Print this page

کسی بھی شخص کو یہ اختیار نہیں دیا جا سکتا کہ وہ اپنی اصل جنس کی بجائے من پسندجنس کے طور پر اپنی شناخت کرائے،علامہ راجہ ناصرعباس

22 ستمبر 2022

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ٹرانس جینڈر پروٹیکشن ایکٹ کی شق 3کو انسانی وقار کے منافی قرار دیتے ہوئے ضروری ترامیم کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ مذکورہ شق ہر کسی کو یہ قانونی حق فراہم کرتی ہے کہ وہ اپنی صنفی شناخت کا تعین اپنی تصوراتی فکر اور مرضی کے مطابق کرے۔

انہوں نے کہا کہ یہ عمل معاشرتی بگاڑ اور بے راہ روی کا باعث بن سکتا ہے۔صنفی شناخت میں اگر کوئی مسئلہ ہے تو اسے نفسیاتی و طبی طریقہ کار سے طے کیا جانا چاہیے تاکہ اس قانون کو ناپاک مقاصد کے لیے استعمال نہ کیا جا سکے۔انہوں نے کہا خواجہ سرا معاشرے کا قابل احترام  حصہ ہیں اور انہیں مرد و خواتین کی طرح بنیادی حقوق حاصل ہونے کی تائید  انسانی وقار اور احترام آدمیت  کا تقاضا ہے۔انہوں نے کہا کہ مرجع تقلید آیت اللہ خمینی نے جنس کی تبدیلی کی اجازت دی تھی، لیکن یہ طبی تصدیق سے مشروط تھا۔ کوئی بھی شخص جو خود کو ٹرانسجینڈر کے طور پر پہچانتا ہے اسے پہلے نفسیاتی علاج کے متعدد سیشنز سے گزارنا ہوگا تاکہ اس قانون کا غلط استعمال نہ کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی قانون کو پیش کرنے سے پہلے متعلقہ شعبے کے ماہرین سے مشاورت اور آراء کا تبادلہ ابہام کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ایسے حساس معاملات میں شرعی پہلوؤں کو بھی مدنظر رکھنا انتہائی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کسی بھی شخص کو یہ اختیار نہیں دیا جا سکتا کہ وہ اپنی اصل جنس کی بجائے من پسندجنس کے طور پر اپنی شناخت کرائے۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree