Print this page

وفاقی مذہبی امور سردار یوسف کا لاپتہ افراد کو زائرین کا نام دینا توہین ہے،کسی بھی قانون کے نفاذ سے قبل مکتب تشیع عمائدین کو اعتماد میں لیا جائے،مولانا علی انور جعفری

21 July 2025

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ عزاداری ونگ کے صدر علامہ علی انور جعفری نے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف کے اس  بیان کی سختی سے تردید کی ہے کہ چالیس ہزار پاکستانی زائرین عراق، شام اور ایران میں لاپتہ ہو چکے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ شام، عراق، ایران مقامات مقدسہ کی طرف جانے والا ہر شخص زائر نہیں ہوتے۔ زائرین تمام قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے رجسٹرڈ کاروان کے ساتھ جاتے ہیں اور اسی کاروان کے ساتھ واپس آتے ہیں۔ زائرین کا لبادہ اوڑھ کر اپنے مذموم مقاصد کے لیے مقامات مقدسہ کا سفر کرنے والوں کو زائرین کا نام دینا زائرین کی توہین ہے۔

انہوں نے کہا کہ بذریعہ سڑک سفر کرنے والے زائرین میں اکثریت ایسے  شیعہ سنی افراد کی ہوتی ہے جو  امام عالی مقام حضرت حسین علیہ السلام سے عشق و عقیدت کی بنا پر کئی کئی سال زیارت کے لیے پیسے جمع کرتے ہیں۔ایسے کسی قانون یا ضابطے کی تائید نہیں کی جا سکتی جو عقیدت مندوں کے سفر زیارت میں رکاوٹ  کا باعث بنے۔

انہوں نے کہا کہ شیعہ مخالفین  تکفیری گروہوں اپنی دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے غیر قانونی طور پر عراق و شام کا سفر کرتے ہیں اور وہاں جا کر اوجھل ہوجاتے ہیں ۔

حکومت اگر اس معاملے میں نیک نیت ہے تو ایسے عناصر کو لگام دے اوران مراکز کے خلاف کارروائی کرے جن سے ان کے تانے بانے ملتے ہیں۔زائرین کے نام  استعمال کر کے  ایسے  غیر ذمہ دارانہ بیان کی کسی کو اجازت نہیں دیں  گے ۔

حکومت جس زیارت پالیسی کا اجرا چاہتی ہے  اسے اس وقت تک قابل عمل نہیں بنایا جا سکتا جب تک مشاورت میں اسٹیک ہولڈرز شامل نہ ہوں۔حکومت کو چاہئے کہ  زائرین کے حوالے سے کسی بھی قانون کے نفاذ سے قبل مکتب تشیع کے ذمہ داران کو اعتماد میں لیں ۔

قافلہ سالاروں سے تجاویز و آراء کا تبادلہ انتہائی ضروری ہے۔ایسے کسی بھی یکطرفہ عمل کو حکومتی بدنیتی اور ملت تشیع کے خلاف انتقامی کارروائی سمجھا جائے گا جس سے زائرین  کے سفر زیارت میں مشکلات پیدا ہوتی ہوں۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree