وحدت نیوز (سبی) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے مرکزی امام بارگاہ سبی میں اہم پریس کانفرنس سے خطاب کیا، اور امام بارگاہ حران بلوچیہ میں مومنین کے اجتماع سے خطاب کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ کوئٹہ میں دھشت گردی کے سانحات ریاستی اداروں کے کردار پر سوالیہ نشان ہے۔ بلوچستان کے علاقے مستونگ، مچ، سریاب، ڈیرہ مراد جمالی و دیگر مقامات پر دہشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس موجود ہیں جن کے خلاف آپریشن ضروری ہے۔ بلوچستان میں کالعدم دھشت گرد تنظیموں کو مکمل چھوٹ دی گئی ہے۔ جن کی نفرت انگیز سرگرمیوں کو روکنے کی ضرورت ہے۔
وحدت نیوز(شگر) ن لیگ کی جانب سے غیر جانبدار انتظامیہ کو برداشت نہ کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ وہ الیکشن کو ہائی جیک کرنے کی مکمل پلان رکھتی ہے،شگر ضلع کے بارے میں عوام کو گمراہ کیا جارہاتھا اسسٹنٹ کمنشنر شگر نے بر وقت کاروائی کرکے کے افواہ سازوں اور عوام کو گمراہ کرنے والوں کو خاموش کردیا جو ان افواہوں کے بنیاد پر سادہ لوح عوام کو بیوقوف بنا رہے تھے،اب ن لیگ اپنی شاہانہ رویات کو برقرار رکھتے ہوئے شگر انتظامیہ کے خلاف کاروائی کرنے جا رہی ہے،ہم واضح کرتے ہیں کہ اس عمل کے سنگین نتائج برآمد ہونگے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین شگرکے امیدوار فدا علی شگری نے پارٹی کے ہنگامی اجلاس سے خطا ب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ ہم عدم تشدد اور برداشت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں،تشدد کی سیاست ن لیگ کی میراث ہے،بلتستان جیسے پرامن خطے میں ہم گلو کریسی کو ایمپورٹ نہیں کرنے دینگے،گذشتہ دنوں پیپلز پارٹی کے امیدوار عمران ندیم کی گاڑی پر پتھراوُ کیا گیا جو قابل مذمت ہیں،ن لیگ طاقت کے بل بوتے پر حکمران بننے کے خواب دیکھنے کے بجائے عوام کی عملی خدمت کریں تاکہ ان کو یہ دن دیکھنا نہ پڑے،شگر کے عوام باشعور ہیں،چند شرپسندوں کے ہاتھوں شگر کی امن کو برباد نہیں ہونے دینگے،شگر میں ن لیگ کے ذمہ داران اگر مخلص ہیں تو اپنے صفوں ان شرپسندوں کو نکالیں تاکہ علاقے میں امن اور بھائی چارے کی فضا قائم رہے۔
وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ملتان کے سیکرٹری جنرل محمد عباس صدیقی، مہر سخاوت سیال، ثقلین نقوی اور دیگر رہنماؤں نے ڈسکہ میں پولیس کی جانب سے وکلاء کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجا ب حکومت نے پولیس کو گھر کی باندی بنارکھا ہے ۔ مجلس وحدت مسلمین آج وکلاء کی جانب سے منائے جانے والے یوم سوگ کی مکمل حمایت کا اعلان کرتی ہے ۔ محمد صدیقی نے کہا کہ پنجاب پولیس میں گلوبٹوں کی بھرتی صوبے کے لیے خطرناک ہے ، اگر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داران کو سزائیں ملتیں تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا، کراچی میں صحافیوں پر پولیس کے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ کراچی میں بھی سادہ کپڑوں میں ملبوس گلوبٹوں نے صحافی بھائیوں پر ظلم کیا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے گی کم ہے، ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں نے چیف جسٹس نے مطالبہ کیا کہ ملک میں جاری اس پولیس گردی کے خلاف کاروائی کی جائے۔
وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت انتخابات کے حوالے سے دھاندلی کی تمام تر تیاریاں مکمل کر لی ہیں اور ملک میں جس انداز سے دھاندلی کی یہاں بھی وفاقی حکومت دھاندلی کرنا چاہتی ہے جسے کسی صورت کرنے نہیں دیں گے۔گلگت بلتستان میں انتخابات کو یرغمال بنانے کے لیے وفاقی حکومت نے کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ وفاقی حکومت نے قبل ازا نتخابات دھاندلی کے تمام تر ریکاڑز توڑ دئیے ہیں۔ وزیر اعظم پاکستان کے گلگت بلتستان کے حوالے سے اعلانات، انکے دورہ جات، گورنر کی تقرری ،انتظامیہ سطح پر تبادلے ،جانبدار الیکشن کمشنر کی تقرری یہ سب قبل از انتخابات دھاندلی کے شواہد ہیں لیکن گلگت بلتستان کی نگران حکومت جو کہ وفاقی پروف ہے ان اقدامات کو روکنے کی بجائے انکی ممد و معاون ہے۔ ایسی صورتحال میں شفاف الیکشن کا انعقاد کسی طرح ممکن نہیں۔ لہذا شفاف، غیر جانبدار اور پرامن انتخابات کے انعقاد کے لیے ضروری ہے کہ انتخابات مکمل طور پر فوج کی نگرانی میں کرائے جائیں ۔ حساس خطہ ہونے کے ناطے پاکستان آرمی کی ذمہ داری بنتی ہے کہ دہشتگردوں کے حوالے سے نرم گوشہ رکھنے والی جماعت کو یہاں کے عوام کا مینڈیٹ چرانے نہ دیا جائے اور امن پسند ، محب وطن جماعتوں کو جمہوری اصولوں کے مطابق اس خطے کی تعمیر و ترقی کے لیے آگے دینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے انتخابات میں عوامی مینڈیٹ چرانے کی اجازت نہیں دی جائے۔ گلگت بلتستان میں انتخابات کے دنوں آسمان سے تاڑے توڑ لانے کے وعدے کرنے والی اور 67 سالوں سے اس خطے کو محروم رکھنے والوں کو منہ کی کھانی پڑے گی اور انشا ء اللہ 8 جون کا سورج گلگت بلتستان میں نئی امید کے ساتھ طلوع ہوگا۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے ڈسکہ پنجاب پولیس کے ہاتھوں وکلاء کا قتل اور کوئٹہ میں شیعہ تاجر انور کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اور شریف برادران نے انصاف کی دھجیاں بکھیر دی ہیں اور اپنے ذاتی مفادات کے حصول کی خاطر مخالفین کو نشانہ بنانے کا سلسلہ تاحال جاری ہے وحدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنے مذمتی بیان میں اُن کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی یکفرطہ نواز برادارن کی من پسند جی آئی ٹی رپورٹ آنے کے بعدسے اب پولیس گردی میں مذید اضافہ ہو گیا ہے نواز لیگ کی جانب سے عدلیہ و قانون نافذ کرنے والے اداروں میں موجود چند کالی بھیڑوں کی ایماں پر تھانہ افسران کو مکمل اختیارات ہیں کے وہ جب اور جہاں چاہیں اپنے اختیارات کا نا جائز استعمال کریں جس کی بڑی واضح مثال آج سیالکوٹ ڈسکہ میں پولیس کے ہاتھوں وکلا تحصیل بار کے صدررانا خالد اور عرفان چوہان کا قتل و دیگر وکلا پر پولیس کی جانب سے تشدد ہے ۔نواز حکومت نے پنجاب کو پولیس اسٹیٹ بنا دیا ہے پنجاب میں مخالفین کو کچھلنے کیلئے پولیس کو بے دریغ استعمال کیا جانا شرم ناک فعل ہے ۔علامہ نا صر عباس جعفری نے کوئٹہ میں شیعہ نسل کشی کے واقعات میں اضافہ کا سبب کوئٹہ میں نواز حکومت کے مذہبی اتحادیوں اور کالعدم جماعتوں کو فری ہینڈ دینے کا نتیجہ ہے کوئٹہ گزشتہ ایک ہفتہ میں تین شیعہ جوانون سمیت ایک تاجر کو نشانہ بنایا گیا۔لیکن دہشتگردی میں ملوث کوئی ایک بھی مجرم گرفتار نہیں ہو سکا جو اتنظامیہ کی ناکامی ہے انہوں نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سمیت چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف، چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ پنجاب میں ڈسکہ وکلا پر پولیس کی جانب سے دہشتگردی اور کوئٹہ میں شیعہ نسل کشی کے واقعات کانوٹس لیتے ہوئے دہشتگردوں کے خلاف فوری کاروائی کریں ۔اور دہشتگردی کے ان واقعات کی روک تھام کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے گلگت بلتستان سے ٹیلی فونک اور ایم پی اے سید محمد رضا نے براہ راست احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیعہ ہزارہ دکاندار پر فائرنگ کے واقعہ اور اس کے نتیجے میں ایک بے گناہ افراد کے شہید اور دوسرے افراد کے زخمی اور جناح روڈ نزد سلیم کمپلیکس پرشیعہ ہزارہ قوم کے 5 بے گناہ افراد جن میں عورتیں بھی شامل ہیں کی گہرے دکھ اور دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعہ کو کوئٹہ کے شہریوں ، تاجروں اور کاروباری حلقوں کے خلاف گہری سازش قرار دیتے ہیں۔ گزشتہ کئی سالوں سے بے گناہ شیعہ ہزارہ قوم کے قتل عام کو حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مکمل ناکامی قرار دیتے ہوئے دہشت گردوں کے آگے بے بسی کو قومی المیہ قرار دیا۔ کچھ شرپسند عناصر مسلسل شہر میں وارداتوں سے فرقہ واریت کی آگ بھڑکا رہے ہیں،دن دہاڑے بازاروں میں ٹارگٹ کلنگ ہونا لمحہ فکریہ ہے۔ ہزاروں ا ہلکاروں کی موجودگی اور حکومت کے امن وامان کی بحالی اور بدامنی کے خاتمے کے بیانات المیہ نہیں تو کیا ہے۔ آئے روز شہر میں فائرنگ سے تاجر پیشہ افراد اور راہگیر اور عام شہری اپنے آپ کو غیر محفوظ کرنے لگے ہیں۔ جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اس تکفیری ٹولے کو پکڑنے میں ناکام رہتے ہیں انھوں نے کہا کہ ہم ہر قسم کی دہشت گردی اور انتہا پسندی کو صوبے میں امن وامان اور بھائی چارگی کے لئے زہر قاتل قرار دیتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لئے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں تاکہ بے گناہ اور نہتے عوام کا قتل عام نہ ہو۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر دوبارہ تکفیری اور کالعدم جماعت نے کوئٹہ میں ریلی نکالی تو ہم بھی اسی وقت ریلی نکالیں گے جسکی میں خود سربراہی کرونگا۔ انھوں نے ٹارگٹ کلنگ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی۔