The Latest

وحدت نیوز(آرٹیکل) 2011 کے دورہ مصر کے موقع پر اردوان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ترکی ایک سیکولر ریاست ہے. اور مصر والوں کو بھی سیکولر ریاست بنانے کی تاکید کی.  26 اپریل 2016 کو جب ترکی پارلیمنٹ کے سربراہ اسماعیل کھرمان نے آئین میں تبدیلی کے وقت سیکولرزم کو تبدیل کرنے کی طرف اشارہ کیا تو اردوان نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سیکولر نظام ہی قبول ہے. اور ریاست کی نگاہ میں سب ادیان برابر ہیں.  ترکی کے آئین مملکت کے سربراہ یا کسی اعلی عہدیدار کا مسلمان ہونا کوئی کسی قسم کا ذکر نہیں.   اسلامی شریعت کے مطابق احوال شخصی وغیرہ کا بھی ذکر نہیں۔

1- ترکی سیٹلائٹ پر آدھے سے زیادہ چینل فحش فلموں اور ڈراموں کے چلتے ہیں. ترک فلم انڈسٹری میں کسی بھی شرعی قانون کی کوئی رعایت نہیں ہوتی. اور اس کا مشاہدہ کرنا تو آجکل کے انٹرنیٹ اور سیٹلائٹس کے دور میں بہت آسان ہے.

2- ترکی میں چکلے (prostitution) کو قانونی حیثیت حاصل ہے.  آرٹیکل 5537 کی شق نمبر 227 کے مطابق یہ کاروبار جائز اور قانونی ہے.  تقریبا 15000 رجسٹرڈ چکلے ہیں.  جس سے ترکی کو 4 بلین ڈالرز کی آمدن وصول ہوتی ہے.  انسانی حقوق اور صحت کے ادارے کے سربراہ کمال اورداک کا کہنا ہے کہ پچھلے دس سال میں اس کاروبار میں تین گنا اضافہ ہوا ہے. ترکی جس سیاحت پر فخر کرتا ہے اس میں بھی اہم کردار اسی کاروبار کا ہے.

3- دنیا میں شراب بنانے کا  بڑا  کارخانه رجسٹرڈ برانڈ Tekel ( Turkish tobacco and alcoholic beverages company)  ترکی میں ہے .جسکی مالیت 292 ملین ڈالرز ہے.  جس کی گوگل سرچ سے تصدیق کی جا سکتی ہے. 4 جون 2019 کے کالم بعنوان " ترکیا المثلیۃ جنسیا وسیاسیا ج1 " میں فادی عید وھیب  نے لکھا ہے کہ ترکی میں ایک اعداد وشمار کے مطابق 2009 کو 2 کروڑ 9 لاکھ 6 ھزار 762 لٹر شراب پی گئی.  

4- البانیا کے بعد ترکی دوسرا ملک ہے جہاں ھم جنس پرستوں کے حقوق کا اعتراف کیا جاتا ہے. اردوان کے دور حکومت میں 2014 پہلی ہم جنس پرستوں کی رسمی شادی ہوئی اور ہم جنس پرستوں کے عالمی لیڈر بولنٹ ذا دیوا کے اعزاز میں  اردوان نے خود ایک بڑی تقریب کا اہتمام کیا. اور ہم جنس پرستوں کو مبارک باد پیش کی. یہ کوئی خفیہ تقریب نہیں بلکہ باقاعدہ میڈیا پر دکھائی گئی. 2015 کو ایک ھفتے کے مسلسل ہم جنس پرستوں کے مختلف پروگرام اور ان کا الفخر مارچ بھی انقرہ واستنبول اور دیگر شہروں میں منعقد ہوئے.

تحریر : ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی نے اپنے ایک تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ معروف سماجی شخصیت سید یاسین شاہ کے والد گرامی سید عابدین کی رحلت پر لواحقین کو تعزیت پیش کرتے ہیں۔ مرحوم سادات گھرانے کا فخر اور شریف النفس انسان تھے۔ بحیثیت استاد آپ نے قوم کی بھرپور خدمت کی۔ آپکی دینی، سماجی اور علاقائی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ آپکی وفات سے روندو ہرپو میں جو خلا پیدا ہوا ہے اسے پر کرنا مشکل ہے۔ آغا علی رضوی نے مزید کہا کہ انکی وفات پر لواحقین اور پورے روندو کے لیے تعزیت پیش کرتے ہیں۔ انکی مغفرت اور انکے درجات میں بلندی کے لیے دعا گو ہیں۔ لواحقین سے صبر و شکر کی تلقین کرتے ہیں۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود مہنگائی کی شدت برقرار رہنے کو حکومتی نااہلی قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پٹرول کی قیمت میں اضافے کا اعلان ہوتے ہی تاجر طبقے کی جانب سے اشیائے خوردونوش کے نرخ بڑھا دیے جاتے ہیں تاہم قیمت میں کمی کے اعلان کے بعد بھی مہنگائی کا بدستور بڑھتے رہنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی اور عام اشیاء کی قیمتوں میں کمی نہ ہونا اس مافیا کی بالادستی کو ظاہر کرتا ہے جو خود کو ہر انتظامی طاقت سے بالا سمجھتا ہے۔بجلی اور روزمرہ استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ نیپرہ اور پرائس کنٹرول اتھارٹی کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔حکومت اداروں کی غفلت عوام کے لیے درد سر بنتی جا رہی ہے۔عوام کو ماضی کی طرح محض اعلانات سے خوش کرنے کا دور اب گزر چکا ہے۔اگر حکومت کی طرف سے عام آدمی کو ریلیف نہ ملا تو پھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے اعلان پر حکومت کا اترانا بلاجواز ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرول کی قیمت میں کمی کے بعد پمپوں سے پیٹرول غائب کر دیا گیاہے۔حکومت کو چاہیے کہ مصنوعی قلت پیدا کرنے والے عناصر کا محاسبہ کرے۔ذمہ داران کے خلاف بھرپور کارروائی کر کے عوام کو خود ساختہ مسائل سے نجات دلائی جا سکتی ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ملک میں کورونا کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا شہری اور دیہی علاقے اس وبا سے بُری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ حکومت کی تمام تر کوششوں کے باوجود حوصلہ افزا نتائج برآمد نہ ہونے کی اصل وجہ حالات کی سنگینی سے عوام کی عدم آگہی ہے۔جو لوگ دانستہ طور پر غفلت کا ارتکاب کر رہے ہیں وہ نہ صرف اپنی جان کے دشمن ہیں بلکہ پورے معاشرے کے مجرم ہیں۔

انہوں نے کہا چین اور ایران سمیت جن ممالک نے اس وبا پر قابو پایا وہاں حکومت اور عوام نے کورونا وائرس کے خلاف مشترکہ طور جنگ لڑی۔وہاں کے عوام اور حکمران کورونا کے خلاف بھرپور جذبے کے ساتھ باہم صف آرا تھے تاہم یہاں کی صورتحال اس کے بالکل برعکس ہے۔پاکستان میں متاثرین کی تعداد نوے ہزار کی حد کو کراس کرنے کے باوجود عوام اس گتھی کو سلجھانے میں مصروف ہے کہ کورونا حقیقت ہے بھی کہ نہیں۔


انہوں نے کہا کہ اس طرح کا غیر ذمہ دارانہ طرز عمل بائیس کروڑ عوام کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔جو لوگ کورونا کے حوالے سے احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کرتے انہیں اپنے رویوں پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومت کو اپنے قوانین میں سختی لانی ہوگی۔ایس او پیز کی  خلاف ورزی پر صرف انتباہ کافی نہیں۔آزمائش کی یہ گھڑی کسی مصلحت کی متحمل نہیں یہ وقت سخت فیصلوں کا ہے تاکہ قوم کی صحت و سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین ضلع ملتان اور آئی- ایس- او ملتان ڈویثرن کے وفد کی ضلعی سیکرٹری جنرل برادر وجاہت مرزا کی سربراہی میں  صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل برادر سیلم عباس صدیقی کے گھر آمد اور آپ کے ماموں کی وفات پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر ضلعی سیکرٹری جنرل ملتان برادر وجاہت علی مرزا کا کہنا تھا کہ غم کی اس گھڑی میں تمام برادان اور تنظیم مرحوم کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔ اور خدا سے دعا گو ہیں کہ خدا مرحوم کے درجات بلند فرمائے  اور لواحقین کو بحق محمدؐ و آل محمدؑ صبرِ جمیل عطا فرمائے۔

مرحوم ملک صفدر کھاکھی ایک با اثر سیاسی و سماجی شخصیت اور مرحوم کا شمار محترمہ بے نظیر بھٹو کےقریبی ساتھیوں میں ہوتا تھامرحوم کی رسم سوئم کل صبح 6 بجے سورج میانی میں ادا کی جائے گی ۔اس موقع پر ضلعی سیکرٹری نشر واشاعت برادر عمران حسین نقوی اور ڈویثرنل سیکرٹری فنانس آئی-ایس-او برادرعباس اور ڈویثرنل ڈپٹی جنرل سیکرٹری برادر رونق عباس بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز(ہنگو)مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید وحید عباس کاظمی نے ضلع ہنگو اور کوہاٹ کے تنظیمی دورہ جات کئے، ہنگو میں تنظیمی اجلاس کے دوران علامہ شیر افضل کو صوبائی کابینہ میں شامل کیا گیا، اور انہیں صوبائی سیکرٹری تربیت کی ذمہ داری تفویض کی گئی۔ علامہ وحید کاظمی نے ان سے عہدے کا حلف لیا۔ اس موقع پر صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ ارشاد علی بھی موجود تھے۔ ضلع ہنگو میں مطلوبہ یونٹس کی تعداد پوری نہ ہونے کی وجہ سے علامہ ارشاد علی کی سربراہی میں آرگنائزنگ کمیٹی تشکیل دی گئی۔

علاوہ ازیں علامہ وحید کاظمی نے کوہاٹ کا دورہ کیا، اس موقع پر مولانا ہدایت علی کو ایم ڈبلیو ایم ضلع کوہاٹ کا سیکرٹری جنرل منتخب کیا گیا۔ علامہ وحید کاظمی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ملک بھر میں مظلوم اور پسے ہوئے طبقہ کی آواز ہے، ہمارا مقصد اصلاحی اور عدل پر مبنی معاشرے کی تشکیل ہونا چاہئے، ملک کی موجودہ صورتحال اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ ہم متحد ہوکر اور احتیاطی تدابیر کو مدنظر رکھ کر کورونا کا مقابلہ کریں، یہ ایمرجنسی کی صورتحال ہے، اور ہماری چھوٹی سے غلطی بہت بڑے نقصان کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ٹڈی دل کی تباہی روکنے کے لئے حکومت کو فوری طور پر اقدامات کرنے ہوں گے۔ ملک کے مختلف علاقوں میں ٹڈی دل نے جو تباہی مچائی ہے اس کے سدباب کے لیے حکومت کی طرف سے فوری اقدامات ضروری ہیں۔ حکومت اپنا فرض سمجھتے ہوئے کسانوں کو تحفظ فراہم کرے۔ بدقسمتی سے اس ملک کے اندر ہمیشہ غریب کسان اور مزدور کے مسائل کو نظر انداز کیا گیا۔ چینی چوری کے حوالے سے حالیہ رپورٹ نے حکمران طبقے کے مکروہ کردار کو بے نقاب کیا ہے۔

 رپورٹ نے جن المناک حقائق سے پردہ اٹھایا ہے یہ اس حقیقت کو بیان کرنے کے لئے کافی ہے کہ اس ملک کے اندر غریب کسانوں کے ساتھ کتنا بڑا ظلم اور ناانصافی ہوئی ہے۔ سرمایہ دار اور جاگیر دار اقتدار کو اپنے ذاتی مفادات کے حصول کے لیے زینہ بناتے ہیں جبکہ انہیں عوامی مسائل کے حل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ گزشتہ چند مہینے میں ٹڈی دل کی تباہی اور نقصانات کے سدباب کے لیے حکومت اور محکمہ زراعت کی طرف سے بروقت مناسب انتظامات کیے جاتے لیکن وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی مجرمانہ غفلت کے سبب ٹڈی دل کرونا کے بعد ایک بڑے عذاب کی صورت اختیار کر چکا ہے، جس کی وجہ سے زرعی شعبہ سے وابستہ کسان جو پہلے ہی تباہ حالی کا شکار تھا اس کو مزید سنگین نقصان سے گزرنا پڑ رہا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور ہمارے عوام کی اکثریت دیہاتوں میں رہتی ہے اور زراعت کے پیشے سے تعلق رکھتی ہے۔ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ زراعت کی ترقی اور کسانوں کی خوشحالی کے لیے اقدامات کرے۔ تعجب ہے کہ کسانوں اور مزدوروں کے ووٹ لے کر ایوان اقتدار اور پارلیمنٹ تک پہنچنے والے وڈیروں اور جاگیرداروں کو عوامی مسائل کے حل سے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے فلاحی شعبے المجلس ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل کی جانب سے لاک ڈاؤن سے متاثرہ جہانیاں کی مسیحی برادری میں راشن تقسیم کیا گیا۔ راشن کی تقسیم کی تقریب چرچ آف پاکستان جہانیاں میں منعقد ہوئی، تقریب میں مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنما علامہ اقتدار حسین نقوی نے خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر پچاس سے زائد مستحق اور متاثرہ خاندانوں میں راشن تقسیم کیا گیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقتدار حسین نقوی کا کہنا تھا کہ عالمی وبا کی صورت میں پیش آنے والی مشکل کی اس گھڑی میں ہمیں اقلیتوں کی بھی مدد کرنے کی ضرورت ہے۔ جہاں ہم مسلمانوں کی مدد کر رہے ہیں وہاں پر ہمیں چاہیے کہ ہم مشکل کی اس گھڑی میں ان مسیحی بھائیوں کی بھی مدد کریں، ہمارے نبی اور ہمارا دین اسلام ہمیں انسانیت کا درس دیتا ہے۔ انسانیت کا تقاضا ہے کہ اس وقت پاکستان میں جتنے بھی مسالک اور مذاہب ہیں بلاتفریق سب کی خدمت کی جائے۔

 اس موقع پر مسیحی کمیونٹی کے رہنماؤں شہزاد مسیح اور فاروق مسیح نے مجلس وحدت مسلمین کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر المجلس ڈیزاسٹر منیجمنٹ سیل ضلع خانیوال کے مسئول سید عدیل حیدر زیدی بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی زیرِصدارت ایم ڈبلیو ایم کی مرکزی کابینہ کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ملک کی موجودہ صورتحال اور پارٹی امور پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔اجلاس میں  فیصلہ کیا گیا کہ 5اگست 2020 کو اسلام آباد سمیت ملک بھر میں شہید قائد عارف حسین الحسینی کی 32ویں برسی روایتی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جائے گی۔

اجلاس میں اس امر پر تشویش کا اظہار بھی کیا گیا کہ کچھ"نادیدہ طاقتیں"ملک میں ایک بار پھر مذہب و مسلک کی آڑ میں فرقہ واریت پھیلانے کے درپے ہیں۔اگر تکفیری گروہوں کو پنپنے دیا گیا تو شدت پسندی کے خلاف جیتی ہوئی جنگ شکست میں بدل سکتی ہے۔ملک دشمن طاقتیں حقائق کے منافی پروپیگنڈے کے ذریعے مسلمانوں کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کرنے کے لیے ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہی ہیں۔ ان پر بروقت قابو نہ پایا گیا تو ملک و قوم کی سلامتی کو ایک بار پھر سنگین خطرات لاحق ہو جائیں گے ۔ وطن عزیز میں ستر ہزار شہداء کے قاتل تکفیری مائنڈ سیٹ کو متحرک کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جسے ناکام بنانے کے لیے بابصیرت اور دانشمندانہ طرز فکر اختیار کرنا ہو گا۔

اجلاس میں کورونا متاثرین میں مسلسل اضافے پر اضطراب کا اظہار کرتے ہوئےعوامی آگہی مہم میں تیزی لانے کا بھی فیصلہ کیا گیاجبکہ مزید کہا گیا کہ کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے صرف حکومتی اقدامات کافی نہیں بلکہ عوامی سطح پر بھی اجتماعی کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔عوام کی طرف سے جب تک ذمہ دارانہ طرز عمل اختیارنہیں کیا جاتا تب تک مثبت نتائج کی توقع کرنا بے سود ہے۔مختلف علاقوں میں ٹڈی دل کے حملے اور کسانوں کی مشکلات پر بھی اجلاس میں بات چیت ہوئی۔ حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کسانوں کو فوری ریلیف دے اور اس وبا کے تدارک کے لئے ضروری اقدامات کرے۔

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے رہبر کبیر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید روح اللہ خمینیؒ کی 31ویں برسی کے حوالے سے قوم سے براہ راست خطاب میں "تبدیلی کی طلب"، "تبدیلی کا محرک بننا" اور "تبدیلی لانا" کو امام خمینیؒ کی بنیادی خصوصیات قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امام خمینیؒ انبیاء علیہم السلام کے مانند انسانوں کی روحانی سرشت اور ضمیروں کو بیدار کیا کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینیؒ کی یہ خصوصیت انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی سے دسیوں سال قبل ان کی طرف سے حوزۂ علمیہ قم کے اندر دیئے گئے پرتاثیر دروس اخلاق میں نمایاں طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای نے امام خمینیؒ کو "تبدیلی کا رہبر" (امام تحول) قرار دیتے ہوئے کہا کہ امام خمینیؒ نے انقلاب اسلامی کی جدوجہد کے آغاز سے لے کر اپنی حیات مبارکہ کے آخر تک میدان عمل میں موجود رہ کر ایک بیمثال سپہ سالار کے مانند قوم کے اندر "تبدیلی کی امنگ" پیدا کی اور ایرانی قوم کے عظیم سمندر کو اپنے اہداف کی رسائی تک بھرپور رہنمائی کرتے رہے۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے عوام کے محدود مطالبات کو "خود مختاری و آزادی" جیسے مطالبات میں بدل دینے اور "لوگوں کی نظر میں دین اسلام کے انفرادی ہونے کے مفہوم کو نظامِ حکومت چلانے والے اور نئی ثقافت و تمدن کو قائم کرنے والے دین" میں تبدیل کر دینے کو امام خمینیؒ کی "تحول ساز" نگاہ کا ایک اور کرشمہ قرار دیا اور کہا کہ انقلاب اسلامی کی جدوجہد کے آغاز میں ایرانی قوم کے ذہن میں مستقبل کی کوئی واضح تصویر نہیں تھی تاہم امام خمینیؒ نے ایرانی قوم کی خالی نگاہوں کو آج کی ایرانی قوم کی ذہنی تصویر، یعنی امتِ اسلامی کی تشکیل اور نئے اسلامی تمدن کے قیام سے بدل دیا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے "اطلاقی شناخت کی فکری بنیادوں میں تبدیلی اور فقہ (اسلامی) کے نظام حکومت اور ملک چلانے کے میدان میں عملی طور پر داخل ہو جانے" اور "مسائل کو جدید نگاہ سے پرکھتے ہوئے تعبّد و معنویت پر خصوصی توجہ" کو امام خمینیؒ کی "تبدیلی پر مبنی نگاہ" کے دو بنیادی نتائج قرار دیا اور کہا کہ اُس وقت جب کوئی امریکہ کی مرضی کے خلاف کلام کرنے کا تصور بھی نہیں کر پاتا تھا، امام خمینیؒ نے سپرپاورز کے بارے میں عوام کی نگاہ میں تبدیلی لا کر سپرپاورز کو ذلیل و خوار بنا دیا اور یہ ثابت کر دیا کہ بین الاقوامی بدمعاشوں پر کاری ضرب لگائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینیؒ کی یہ فکر سابقہ سوویت یونین کے حشر اور آج کے امریکی حالات پر سوفیصد منطبق ہوتی ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے جدیت، تبدیلی و ترقی کو انقلاب کی اصلی ماہیت اور دقیانوسیت کو انقلاب کا متضاد قرار دیا اور کہا کہ انقلاب میں ترقی یا تنزلی انسانوں کے ارادوں پر منحصر ہے کیونکہ اگر انسان صحیح رستے پر حرکت نہ کرے تو خداوند متعال بھی اپنی دی ہوئی نعمت واپس لے لیتا ہے۔ انہوں نے "صحیح تبدیلی" کو "فکری بنیادوں" کا محتاج قرار دیتے ہوئے "عدالت کے میدان میں تبدیلی کی ضرورت" پر زور دیا اور کہا کہ "تبدیلی" کی بنیاد ایک مستحکم (اور مدلل) فکر پر ہونا چاہئے جیسا کہ امام خمینیؒ کی طرف سے لائی جانے والی تبدیلی کی ہر ایک حرکت اسلام کی ٹھوس فکری بنیادوں پر استوار ہوا کرتی تھی کیونکہ اگر (تبدیلی کی بنیادوں میں) ایسی ٹھوس فکر موجود نہ ہو تو وجود میں آنے والا تغیّر غلط اور غیر مستحکم ہو گا۔

انہوں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ "تبدیلی" کو "سوچ میں تبدیلی" نہیں سمجھ لینا چاہئے، کہا کہ تبدیلی ترقی کی جانب ہونا چاہئے جبکہ وہ جدیت اور مغرب پرستی جو پہلوی دور میں متعارف کروائی گئی تھی، ایرانی قوم کی دینی، قومی اور تاریخی شناخت کا خاتمہ تھا جسے "ثقافتی موت" بھی کہا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی کے لئے "رفتار" بھی ضروری ہے تاہم یہ "تیزی" عجلت اور جلد بازی پر مبنی سطحی کاموں سے مختلف ہے جبکہ تبدیلی کے دوران ایک اطمینان بخش رہبر کا ہونا بھی انتہائی ضروری ہے۔

آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے "دشمن اور دشمنیوں سے نہ ڈرنے" کو تبدیلی کے لئے بنیادی شرط قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مثبت اور اہم کام کے مقابلے میں مخالفتیں ہمیشہ موجود رہتی ہیں جیسا کہ آج کے دور میں صیہونیوں کے ساتھ وابستہ اداروں کا وسیع پراپیگنڈہ ہے تاہم مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ انجام دیئے جانے والے مثبت کام کے دوران ان مخالفتوں کی فکر نہیں کرنا چاہئے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے آخر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمنوں کی آشفتہ حالی کو ایرانی قوم کے خدا پر بھروسے کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران دشمنوں کا ایک محاذ سوویت یونین تھا جو برے طریقے سے بکھر چکی ہے جبکہ اس محاذ کا دوسرا حصہ امریکہ ہے جس کا شیرازہ بکھرتے پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔

 انہوں نے امریکہ میں آجکل وقوع پذیر ہونے والے واقعات کو امریکی مصنوعی ثقافت کے اندر دبائی گئی حقیقت قرار دیا اور کہا کہ ایک سیاہ فام انسان کی گردن پر پولیس افسر کی جانب سے گھٹنا رکھ کر اس قدر دبایا جانا کہ اس کی جان ہی نکل جائے درحالیکہ دوسرے پولیس اہلکار بھی اس منظر کا تماشا کر رہے ہوں، (امریکی ثقافت میں) کوئی نئی چیز نہیں بلکہ یہ امریکی حکومت کا وہی اخلاق و سرشت ہے جسے وہ قبل ازیں افغانستان، عراق، شام اور ویتنام سمیت دنیا کے بہت سے ممالک کے اندر بارہا ظاہر کر چکی ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے امریکی عوام کے اس نعرے کہ "مجھے سانس نہیں آ رہا" (!I Can't Breathe) کو ظلم تلے پِستی تمام اقوام کے دل کی بات قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ امریکی اپنے بُرے سلوک کی بناء پر پوری دنیا میں رسوا ہو چکے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ ایک طرف کرونا (وائرس) سے مقابلے میں ان کی وہ بدانتظامی جس کی اصلی وجہ امریکہ کے حکومتی نظام میں موجود وسیع کرپشن ہے اور جس کے باعث امریکہ میں اس بیماری سے متاثر و جانبحق ہونے والوں کی تعداد دنیا کے تمام ممالک سے کئی گنا بڑھ چکی ہے جبکہ دوسری جانب عوام کے ساتھ ان کی یہ شرمناک بدسلوکی کہ جس کے دوران وہ سرعام جرائم کے مرتکب ہوتے ہیں اور پھر عذرخواہی بھی نہیں کرتے بلکہ انسانی حقوق کا نعرہ لگاتے ہیں! انہوں نے امریکہ میں رائج نسل پرستی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کیا قتل ہونے والا وہ سیاہ فام شخص انسان نہیں تھا اور کیا اس کے کوئی حقوق نہیں تھے؟

آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی حکومت کے گھناؤنے اقدامات پر امریکی قوم کے جھکے سروں اور ان کے اندر پائے جانے والے شرمندگی کے احساس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تازہ ترین صورتحال کے باعث وہ افراد جن کا مشغلہ ملک کے اندر و باہر امریکی حکومت کی حمایت اور اس کے مذموم اقدامات کو چار چاند لگانا تھا، اب اپنا سر اٹھانے کے قابل نہیں رہے۔ آیت اللہ خامنہ ای نے اپنا خطاب امتِ مسلمہ سمیت ایرانی قوم کی کامیابی اور امام خمینیؒ و شہید جنرل قاسم سلیمانی کی ارواح مبارکہ کو اولیائے الہی کے ساتھ محشور کئے جانے کی دعا پر ختم کیا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree