The Latest
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین اور جمعیت علمائے پاکستان نیازی گروپ میں اتحاد کا باضابطہ اعلان سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور جمعیت علمائے پاکستان کے صدر پیر معصوم شاہ نقوی کی دیگر رہنماوُں کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سیکرٹریٹ میں مشترکہ پریس کانفرنس،پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ شیعہ سنی اسلام کے دو بازو ہیں مملکت خداداد پاکستان کو دونوں مسلکوں نے مل کر بنایا تھا اور انشااللہ اس کی حفاظت بھی مل کر کریں گے،پاکستان کے دشمنوں نے اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کے لئے فرقہ واریت اور انتہا پسندی کو ہوا دی،آج الحمدللہ وہ ناکام ہوچکے ہیں پاکستان کے شیعہ سنی متحد ہیں ،علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے سعودی عرب فوج بھجوانے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے اسے ملکی سلامتی کے لئے خطرہ قرار دیا ،انہوں نے کہا کہ اسلامی ایٹمی پاور ہونے کے ناطے ہمیں مسلمان ملکوں کی لڑائی میں فریق بننے کی بجائے مسلمانوں کو آپس میں ملانے اور ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیئے،پاکستان اپنی سلامتی کو مقدم رکھے،ہم اسلام میں اتحاد اور اخوت کا باعث بنیں نہ کہ کسی پراکسی وار کا حصہ بن کر ملک کو مزید کسی امتحاں سے دوچار کریں ۔حکمران ہوش کے ناخن لیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب میں جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر پیر معصوم نقوی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بانی قائد اعظم شیعہ اور پاکستان کا خواب دیکھنے والے علامہ اقبال سنی مسلک سے تھے اس وطن عزیز کو شیعہ اور سنی نے مل کر بنایا آج ہمارااتحاد اس بات کی غمازی ہے کہ ہم فرقہ واریت کے نام پر پاکستان کو کمزور نہیں کرنے دینگے،پاکستان کے شیعہ سنی متحد ہیں ہم دہشت گردی کے خلاف آپریشن کو خوش آئند اور پاکستان کی سلامتی وبقا کو ایک سنگ میل سمجھتے ہیں تکفریت اور دہشت گرد پاکستان کے دوست نہیں،ہمیں ان دشمنوں سے نجات کے لئے کمر بستہ ہو کر اپنی افواج کی پشت پر کھڑا ہونا ہوگا،سعودی عرب کی جانب سے مسلمان ملک یمن میں حملہ قابل مذمت ہے،پاکستان کو اس جنگ میں دھکیلنے والے دراصل آپریشن ضرب عضب کو متاثر کرنے کے درپے ہیں،ہمیں مسلمان ملکوں میں لڑائی پر ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیئے،ہم پاکستان کی سلامتی کو داوُ پر لگانے کی کسی خارجہ پالیسی کو تسلیم نہیں کریں گے دونوں جماعتوں کے سرابراہوں نے مشترکہ اعلامیہ پر دستخط بھی کیے۔
وحدت نیوز (قم المقدسہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور خارجہ وڈپٹی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے قم المقدس سے جاری ایک بیان میں نے کہا کہ یمن پر سعودی جارحیت دراصل سعودیہ کی خطے میں تسلط قائم رکھنے کی سازش کا حصہ ہے۔ یمنی عوام اپنے حقوق کے لئے پرامن جدوجہد کر رہی تھی جو کہ ان کا بنیادی حق ہے۔ سعودی عرب یمن کی عوام کے خون سے ہولی کھیل رہا ہے جس کا خمیازہ اسے بھگتنا پڑے گا۔ علاوہ ازیں ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی مسلمان سے کعبۃ اللہ کو خطرہ نہیں ہے خطرہ دارصل سعودی حکمرانوں کو اپنی شہنشایت اور محلات کا ہے جس کے لئے وہ مقدسات کی آڑ میں بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام کر رہے ہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ سعودی شہزادوں نے ہمیشہ سے اپنے مخالفین اور حریت کے لئے اٹھنے والی تحریکوں کو دبانے کے لئے مقدس مقامات کا سہارہ لے کر ان کا بے دریغ قتل عام کیا ہے لہذا امت مسلمہ اور خاص طور پر سعودی عرب کے اتحادیوں کو جان لینا چاہیے کہ یہ جنگ مقدسات کی جنگ نہیں ہے بلکہ یہ شہنشایت کو دوام بخشنے کے لئے لڑی جانے والی جنگ ہے۔ اتحادیوں کو چاہیے کہ وہ خواہ مخواہ یمنی عوام کے خون سے اپنے ہاتھوں کو رنگین نہ کریں اور ملت یمن کی نفرت میں اضافہ نہ کریں۔
حکومت مصالحانہ کردار ادا رکرتے ہوئے یمن میں جمہوری نظام قائم کرنے کا فارمولہ پیش کرے، سید ہاشم موسوی
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماعلامہ سید ہاشم موسوی نے اپنے بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی حکمران اپنی بادشاہت بچانے کی خاطر یمن پر حملہ کرکے بدترین ریاستی دہشتگردی اور سنگین جنگی جرائم کا مرتکب ہوا ہے۔ عرب عوام آمریت سے تنگ آچکی ہیں۔ وہ اپنے ممالک میں جمہوریت اور خود مختاری کے خواہاں ہیں۔ مغربی ممالک اور عرب حکمران عوام کی بیداری کا رخ فرقہ واریت کی طرف موڑ رہے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ اس صورتحال کے باوجود نواز حکومت کا قوم اور پارلیمنٹ کو نظر انداز کرنا اور سعودی آمر کے ظالمانہ اقدام کی حمایت کرتے ہوئے فوجی امداد کی یقین دہانی کرانا وطن عزیز سے ان کی وفاداری پر سوالیہ نشان ہے۔یمن کے خلاف جنگی فریق بن کر نواز حکومت ملک کی خودمختاری و سالمیت اور پاک فوج کی عزت کو داو پر لگا رہی ہے۔ حکومت حرمین شریفین کے مقدس نام پر سیاست کرتے ہوئے عوام کو فریب دینے کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ حرمین شریفین کو اگر آمروں سے خطرہ نہ ہو تو یمنی مسلمانوں سے کوئی خطرہ نہیں ہو سکتا کیونکہ یمنی مسلمان تو قبلہ اول کی آزادی کے بھی خواہاں ہیں۔ شریف برادران اور وزیر دفاع خواجہ آصف کے ایسے بیانات ان کے انتہا پسندانہ و تکفیری سوچ کی عکاسی کررہی ہیں۔ حکومت افغان جنگ کے بھیانک نتائج سے سبق سیکھتے ہوئے ہمیں اب یمنی عوام کا قاتل نہ بنائیں۔ قوم پہلے سے ہی نسلی ، لسانی، صوبائی اور مذہبی تعصبات کا شکارہیں۔ اب یمن کے معاملات میں مداخلت کرکے قوم میں مذید انتشار اور فرقہ واریت کو ہوا نہیں دینی چاہیے۔یمن کے خلاف جنگی فریق بننے کی بجائے حکومت مصالحانہ کردار ادا کرتے ہوئے وہاں جمہوری نظام قائم کرنے کا فارمولہ پیش کریں۔ تاکہ یمن میں امن و امان قائم ہو اور پاکستان کی ساکھ کو نقصان بھی نہ پہنچے۔
وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبرپختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد سبطین حسینی نے کہا ہے کہ حرمین کی حفاظت اور ملکی سالمیت کے نام پر ایک اسلامی اور ہمسایہ ملک پر جارحیت علاقے کو آگ کی وادی میں دھکیلنا اور استعمار و استبداد کے مکروح عزائم کو عملی جامہ پہنانا ہے،بین الاقوامی خبر رساں ادارے سے خصوصی گفتگو کے دوران رہنما ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ آل سعود کے حکمرانوں نے 90 کی دہائی میں امریکی ایماء پر کفار کے نجس قدم حجاز مقدس پر رکھوانے کے علاوہ لاکھوں انسانوں کے خون میں برابر کے شریک ہو کر قدرتی وسائل سے مالامال ممالک، کویت و عراق کو بے تحاشہ نقصان پہنچایا اور لاکھوں انسانوں کو بے گناہ قتل کراوایا اور اب یمن میں مداخلت کرکے مشرق وسطیٰ بلکہ عالم اسلام میں تفرقہ ڈالنے کی مذموم کوشش کی ہے۔ یمن میں امن و استحکام کی بجائے بے گناہ عوام کا خون بہا کر کس کی خدمت کی جارہی ہے۔
وحدت نیوز (لاہور) امت مسلمہ اغیار کی سازشوں کا ادراک کرے اور مسلم امہ میں خونریزی بند کروائے،یمن کے مسلمانوں کے لئے حرمین شریفین کی حرمت اتنی عزیز ہے جتنی دیگر مسلم ممالک کو ہے،اقتدار اور بادشاہت کی جنگ کو حرمین شریفین کے ساتھ جوڑ کر مسلمانوں کے جذبات سے نہیں کھیلنا چاہیئے،پاکستان اس پراکسی وار سے دور رہ کر ثالثی کا کردار ادا کرے،پاکستان میں کالعدم جماعتوں کی جانب سے مسلمانوں کے جذبات بھڑکانے کا عمل بند ہونا چاہئے،مشرقی وسطیٰ کی اس پراکسی وار سے ہمیں دور رہنا ہوگا،میڈیا یمن کی سیاسی جنگ کو مذہبی رنگ دینے سے گریز کرے، حرمین شریفین کو خطرہ سعودی حکمرانوں سے ہے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے صوبائی سیکرٹریٹ میں لاہور ڈویژن کے اراکین کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کی سلامتی و استحکام کو سامنے رکھنا چاہیئے،تاریخ گواہ ہے کہ عرب ممالک نے اپنے مفادات کے لئے طالبان سمیت ہر انتہا پسند گروہ کی سرپرستی کی،وکی لیکس اور ہمارے انٹیلیجنس اداروں کی رپورٹس ہمارے سامنے ہیں،اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں پاکستان کے لئے سوچنا ہو گا،پاکستان امت مسلمہ میں واحد ایٹمی ملک ہے،امریکہ اسرائیل،بھارت کی یہی خواہش ہے کہ پاکستان کو اس دلدل میں دھکیلے،حکمرانوں اور ریاستی اداروں نے دانشمندی کا ثبوت نہ دیا توملک کوایک نہ ختم ہونے والے بحران سے دوچار ہو نے سے کوئی بچا نہیں سکتاٍ،علامہ اسدی کا کہنا تھاپاکستان کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کا امتحان ہے کہ وہ اس بحران سے ملک کو بچانے اور امت مسلمہ کے درمیاں ہم آہنگی برقرار رکھنے میں اپنا کردار ادا کریں۔اجلاس میں علامہ سید احمد اقبال رضوی،علامہ ابو زر مہدوی،علامہ محمد اقبال کامرانی،عمران علی شیخ،سید اسد عباس نقوی،رانا ماجد علی،سید حسین زیدی،اور زاہد حسین مہدوی نے شرکت کی۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضانے کہاہے کہ ہمیں ہر آزمائش میں صبر سے کام لینا ہوگا۔پاکستان اس وقت چاروں طرف سے مشکلات میں گھرا ہوا ہے ہمیں ایک ملت بن کر ان مشکلات سے نکلنا ہوگا،حکومت افواہوں پر کان دہرکر یمن کے بے گناہ عوام کے قتل عام میں شریک نہ ہو، اجتماعی ترقی اور خوشحالی کیلئے جن معاشرتی خوبیوں کی ضرورت ہوتی ہے ان میں ایک بنیادی بات یہ ہے کہ لوگ ایک دوسرے پر اور اپنے اداروں پر بھروسہ کر سکیں ہم اس دولت کی بات تو بہت کرتے ہیں جس کی ایک مادی حیثیت ہے لیکن ایک دولت وہ بھی ہوتی ہے جس کا رشتہ ہماری اجتماعی اور انفرادی زندگی سے ہوتا ہے جہاں تک اعتماد کا معاملہ ہے تو اس کا اطلاق صرف سیاست پر نہیں ہوتا ہماری اجتماعی زندگی میں بھروسے اور اعتماد کی کمی اتنی پھیل گئی ہے کہ ایماندار اور نیک لوگ اپنے اپنے شعبوں میں خود کو اس کیلئے موزوں نہیں سمجھتے ۔ پاکستان سے اگر کرپشن، بد عنوانی کے کلچر کو ختم کرنا ہے تو ہمیں مل کر اسکے خلاف کام کرنا ہوگا ہمارے معاشرے میں ہر طرح کی گندگی موجود ہے کیونکہ ہمارے معاشرے میں صرف بھروسے اور اعتماد کی ہی کمی نہیں ہے برداشت کی اس سے بھی زیادہ کمی ہے یہ سوچ کر دکھ ہوتا ہے کہ کیسی کیسی محرومیوں کو ہم قبول کر لیتے ہیں اور کیسی کیسی باتوں پر پورا ملک ،پورا معاشرہ غیظ و غضب کا شکار ہو جاتا ہے جس کیلئے سنجیدہ طرز عمل ضروری ہے ۔
وحدت نیوز (کراچی) سندھ حکومت کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ اگر 22 نکاتی معاہدے پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو شہداء کمیٹی تمام امن پسند قوتوں کے ساتھ مل کر حکمرانوں کے خلاف سخت احتجاجی تحریک چلائے گی۔ ان خیالات کا اظہار شہداء کمیٹی شکارپور کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی نے کراچی پریس کلب میں دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج وطن عزیز دہشتگردی کی آگ میں جل رہا ہے جس کا سبب ماضی میں حکمرانوں کی غلط پالیسیاں ہیں، سابق آمر جنرل ضیاء الحق کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ آج دہشت گردی، بم دھماکوں اور خود کش حملوں کی صورت میں قوم کے سامنے ہے، کہ جس دہشتگردی سے نہ تو پاکستان کے عوام محفوظ ہیں اور نہ ہی پاکستان کی سیکورٹی فورسز اور ادارے اور حد تو یہ ہو چکی ہے کہ ہمارے اسکولوں کو بھی دہشت گرد ی کا نشانہ بنایا جا رہاہے۔ ہونا تو یہ چاہئیے تھا کہ ریاستی ادارے اور حکمران دہشت گردی کی آگ بجھانے کے لئے ملک گیر آپریشن کرتے اور دہشت گردوں اور دہشت گردوں کے سرپرست عناصر کا قلع قمع کرتے لیکن افسوس کی بات ہے کہ ایسا نہیں ہوا، بلکہ حکمران طبقہ ایک مرتبہ پھر ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کے بجائے انہی غلطیوں کو دوبارہ دہرانے کے سنگین اقدامات کرنے کی کوشش کر رہاہے اور اب یمن کے معاملے میں سعودی عربیہ کی جانب سے شروع کی جانے والی جارحیت میں براہ راست حصہ بننے کی غلطی کے لئے ماحوال سازگار بنایا جا رہاہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ عوام کو قتل کرنے کیلئے کرائے کا قاتل بننے کی تیاریاں نہ کی جائیں اور پاکستان کی افواج کو غیر ملکی جنگ جو کہ امریکی اور اسرائیلی ایجنڈے پر کی جا رہی ہے اس جنگ سے دور رکھا جائے، سانحہ شکار پور سندھ کی تاریخ بلکہ پاکستان کی تاریخ میں المناک سانحہ ہے اور جس کا سبب یہ تھا کہ گذشتہ چند سالوں سے اس ضلع میں اور سندھ کے مختلف اضلاع میں دہشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس اور مراکز کی فعالیت تھی، ریاستی ادارے دہشت گردی کے تربیتی مراکز اور ان کے معاونین کے خلاف کاروائی کی بجائے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ پاکستان بھر کے عوام، بالخصوص سندھ کے بہادر بیٹوں نے دہشت گردی کے اس المناک واقعے کے بعد دہشت گردی اور مذہبی جنونیت کے خلاف جس موثر رد عمل کا اظہار کیا و ہ بھی قابل ستائش ہے۔
علامہ مقصود ڈومکی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی امن پسند قوتیں متحد ہوکر دہشت گردوں کو عبرتناک شکست دے سکتی ہیں، شہداء کمیٹی نے وزیر اعلیٰ سندھ ہاؤس کراچی کی طرف کئے گئے لانگ مارچ کے بعد ظلم اور دہشت گردی کے خلاف اپنی جد وجہد کو ختم نہیں کیا بلکہ جاری رکھا ہے، اس حوالے سے شہداء کمیٹی شکارپور کے چیئرمین کی حیثیت سے میں پاکستان کی تمام محب وطن قوتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں مل کر ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے 19 اپریل کو دہشت گردی کے خلاف ہونے والے عوامی ریفرنڈم میں شریک ہوں اور دہشت گردی کی خلاف مشترکہ جد وجہد میں شریک ہوں۔ 19 فروری کو سندھ حکومت کے ساتھ شہداء کمیٹی کے مذاکرات کے نتیجہ میں ایک معاہدہ طے پایا تھا جس میں دہشت گردوں کے خلاف بھرپور آپریشن اور کالعدم دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سدباب بنیادی نکتہ طے پایا تھا، مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ سندھ حکومت معاہدے پر عمل درآمد میں سست رفتاری اور غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ ایسے نا اہل افراد سے باز پرس کیوں نہیں کرتے کہ جن کے سبب تاحال شہداء کمیٹی کے ساتھ کئے جانے والے وعدوں پر عملدرآمد کو یقینی نہیں بنایا جا سکا ہے، ہم سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ معاہدے کے تحت کئے جانے والے وعدوں پر فی الفور عملدرآمد کو یقینی بنائے اور سست روی اور کام کو روکنے کی کوشش کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے، بصورت دیگر احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہاں آپ کی توجہ سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے بیان کی طرف مبذول کروانا چاہتے ہیں اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ رکن صوبائی اسمبلی کے اس بیان کی روشنی میں تحقیقات کریں کہ کیا واقعی بعض سیاسی رہنماؤں کے دہشت گردوں سے تعلقات ہیں؟ عوام اس بارے میں حقائق جاننا چاہتے ہیں۔ شہداء کمیٹی شکار پور نے فیصلہ کیا ہے کہ مورخہ 19 اپریل کو دہشت گردی کے خلاف عوامی ریفرنڈم کا دن منایا جائے گا، اس سلسلے میں رابطہ مہم شروع کر دی گئی، تاہم اس حوالے سے سول سوسائٹی، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما، قوم پرست رہنماؤں، اقلیتی رہنماؤں اور اکابرین سے روابط کا سلسلہ جاری ہے۔ ہم آخر میں سندھ حکومت کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ اگر 22 نکاتی معاہدے پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو شہداء کمیٹی تمام امن پسند قوتوں کے ساتھ مل کر حکمرانوں کے خلاف سخت احتجاجی تحریک چلائے گی، لہذٰا اس سے قبل کے عوام سڑکوں پر اتر آئیں حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور فی الفور اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔
وحدت نیوز (حیدرآباد) شہداء کمیٹی کے چیئرمین اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ سیاسیات کے مرکزی معاون سیکریٹری علامہ مقصود علی ڈومکی نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کے سلسلے میں سندہ ترقی پسند پارٹی کے مرکزی آفس میں STP کی مرکزی قیادت سے ملاقات کی اور انہیں ۱۹ اپریل دہشت گردی کے خلاف عوامی ریفرنڈم میں شرکت کی دعوت دی۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے دھشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کے سلسلے میں حیدر آباد میں سول سوسائٹی کے رہنماؤں کی جانب سے منعقدہ اہم اجلاس میں شرکت کی۔اس موقعہ پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ پورا ملک دھشت گردی کی لپیٹ میں ہے،جس کے خاتمہ کیلئے ملک بھر میں آپریشن ضرب عضب شروع کرنا ہوگا، شکارپور میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے لئے تو فوج آ نہیں رہی ایسے میںآل سعود کے تحفظ کے لئے یمن فوج بھیجنے کی باتیں کی جارہی ہیں ۔ریاست دھشت گردوں کے خلاف اعلان جنگ کرے تو عوام کے سب طبقات اسکی پشت پر کھڑے ہونگے۔دھشت گردوں کے تربیتی مراکز کے ساتھ ساتھ کالعدم تنظیموں کے خلاف کاروائی کرنا ہوگی۔ریاستی ادارے گڈ اور بیڈ کے چکر سے باہر نکل کر تمام دہشت گردوں کا خاتمہ یقینی بنائیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ ملک کی امن پسند قوتیں متحد ہوکر دھشت گردی کے خاتمہ کیلئے آگے آئیں،انہوں نے کہا کہ نوازلیگ کو اپنے راستے دھشت گردوں سے جدا کرنا ہوں گے اور انہیں عوام دشمن پالیسیاں بدلنا ہوں گی،انہوں نے کہا کہ سندہ حکومت ۲۲ نکاتی معاہدے پر عمل در آمد نہیں کر رہی اسی لئے شہداء کمیٹی احتجاجی تحریک شروع کررہی ہے ۔ احتجاجی تحریک کے پہلے مرحلے میں مختلف شہروں میں ۱۹ اپریل کو احتجاجی جلسے اور دھشت گردی کے خلاف عوامی ریفرنڈم ہوگا۔
اس موقعہ پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے سول سوسائٹی کو ۱۹ اپریل دھشت گردی کے خلاف عوامی ریفرنڈم میں شرکت کی دعوت دی،سول سوسائٹی نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد اور عوامی ریفرنڈم کی بھرپور حمایت کا یقین دلایا،سول سوسائٹی اجلاس سے امر سندھو، پنہل ساریو، جاوید و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے شہداء کمیٹی کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
وحدت نیوز(گلگت) یمن پر سعودی اتھاد کی جارحیت کے خلاف مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی احتجاجی ریلی صوبائی سیکرٹریٹ سے شروع ہوکر شہر کے مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی دنیور چوک پہنچ کر جلسے کی شکل اختیار کرگئی۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل شیخ نیئر عباس مصطفوی، ڈویژنل سیکرٹری جنرل علامہ محمد بلال سمائری ، شیخ شہادت حسین اور جمال اختر عابدی نے خطاب کرتے ہوئے سعودی اتحاد کا یمن پر حملے کو کسی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں اتنی غیرت ہے تو بیت المقدس پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خلاف اتحاد بنائے اور غزہ میں ہونے والے انسانیت سوزمظالم پر آواز اٹھائے۔ انہوں نے سعودی اتحاد کی حمایت پر نواز حکومت کے خلاف سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نواز حکومت حق نمک ادا کرنے کی خاطر ان تکفیری قوتوں سے لی گئی ڈیڑھ ارب ڈالر کی قیمت ادار کرنے کیلئے ملک کو آگ کی دلدل میں دھکیل رہی ہے جبکہ ملک بھر میں تمام جماعتیں اس ملک دشمن پالیسی کا مسترد کرچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ سازش آج سے نہیں بلکہ ایک عرصے سے ہورہی تھی اور اس مقصد کے لئے ہی تاریخی دھاندلی کرکے موجودہ حکومت برسر اقتدار آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی صورت پاکستان کی سالمیت کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ نواز شریف کا سیاسی باپ ضیاء الحق نے امریکہ کے اشارے پر افغانستان جنگ میں حصہ لی اور آج تک ملک عذاب سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پاک فوج اس گند کو صاف کرنے کیلئے قربانیاں دے رہی ہے۔ انہوں نے چیف آف آرمی سٹاب سے اپیل کی کہ وہ اس احمقانہ فیصلے کے خلاف ایکشن لے۔ شیخ نیئر عباس مصطفوی نے زرداری کی جانب سے یمن حملے کی حمایت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دبئی میں گرفتار پیپلز پارٹی کے دہشت گرد لیاری امن کمیٹی کے عزیر بلوچ کی پاکستان کے حوالے نہ کرنے کی شرط پر اس جارحیت کی حمایت کا سودا کیا ہے۔
وحدت نیوز (ملتان) مسجد حیدریہ گلگشت کالونی ملتان میں ایام فاطمیہ کی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحد ت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری تبلیغات علامہ اعجاز بہشتی کا کہنا تھا کہ یمن ایک آزاد ملک ہے اور انکے مظلوم عوام کو تقدس اور حریت کی بحالی میں رکاوٹ ڈالنا احمقانہ عمل ہوگا۔ ہم کھبی آل سعود کے اس ظلم کو فراموش نہیں کر سکتے جو انہوں نے یمن کے بے گناہ اور معصوم بچوں اور خواتین کا قتل عام کے زریعے کیا۔
علامہ اعجاز بہشتی کا مزید کہنا تھا کہ ہم پاکستان کی حکومت سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس جنگ کا حصہ نہ بنے اور امریکہ اور اسرائیل کے خواہشات کی تکمیل میں معاونت نہ کرے،یمن کے مظلوم اور غیور مسلمانوں کی طرف سے مکہ اور مدینہ کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔ بلکہ خود آل سعود مکہ اورمدینہ کے لیئےسب سے بڑا خطرہ ہیں جو اپنے محل بنوانے کے لئے مقدس مقامات کی تقدس کو پامال کرتے ہیں اور اہل البیت ع ، اصحاب اجمعین اور ازواج مطہرات کی مقدس قبور کی بے حرمتی کرتے ہیں اور ان کو گراتے ہیں جس کی واضح مثال جنت البقیع کی تاراجی ہے،تمام عالم اسلام کو چاہیے کہ وہ آل سعود اور اسرائیل کی مسلمانوں کواآپس میں لڑانے کی سازش کو ناکام بنا ئیں اور یمن کی حریت پر حملہ کی مزمت کریں۔