The Latest
وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر ایم این اے انجینئر حمید حسین نے پشاور پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کرم کی مخدوش صورتحال سے آپ آگاہ ہیں، وقتا فوقتا دل خراش خبریں آپ کے علم میں آتی رہتی ہیں، ضلع کرم کے مئی 2023 سے اب تک حالات خراب سے خراب تر ہوتے گئے ہیں، 12 اکتوبر 2024 سے تاحال چھپری تا تری مینگل تک روڈ بند ہے، جسکی وجہ سے غذائی اجناس اور ادویات کی شدید کمی ہے، جس سے بہت سی اموات ہوئی ہیں، ضلع کرم کے دونوں فریقین امن کے خواہاں ہیں مگر تیسری قوت جو مختلف شکلوں میں اچانک فعال ہوتی رہتی ہے امن کے لئے کی گئی مہینوں کی کوششوں کو چند لمحوں میں برباد کر دیتی ہے مگر افسوس حکومت انکے خلاف کوئی کاروائی عمل میں لانے سے گریزا ہے، ایسے محسوس ہوتا ہے جیسے انکی سرپرستی حکومتی حلقوں سے کی جارہی ہو۔
گذشتہ بروز پیر سرکاری فورسز کی موجودگی میں چند دہشت گردوں نے کانوائے پر حملہ کیا ڈرائیور حضرات کو زخمی کیا ایک کے زندگی ہارنے کی بھی اطلاعات ہیں کچھ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی کچھ کو لوٹ کر لے گئے، ہیلی کاپٹر اوپر نگرانی کررہے تھے مگر دہشت گرد گاڑیاں جلانے میں کامیاب ہوگئے، لوٹنے والے لوٹ رہے تھے مگر حکومتی اہلکار برائے نام کاروائی کرکے چلے گئے۔افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ کئی جوان شہید ہوئے مگر دہشت گرد پھر بھی آزادگھوم رہے ہیں۔ایک ویڈیو میں سرکاری گاڑی میں لوٹا ہو سامان لوڈ کیا جارہا ہے جس پر ہمیں شدید تحفظات ہیں لہذا تحقیقات کی جائیں کہ کون سرکاری گاڑی میں لوٹا ہوا سامان لوڈ کررہا ہے، شرپسند اور دہشت گرد عناصر کے خلاف جہاں بھی ہوں شیعہ سنی عمائدین نے حکومت کو کاروائی کرنے کا پورا اختیار دیا ہے مگر افسوس پچھلی بار بھی بگن میں آپریشن ہوا۔چند غریب خاندانوں کو بے گھر ضرور کیا گیا مگر وہی دہشت گرد مورچے بنا کر پھر سے دھمکی آمیز پیغامات کی ویڈیوز جاری کررہے ہیں۔جس سے ثابت ہوا کہ آپ کے آپریشن کے دعوے بالکل جھوٹے تھے، آپ نے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی ہے، کیا اس کانوائے پر ہونے والے حملے کے بعد بھی آپ آپریشن کے نام پر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکیں گے یا کانوائے کو ٹارگٹ کرنے والے اصلی دہشتگردوں پر ہاتھ ڈالیں گے۔
ہم نے حکومت پر واضح کیا ہے کہ شیعہ سنی عوام ملکر امن کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں، ہمیں دور کرنے کی بجائے ایک دوسرے کے ساتھ قریب ہونے کا موقع فراہم کریں مگر افسوس بہت سے مسائل آج بھی حکمرانوں کے بدنیتی اور بے حسی پر مبنی رویے کی وجہ سے حل طلب ہیں۔ بہت سے پارلیمنٹیرینز تیار ہیں ضلع کرم کے مسائل کا مستقل حل نکالا جائے مگر ریاست کی جانب سے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جارہا ہے۔ اگر صورتحال ایسی ہی رہی تو کسی بڑے المیہ کے رونما ہونے میں کوئی دیر نہیں لگے گی، کئی بار کانوائے پر حملوں سے محسوس ہورہا ہے کچھ قوتیں علاقے میں پھر سے جنگ و جدال چاہ رہی ہیں مگر کرم کے عوام اب بیدار ہو چکے ہیں وہ لڑنا نہیں چاہتے خدارا اب کرم کے عوام کو امن سے رہنے دیا جائے، آج دونوں فریقین مندرجہ ذیل مطالبات کرتے ہیں۔
1۔ضلع کرم کے چھپری سے تری مینگل تک روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے محفوظ بناکر کھول دیا جائے۔
2۔ فریقین کے طے شدہ امن معاہدے پر عمل درآمد کیا جائے۔کسی بھی واقعہ میں ملوث عناصر کے خلاف کسی بھی جانبداری کے بغیر کاروائی کی جائے۔
3۔مری معاہدے کے مطابق زمینوں کے تنازعات کو کاغذات مال اور رواج کرم کے مطابق حل کیا جائے۔
4۔مذہبی توہین آمیز کلمات آدا کرنے والے اور عوام کے جذبات یا نفرتیں پھیلائے والی ویڈیوز بنانے والے عناصر کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے۔
5۔ابھی تک جتنے قافلوں پر حملے ہوئے ہیں صاف شفاف تحقیقات کرکے ملوث دہشتگردوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے اور انکو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔
وحدت نیوز (جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ بارکھان میں 7 بے گناہ افراد کی شہادت المناک واقعہ ہے۔ جس میں ملوث مجرموں کو بے نقاب کیا جائیں۔ بلوچستان میں گذشتہ دو دہائیوں سے بے گناہ انسانوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ اس خون ریزی کا سد باب ضروری ہے۔ انہوں نے اپنے جاری بیان میں بارکھان بلوچستان میں پنجاب جانے والی مسافر کوچ کے بے گناہ مسافروں کے بے رحمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ اور نہتے شہریوں کو بلاوجہ قتل کرنا مجرمانہ فعل ہے۔ ایسا ظلم کسی بھی مذہب میں روا نہیں۔ ان المناک واقعات پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتا ہوں، جس میں 7 معصوم افراد کی جانیں چلی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں بدامنی عروج پر ہے۔ سندھ میں ڈاکو راج اور اغواء برائے تاوان روز کا معمول بن چکے ہیں۔ جبکہ بلوچستان اور کے پی میں معصوم انسانوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ نہ عام شہری محفوظ ہے، نا ہی پولیس اور سیکیورٹی فورسز۔ پورا ملک جنگل بن چکا ہے۔ جہاں نہ کوئی قانون ہے نہ ہی قانون کی حکمرانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بزدلانہ فعل کے مرتکب افراد اور ان کے سہولت کاروں کو ضرور سزا ملنی چاہئے۔ حکومت دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کا مسلسل تعاقب کرے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لائے۔ حکومت دہشت گردی کے خاتمے اور صوبے کے لوگوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے سنجیدہ اقدامات کرے۔ پاکستان میں رہنے والے سب آپس میں بھائی ہیں۔ یہ کون ہیں جو پاکستان کے امن اور معشیت کو تباہ کرنے کے لئے ایک بار پھر سے سرگرم ہو گئے ہیں؟ علامہ مقصود علی ڈومکی نے دعا کی کہ اللّٰہ تعالٰی غمزدہ خاندانوں کو صبر و حوصلہ اور جاں بحق ہونے والوں کو جنت الفردوس عطا فرمائے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس علماء مکتب اہلبیت پاکستان کے مرکزی صدر علامہ سید حسنین عباس گردیزی نے لوئر کرم کے علاقے اوچت اور مندوری میں اشیائے خوردونوش کے قافلے پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت دشمن کاروائی قرار دیا ہے، پارا چنار سامان لے جانے والے قافلے پر حملہ اور لوٹ مار انتہائی افسوس ناک ہے، اس دہشت گردانہ کاروائی کا ان علاقوں میں دوبارہ ہونا جہاں سیکورٹی فورسز آپریشن کر چکی ہیں زیادہ تشویشناک ہے اور یہ سب حکومتی نگرانی میں چلائے جانے والے قافلے پر ہو رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹل پارا چنار مرکزی شاہراہ کی چار پانچ ماہ سے بندش اور غیر محفوظ ہونا حکومتی رٹ پر سوالیہ نشان ہے، طویل عرصے سے سنگین صورتحال سے دوچار پرامن اور قانون کا احترام کرنے والے لوگوں کو مشکلات سے نہ نکالنا ریاستی ناکامی، انتظامی بدنیتی اور حکمرانوں کی نااہلی و بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
وحدت نیوز(کوٹ مومن) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصرعباس شیرازی ایڈوکیٹ نے کوٹ مومن،ڈیرہ مرمانہ میں معروف عزادار ،متولی امام بارگاہ ولی العصر ،محلہ جہان خنا نہ غلام شبیر گوندل کے انتقال پر ملال پراہل خانہ سےاظہار تعزیت کے لئے آمد۔
اس موقع پر سید قمر شیرازی اور ایڈووکیٹ اظہر نٹھر بھی سید ناصرشیرازی کے ہمراہ تھے، سید ناصرشیرازی نے شاہد عمران گوندل ،غلام رضا گوندل ،کاظم گوندل ،اکبر گوندل ،اصغر گوندل ودیگر پسماندگان اور لواحقین سے ملاقات کی اور مرحوم کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کریمُ سے دعا ہے کہ وہ مرحوم کو جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور ان کے درجات بلند فرمائے۔ مرحوم کی علاقہ میں عزاداری سید الشہدا کے لئے بے مثال خدمات ہیں۔
وحدت نیوز(پشاور) ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے پارلیمانی لیڈر ایم این اے انجینئر حمید حسین طوری صاحب کی نئے چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ سید شہاب علی شاہ سے انکے آفس میں ملاقات۔
☆ایم این اے انجینئر حمید حسین طوری صاحب نے چیف سیکرٹری کو نیا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔
☆اس موقع پر ضلع کرم کے موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
☆ایم این اے حمید حسین نے کہا کہ پچھلے پانچ مہینوں سے پارہ چنار کے محاصرے پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔
☆لوئرکرم میں ٹل پارہ چنار مین شاہراہ پر پے در پے دہشتگردی کے واقعات حکومتی و ریاستی عملداری پر سوالیہ نشان ہے۔
☆دونوں شخصیات کی جانب سے لوئرکرم میں دہشتگردوں کے خلاف سخت کارروائی پر زور دیا گیا۔
☆جبکہ ٹل پارہ چنار روڈ کو محفوظ بنانے کیلئے موثر اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔
☆ایم این اے حمید حسین نے چیف سیکریٹری سے مطالبہ کیا کہ پارہ چنار کی تاجر برادری اور ٹرک ملکان کے نقصانات کے ازالے کے لئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔
وحدت نیوز (نجف اشرف) سیکریٹری امور خارجہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ ڈاکٹرسید شفقت حسین شیرازی کی جوار جناب امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام نجف اشرف میں وفد کے ہمراہ مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمی حافظ شیخ بشیر حسین نجفی (دام ظلہ) سے ملاقات
تفصیلات کے مطابق سیکرٹری امور خارجہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان وعالمی ادارہ الباقر ومجلس علماء امامیہ پاکستان کے بانی و سربراہ حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی کی ایم ڈبلیو ایم شعبہ نجف کے صدر علامہ سید خاور عباس نقوی ہمراہ اعضاء کابینہ و حوزة علمیہ امام باقر (ع) دمشق سيدة زينب (ع) کے مدير حجت الاسلام علامہ ڈاکٹر شیخ محمد حسن تقی ومدرس حوزہ شیخ عبدالغنی جابر کے ساتھ مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمى شيخ حافظ بشیر حسین نجفی صاحب سے انکے دفتر نجف اشرف میں ملاقات۔
اس ملاقات میں شام سے تشریف لانے والے مہمانان گرامی نے مرجع عالیقدر کی خدمت میں شام کے موجودہ حالات اور وہاں تشیع کے مسائل کی وضاحت کی اور سربراه عالمی ادارة الباقر نے انہیں بتایا کہ شام میں رجیم چینج کے بعد دمشق میں موجود حوزہ علمیہ امام باقر (ع) کا تدریسی عمل اب نجف اشرف جوار اقدس أمير المؤمنين علیہ السلام میں آپکے زیر سرپرستی کرنا چاھتے ہیں ۔ جس پر مرجع عالیقدر نے حوصلہ افزائی فرمائی اور دعائیں دیں اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے پارلیمانی لیڈر و رکن قومی اسمبلی ضلع کرم انجینئر حمید حسین طوری نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ روز پارا چنار جانے والے اشیاء خوردونوش کے قافلے پر حملہ افسوس ناک اور انتہائی تشویش کا باعث ہے، ٹل پارہ چنار قومی شاہراہ پچھلے پانچ ماہ سے بند ہے اور روڈ پر کانوائے کا فیصلہ سکیورٹی اداروں اور سول انتظامیہ کا مشترکہ فیصلہ ہوتا ہے، اس لیے سکیورٹی کی ذمہ داری بھی انکی بنتی ہے، لیکن افسوس صد افسوس سیکورٹی فورسز کی موجودگی میں دہشتگرد کانوائے میں موجود ٹرکوں کو لوٹتے ھیں اور گاڑیوں کو جلایا جاتا ہے، ڈرائیورز کو بے دردی سے قتل کیا جاتا ہے لیکن موقع پر موجود انتظامیہ کے اہلکار انہیں تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہتے ہیں، یہ سب دہشت گردانہ کاروائیاں روز کا معمول بن چکا ہے، میرا ریاست سے سوال ہے کہ حکومتی رٹ کہاں ہے اور ریاستی ادارے کہاں ہیں۔؟ سیکورٹی اہلکاروں کی موجودگی میں نقاب پوش لوٹ مار کر رہے ہیں لیکن سب تماشائی بنے ہوئے ہیں اس انداز سے کیا پیغام اور تاثر دیا جا رہا ہے، پیٹرول ڈیزل ناپید ہے، گزشتہ اور آنے والی فصل نہیں بوئی جا سکی جس کے علاقے کی عوام پر شدید اثرات مرتب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم نے کشمیریوں کی ہندوستان سے آزادی اور انکی حمایت میں قرارداد پاس کی ہے جو کہ بحیثیت مسلمان اور پاکستانی ہم سب کا فرض بنتا ہے کہ ہم مظلوم مسلمانوں کے لیے آواز بلند کریں چاہے وہ کشمیری ہوں یا فلسطینی، لیکن پارا چنار کرم کا علاقہ گزشتہ پانچ ماہ سے محاصرے کا شکار ہے اور راستوں کی بندش سے اب تک سینکڑوں معصوم شہریوں کی جانیں جا چکی ہیں، پیٹرول چودہ سو روپے لیٹر اور چینی پندرہ ہزار روپے فی بوری مشکل سے میسر ہے، دوائیاں ناپید ہیں، یہ غیر آئینی سلوک اور رویہ کیوں روا رکھا جا رہا ہے، کیا یہ محب وطن پاکستانی نہیں ہیں اور اس مادر وطن کا حصہ نہیں ہیں، اس پر سب ارباب اختیار چپ کیوں سادھے ہوئے ہیں اور کرم پارا چنار کے امن و امان کو ترجیح بنیادوں پر حل کیوں نہیں کیا جا رہا، کشمیر جو بھارتی تسلط کا شکار ہے اسے اپنے ساتھ ملانے کی کوشش ہو رہی ہے اور جو حساس علاقے سنگین صورتحال سے دوچار ہیں اور وہاں کی عوام میں ریاست کی بے حسی پر شدید احساس محرومی کا شکار ہیں ان کے مسائل اور مشکلات کا حل نہیں نکالا جاتا یہ کہاں کی دانشمندی اور حب الوطنی ھے۔
ط
وحدت نیوز(اسلام آباد)چیئرمین قائمہ کمیٹی گلگت بلتستان کونسل محمد ایوب شاہ کی زیر صدارت ممبران کونسل شیخ احمد علی نوری(پولیٹیکل سیکریٹری ایم ڈبلیوایم گلگت بلتستان) ، سید شبیہ الحسنین اور عبد الرحمن کاایک ہنگامی اجلاس کونسل سیکریٹریٹ اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں دیامر بھاشا ڈیم کے حوالے سے احتجاج کرنے والے جی بی کے غیور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے دیامر کے عوام کے چارٹر آف ڈیمانڈ کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے گلگت بلتستان جیسے حساس خطے کو ڈیم کی ریالٹی،بنیادی حقوق اور جائز مطالبات کو نظر انداز کرنا بدنیتی پر مبنی ہے لہذا وفاق کو چاہئے کہ وہ فلفور متاثرین دیامر ڈیم کے مطالبات کو منظور کرائے تاکہ علاقے میں امن اور وطن عزیز کے ساتھ رشتہ مزید مظبوط و مستحکم ہو جائے،انہوں نے مزید کہا کہ ہم ممبران کونسل دیامر ڈیم متاثرین کے شابہ بشانہ کھڑے ہے اور ہر فورم پر جائز مطالبات کے حل کے لیے کوشش کریں گے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ سید احمد اقبال رضوی نے اپنے ایک مذمتی بیان میں کہا ہے کہ ہم ضلع کرم، خصوصاً پاراچنار میں جاری بدامنی، راستوں کی بندش اور عوامی مشکلات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ گزشتہ کئی ماہ سے علاقے کے عوام محصور ہیں، اشیائے خوردونوش اور ادویات کی قلت کے باعث انسانی المیہ جنم لے چکا ہے، اور قیمتی جانوں کا ضیاع معمول بن گیا ہے۔
آج ایک بار پھر دہشتگردوں نے اشیائے خوردونوش اور ادویات لے جانے والی گاڑیوں پر حملہ کرکے ریاست کی رٹ کو کھلم کھلا چیلنج کیا ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ صوبائی حکومت اور سیکورٹی ادارے مٹھی بھر دہشتگردوں کو لگام دینے میں ناکام نظر آ رہے ہیں۔ یہ صورتحال نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ ریاستی عملداری پر بھی سوالیہ نشان ہے۔
ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ:
1.فوری طور پر راستے کھولے جائیں تاکہ عوام کو بنیادی ضروریات میسر آ سکیں۔
2.دہشتگردوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ امن و امان بحال ہو۔
3.متاثرہ عوام کو فوری ریلیف فراہم کیا جائے تاکہ مزید جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
4.ریاستی رٹ کو بحال کیا جائے اور ذمہ دار عناصر کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔
5.ضلع کرم میں امن کے لیے سرگرم عوامی نوجوان لیڈر، تحصیل چیئرمین مزمل فصیح کی فوری رہائی عمل میں لائی جائے، جو صوبائی حکومت کی جانب سے جھوٹے مقدمات میں پابندِ سلاسل ہیں۔
صوبائی حکومت اور سیکورٹی اداروں کی خاموشی اور بے بسی ملک کو ایک نئے بحران کی طرف دھکیل رہی ہے، جو ناقابل قبول ہے۔ ہم اربابِ اختیار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہوش کے ناخن لیں اور عوام کو اس عذاب سے نجات دلانے کے لیے فوری اقدامات کریں۔ اس بربریت کی جتنی بھی مذمت کی جائے، کم ہے۔
ہم ظلم کے خلاف کھڑے ہیں، اور عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر آئینی اور قانونی اقدام اٹھائیں گے!
وحدت نیوز(سکردو) اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی و پارلیمانی لیڈر ایم ڈبلیو ایم جی بی کاظم میثم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ میڈیا کے توسط سے معلوم ہوا ہے کہ موجودہ حکومت نے لینڈ ریفامز ایکٹ اسمبلی میں ٹیبل کرنے کے لیے کابینہ سے منظوری کرائی ہے۔ حکومت میں موجود کچھ غیرسیاسی لوگوں کا دعوی'ہے کہ تمام سٹیک ہولڈر کو اعتماد میں لیا گیا ہے جبکہ نئی ڈرافٹ کے متعلق اسمبلی میں موجود دس اپوزیشن ممبران لاعلم ہیں اور ابھی تک یہ مسودہ سامنے نہیں آیا۔ لینڈ ریفامز میں سب سے زیادہ بلتستان ریجن نے متاثر ہونا ہے جبکہ بلتستان کے کسی سٹیک ہولڈر سے نئی ڈرافٹ کے حوالے سے نہ بات ہوئی ہے اور نہ کسی کوعلم ہے۔
اطلاعات یہ ہیں کہ انجمن امامیہ کے مجوزہ ڈرافٹ کو پھر نظر انداز کرکے مرضی کی ڈرافٹ بنائی گئی ہے۔ جب تک نئی ڈرافٹ ہمارے پاس نہ آئے اور اس کے تمام پہلوں کا قانونی و تکنیکی جائزہ نہ لیں اس پہ کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔ تاہم جس پراسرار انداز میں کابینہ میں مفصل گفتگو کیے بغیر اور ڈرافٹ مکمل ہونے کے بعد اس کے سٹیک ہولڈرز سے شیئر کیے بغیر کابینہ سے پاس کرایا ہے اس سے خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ہم اب حکومت کو یہ کہنا چاہتے ہیں کہ لینڈر ریفامز کے نام پر یہاں کی زمینوں کو ہڑپنے کی کوشش ہوئی تو احتجاج کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہوگا۔ ہم نہ کسی دباؤ میں آئیں گے اور نہ کسی ڈیل کا حصہ بنیں گے۔ عوام کو یہاں کی زمینوں کا مالکانہ حقوق دینے کا مسودہ ہو تو کھل کر ساتھ دیں گے اگر پھر واردات کی کوشش ہوئی تو عوامی طاقت سے دنگل سجائیں گے۔