The Latest
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان نے جمہوری وطن پارٹی کے رہنماء نوابزادہ گہرام خان بگٹی کے گھر پر چھاپے اور انکی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جعلی حکمران عوامی تحریکوں سے بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئے ہیں۔ بلوچستان کی سیاسی قائدین کے جائز مطالبات تسلیم کرنے کے بجائے طاقت کا ناجائز استعمال کیا جا رہا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین صوبہ بلوچستان کے جاری کردہ بیان کہا گیا کہ سابقہ صوبائی وزیر نوابزادہ گہرام بگٹی کو پرامن لانگ مارچ کی کال دینے کی پاداش میں تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کرنا سیاسی آزادی اور جمہوری اقدار کے خلاف ہے۔ پرامن احتجاج کرنا ہر پاکستانی شہری کا جمہوری حق ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ نوابزادہ گوہرام بگٹی سمیت تمام سیاسی اسیران کو رہا کیا جائے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی و پارلیمانی لیڈر ایم ڈبلیو ایم جی بی کاظم میثم نے جمہوری وطن پارٹی کے رہنما نواب اکبر بگٹی کا پوتا سابق صوبائی وزیر بلوچستان نوابزادہ گہرام بگٹی سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔ انہوں نے گہرام بگٹی کی جانب سے دی گئی لانگ مارچ کی کال اور بلوچستان کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ اپوزیشن لیڈر نے اپنے سیاسی رفیق سے کہا کہ حقوق سے محروم گلگت بلتستان کے عوام بلوچستان کی محرومیوں کو اچھی طرح سمجھ سکتے ہیں۔ بلوچستان ہو یا گلگت بلتستان، کراچی ہو یا خیبر پختوانخواہ موجودہ فاشسٹ رجیم کے ظلم کی چکی میں پس رہا ہے۔ ہم ہر مظلوم کے حامی ہیں۔ گہرام بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں ہماری ماوں بہنوں کو بھی گرفتار کیا جا رہا ہے جو کہ ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج ہمارا آئینی و جمہوری حق ہے لیکن اسے بھی روکنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ بلوچستان کے عوام کے مینڈینٹ کو جب تک واپس نہیں کیا جائے گا نہ سیاسی استحکام آسکتا ہے اور نہ معاشی۔
انہوں نے مشکل وقت میں حمایت پر اپوزیشن لیڈر اور گلگت بلتستان کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے دونوں سروں پر موجود گلگت بلتستان اور بلوچستان کے عوام کی محرومی نکتہ اشتراک ہے۔ ہم ایک دوسرے کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے۔ گہرام بگٹی نے لانگ مارچ کے لیے 72 گھنٹوں کا وقت دیا تھا بلوچستان حکومت نے انہیں لانگ مارچ سے قبل گرفتار کر لیا ہے۔ بلوچ خواتین کی رہائی انکا پہلا مطالبہ تھا۔ ان کی گرفتاری کی اپوزیشن لیڈر نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جمہوری جدوجہد کو روکنے کے بھیانک نتائج آئیں گے۔ لانگ مارچ اور احتجاج عوام کا بنیادی حق ہے۔ گہرام بگٹی اور دیگر گرفتار سیاسی رہنماوں کو رہا کیا جائے۔ بلوچستان کے حقوق کے لیے جمہوری اور عوامی جدوجہد کرنے والوں کا راستہ نہ روکا جائے بلخصوص ماہ رنگ جو کہ بلوچستان کی بیٹی ہیں انہیں رہا کر کے مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا حل نکالا جائے۔
وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہے۔ بلوچستان میں بدامنی عروج پر ہے، یہاں کوئی شخص محفوظ نہیں ہے۔ بلوچستان کے حالات پر ہمیں شدید تشویش ہے۔ ریلوے ٹریک، روڈ راستے سبھی غیر محفوظ بن چکے ہیں۔ آئے روز مسافروں کو گاڑیوں سے اتار کر گولیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ جعلی مینڈٹ کی حامل حکومت پرامن احتجاج سے خائف ہے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سابق وزیراعلیٰ سردار اختر جان مینگل کے پرامن احتجاج کے راستے میں رکاؤٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔ جمہوری وطن پارٹی کے رہنماء نوابزادہ گہرام خان بگٹی کو بلا جواز گرفتار کیا گیا ہے۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ پاکستان کی مقتدر قوتوں کو اب یہ بات سمجھ جانی چاہئے کہ جعلی مینڈٹ کے حامل مصنوعی لیڈروں کے پاس ملک و قوم کی قیادت کرنے کی صلاحیت اور اہلیت نہیں ہے۔ نا قوم ان پر اعتماد کرتی ہے نا ہی وہ قوم کی ترجمانی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں بھی امن و امان کی ابتر صورتحال اغواء برائے تاوان چوری اور ڈاکے سے تنگ آ کر ہزاروں ہندو خاندان پچھلے چھ ماہ میں نقل مکانی کرکے پاکستان چھوڑ چکے ہیں۔ وسیع پیمانے پر ہندو تاجروں کا ملک چھوڑ کر جانا افسوسناک ہے۔
وحدت نیوز(اصفہان) مجلس وحدت مسلمین شعبہ اصفہان کے زیر اہتمام طلاب کے لیے ایک روحانی و تفریحی دورہ کا انعقاد کیا گیا، جس میں شرکاء نے امام زادہ سید محمد (فرزند سید زید شہید) کے روضہ مبارک اور شہید محسن حججی کے مرقد پر حاضری دی۔
دورے کے آغاز میں شرکاء نے خمینی شہر میں واقع امام زادہ سید محمد کے روضہ مبارک کی زیارت کی، جس کے بعد شہید جاویدان محسن حججی کے نورانی مرقد پر فاتحہ خوانی کی گئی۔
تقریب کے دوران برادر غلام علی بلتستانی نے شہداء کی عظمت پر ایک ترانہ پیش کیا، جبکہ سید اسرار عباس نقوی اور برادر نبیل حسین نے شہداء کے مقام اور ان کی قربانیوں پر روشنی ڈالی۔
مقررین نے اپنے بیانات میں کہا کہ شہداء کی وجہ سے ہی آج ہم محفوظ ہیں اور انہوں نے وحدت اسلامی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ صہیونی اور استکباری قوتیں نہ صرف اسلام بلکہ پوری انسانیت کے دشمن ہیں، جو مسلمانوں میں اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
اس موقع پر حجت الاسلام والمسلمین عسکری نے بھی طلاب سے ملاقات کی اور انہیں وعظ و نصیحت فرمائی۔ آخر میں شرکاء نے ایک پارک میں دوپہر کے کھانے سے لطف اندوز ہونے کے بعد تفریحی سرگرمیوں میں حصہ لیا اور ہاسٹل واپس آگئے۔ یہ دورہ طلاب کے لیے روحانی تربیت اور تفریح کا ایک بہترین موقع ثابت ہوا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مرکزی صدر عزاداری ونگ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ملک اقرار حسین علوی کی جانب سے مرکزی سیکریٹری یوتھ ونگ علامہ اعجاز حسین بہشتی کے اعزاز میں خصوصی تقریب منعقد کی گئی۔
تقریب میں اراکین شوری عالی علامہ محمد اقبال بہشتی،نثار علی فیضی ،مرکزی مسول دفتر ارشاد بنگش ،مجلس علما اہلبیت کی مرکزی کابینہ کے اراکین علامہ اصغر عسکری، علامہ سید ثمر علی نقوی اور ملک خاور بھی شریک ہوئے۔
مرکزی صدر عزاداری ونگ ملک اقرار حسین علوی نے علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی کی رفاہی و فلاحی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں "ذوالفقار حیدری" ایوارڈ دیا۔
شرکاء محفل نے علامہ شیخ اعجاز بہشتی کی طویل جدوجہد اور قومی و ملی خدمات کو سراہا اور انہیں خراج تحسین پیش کیا۔قبل ازیں علامہ شیخ اعجاز بہشتی کی آمد پہ انہیں پھولوںکا گلدستہ پیش کر کے خوش آمدید کہا گیا،تقریب کے آخر میں علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی نے عزاداری ونگ کا شکریہ ادا کیا،تقریب کے اختتام پہ پرتکلف عشائیہ کا اہتمام کیا گیا۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے بلوچستان کے دورے میں ایم ڈبلیو ایم وومن ونگ علمدار روڈ کوئٹہ کی جانب سے منعقدہ نشست میں شرکت کی جس میں گزشتہ چند مہینوں کی تنظیمی کارکردگی ، العصر پراجیکٹس ، تربیتی ورکشاپس اور یونٹ سازی جیسے تنظیمی امور کی تفصیلات پیش کی گئیں ، عصری تقاضوں کے پیشِ نظر خواتین کے لیے مارشل آرٹس اور اسپورٹس کے فروغ میں ایم ڈبلیو ایم وومن ونگ علمدار روڈ کوئٹہ کی عہدیدارن و کارکنان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے قائد وحدت علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے نصیحت کی کہ اس طرح کے مزید پروگرام کے ذریعے اسلامی اصولوں اور شرائط کے ساتھ محفوظ ماحول میں جوان بیٹیوں کی روحانی و جسمانی تربیت کی جائے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) سینئرسیاستدان و سابق سینیٹرنوابزادہ حاجی میرلشکری خان رئیسانی سے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے مرکزی رہنما اور سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس ،صاحبزادہ حامد رضا،سردارلطیف کھوسہ،عبدالرحیم زیارتوال کی قیادت میں وفدنےکوئٹہ میں ان کی رہائش گا ہ پر ملاقات کی۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے قائدین نے نوابزادہ حاجی میر لشکری رئیسانی سے بات چیت کے دوران ملکی سیاسی صورتحال بالخصوص بلوچستان میں امن وامان کے مخدوش حالات اور بلوچ عوام کے ریاستی استحصال سمیت حقوق کی عدم فراہمی جیسے مسائل پر تفصیلی گفتگو کی۔
مہمان قائدین نے نوابزادہ حاجی میر لشکری رئیسانی کو تحریک تحفظ آئین پاکستان کے اغراض ومقاصد اور اہداف سے بھی آگاہ کیا اور انہیں اس اتحاد میں باقائدہ شمولیت کی دعوت بھی دی گئی، نوابزادہ حاجی میر لشکری رئیسانی نے معزز مہمانان گرامی کی آمد پر شکریہ ادا کیا اور آخر میں مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی گئی۔
اس موقع پر ایم ڈبلیوایم بلوچستان کے صوبائی قائدین اور ضلعی رہنماؤں پر مشتمل وفد بھی ملاقات میں شریک تھا جس میں صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی، نائب صدر علامہ ولایت حسین جعفری، جنری سیکریٹری سہیل اکبر شیرازی ودیگر بھی شامل تھے۔
وحدت نیوز(پشین) پشین بلوچستان میں پشتونخوامیپ کے زیر اہتمام جلسے سے سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین توڑنے والوں کو پھانسی ہونی چاہئے، انصاف کے قاتل جسٹس منیر کی باقیات وہ ججز، ظالم، قاتل اور ڈاکو جنہوں نے مارشل لاز کو قانونی جواز فراہم کیا، آئین پاکستان کو توڑنے کی سزا، سزائے موت ہے، اگر یہ سزا اس وقت کے آئین شکن جرنیلوں کو دی جاتی تو ملک دولخت نہ ہوتا، آئین پاکستان ہی وہ دستاویز ہے جس نے پورے پاکستان کی اکائیوں کو جوڑ کر رکھا ہوا ہے، جس میں عوام کے حقوق درج ہیں، لیکن جو بھی آتا ہے وہ آئین کو ہی پامال کرتا ہے، انیس سو ستر میں ہونے والے صاف شفاف انتخابات میں عوامی رائے کو تسلیم نہیں کیا گیا تھا ایک سال بعد ملک ٹوٹ گیا، اس وقت جو اقتدار کے رسیا جرنیل اور ناعاقبت اندیش سیاستدان ملک توڑنے کے ذمہ دار تھے انکی کارستانیاں حمود الرحمن کمیشن رپورٹ میں پڑھ سکتے ہیں، اب بھی ملک میں وہی تاریخ دوہرائی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماہ رنگ بلوچ ہماری قوم کی بیٹی ہے اور کوئی بھی غیرت مند معاشرہ اپنی بیٹیوں کے ساتھ ایسا سلوک برداشت نہیں کرتا، اسلام آباد میں بلوچ بیٹیوں کے ساتھ جو ظلم ہوا، ہم نے اس وقت بھی اس کی مذمت کی، دھرنے میں جا کر ان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا اور ان کے سروں پر چادر رکھی، ہم آپ کے درد کو محسوس کرتے ہیں، کیونکہ اس وقت پورے پاکستان کے عوام ظلم کا شکار ہیں، اب وقت آ چکا ہے کہ وطن عزیز کی بقا کے لیے ہم سب مظلوم ایک ہو جائیں اور ان وطن دشمنوں کا مقابلہ کریں، بلوچستان کی ہماری مائیں، بہنیں اور بیٹیاں پورے پاکستان کے لیے ایک مثال ہیں، ہمیں اپنے حقوق کے لیے گھروں سے نکلنا ہوگا، ورنہ یہ ظالم باقی ماندہ پاکستان کو بھی برباد کر دیں گے، ہمیں اپنے ملک کو بچانا ہے اور ان ظالموں کو روکنا ہے اور اے ظالمو! سن لو، جب کسی تحریک میں خواتین شامل ہو جائیں، تو اسے دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی۔ ہمیں متحد رہنا ہے، کیونکہ بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے اور اس کے عوام کا اس پر سب سے زیادہ حق ہے، ان شاء اللہ تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان ان ظالموں کو روکے گی اور وطن عزیز کو امن و انصاف کا گہوارہ بنائے گی۔
وحدت نیوز(مستونگ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کی زیر قیادت لکپاس کے مقام پر جاری احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ہمیشہ دو طبقے رہے ہیں ایک ظالم اور دوسرا مظلوم۔ ہم ہر مظلوم کے حامی اور ہر ظالم کے خلاف ہیں۔ مولا علی علیہ السلام کا فرمان ہے کہ ہمیشہ ظالم کے خلاف کھڑے ہو اور مظلوم کے مددگار بنو۔ آج جب دنیا کے تمام ظالم ایک ہو چکے ہیں، تو ہمیں بھی چاہیے کہ ہم سب مظلوم متحد ہوں اور اپنی جدوجہد کو منظم کریں۔
میں آپ کے سامنے ہوں،میرے کئی ساتھی اور دوست گزشتہ دس سال سے لاپتہ ہیں۔ اس لاقانونیت اور ظلم کے خلاف ہمیں مل کر آواز بلند کرنی ہوگی۔ پنجاب سمیت پاکستان بھر کے عوام اپنے بلوچ بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے دکھ درد کو محسوس کرتے ہیں۔ بلوچستان کے عوام غیرت مند، باشعور اور بہادر ہیں، اور وہ اپنے حقوق کے لیے پرامن جدوجہد کر رہے ہیں۔ بدقسمتی سے ہم پر ایسے عناصر کو مسلط کر دیا گیا ہے جو ظلم و جبر کے ذریعے عوام کے حقوق سلب کر رہے ہیں۔ ان بے بصیرت کرپٹ وطن دشمن حکمرانوں نے ماضی کے سانحات، خصوصاً مشرقی پاکستان کے المیے سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔
ماہ رنگ بلوچ ہماری قوم کی بیٹی ہے، اور کوئی بھی غیرت مند معاشرہ اپنی بیٹیوں کے ساتھ ایسا سلوک برداشت نہیں کرتا۔ اسلام آباد میں بلوچ بیٹیوں کے ساتھ جو ظلم ہوا، ہم نے اس وقت بھی اس کی مذمت کی، دھرنے میں جا کر ان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا اور ان کے سروں پر چادر رکھی۔ ہم آپ کے درد کو محسوس کرتے ہیں، کیونکہ اس وقت پورے پاکستان کے عوام ظلم کا شکار ہیں۔
اب وقت آ چکا ہے کہ وطن عزیز کی بقا کے لیے ہم سب مظلوم ایک ہو جائیں اور ان وطن دشمنوں کا مقابلہ کریں۔ بلوچستان کی ہماری مائیں، بہنیں اور بیٹیاں پورے پاکستان کے لیے ایک مثال ہیں۔ ہمیں اپنے حقوق کے لیے گھروں سے نکلنا ہوگا، ورنہ یہ ظالم باقی ماندہ پاکستان کو بھی برباد کر دیں گے۔ ہمیں اپنے ملک کو بچانا ہے اور ان ظالموں کو روکنا ہے۔
اور اے ظالمو! سن لو، جب کسی تحریک میں خواتین شامل ہو جائیں، تو اسے دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی۔ ہمیں متحد رہنا ہے، کیونکہ بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے اور اس کے عوام کا اس پر سب سے زیادہ حق ہے۔ ان شاء اللہ تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان ان ظالموں کو روکے گی اور وطن عزیز کو امن و انصاف کا گہوارہ بنائے گی۔
وحدت نیوز(کوئٹہ)سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان قائد وحدت سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی سنگین سیکیورٹی خطرات کے باوجود سردار اختر مینگل کی بلوچستان نیشنل پارٹی کے احتجاجی دھرنے میں شرکت کیلئے اپوزیشن قائدین کے ہمراہ کوئٹہ آمد اور شاندار استقبال۔
قبل ازیں علامہ راجہ ناصر عباس اور صاحبزادہ حامد رضا کو ایڈوائس کیا جا تارہا کہ سردار اختر مینگل کے دھرنا میں شرکت نہ کریں کیونکہ مستونگ میں تکفیری دہشت گرد ان دونوں شخصیات کو نشانہ بناسکتے ہیں ۔ سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت مسلمین بلوچستان اور پی ٹی آئی بلوچستان کے ساتھی بھی شدید ترین سیکورٹی تھریٹس کی وجہ سے وہاں ان دونوں شخصیات کے نہ جانے کے حق میں تھےمگر صاحبزادہ حامد رضا اور علامہ راجہ ناصر عباس نے باہمی مشاورت کے بعد مستونگ جانے کافیصلہ کیا۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ترجمان اخونزادہ حسین یوسفزئی نے کہا کہ بلوچستان میں بدترین سیکورٹی صورتحال کے باوجود، تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قیادت نے مستونگ دھرنے میں شرکت کرکے واضح پیغام دیا ہے کہ وہ صوبے میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں۔رہنماؤں نے اپنے خطاب میں ماہرنگ بلوچ سمیت تمام گرفتار اور لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچستان کے عوام کے حقوق کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں امن کے بغیر ملک میں حقیقی استحکام ممکن نہیں، اور اس مقصد کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو متحد ہوکر کام کرنا ہوگا۔یہ دھرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ بلوچستان کے عوام اپنے بنیادی حقوق کے لیے پرعزم ہیں اور وہ اپنے مسائل کے حل کے لیے پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔