وحدت نیوز (کراچی ) وزیراعلٰی ہاؤس کراچی میں سندھ حکومت اور شہداء کمیٹی کے وفد کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور نتیجہ خیز رہا، شہداء کمیٹی کی جانب سے پیش کردہ تمام مطالبات  تسلیم کر لئے گئے۔ کامیاب مذاکرات کے بعد سی ایم ہاوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلٰی سندھ قائم علی شاہ نے کہا کہ حکومت سانحہ شکارپور کے متاثرین کے ساتھ ہے۔ ملزموں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ اس موقع پر وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے اعلان کیا کہ سانحہ شکار پور کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلایا جائے گا اور تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دی جائے گی۔ شہدا کمیٹی کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی کا کہنا تھا کہ ان کی تحریک حکومت نہیں دہشتگردی کے خلاف ہے۔ تکفیری سوچ انسانیت کیلئے خطرہ ہے، امید ہے کہ حکومت ہمارے مطالبات کے حل کیلئے تیزی سے اقدامات کرے گی، علامہ مقصود ڈومکی کے اعلان کے بعد سانحہ شکار پور کے متاثرین نے 37 گھنٹے بعد دھرنا ختم کر دیا۔ شہداء کے لواحقین نے شکار پور سے کراچی تک 582کلو میٹر طویل لانگ مارچ کیا تھا۔ وزیراعلٰی ہاؤس کے باہر احتجاج کی اجازت نہ ملنے پر لانگ مارچ کے شرکاء نے نمائش چورنگی پر دھرنا دیا، جس میں مجلس وحدت مسلمین سمیت  دیگر شیعہ تنظیموں نے بھی شرکت کی تھی۔

 

دیگر ذرائع کے مطابق حکومت سندھ سے مذاکرات کامیاب ہوگئے، سانحہ شکار پور کی شہداء کمیٹی اور مجلس وحدت مسلمین نے کراچی میں نمائش چورنگی پر دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ وزیر اطلاعات سندھ شرجیل کا کہنا ہے کہ شہداء کمیٹی سے 22 مطالبات پر مذاکرات ہوئے، شکارپور میں ایپکس کمیٹی کی نگرانی میں پولیس اور رینجرز کے آپریشن اور سرکاری املاک پر مذہبی جماعتوں کے قبضے ختم کرانے کے مطالبات بھی مان لئے ہیں۔ علامہ مقصود علی ڈومکی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ سندھ حکومت سے مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں، مذاکرات کامیاب بنانے میں وزیراعلٰی نے کوششیں کیں، ہمیں پوری امید ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی ہوگی، ہماری تحریک دہشتگردی، مذہبی تفریق کے خلاف ہے، ہم سندھ کی جمہوری حکومت کے خلاف تحریک نہیں چلا رہے۔ علامہ مقصود ڈومکی کا یہ بھی کہنا تھا کہ شہداء کمیٹی میں 14 افراد ہیں، جن میں لواحقین بھی شامل ہیں، جبکہ شکار پور میں بھی ایک کمیٹی بنائی جائیگی جو کارروائیوں کا جائزہ لے گی، کمیٹی دیکھے کہ دہشتگرد کس تنظیم یا مدرسے سے ہے۔ اس موقع پر وزیراعلٰی سندھ قائم علی شاہ نے کہا کہ میری گزارش تھی کہ معاملات حل ہوجائیں، بات چیت سے مسائل کا حل نکلتا ہے، حکومت کی ذمے داری ہے مطالبے پورے کئے جائیں، وزیراعلٰی نے سانحہ شکار پور کے شہداء کے لواحقین کیلئے 20، 20 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا، جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا کہ بحریہ ٹاون کے چیئرمین ملک ریاض نے بھی شہدائے شکارپور کے لئے 10،10لاکھ روپے دینے اور زخمیوں کیلئے 5، 5لاکھ روپے دینے کا اعلان کیاہے۔

وحدت نیوز (راولپنڈی) راولپنڈی کے نواحی علاقے شکریال کی مسجد القائم وامام بارگاہ قصر سکینہ ؑپر حملے میں شہید ہونے والے دو شہداءکی نماز جنازہ ایکسپریس وے پر سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ ناصر عباس جعفری کی زیر اقتداءاداکردی گئی، نماز جنازہ کے اختتام پر علاقہ مکینوں ، شیعہ سنی عوام اور ایم ڈبلیوایم کے کارکنان نے شہداءکے جنازوں کے ہمراہ ایکسپریس وے پر علامتی دھرنا بھی دیا اور قاتلوں کی گرفتاری اور ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن فوجی آپریشن کا مطالبہ کیااس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ اسلام کے نام ملک بھر میں بے گناہ نمازیوں کا قتل عام جاری ہے،تکفیری دہشت گرد اوران کے سیاسی سرپرست اسلام اور پاکستان کیلئے باعث ذلت و رسوائی بنتے چلے جارہے ہیں ، ملت جعفریہ مسلسل دہشت گردی کا شکار ہونے کے باوجودحب الوطنی پر کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ،راولپنڈی میں ایک ماہ کے دوران دہشت گردی کے دو حملے ہوئے لیکن کسی حکومتی اہلکار کو اظہار افسوس و تعزیت کی توفیق نصیب نہیں ہوئی، پاکستان کو بچانے کیلئے تمام محب وطن عوام کو اکھٹا ہوکر گھروں سے نکلنا ہوگا، اگر ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی پر قابو نہ پایا گیااور تکفیری دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس فوجی آپریشن کا آغاز نہ کیا گیا تو ہمارا اگلادھرنا جی ایچ کیو پر ہوگا،حکمرانوں کی  بددیانتی ، کرپشن اور  دہشت گردوں کی پشت پناہی کے باعث عوام کو انصاف و امن کی امید فقط پاک فوج سے وابستہ ہے، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ اصغر عسکری، علامہ علی شیر انصاری، علامہ ضیغم عباس، اقرار ملک سمیت ہزاروں کی تعداد میں عوام موجود تھی۔

وحدت نیوز (کراچی) سانحہ شکارپور سمیت دہشتگردی کے خلاف وارثان شہداء کمیٹی کے لبیک یاحسین لانگ مارچ کے شرکاء کا احتجاجی دھرنا نمائش چورنگی کراچی پر 2 روز سے جاری ہے، جبکہ سندھ حکومت کی درخواست پر وارثان شہداء کمیٹی کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی کی سربراہی میں نمائندہ وفد اور حکومتی وفد کے درمیان مذاکرات وزیراعلٰی ہاؤس میں ایک بار پھر جاری ہیں۔ واضح رہے کہ گذشتہ شب وارثان شہداء کمیٹی نے مذاکرات ختم کرکے مطالبات کی منظوری کیلئے سندھ حکومت کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا، جس کے بعد اگلے لائحہ عمل کا اعلان آج کیا جانا ہے۔ قبل ازیں گذشتہ شب احتجاجی دھرنے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنما علامہ شہنشاہ حسین نقوی، علامہ صادق رضا تقوی، وارثہ شہید سہیل احمد شیخ نے خطاب کیا، جبکہ معروف نوحہ خوان شادمان رضوی نے شہداء کے حضور نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

وحدت نیوز (کراچی) شاہرائے پاکستان انچولی کراچی پر سانحہ شکارپور امام بارگاہ کربلائے معلٰی لکھی در کیخلاف وارثان شہداء کمیٹی کے لانگ مارچ کے استقبال کی تیاریاں مکمل ہوگئی ہیں، خواتین، بچوں سمیت عوام کی بہت بڑی تعداد شاہرائے پاکستان انچولی سوسائٹی پر جمع ہیں۔ لانگ مارچ کے استقبال کیلئے پاکستان تحریک انصاف، مجلس وحدت مسلمین، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن سمیت مختلف تنظیموں اور اداروں کی جانب سے کیمپ لگائے گئے ہیں، لانگ مارچ کے استقبال کیلئے سنی اتحاد کونسل کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری طارق محبوب اور علامہ فیصل عزیزی کی قیادت میں اہلسنت علماء کرام و مشائخ عظام کا بڑا وفد بھی مجلس وحدت مسلمین کے کیمپ پر موجود ہے، جبکہ تحریک انصاف کے رہنما سبحان ساحل بھی عہدیداران و کارکنان کے ہمراہ لانگ مارچ کے استقبال کیلئے موجود ہیں۔ اس موقع پر علامہ فرقان حیدر عابدی، علامہ نعیم الحسن سمیت علمائے امامیہ و ذاکرین عظام بھی بہت بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ استقبال کیلئے آنے والے افراد نے نماز مغربین باجماعت علامہ نعیم الحسن کی اقتداء میں ادا کی

وحدت نیوز (کراچی) وارثان شہدائے سانحہ شکارپور کا لبیک یاحسین ؑ احتجاجی لانگ مارچ 582 کلومیٹر کی مسافت کے بعد کراچی پہنچا، شاہرائے پاکستان پر احتجاجی جلسے کے بعد لانگ مارچ کے شرکاء نے نمائش چورنگی پہنچ کر احتجاجی دھرنا دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وادی حسین قبرستان، ٹول پلازہ، سپر ہائی وے، شاہرائے پاکستان انچولی، عائشہ منزل، لیاقت آباد، نمائش چورنگی و دیگر مقامات پر سیاسی و مذہبی جماعتوں سمیت اہلیان کراچی کیجانب سے لانگ مارچ کا شاندار استقبال کیا گیا۔ شرکائے لانگ مارچ لبیک یارسول اللہ، لبیک یاحسین ؑ سمیت دہشتگردی اور وفاقی و سندھ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے، شرکاء کا سانحہ شکارپور سمیت دیگر دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث دہشتگردوں کی گرفتاری، کالعدم دہشتگردوں جماعتوں کے خلاف فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ لانگ مارچ کا کراچی پہنچنے پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان، پاکستان عوامی تحریک، سنی اتحاد کونسل، متحدہ قومی موومنٹ، جمعیت علمائے پاکستان سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے شاندار استقبال کیا گیا۔ لبیک یاحسینؑ لانگ مارچ کے شرکاء نے شاہرائے پاکستان انچولی پہنچنے سے قبل وادی حسین قبرستان میں شہداء کی قبور پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی، وادی حسین قبرستان آمد پر لانگ مارچ کے شرکاء کا شہدائے کراچی کے خانوادوں نے شاندار استقبال کیا۔

 

اس کے بعد لانگ مارچ کے شرکاء کا ٹول پلازہ سپر ہائی وے پر تحریک انصاف کے عہدیداران اور کارکنان نے پرتپاک استقبال کیا، بعد ازاں لانگ مارچ نئی سبزی منڈی، الآصف اسکوائر، سہراب گوٹھ سے ہوتا ہوا شاہرائے پاکستان انچولی پہنچا، جہاں لبیک یاحسینؑ لانگ مارچ کے شرکاء کا انتہائی شاندار اور پرتپاک استقبال کیا گیا۔ شاہرائے پاکستان پر مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے احتجاجی جلسے کاانعقاد کیا گیا، جس سے خطاب کرتے ہوئے وارثان شہداء کمیٹی سانحہ شکارپور کے سربراہ علامہ مقصود ڈومکی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، خرم نواز گنڈا پور، علامہ امین شہیدی، علامہ مختار امامی، طارق محبوب، مولانا مرزا یوسف حسین، مولانا فیصل عزیزی، مولانا باقر زیدی، مولانا علی انور جعفری، مولانا صادق جعفری، علامہ نثار قلندری، علامہ فرقان حیدر عابدی، اصغر عباس زیدی، ظفر عباس ظفر، ناصر زیدی، تصور عباس ایڈوکیٹ سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماﺅں نے کہا کہ اسلام کے نام پر دہشتگردی کرنے والے تکفیری دہشتگرد خوارج ہیں، داعش، القائدہ، طالبان، لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ ایک ہی تکفیری سوچ کے پیروکار ہیں، وفاقی و سندھ حکومت کی جانب سے کالعدم تکفیری دہشتگرد تنظیموں لشکر جھنگوی اور کالعدم سپاہ صحابہ، کالعدم  اہلسنت والجماعت کو سکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے۔ علمائے کرام نے کہا کہ شکارپور سے وارثان شہداء کمیٹی کے لبیک یاحسین ؑ احتجاجی لانگ مارچ میں اُن شہیدوں کے ورثاء نے انصاف نہ ملنے پر شروع احتجاج شروع کیا، اگر انصاف مل جاتا تو لانگ مارچ نہ ہوتا۔

 

شاہرائے پاکستان پر ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے احتجاجی جلسے سے خطاب میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، علامہ مقصود ڈومکی، علامہ امین شہیدی، علامہ مختار امامی سمیت علماءکرام و رہنماؤں نے کہا کہ دہشت گردوں نے ہزاروں ماؤں کی گودیں اجاڑی ہیں، حکومت آخر کب دہشتگردوں کے خلاف فوجی آپریشن کا آغاز کرے گی، شہداء کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں، انصاف کے حصول اور ان کے مطالبات کی منظوری تک ان کے ساتھ کھڑے ہیں، شہداء کے خانوادوں کے مطالبات کی منظوری تک شہر قائد کی عوام ان کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ علماء و رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے چھ سالہ دور میں اب تک 1400 سے زائد ملت جعفریہ کے بے گناہ ڈاکٹرز، انجینئرز، پروفیسرز، وکلاء، تاجر، جلوس و مجالس عزاء بلخصوص نمازیوں سمیت عام شیعہ مسلمانوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا، اور حکومت کی جانب سے آج تک کسی دہشتگرد کی گرفتاری یا جی آئی ٹی نہیں کرائی گئی۔ علماء و رہنماؤں نے کہا کہ کالعدم دہشتگرد جماعتوں کو وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور سندھ حکومت میں شامل وزراء کی براہ راست سرپرستی حاصل ہے، بے گناہ افراد نمازیوں کی شہادت پر جتنی مذمت کی جائے کم ہے، لیکز افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو بھی سندھ میں مظلوموں کا بہتا ہوا خون نظر نہیں آتا، سندھ کی نااہل حکومت نے ہمیشہ مذاکرات کئے اور مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی کرائی، مگر کچھ عرصہ گزرنے کے بعد عملی اقدامات نہیں ہوتے، مظلوموں کی آواز پر شیعہ و سنی برادران متحد ہیں اور اس نااہل حکومت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتے ہیں۔

 

علمائے کرام و رہنماؤں نے کہا کہ قومی ایکشن کمیٹی اور پلان کی صرف باتیں کی جاتی ہیں، عملی اقدامات نہیں، فوجی عدالتیں بنائی ہیں مگر سو سو افراد کے قاتل سکیورٹی اداروں کے پروٹوکول میں گھوم رہے ہیں، دہشتگردوں کو پھانسی دینے میں سستی کی جا رہی ہے، جس کی بڑی وجہ نواز حکومت کالعدم دہشتگرد گرہوں سے بیک ڈور ملاقاتیں کرکے ان کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کروا رہی ہے، کالعدم جماعتیں نام بدل کر مکتب اہلسنت کو بدنام کر رہی ہیں، دہشتگردی کے خلاف ملکی عوام متحد ہے، نام نہاد دینی مدارس کے نام پر دین کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سندھ میں موجود وزراء نے شہدائے سانحہ شکارپور کے لانگ مارچ کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی، جو کہ قابل شرم اور افسوس ناک فعل ہے۔ علمائے کرام نے حکومتی رویہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری سے مطالبہ کیا کہ و ہ سندھ حکومت میں موجود عوام دشمن وزرا کے خلاف سخت ایکشن لیں، اور سندھ کی مظلوم عوام کے زخموں پر نمک پاشی کرنے کی بجائے مرہم رکھنے کا کام کریں۔ احتجاجی جلسے کے بعد لانگ مارچ کے شرکاء مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے نمائش چورنگی پہنچے، جہاں احتجاجی دھرنا جاری ہے۔

وحدت نیوز (دولت پور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری اپنا تنظیمی دورہ لاہور مختصر کرکے وارثان شہدائے شکارپور کے لانگ مارچ میں شرکت کیلئے لاہور سےپہلے بذریہ ہوائی جہاز کراچی اور پھر بذریعہ سڑک دولت پور پہنچ گئے، لانگ مارچ کے شرکاء نے اپنے نڈر، بے باک اور شجاع لیڈر کو درمیان دیکھ کر لبیک ہا حسینؑ کے فلک شگاف نعرے لگائے، علامہ ناصر عباس جعفری دولت پور سے لانگ مارچ کے شرکاءکے ہمراہ کراچی آئیں گےاور وارثان شہداء کے مطالبات کی منظوری تک شرکاء کے ہمراہ احتجاج میں شریک رہیں گے، واضح رہے کہ ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی اورصوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی سمیت سینکڑوں رہنما اورہزاروں کارکنان پہلے ہی لانگ مارچ میں شیک تھے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree