وحدت نیوز (ڈیرہ اسماعیل خان) پارا چنار میں ہونیوالے ظلم و ستم اور بربریت کی مذمت کرتے ہیں، کوٹلی امام حسین کی زمین پرناجائز قبضہ نہیں ہونے دینگے، چاہے اسکے لئے ہمیں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنا پڑے، ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل علامہ غضنفر عباس شاہ اور شیعہ رہنما فیاض حسین بخاری نے کوٹلی امام حسین کی جامعہ مسجد میں ہونیوالی نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کوٹلی امام حسینؑ کی زمین پر بننے والے ناجائز گھر کو گرانے کیلئے حکومت کو ڈیڈ لائن دی تھی، تاہم گورنمنٹ اس کام میں تاخیر کر رہی ہے، جو کہ ناقابل برداشت ہے۔ ہم نے اس زمین کے لئے جان کی قربانیاں دی ہیں اور اگر مزید قربانیوں کی ضرورت پڑی تو ہم اس سے بھی دریغ نہیں کرینگے، اے سی ڈی آئی خان نے ہم سے درخواست کی تھی کہ اگر ہمیں اگلے جمعہ تک کا ٹائم دیا جائے تو ہم ہر صورت آنے والے جمعہ سے پہلے پہلے اس مکان کو گرا دیں گے، جس پر وہاں موجود تمام لوگوں نے اتفاق کیا تھا، لیکن اس بات پر ابھی تک عمل درآمد نہیں کیا گیا۔
وحدت نیوز (لاہور) حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک بحرانوں کا شکار ہے، جمہوری اقدار کو فراموش کر دیا گیاہے، فوجی عدالتیں سپیڈی ٹرائل کیلئے بنائی گئیں لیکن وہ نتائج نہیں دے سکیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے سیکرٹریٹ میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے سربراہ علامہ مبارک موسوی، لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ حسن رضا ہمدانی،علامہ مختار امامی، علامہ محمد اقبال کامرانی، علامہ نیاز بخاری، رانا ماجد سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں بھی دہشتگردوں کے سہولت کار موجود ہیں جو کارروائی نہیں ہونے دیتے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایساملک بن چکا ہے جس کی دیواریں نہیں، جوچاہتا ہے گھس آتا ہے اور دوسرے ممالک کیلئے یہاں احتجاجی مظاہرے ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر شعبہ میں کرپشن ہے، یہاں تک کہ قائداعظم محمد علی جناح کی ہمشیرہ کو ایک آمر کیلئے دھاندلی کرکے ہروا دیا گیا، پاکستان کی کمزوری کی وجہ جمہوریت کا خون ہے، یہاں قدم قدم پر جمہوریت کا گلہ گھونٹا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کبھی بھی شفاف الیکشن نہیں ہوتے، حکمرانوں کا کرپشن زدہ ہونا تشویشناک ہے، جن کے بینک بیلنس باہر ہوں وہ ملک کیساتھ کیسے مخلص ہو سکتے ہیں، تشویشناک بات یہ ہے کہ ہمارے حکمرانوں کی تعیناتی کے فیصلے بھی ملک سے باہر ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کا آئین یہ کہتا ہے کہ ملک میں حاکمیت اعلیٰ اللہ تعالیٰ کی ذات ہے اور عوام کے منتخب نمائندے اسے بطور امانت استعمال کریں گے، لیکن یہاں حکمران آئین کے آرٹیکل 62اور 63پر پورا نہیں اترتے، انہوں نے اپنی اولادیں تیار کی ہوئی ہیں کہ وہ ان کے بعد اقتدار سنبھالیں گی۔ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ حکمران عوام کو دھوکادے کر اقتدار میں آتے ہیں، پارلیمنٹ میں جھوٹاخطاب کرتے ہیں، یہ اخلاقی طور پر کمزور لوگ ملک کو بحرانوں سے نہیں نکال سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اب بلاگرز کو رہاکردیا گیا ہے، وہ مجرم تھے توانہیں عدالت میں پیش کیوں نہیں کیا گیا، جب ادارے قانون شکن بن جائیں تو پھر ظالم مظلوم بن جایا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بہت سے کارکن ایک طویل عرصے سے لاپتہ ہیں، لیکن کوئی ان کے بارے میں نہیں بتا رہا، یہ کس قسم کا قانون ہے، ڈی آئی خان سے ایک نوجوان کو غائب کیا گیا، پانچ برس گزر گئے ہیں ناصر حسین کا کوئی علم نہیں کہ زندہ ہے یا مار دیا گیا ہے۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ انسان کی طرح وطن کی بھی ناموس ہوتی ہے، ملک کے دشمن ، عوام کے بھی دشمن ہوتے ہیں لیکن یہاں ملک کے دشمنوں کو گھربلایا جاتا ہے، مودی بنگلہ دیش میں کھڑے ہوکر تسلیم کرتا ہے کہ پاکستان توڑنے میں اس کا کردار تھالیکن نوازشریف اسے گلے لگاتا ہے،۔ انہوں نے کہا کہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ ملک سے دہشت گردی ختم ہو گئی ہے، لیکن یہ پارا چنار میں پھر دھماکہ ہو گیا، معصوم بچے بھی نشانہ بنے قبائلی علاقوں میں واحد کرم ایجنسی ہے جس کے لوگ سب سے زیادہ محب وطن ہیں، انہوں نے پاکستان کے جھنڈے لگا رکھے ہیں، لیکن ان کا جیناحرام کر رکھا ہے، پولیٹکل انتظامیہ بھی انہیں ریاستی تشدد کا نشانہ بنارہی ہے اور دہشت گردبھی انہی پر حملے کررہے ہیں۔ راستے میں درجنوں چیک پوسٹیں ہیں پھر بھی دہشت گردوہاں پہنچ جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان ناکام ہو چکا ہے، ملک میں دہشتگردوں کیلئے کوئی روک ٹوک نہیں، وہ سرعام دندناتے پھر رہے ہیں، ان کے سلیپنگ سیلزہیں ، ان کے سہولت کار حکومتی صفوں میں ہیں ا سی لئے ان کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتیں دہشت گردوں کے سپیڈی ٹرائل کیلئے بنائی گئی تھیں لیکن افسوس، ا ن عدالتوں نے بھی خاطرخواہ نتائج نہیں دیئے۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین صوبہ بلوچستان کے نو منتخب صوبائی سیکرٹری علامہ برکت علی بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ صاف شفاف مردم شماری و خانہ شماری ایک لازمی قانونی وآئینی امر ہے اور اس کے نہ ہونے سے صوبہ بلوچستان دیگر صوبوں کی نسبت پیچھے رہ جائے گا جو صوبے اور صوبے کے عوام کے لیے نقصان کا باعث ہے اور اس بات کا ادراک تمام سیاسی جماعتیں رکھتی ہیں جس پر کسی کو اعتراض نہیں ہے لیکن بلوچستان کے سیاسی, جغرافیائی اور معروضی حالات کو دیکھتے ہوئے مردم شماری و خانہ شماری ایک حساس مسئلہ ہے اس سے صوبے میں بسنے والی برادر اقوام کے درمیان مسائل پیدا ہو سکتے ہیں لہذا اس مسئلے کی حساسیت کو مد نظر رکھتے ہوئے ضروری ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری صاحب جلد ازجلد آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کریں جس میں تمام سیاسی جماعتیں اپنے تحفظات پیش کریں اور سب کو اعتماد میں لے کر کوئی ایسا متفقہ لائحہ عمل طے کیا جائے جس سے کسی کا حق ضائع نہ ہو اور برادر اقوام کے درمیان اتحاد واتفاق کو فروغ مل سکے. سب کو اعتماد میں لیے بغیر اور تحفظات دور کیے بغیر مردم شماری و خانہ شماری سے مسائل جنم لے سکتے ہیں حکومت بلوچستان کو صوبے کے عوام کے لئے ایک باپ کی حیثیت حاصل ہے لہذا صوبائی حکومت اپنی زمہ داری نبھاتے ہوئے اس مسئلے کا جلد از جلد مناسب حل نکالتے ہوئے برادر اقوام میں اتفاق رائے پیدا کرتے ہوئے مردم شماری و خانہ شماری کے عمل خوش اسلوبی سے انجام دے ۔
وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کی دورہ روزہ ورکشاپ کا آغاز جامع مسجد الحسین نیو ملتان میں ہوگیا، ورکشاپ میں جنوبی پنجاب کے 13 اضلاع کے نمائندے اور رہنما شریک ہیں، کانفرنس میں خصوصی طور پر مجلس وحدت پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی سیدمہدی عابدی، مرکزی سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین، علامہ محمد اصغر عسکری، سید حسن رضا کاظمی، ایڈووکیٹ آصف رضا نے شرکت کی۔
ورکشاپ کے ابتداء میں خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہ ملک میں ہر شعبہ میں کرپشن ہے، یہاں تک کہ قائداعظم محمد علی جناح کی ہمشیرہ کو ایک آمر کیلئے دھاندلی کرکے ہروا دیا گیا، پاکستان کی کمزوری کی وجہ جمہوریت کا خون ہے، یہاں قدم قدم پر جمہوریت کا گلہ گھونٹا گیا۔ مرکزی سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین نے کہا کہ پاکستان میں کبھی بھی شفاف الیکشن نہیں ہوتے، حکمرانوں کا کرپشن زدہ ہونا تشویشناک ہے، جن کے بینک بیلنس باہر ہوں وہ ملک کیساتھ کیسے مخلص ہو سکتے ہیں، تشویشناک بات یہ ہے کہ ہمارے حکمرانوں کی تعیناتی کے فیصلے بھی ملک سے باہر ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کا آئین یہ کہتا ہے کہ ملک میں حاکمیت اعلی اللہ تعالی کی ذات ہے اور عوام کے منتخب نمائندے اسے بطور امانت استعمال کریں گے، لیکن یہاں حکمران آئین کے آرٹیکل 62اور 63پر پورا نہیں اترتے، انہوں نے اپنی اولادیں تیار کی ہوئی ہیں کہ وہ ان کے بعد اقتدار سنبھالیں گی۔ورکشاپ میں ملتان، بہاولپور،رحیم یارخان،لودھراں، خانیوال،مظفرگڑھ،لیہ، بھکر،راجن پور،علی پور،میانوالی سے رہنما شریک ہیں ، ورکشاپ آج بھی جاری رہے گی۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری آج خصوصی شرکت اور خطاب کریں گے۔
وحدت نیوز (ہری پور) مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام ہری پور میں سانحہ پاراچنار اور کراچی میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں صوبائی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم علامہ اقبال بہشتی نے خصوصی شرکت کی۔ ریلی کے شرکاء نے حکومت اور دہشتگردوں کیخلاف بھرپور نعرہ بازی کی، اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی رہنماء علامہ سید وحید عباس کاظمی، علامہ ذوالفقار حیدری، نیئر عباس جعفری اور دیگر نے شرکت کی۔ علامہ اقبال بہشتی نے شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تلک ظلم ہو گا، ہم صدائے احتجاج بلند کرتے رہیں گے، پاراچنار میں ہونے والے وحشیانہ قتل عام کیخلاف آج ساتویں روز بھی خیبر پختونخوا کے بعض شہروں میں مجلس وحدت مسلمین کی کال پر عوام نے احتجاج جاری رکھا ہوا ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری سید ناصر شیرازی نے کہا ہے کہ انتخابی اصلاحات کے لیے فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک(فافن) کے مجوزہ بل میں بیشتر شقیں غیر ضروری اور لاحاصل ہیں جواصلاحات کے زمرے میں نہیں آتیں۔اس بل میں الیکشن کی شفافیت کے تقاضوں اور ضروریات کو مدنظر نہیں رکھا گیا اور نہ ہی اس کے نتیجے میں ایک خود مختار الیکشن کمیشن قائم ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ جمہوریت کو درست راہ پر گامزن کرنے کے لیے شفاف الیکشن بنیادی شرط ہیں ۔ بل میں ایسی ترامیم کی گنجائش موجود ہے جن سے انتخابی اصلاحات کو نتیجہ خیز بنایا جا سکتا ہے۔الیکش کمیشن کوسیاسی دباؤ سے مکمل طور پر آزاد رکھا جانا چاہیے۔تناسب کے اعتبار سے دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی اس کمیشن میں مناسب نمائندگی دی جائے۔الیکشن کمیشن کے ذمہ داران کے تعین میں غیر جانبداری اور بہترین کردار کو مقدم رکھنا ہو گا تاکہ الیکشن کمیشن کے فیصلوں پر کسی کو انگلی اٹھانے کا موقعہ نہ مل سکے اور بغیر کسی بیرونی دباو کے انتخابی عمل کو آگے بڑھایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمانی نشستوں کے حصول کا واحد ذریعہ براہ راست الیکشن کو ہی قرار دیا جائے۔خصوصی نشستوں کی آڑ میں خاندانوں کو نوازنے کی روایت غیر جمہوری ہے جسے مجلس وحدت مسلمین مسترد کرتی ہے۔یاد رہے کہ فافن نے پارلیمانی اراکین اور ملک کی مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کا اجلاس بُلایا تھا جس میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری ناصر شیرازی نے شرکت کی اور متذکرہ بالانکات اپنی جماعت کی طرف سے پیش کیے تھے۔جن سے اکثریتی طور پر اتفاق کیا گیا۔