وحدت نیوز(رتو ڈیرو) سانحہ سہون شریف کے متاثرین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ سانحہ سہون شریف کے متاثرین کو انصاف فراہم نہیں کیا گیا، سانحہ کو ستر دن گذر گئے، نہ وارثان شہداء کو امدادی رقم ملی اور نہ ہی زخمیوں کو امداد دی گئی۔ سانحہ کے زخمی آج بھی علاج کے لئے دربدر ہیں، سندھ حکومت کی نا اہلی کے سبب سندھ میں دہشت گردی کی وارداتیں روز کا معمول بن گئی ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین پہلے دن سے آج تک سانحہ سہون شریف کے متاثرین کے ساتھ ہے۔ آئندہ بھی ہر محاذ پر متاثرین کی آواز بلند کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 28 اپریل زائرین کے مسائل اور دہشت گردی کے خلاف یوم احتجاج ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ زائرین کے لئے جان بوجھ کر مشکلات کھڑی کی گئی ہیں، کئی کئی روز تک مرد، خواتین، بزرگ اور بچوں کو بارڈر پر روکا جاتا ہے، آخر کیوں۔؟ محکمہ حج و اوقاف کا شعبہ زائرین کیوں زائرین کے مسائل سے لاتعلق اور غیر فعال ہے۔ آخر کس قانون کے تحت بلوچستان بارڈر پر زائرین کو روک کر این او سی طلب کیا جاتا ہے۔؟
انہوں نے مطالبہ کیا کہ نواز لیگ کی وفاقی اور صوبائی حکومت زائرین کے مسائل فی الفور حل کرے۔

وحدت نیوز(ڈی آئی خان) عرصہ دراز سے محکمہ اوقاف اور ڈیر ہ انتظامیہ کوٹلی کی زمین پر نظریں گاڑی ہوئی ہیں ۔لیکن ان کو کوٹلی امام حسین کی زمین ہتھیانے نہیں دیں گے ۔کوٹلی امام حسین پر محکمہ اوقاف کے غلط انتقال سے قوم کے اندر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ۔اگر یہ انتقال اور ناجائز تعمیرات کو نہ روکا گیا تو ہر نقصان کا ذمہ دار سیکرٹری اوقاف اور موجودہ انتظامیہ ہوگی ۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ غضنفر نقوی نے احتجاجی کیمپ سے کیا، انہوں نے مزیدکہا کہ جب تک ہمارے مطالبات پر مکمل طور پر عمل نہ کیا گیا تو ہم اس وقت تک احتجا ج کرتے رہیں گے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل سید میثم رضا عابدی و دیگر رہنماوں نے کہا ہے کہ سندھ حکومت اور سیاسی جماعتیں سیاسی و جماعتی مفادات سے بالاتر ہو کر کراچی سمیت صوبے بھر کی عوام کو درپیش بحرانوں اور مسائل کو حل کرنے کیلئے جدوجہد کریں، صرف بیان بازی اور پوائنٹ اسکورنگ کے ذریعے بے حال عوام کے زخموں پر نمک پاشی سے پرہیز کریں، ان خیالات کا اظہار رہنماوں نے وحدت ہاو س کراچی میں کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں ڈویژنل سیکریٹری جنرل میثم عابدی، علامہ مبشر حسن، علامہ صادق جعفری، علامہ علی انور،علامہ اظہر نقوی، علامہ سجاد شبیر رضوی، علامہ احسان دانش، تقی ظفر و دیگر رہنماءبھی موجود تھے۔

اس موقع پر رہنماوں نے کہا کہ کراچی سمیت صوبے کو اس وقت دہشتگردی، پانی، لوڈشیڈنگ، بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی، صحت و صفائی ستھرائی کی تباہ کن صورتحال، بے روزگاری سمیت کئی بحرانوں اور مسائل کا سامنا ہے، پیپلز پارٹی اور اسکی سندھ حکومت سے لیکر تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں بحرانوں اور مسائل کو حل کرنے کے بجائے صرف سیاست کرتی نظر آ رہی ہیں، جبکہ ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں کراچی سمیت سندھ بھر کے عوام کے مسائل کے حل کیلئے تمام تر سیاسی ،مسلکی ،لسانی، علاقائی تعصبات اور ذاتی مفادات سے بالا تر ہو کر مل کر جدوجہد کرتے، مگر حکمران جماعت سے لیکر اس کی مخالف جماعتوں نے مسائل کے حل کے بجائے ایک دوسرے کو نیچا دکھا کر ذاتی و سیاسی مفادات کے حصول پر توجہ مرکوز رکھی ہوئی ہے، لیکن کوئی مسائل کے حل کرنے میں سنجیدہ نہیں۔

رہنماو ں نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر کی عوام بنیادی انسانی ضروریات تک سے محروم ہیں، کراچی کی سڑکیں مونجوداڑو کا منظر پیش کر رہی ہیں، جگہ جگہ کوڑے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں، عوام بجلی اور پانی کے مسائل کا شکار ہے، کے الیکٹرک کی اووربلنگ اور جعلی بلنگ کی وجہ سے ہر شہری اور تاجر پریشان ہے، لہٰذا اگر سیاسی و مذہبی جماعتیں عوام سے مخلص ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں تو انہیں عوام کو مسائل سے چھٹکارہ دلا کر اس دعوے کی صداقت کا ثبوت دینا ہوگا، ورنہ عوامی مسائل پر سیاست کرنے والی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو آئندہ عام انتخابات میں عوام بری طرح مسترد کر دیں گے۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری سیاسیات سید حسن کاظمی نے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کا سپریم کورٹ فیصلے کے بعد اقتدار پر رہنے کا کوئی اخلاقی جواز باقی نہیں رہا، (ن) لیگی حکومت نے 4 سالوں میں ملک کا دیوالیہ کیا، عوام مہنگائی اور لوڈشیڈنگ سے تنگ آ چکے ہیں، دہشتگردوں کے ہمدرد اب بھی (ن) لیگ کی صفوں میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم لاہور ہائیکورٹ بار کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں کہ جس میں وزیر اعظم کو فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا، ملک کو ایسے کرپٹ سیاستدانوں سے نجات دلانے کیلئے وکلاء، سول سوسائٹی اور محب وطن جماعتوں کو میدان میں نکلنا ہوگا۔ انہوں نے کہا ہم مظلوموں کو ساتھ ملا کر ملک دشمن کرپٹ حکمرانوں کا پیچھا کرتے رہیں گے، پنجاب میں ملت جعفریہ کو انتقامی کارروائیوں کا سامنا ہے، لیکن ہم ان شاء اللہ ان ظالموں کے اوچھے ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہونگے اور اس کا بدلہ آنیوالے الیکشن میں ووٹ کی طاقت سے لے کر ان ملک دشمنوں کو رسوا کریں گے۔

وحدت نیوز(آرٹیکل)1- خود پرستی اور انانیت (( افمن کان علی بینۃ من ربہ کمن زین لہ سوء عملہ واتبعوا اھواءھم)) القران / محمد /14
جب انسان اپنی ذات کو ہی جامع الصفات سمجھنا شروع کر دیتا ہے اور اس کے لا شعور میں یہ بات داخل ہو جاتی ہے کہ وہ ہی تجربہ کار ، مخلص ، صحیح ادراک کرنے والا اور درست معلومات رکھنے والا شخص ہے اور وہ نہ کبھی خطا کا ارتکاب کر سکتا ہے اور نہ منحرف ہو سکتا ہے.  تو درحقیقت اسکا معبود ہوا نفس اور اسکی ذات بن جاتی ہے.اور اسے احساس تک نہیں ہوتا کہ شیطان نے اسے مکمل طور پر ورغلا لیا ہے اور وہ اس کے نرغے میں پھنس چکا ہے. اس مرض میں مبتلا فعال لوگ بھی ہو جاتے ہیں اور غیر فعال بھی. اور اسی طرح اسکا شکار بڑے مسؤولین اور زمہ دار افراد بھی ہوتے ہیں اور نچلے اور متوسط درجے کے مسؤولین اور زمہ دار بھی.  اور ہر ایک آیات کریمہ ، احادیث شریفہ ، اقوال عظماء ومعصومین اور ضرب المثل کو اپنی قناعت اور سوچ کی تقویت کے لئے استعمال کرتا ہے۔

مثال کے طور پر عبداللہ بن عمر نے کربلا اور حضرت امام حسین علیہ السلام سے اس لئے دوری اختیار کی کہ یہ  سلاطین کی جنگ ہے. اور شریح القاضی نے امام حسین علیہ السلام کے قیام کو زمانے کے امام کےخلاف خروج قرار دیا. کیونکہ وہ یزید اور ابن زیاد کو شرعی اور قانون لحاظ سے زمانے کا امام سمجھتا تھا۔

انفرادی انانیت  سے آغاز  ہوتا ہے جو کہ بعد میں اجتماعی انانیت کی صورت اختیار کر جاتا ہے۔

البتہ دشمن کے مقابلے میں اپنے حسب ونسب ،ایمان وعمل اور بہادری اور اچھے اقدامات پر افتخار کرنے کی مثال ہمیں سیرت معصومین میں ملتی ہیں. جو ہدف کے حصول میں مددگار  اور تقویت کا باعث ہوتی ہیں. جیسے دربارِ یزید میں امام سجاد علیہ السلام کا خطبہ اور امیر المؤمنین علیہ السلام کے بعض خطبے۔
حدیث شریف میں آیا ہے کہ

(( لابد للمؤمن من حمیۃ یدافع بھا عن دینہ ))
"ضروری ہے کہ ایک مومن کے اندر اپنے دین کے دفاع کا جذبہ ہونا چاہیئے "
اور مومن کو عزیز النفس ہونا چاہیئے۔

نتیجہ:
فقط کریم ،شریف ، بہادر اور عزیز النفس لوگ ہی قوموں کی آبرو ، عزت ، شرف وکرامت کے امین ہو سکتے ہیں.
اور ہمیشہ ذلیل ، پست، بزدل اور خود غرض افراد قوموں کو ذلت اور رسوائی کا سبب بنتے ہیں.

2:  خود غرضی اور مفاد.پرستی:  

مذکورہ صفات کے لوگ:
1- ایسے افراد پر  اصلی ھدف اور مشن واضح نہیں ہوتا۔
2- اور یہ لوگ اپنے موقف پر ثابت قدم نہیں رہتے۔
3- نفسیاتی مسائل اور امراض میں مبتلا ہوتے ہیں۔
اور ان صفات کے پائے جانے کا اصل سبب یہ ہے کہ انکا  الہی تنظیم اور اس اسلامی مشن کے ساتھ تعلق سچائی اور صداقت کی بنیاد پر نہیں ہوتا. اس لئے جب بھی واضح موقف اختیار کرنے کا مرحلہ آتا ہے وہ کنارہ کشی اختیار کرتے ہیں. اور جہاں انہیں فائدہ نظر آئے وہاں پیش پیش ہوتے ہیں. اور اختلافات کا موجب بنتے ہیں.  جب طاغوتی طاقتوں کے خلاف قیام کی بات ہوگی یہ لوگ سرے سے غائب ہونگے. بلکہ ایسا موقف اختیار کریں گے کہ نہ پتہ چلے کہ وہ حق کے ساتھ ہیں یا باطل کے طرفدار ہیں۔

ایسے لوگ اندر سے کھوکھلے ہوتے ہیں. اور ہمیشہ دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ہیں.  ہر محفل اور مجلس کے مطابق رنگ اختیار کر لیتے ہیں. خدا وند تعالی نے قران مجید میں اس طرح انہیں پیش کیا ہے.

(( يخادعون الله والذين امنوا وما يخدعون الا انفسهم )) القران / البقرة / 9
" اللہ تعالیٰ کو دھوکہ دیتے ہیں اور ایمان والوں کو دھوکہ دیتے ہیں.  حقیقت میں وہ فقط اپنے آپ کو دھوکہ دیتے ہیں. "

حضرت امام جعفر صادق فرماتے ہیں ۔
(( اعلموا ان الله يبغض من خلقه المتلون فلا تزولوا عن الحق واهله ))
" جان لو الله تعالى اپنی مخلوق میں مختلف رنگ اختیار کرنے والے سے نفرت کرتا ہے. حق اور اہل حق کا ساتھ کبھی نہ چھوڑو. "

3- شکست خوردہ ، منفی سوچ کے حامل اور ناکام لوگ:

جب فعالیت ہوتی ہے تو اسکے مثبت اور منفی دونوں نتائج سامنے آتے ہیں. اور جتنا فعالیت کا دائرہ کار وسیع ہو گا اتنے ہی رواسب اور منفی اثار بھی نمودار ہونگے۔

جب بعض افراد کے پاس فعالیت اور کارکردگی کے تقاضے پورے کرنے کی اہلیت وصلاحیت اور کام کرنے کا ارادہ نہیں ہو گا تو وہ منفی سوچ والے ناکام اور شکست خوردہ لوگ اپنی اس حقیقت کو چھپائیں گے. تو یہیں سے اختلافات اور دوریوں کا آغاز ہو گا۔

1- وہ الزام تراشی کا راستہ اختیار کریں گے. لوگوں کی نیت اور اخلاص کو مشکوک انداز میں پیش کریں گے۔

2- حوصلہ شکنی کریں اور فقط کمزوریوں اور خامیوں کو بڑھا چڑھا کر بیان کریں گے۔

3- فعال اور میدان میں حاضر افراد کی کردار کشی کریں گے۔

4- اپنی ذات کی تعریف کرتے ہوئے اپنے موقف کو مخلصانہ ، عاقلانہ ، دانشمندانہ ، متوازن ، اجتماعی مصلحت اور جذبہ دفاع جیسی صفات کے طور پر بیان کریں گے۔

5- فعالیت کے سبب پیدا ہونے والی بعض سلبیات کو دوسروں کے سر تھونپیں گے. اور انھیں تمام تر آفات، پریشانیوں اور ناکامیوں کا موجب قرار دیں گے۔
امیر المومنین علیہ السلام فرماتے ہیں۔

(( ومن عشق شيئاً اعشى بصره وامرض قلبه... فهو ينظر بعين غير صحيحة ،ويسمع باذن غير سمعية ، قد خرقت الشهوات عقله ، واماتت الدنيا قلبه... ))
"اور جب انسان کسی سے عشق کرتا ہے تو پھر اسے اور کچھ دکھائی نہیں دیتا. اسکا دل بیمار ہو جاتا ہے ، اور صحیح آنکھ سے نہیں دیکھتا ، اور سننے والے کان سے نہیں سنتا ، شہوت اسکے دماغ میں گھس جاتی ہے ، اور دنیا اسکے دل کو مردہ کر دیتی ہے."

جاری ہے۔

تحریر۔۔۔علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی

وحدت نیوز(ہنگو) مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبر پختونخوا کے سیکریٹری جنرل علامہ اقبال بہشتی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سینکڑوں سال سےہنگوشہر کے شیعہ سنی میں باہمی محبت واخوت، بلکہ رشتہ داریاں تھیں،جیسا کہ افغان پالیسی اورسعودی ریال سے پورا ملک متاثر ہوا، یہ علاقہ بھی  شدیدامتاثرہوا،نتیجتاً بارہا لشکرکشیاں،جنگیں، ٹارگٹ کلنگز، اوردل آزاروناروا، شورشرابوں کا ایک طویل سلسلہ چل پڑا،یہاں "آل پاکستان پولیس ٹرننگ کالج ،ایف سی ہیڈکوارٹر، لیویز فورس ھیڈکوارٹر، پولٹیکل انتظامیہ ہیڈکوارٹر موجود ہے،ان سب کے ہوتے ہوئے ، طالبان دہشتگردوں نے یہاں بڑے بڑے مراکز بنائے،اپنی کارروائیوں کیلئے پختہ سڑکیں بنائیں ،شہر  کے قریب ہی شیعہ گاؤں شاہوخیل کو مسمار کیا،شہرکے اندر ایک ایک ہفتہ تک جنگیں جاری رکھیں اور آج بھی یہ سلسلہ جاری ہےجسکو مقامی رکن صوبائی اسمبلی کی مکمل حمایت بھی حاصل ہے۔کیونکہ اس نے تکفیریوں سے ووٹ لینا ہے،آخری ظالمانہ کارروائی،ضلعی امن کمیٹی کے رکن جناب ظہیرحسین پر قاتلانہ حملہ تھا  جسمیں وہ شدید زخمی ہوئے تھےاور ٹارگٹ کلر رفیع اللہ پولیس وگارڈز کے ہاتھوں واصل جہنم ہوا اور سائلنسر پستول اور ہینڈ گرنیڈ بھی اس سے برآمد ہوا۔جس پر پولیس ایف آئی آراور پولیس  کی میڈیا بریفنگ رپورٹ گواہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب ان بلیک میلرقاتل دہشتگردوں نے واویلا شروع کیاکہ رفیع اللہ(قاتل)توبیگناہ ماراگیااور تین روزہ سوگ کا اعلان کر کے ہڑتالیں شروع کیں، انتظامیہ کو پریشرائز کرنا شروع کیا،بلکہ یہاں تک کہ ایم پی اےکے اثرورسوخ کے ذریعے مارے گئے دہشتگرد کی ایف آئی آر معزز شہریوں پر درج کرنے کی کوشش کی اور امن و امان کی کوشش کرنے والے شخصیات جیسے مقامی تحصیل نائب  ناظم وقاص پر بھی جھوٹے مقدمات  درج کرنے کی تک و دو کی تاکہ کوئی امن قائم کرنے  کی کوشش بھی نہ کر سکے،جوکہ ڈھٹائی،بےشرمی اورظلم کی انتہا ہے۔

جبکہ مجلس وحدت مسلمین، وحدت کونسل کا تمام امن پسند شہریوں کیطرف سے حکومت سے پرزور مطالبہ ہےکہ دہشتگرداور انکے دوست،رشتہ دار،اورٹھکانے کی شناخت جب ہوگئی ہےتو ان سہولت کاروں منجملہ ایم پی اے  کو فےالفور گرفتار کرکے سزا دی جائےاور ہنگو کو مزید تباہی سے بچایا جائے وگرنہ مندرجہ بالافورسز کے بڑے بڑے ہیڈکوارٹرز سوالیہ نشان سے بچ نہیں سکتے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree