آئے روز مختلف شعبوں کے ماہرین کا قتل عالمی سطح پر پاکستان کی بدنامی کا باعث بن رہا ہے۔ ملک دشمن دہشت گرد طاقتیں وطن عزیز کو اقوام عالم کے سامنے ایک ایسی ریاست ثابت کرنے پر تُلی ہوئی ہیں جہاں قانون و انصاف کی بجائے ظلم و بربریت کی حکمرانی ہے۔موجودہ حکومت کی بے حسی اس امر کی دلالت کرتی ہے کہ حکمرانوں کو عوام کے جان و مال کے تحفظ سے کوئی غرض نہیں۔حکومت کی تمام تر توجہ آف شور کمپنیوں اور اپنے اثاثہ جات میں اضافے کی طرف مرکوز ہے۔وزیر اعظم نوازشریف ملک کے نا اہل ترین حکمران ہیں۔ملک کی قابل قدر ماہرین کے قتل پر وزیر اعظم نے دانستہ نظر انداز کی پالسی اپنا رکھی ہے جو ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا خرم ذکی ایسے محب وطن شخص کا نام ہے جس نے ملک دشمن عناصر کو ان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر للکارا۔کالعدم جماعتوں اور ملکی دشمن سرگرمیوں میں ملوث شخصیات کے خلاف اس بے باک جرات اظہار پر مذموم عناصر نے ایک محب وطن نوجوان کو موت کی نیند سلا دیا۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف نیشنل ایکشن پلان کے تحت بے گناہ افراد کی پکڑ ڈھکر کی جا رہی ہے جب کہ دوسری طرف کالعدم جماعتوں کے سربراہوں کو حکومت کی طرف سے سیکورٹی ملی ہوئی ہے۔یہی دوہرا معیار دہشت گردی کے خلاف حکومتی منافقت کا کھلم کھلا اظہار ہے۔انہوں نے آرمی چیف اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر وہ ضرب عضب کو کامیاب بنانا چاہتے ہیں تو پورے ملک میں ان عناصر کے خلاف نہ صرف ملٹری آپریشن کا آغاز کریں بلکہ ان تمام افراد کو فوری گرفتار کیا جائے جن کے ملک دشمن سر گرمیوں میں ملوث ہونے کے واضح شواہد موجود ہیں اور وہ آئین پاکستان کی سرعام تضحیک کرتے ہیں۔ مظاہرے سے آئی ایس او کے ڈویژنل صدر اکبر موسوی ،سول سوسائٹی کی رہنما فرزانہ باری، مجلس وحدت مسلمین اسلام آباد کے سیکرٹری جنرل ظہیر نقوی اور سول سوسائٹی کے اراکین نے بھی خطاب کیا۔مظاہرے کے اختتام پر تمام مظاہرین پُر امن طور پر منتشر ہو گئے۔
وحدت نیوز (کراچی) معروف سماجی رہنما اور صحافی شہید خرم ذکی کے جلوس جنازہ کےموقع پر مظاہرین سے خطا ب میں مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے پولیٹیکل سیکرٹری علی حسین نقوی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی تازہ لہر وفاقی حکومت کی دہشت گرد عناصر کے خلاف نرمی برتنے کا نتیجہ ہے شہر قائد دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہونا قانون نافذ کرنے والے اداروں پولیس ،رینجرز کی کار کردگی پر سوالیہ نشان ہے،خرم ذکی نے ہمیشہ پاکستان کی سلامتی اور استحکام کی خاطرملک دشمنوں کے چہروں سے نقاب نوچے، حکومت وقانون نافذ کرنے والے ادارے بتائیں کے وہ کن مجرموں کے خلاف کاروائیاں کر رہے ہیں، انہوں نے سماجی رہنما خرم زکی کے قتل کو قومی نقصان قرار دیا اور ان کے قتل میں ملوث دہشتگردوں کی جلد از جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے تنظیمی پیام وحدت کنوکشن کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کہا کہ بحیثیت تشیع اجتماعی فرائض ادا کئے بغیر ہم اپنی ذمہ داری سے عہدہ برا نہیں ہوسکتے۔ ہمارے مکتب کے مطابق حضرت علی علیہ السلام سیاسی و مذہبی دونوں حوالوں سے امام ہیں۔ جب تک تشیع پاکستان کی تمام طاقتیں یکجا نہ ہوں گی، کامیابی سے ہمکنار نہیں ہوسکتے۔ ایک تشکل کی صورت میں اکٹھے ہو کر ہی ملت تشیع کی خاطر بہتر انداز میں کام کیا جاسکتا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم قوم کو اکٹھا کرکے سیاسی طاقت بنانا چاہتی ہے۔ ملت کے لئے کئی طرح کے نظریات پیش کئے گئے، ایک یہ ہے کہ ہم اس پورے سسٹم سے قطع تعلق ہو جائیں، اس فکر پر عمل کرکے ہم بدترین حکمرانوں کو خود پر مسلط کرنے کے ذمہ دار ہوں گے، دوسرا یہ ہے کہ ہم مختلف سیاسی پارٹیوں کو ووٹ دیں، جس کا تجربہ ہم نے گذشتہ کئی دہائیوں میں کیا، کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہ نکل سکا۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ کوئٹہ سے لیکر ڈی آئی خان اور پاراچنار کے لوگ بتا سکتے ہیں کہ گذشتہ چھیاسٹھ سال تک ہم ان پارٹیوں میں رہے، یہ ہمیں اپنی جیب کا ووٹ سمجھنے لگیں، قوم کو جائز حق نہ مل سکا۔ اور سیاسی غلام بنا کر رکھ دیا گیا، جس کے اثرات ہماری نسلوں کے اذہان پر منتقل ہوتے چلے گئے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ ایک نومولود کو بھی نام کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہم نے شہید قائد کی فکر کو جاری رکھتے ہوئے، قوم کو سیاسی شناخت دی، ایم ڈبلیو ایم پہلا قدم ہے۔ سیاسی پارٹیاں جان چکی ہیں کہ تشیع کے حقوق کی وارث جماعت میدان عمل میں کود چکی ہے۔ ہمیں اب سیاسی جماعتوں کو باور کرانا ہوگا کہ پورے ملک میں پھیلا ہوا مومنین کا ووٹ ملت تشیع کا ووٹ بینک ہے، جس کا ملت تشیع کو فائدہ ہونا چاہیے۔ شہید قائد چاہتے تھے کہ اس پاک وطن کی خارجہ، داخلہ اور دیگر پالیسیز پر تشیع کا کردار موجود ہو۔ اس ملک کی تقدیر کے فیصلے ملت تشیع کی رضا مندی کے ساتھ ہوں۔ وہ ملت جو اپنے ملک میں اپنی شناخت پیدا نہ کرسکے، امام زمانہ (عجل) کی نصرت کی جانب کیسے قدم بڑھائے گی۔
وحدت نیوز (اسلام آباد /کراچی/ لاہور/ کوئٹہ/ ملتان /پشاور/فیصل آباد) ڈیرہ اسماعیل خان میں چار شیعہ وکلاءاور اساتذہ کے بیہمانہ قتل عام کےخلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر میں بعد نماز جمعہ یوم احتجاج منایا گیا، اس حوالے سے کراچی، لاہور، کوئٹہ،ملتان، فیصل آباد اور پشاور سمیت ملک کے مختلف چھوٹے بڑےشہروں ، قصبوں اور دیہاتوں میں ریلیاں نکالی گئیں اور احتجاجی مظاہرے منعقد کیئے گئے، کراچی میں مرکزی احتجاجی مظاہرہ خوجہ مسجد کھارادرکے باہر منعقد کیا گیا، جس سے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی نے خطاب کیا،شرکائے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان اور پشاور میں روزانہ دہشتگردی کے واقعات ریاستی اداروں سمیت صوبائی حکومت کی نا اہلی ہے،جب تک فوجی اور شیعہ پاکستانیوں کے قاتلوں میں تفریق ختم نہیں ہوتی دہشت گردی جاری رہے گی، افواج پاکستان اور حکومت کالعدم دہشتگردی جماعتوں اور سہولت کاروں کے خلاف ملک گیر آپریشن کا اعلان کریں،خوجہ مسجد کھارادر کے سامنے ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان سمیت ملک بھر میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے رہنماوں کا کہنا تھا کہ شیعہ وکلاء و اساتذہ کا قتل ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی ظاہر کرتا ہے ۔
علامہ احمد اقبال کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی تازہ لہر وفاقی حکومت کی دہشت گرد عناصر کے خلاف نرمی برتنے کا نتیجہ ہے ڈی آئی خان249 پشاور میں روزانہ دہشتگردی کے واقعات ریاستی اداروں سمیت صوبائی حکومت کی نا اہلی ہے. افواج پاکستان اور حکومت کالعدم دہشتگردی جماعتوں اور سہولت کاروں کے خلاف ملک گیر آپریشن کا اعلان کریں تاکہ دہشت گردی کو جڑ سے اوکھاڑا جائے احتجاجی مظاہرے میں رہنما مولانا احسان دانش. علامہ مبشر حسن.علامہ صادق جعفری ،ناصرحسینی ،رضوان پنجوانی،شبیر حسین سمیت مظاہرین کی بڑی تعداد موجود تھی احتجاجی مظاہرے میں شیعہ مسلمانوں کے قتل کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں ملت جعفریہ کے 4 بیگناہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف مجلس وحدت مسلمین لاہور اور آئی ایس او لاہور ڈویژن کے زیراہتمام لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات و رکن شوریٰ عالی سید اسد عباس نقوی کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے بنایا گیا ہے، ملک بھر خصوصاََ خیبر پختونخواہ میں ہماری نسل کشی جاری ہے، تحریک انصاف کی صوبائی حکومت ملت جعفریہ کو تحفظ دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، چودھری نثار بتائیں دہشتگردی کیخلاف جنگ میں کامیابی کے نتائج یہ ہیں کہ آئے دن شیعیان حیدر کررار کو چن چن کر قتل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان دوسرا وزیرستان بن چکا ہے، تکفیری مدارس دہشتگردوں کی پناہ گاہ بن چکے ہیں، دہشتگردوں کے سیاسی سرپرست ملک میں خانہ جنگی کے درپے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کی پراکسی وار کو پاکستان میں امپورٹ کرنے کی خواہشمند دہشت گردوں کی سرپرست جماعتیں ملکی سلامتی کیخلاف گھناونی سازشوں میں مصروف ہیں، ملکی سلامتی کے ادارے ہوش کے ناخن لیں۔ سید اسد عباس نقوی کا کہنا تھا کہ ہمیں فوجی عدالتوں کے قیام کے باوجود ہمیں انصاف نہیں مل رہا، آخر ان عدالتوں میں ہمارے کیسسز کو کیوں نہیں بھیجا جاتا؟ عوام سوچنے پر مجبور ہیں، آئے دن ہماری نسل کشی اس بات کی دلیل ہے کہ پاکستان میں ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ہمارے لئے زمین تنگ کی جا رہی ہے، ہم اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے، ہم آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے شہداء کے وارثوں کو انصاف دلایا جائے، یاد رکھیں حکومت کفر سے تو باقی رہ سکتی ہے مگر ظلم سے نہیں۔ آئی ایس او کے مرکزی نائب صدر سرفراز نقوی نے کہا کہ قومی مفاد میں تحمل کو ہرگز کمزوری نہ سمجھا جائے، ہمیں قومی مفاد اور ملکی سلامتی عزیز ہے، اگر ملت تشیع سڑکوں پر آ گئی تو حکومت کا دھڑن تختہ ہو جائے گا، دنیا ہمارے احتجاج کی تاریخ سے خوب واقف ہے۔
آئی ایس او کے ڈویژنل جنرل سیکریٹری علی زیدی نے کہاکہ ملت تشیع پاکستان کی تاریخ خون سے سرخ ہے، ہم نے ہمیشہ صبر و استقامت سے ظالمین کا سامنا کیا ہے، سینکڑوں شہدا کے لاشے اٹھائے لیکن قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا، ملت جعفریہ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے، حکومت دہشتگردی کیخلاف سنجیدہ کارروائی کرے۔ مقررین نے کہا کہ ملت تشیع نے ہمیشہ اتحاد بین المسلمین کے فروغ کیلئے عملی اقدمات کئے ہیں، دن دیہاڑے حکومتی اہلکاروں کی موجودگی میں شیعہ ہونے کی بنا پر ٹارگٹ کیا جانا حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، صوبہ خیبر پختونخوا میں آئے روز دہشتگردی کے واقعات حکومتی نااہلی کا واضع ثبوت ہیں، اگر حکومت نے سنجیدگی سے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کیا ہوتا تو ایسے واقعات رونما نہ ہوتے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ دہشتگرد اور ان کے سہولت کاروں کو عبرت ناک سزا دی جائے، ان دہشتگردوں کے ہاتھوں پاکستان کے تمام طبقات متاثر ہوئے ہیں، واقعہ میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد پاکستان کی سرزمین پر ناسور ہیں، ان کے خاتمہ میں ہی پاکستان کی بقا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر گزشتہ روز ڈیرہ اسماعیل خان میں چار شیعہ نوجوانوں کے قتل کے خلاف ملک کے دیگر شہروں کی طرح ملتان میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی اور امام بارگاہ یونین ملتان کے صدر مخدوم اسد عباس بخاری نے کی۔ علامہ قاضی نادر حسین علوی نے شیعہ نسل کشی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کالعدم جماعتوں اور سہولت کاروں کے خلاف ملک گیر آپریشن سمیت قاتلوں کی جلد از جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پشاور اور ڈی آئی خان میں حالیہ دہشگردی کے واقعات نے وفاقی و صوبائی حکومت سمیت ریاستی ارداروں کے دہشتگردی کی روک تھام کیلئے کئے جانے والے کاسمیٹک انتظامات کی قلعی کھول دی ہے ایک بار پھر ملک بھر میں شیعہ نسل کشی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب قاتلوں کی عدم گرفتاری ملت جعفریہ کیلئے باعث تشویش اور قابل مذمت ہے۔
خیبرپختونخواہ کی صوبائی حکومت صوبے میں امن وامان کے حوالے سے اقدامات میں ناکام ہو چکی ہے، پشاور سمیت صوبے بھر میں آئے روز دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مخدوم اسد عباس بخاری کا کہنا تھا کہ ہمیں ملک میں بغاوت پر مجبور کیا جا رہا ہے ہمیں اس سرزمین سے بہت پیار ہے، ہم نے ایک دن میں سینکڑوں لاشے اُٹھائے ہیں لیکن ملک کے قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا لیکن اس ملک میں جو قانون کو ہاتھ میں لیتے ہیں وہی پولیس کی سیکیورٹی میں پھرتے ہیں۔ ملک میں جاری شیعہ نسل کشی کی اس لہر نے نیشنل ایکشن پلان پر سوالیہ نشان اُٹھا دیے ہیں۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جس طرح آفتاب احمد کے قتل کی تحقیقات کے احکامات جاری کیے گئے ہیں اسی طرح ان بے گناہ شیعہ مسلمانوں کے قتل کی تحقیقات کے احکامات جاری کیے جائیں۔ احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے وفاقی و خیبر پختونخواہ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویثرن کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان میں چار شیعہ پروفیشنلزکے قتل کے خلاف بعد نماز جمعہ مسجدو امام بارگاہ کلان میکانگی روڈ میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں مظاہرین کی بڑی تعداد موجود تھی، احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں ایم ڈبلیوایم کے رکن شوری عالی علامہ سید ہاشم موسوی اورسیکرٹری جنرل کوئٹہ ڈویژن عباس علی نے شیعہ نسل کشی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کالعدم جماعتوں اور سہولت کاروں کے خلاف ملک گیر آپریشن سمیت قاتلوں کی جلد از جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔
علامہ ہاشم موسوی نے مظاہرین سے خطاب میں کہنا تھا کہ پشاور اور ڈی اآئی خان میں حالیہ دہشگردی کے واقعات نے وفاقی و صوبائی حکومت سمیت ریاستی ارداروں کے دہشتگردی کی روک تھام کیلئے کئے جانے والے کاسمیٹک انتظامات کی قلعی کھول دی ہے ایک بار پھر ملک بھر میں شیعہ نسل کشی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جبکہ دوسری جانب قاتلوں کی عدم گرفتاری ملت جعفریہ کیلئے باعث تشویش اور قابل مذمت ہے.احتجاجی مظاہرے میں شامل شرکاء نے وفاقی و خیبر پختونخواہ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی.علامہ ہاشم موسوی نے شہید ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اظہار کیا اور شہداء کے بلندی درجات کیلئے دعا کرائی.
دھوبی کھاٹ فیصل آباد میں ایم ڈبلیوایم ضلع فیصل آباد کے تحت احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ضلعی سیکریٹری جنرل علامہ احسان علی جعفری صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخواحکومت کالعدم تکفیری دہشت گردوں کو لگام ڈالنے میں یکسرناکام نظر آرہی ہے، ڈیرہ اسماعیل خان اور پشاور اہل تشیع کی مقتل گاہ بن چکے ہیں لیکن تحریک انصاف کی حکومت شیعہ حیدرکرار ؑ کی جان و مال کے تحفظ کیلئے کوئی اقدام بروئے کار نہیں لارہی۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کا پیام وحدت کنونشن امام بارگاہ سامرہ نیورضویہ میں آج منعقد ہوگا جس میں اگلے تین سال کے لیے صوبہ سندھ کے نئے سیکرٹری جنرل کا انتخاب کیا جائے گا ۔مرکزی ترجمان علی احمر زیدی کا کہنا تھا کہ پیام وحدت کنونشن ملک میں وحدت، امن و آشتی اور اتحاد بین المسلمین کے فروغ میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا، ایم ڈبلیو ایم کے قیام کا مقصد ملک میں داخلی وحدت قائم کرکے استعماری قوتوں کے خلاف سینہ سپر ہونا ہے،ہمارا ماضی گواہ ہے کہ ہم نے ہمیشہ ملک میں تکفیریت کے خلاف اپنی آواز بلند کی اور اپنے اہل سنت برادران کے ساتھ مل کر عملی جدوجہد کے ذریعے ملک میں امن کے قیام کی راہ ہموار کی۔ ان کا کہنا تھا کہ مرکزی کنونشن میں ملک بھر سے علمائے کرام، ذاکرین عظام اور تنظیمی احباب شرکت کریں گے۔