وحدت نیوز (بیروت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل و سربراہ امور خارجہ ڈاکٹر علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے اتحاد علماء مقاومت کے زیر اہتمام ہونے والی فلسطین کانفرنس میں شرکت کی اور کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کیا۔ 28، 29 جولائی کو ہونے والی اس کانفرنس میں ایشیاء ، افریقہ اور یورپ سمیت 55 ممالک کے سنی شیعہ علماء نے شرکت کی۔ پاکستان سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی نمائندگی ڈاکٹر سید شفقت شیرازی نے کی ان کے علاوہ سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا، جامعہ نعیمیہ کے پرنسپل علامہ ڈاکٹر راغب نعیمی ، جماعت اسلامی کے سابق ممبر پارلیمنٹ جناب مظفر احمد ہاشمی اور فلسطین فاؤنڈیشن کے جنرل سیکرٹری برادر صابر کربلائی نے شرکت کی۔
کانفرس کی افتتاحی تقریب سے اتحاد علماء مقاومت کے رئیس علامہ مفتی شیخ ماہر حمود، مجمع تقریب بین المذاہب اسلامیہ کے سیکرٹری جنرل آیت اللہ شیخ محسن الاراکی اور حزب اللہ کے سربراہ علامہ سید حسن نصراللہ نے خطاب کیا۔ علاوہ ازیں ڈاکٹر سید شفقت شیرازی نے "صیہونی ایجنڈے کی تکمیل میں فتنہ تکفیریت کا کردار" کے موضوع پر مکالمہ پیشن کیا ۔ جس کا اردو ترجمہ بعد میں نشر کیا جائے گا۔
وحدت نیوز (سرگودھا) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ تبلیغات کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ اعجاز بہشتی نے سرگودھامیں ضلعی شوریٰ کےاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی نے ملک کے کونے کونے میں لبیک یا حسین ؑ کے نعرے کو اس انداز میں بلند کیا کہ زمانے کے طاغوت جنرل ذضیاء الحق کی نیند اڑ گئی۔ وہ عارف زمان، وہ بابصیرت ، وہ شجاع، وہ جذبہ شہادت سے سر شار، وہ مجاہد ، وہ وارث کربلا تھے، جس نے پاکستان کے مظلوم عوام کی قیادت کی اور اسی راستے میں جام شہادت نوش کیا۔
علامہ اعجاز بہشتی کا کہنا تھا کہ ۹ اگست کو اسلام آباد میں انکی برسی منانا حقیقت میں فریضہ حج و عمرہ ہے اس لیے روایات میں شہید کے قبر پر جانا اور انکی مقصد کو زندہ رکھنے والوں کو حج اور عمرے کا ثواب بیان کیا ہے اور قیامت کے دن شہداء کے ساتھ محشور ہوگا۔ مجلس وحدت مسلمین حقیقت میں شہید عارف حسین الحسینی کی خواب ہے جو اس مظلوم قائد کے مقصد کی تکمیل کرے گی، لہذا تمام ذمہ داران اور کارنوں سے گزارش ہے کہ وہ اپنی اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے انجام دیں اور شہید قائد کے مشن کو جاری رکھیں۔
وحدت نیوز (چنیوٹ) مجلس وحدت مسلمین کی ضلعی کابینہ کا اجلاس زیر صدارت سید انیس عباس زیدی منعقد ہوا اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمران ذاتی مفادات کی بناء پر بھارے کے ساتھ دو اور دو چار کی طرح دو ٹوک الفاظ میں بات نہیں کررہے اور آئے روز بھارت کی ریاستی دہشت گردی آبی جارحیت اور کنٹرول لائن پر بدمعاشی بڑھتی جارہی ہے عوام حکمرانوں کی غفلت کے سبب بھارتی جارحیت کا شکار ہورہے ہیں ہمیں انڈیا کے ساتھ دوٹوک موقف اپنا کر اپنے مفادات کا تحفظ کرنا ہوگا اسی طرح کشمیر کے ایشو پر بھی ہمارا عالمی رائے کو ہموار کرنے کا سلسلہ اب ختم ہوچکا ہے ہمیں اقوام متحدہ پر انحصار کرنے کی بجائے اپنی سفارتی تعلقات کی بناء پر کشمیر کے معاملہ کو حل کروانا چاہتے ہیں اور انہوں نے آخر میں کہا کہ ہمیں آبی جارحیت کے حوالے سے بھی بھارت کے ساتھ بات کرنی چاہیے تاکہ کسی بھی حوالے سے بھارت سیلابی شکل میں پانی کو جاری نہ کرے اگر حکمران ان نکات کی طرف متوجہ نہ ہوئے تو پاکستان کے عوام کو بڑی تکلیف کا سامنا کرنا پڑے گا جو کہ عوام کیلئے ناقابل تلافی نقصان ہوگا ۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں ایم ڈبلیوایم کے رکن مرکزی شوریٰ عالی علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کا رویہ بھارتی حکومت کے سامنے محکومانہ ظاہر ہوتا ہے۔ملک بھر میں جاری دہشتگردی میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ملوث ہونے کے واضع ثبوتوں کے باوجود وزیر اعظم نواز شریف کا نریندر مودی سے شکوہ شکایت نہ کرنا اور ان کو آموں کا تحفہ بھیجنا ان کی غلامانہ ذہنیت کا عکاس ہے۔ پاکستان کے اصلی کشمیری کاذ سے روگردانی ، شہدائے کشمیر کے خون سے بے وفائی ظاہر کرتی ہے۔ روس میں ہونے والی پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات ہماری خارجہ پالیسی کی کھلی ناکامی کو ظاہر کرتی ہے۔ ہمارے چاروں طرف اور دنیا میں ایسی بڑی بڑی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں اور ایسے واقعات رونما ہورہے ہیں جن کے بارے میں ہم توقع بھی نہیں کرسکتے تھے۔ اس تناظر میں ہم اپنی قومی سیاسی قیادت پر نظر ڈالتے ہیں تو بہت مایوسی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا المیہ یہ ہے کہ آج ملک میں ایسی قدآور شخصیات نہیں ہے جن سے امید کی جا سکے اور جو اس بدلتی دنیا میں ملک کو بحرانوں سے نکال سکیں۔ قوموں کی تاریخ میں بحران آتے رہتے ہیں لیکن اگر صاحب بصیرت سیاسی قیادت ہوتو ان بحرانوں کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ پرانی دنیا بدل رہی ہے اور نئی دنیا جنم لے رہی ہے۔ نئے امکانات سے فائدہ اُٹھانے اور نئی صف بندیوں میں اپنی بہتر جگہ بنانے کے لیے معاہدہ کرنے والوں نے پرانی دشمنیوں کو ایک طرف رکھ دیا ہے جو ملک یا حکمران پرانی محاذ آرائیوں پر ڈٹے رہیں گے وہ نقصان میں رہیں گے۔ نئی بدلتی ہوئی دنیا میں نئے امکانات کے پیش نظر ہماری قومی سیاسی قیادت کو بھی حالات کا ادراک کرنا چاہیے ۔ ہمیں اپنی خارجہ پالیسی پر فوراً نظر ثانی کرنا ہوگی ۔ دنیا کی کوئی جامع پالیسی نہیں ہوتی ، پالیسیاں بدلتی رہتی ہے ۔ ہم اپنی خارجہ اور داخلی پالیسیوں کی وجہ سے عدم استحکام کا شکارہوئے اور تنہائی کی طرف جارہے ہیں۔ لہذا ہمیں اپنے آپ کو بدلنا ہوگا ہمیں اپنے پرانے دوستوں سے بگاڑے بغیر ان ملکوں اور قوموں کے ساتھ تعلقات بگاڑے بغیر ان ملکوں اور قوموں کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے چاہیے ۔ جن سے ہم دور رہے یا جن سے ہمارے تعلقات کشیدہ رہے۔
وحدت نیوز (لاہور) حکومت کی جانب سے بینک ٹرانزیکشن اورود ہولڈنگ ٹیکس تاجردشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے مسلم لیگ ن کی ،حکومت کا بس نہیں چلتا کہ آج ہی غریب عوام کے منہ سے دو وقت کا نوالہ چھین لے، اپنی شاہ خرچیاں بند کرے اور کفایت شعاری کی پالیسی اپنائے تاکہ آئے دن عوام پر نئے ٹیکس عائد کرنے کے نوبت پیش نہ آئے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی نے پولیٹکل کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کیا ۔
انہوں نے کہاکہ دنیا بھر میں کہیں پر بھی بینک ٹرانزیکشن پراتنے زیادہ ٹیکس کی مثال نہیں ملتی، مسلم لیگ ن کی حکومت عوام کو ریلیف دینے کی بجائے ان کا اقتصادی قتل کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ تمام فیصلے اسحاق ڈالر آئی ایم ایف کے اشارے پر کر رہے ہیں ، حکومت واضح کرے کہ بینک ٹرانزایکشن پر اتنے زیادہ ٹیکس کس مد میں لگایا جارہا ہے ضروری نہیں کہ بینک سے پیسے نکلوانے سے کسی شخص کی آمدنی کا اندازہ لگایا جاسکے، حکومت نے اپنی پالیساں تبدیل نہ کیں تو وہ اپنے انجام کی ذمہ دار خود ہو گی۔
انہوں نے کہاکہ اس نئے ٹیکس کی وجہ سے لوگ بینکوں پر انحصار کم کریں گے جس کے باعث سیکیورٹی کی غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگی سید ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ وہ نہ صرف تاجروں کی ہڑتال کی مکمل حمایت کرتے ہیں بلکہ ایم ڈبلیو ایم کے کا رکن کواس میں شرکت کرنے کی ہدایات بھی جاری کردی گئی ہیں حکومت کی عوام دشمن پالیسوں کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ حکومت کی ان پالیسیوں کے خلاف باہر نکلیں ورنہ صرف پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں رہے گی مسلم لیگ ن کی حکومت اپنے دور میں ملکی نظام میں اتنا بگاڑ پیدا کردے گی جس کو درست کرنا آئندہ آنے والی حکومتوں کے بس سے بھی باہر ہوگا۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے کونسلرکربلائی رجب علی نے اپنے بیان میں کہا کہ ملکی ترقی کے لیے ہمیں رواداری، برداشت اور اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔پاکستانی معاشرے کی موجودہ صورتحال نا گفتہ بہ ہے۔ ہماری خوشیوں اور غموں کے پیمانے اور معیارات بدل گئے ہیں۔حادثات ، سانحات ، مصائب اور آفات کی کثرت اور اس کی اذیت سے بچنے اور خود کو بچانے کا سب سے آسان راستہ ہم نے ڈھونڈ لیا ہے کہ بڑے سے بڑے حادثے اور سانحے کے اثرات کو اپنے اندر اُترنے نہ دوں۔ اپنی اصلاح ، اپنے اعمال اور معاملات کا جائزہ لے کر خود کو درست کرنا ایک دشوار کام ہے۔ لہذا ہم اپنے معاشرے کی بربادی کے صرف نوحہ خواں بن کر رہ گئے ہیں۔ ہر محفل ، دفتر ہر گھر اور ہر ادارے میں اپنی اخلاقی ، معاشرتی ، معاشی و سیاسی صورتحال کی ابتری پر ہم نہایت دل سوزی سے ماتم کناں ہوتے ہیں۔لیکن اس کے اسباب پر غور نہیں کرتے ۔جو اخلاقی اوصاف ہمارے عمل میں دکھائی دینے چاہیں وہ ہماری گفتگو کا حصہ بن کر رہ گئے ہیں۔ ان حالات میں ہمیں اپنے نقطہ نظر کو تعمیری اور مثبت بنانا ہوگا۔ حالات اور واقعات کی بابت مایوسی ، افسردگی ، حزن و ملال کا رویہ اپنانے کی بجائے مثبت اور تعمیری رویہ اپنانا چاہیے۔