The Latest

syria

شام میں حلب شہر میں شدت پسندوں کی شکست کے بعد اب عالمی سطح پر اس خطرے کی جانب متوجہ کیا جارہا ہے کہ شدت پسند اپنی شکست کے بعد

کیمیکل اسلحہ استعمال کرسکتے ہیں
روئٹرز نیوز نے چنددن قبل ہی اپنی ایک روپورٹ میں تصاویر کے توسط سے ثا بت کیا تھا کہ شام میں شدت پسندوں کے پاس کیمیکل اسلحہ موجود ہے جو انہوں نے لیبیا سے حاصل کیا ہے 
جبکہ دیگر زرائع کے مطابق یہ کیمیکل اسلحہ امریکی ساخت کا ہے جس سے لگتا ہے کہ امریکی صدر کی جانب سے شدت پسندوں کودیے جانے والی خاص امداد کا حصہ ہے
اس وقت کیونکہ شدت پسند دارالحکومت دمشق سے لیکر صنعتی شہر حلب تک شکست کھا چکے ہیں تو اس بات کاخطرہ بڑھ چکا ہے کہ شدت پسند اپنے اہداف کے حصول کے لئے کیمیکل اسلحے کا استعمال کریں 
خاص کر کہ شدت پسند اب تک عام آبادی کو اپنے لئے ڈھال کے طور پر استعمال کرتے آئے ہیں اور فوج کے گھیرے میں پھنسنے کے بعد شدت پسندوں نے آبادی پر حملے کئے ہیں 

shabqader

مرکزی آفس مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں شب قدر اور شب ضربت امیر المومنین مولا و آقا امام علی ع کی مناسبت سے مصائب پڑھے گئے اور شب 

قدر کے اعمال بجالائے گئے 
مشترکہ طور پر انجام پانے والے عمل قرآنی میں دفتر کے عملہ سمیت مدارس کے بعض طلبہ نے بھی شرکت کی جبکہ عمل قرآنی کی سعادت میڈیا منیجر کو حاصل ہوئی
روح پرور ماحول کے ساتھ مرکزی آفس کے عملے نے شب قدر کی رات کو دعا و مناجات میں گذاری اور عالم وطن عزیز کی سلامتی سمیت عالم اسلام میں بھائی چارگی اور خاص کر رہبر مسلمین کی درازی عمر کیلئے میں دعائیں مانگیں گئیں

abumarzoq

فلسطینی تنظیم حماس کے نائب صدر موسی ابومرزوق نے مصری ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شام میں جاری دہشت گردی کے بارے میں ایک بار پھر ایک ایسا بیان دیا ہے جو کم و بیش اس سے قبل حماس کے سربراہ خالد مشعل کئی بار دے چکے ہیں 
ابومرزوق کا کہنا ہے اس کے باوجود کی شام میں بے گناہوں کاخون بہایا جارہاہے حماس کی اخلاقیات موجودہ شامی نظام کے ساتھ سابقہ دوستی کی پاسداری پر مجبور کرتیں ہیں 
یعنی شام میں جاری دہشت گردوں کے خلاف شامی افواج کی کاروائیوں کو ابو مرزوق بے گناہوں کا خون بہانا کہتے ہیں اور دوسری جانب وہ حماس کی اخلاقیات کی پاسداری کی بات بھی کر رہیں صاف صاف ظاہر ہے کہ عین اس وقت کہ جب شام پر عالمی استعماری یلغار ہورہی ہے تو حماس نے دمشق کو چھوڑ دیا اور قطر اور مصر میں پناہ لی۔
ابو مرزوق سے یہ سوال کیا جانا چاہیے کہ کیا ان کے اس عمل کو حماس کی اخلاقیات اچھا سمجھتیں ہیں؟
جو کچھ عالمی دہشت گردوں کی جانب سے خطے کے واحد اسرائیل مخالف ملک کے ساتھ کیا جارہا ہے کیا حماس اس کی مذمت کرتی ہے؟
کیا حماس شام میں جاری دہشت گردانہ کاروائیوں کو قطر کی طرح بیداری کی تحریک سمجھتی ہے یا پھر استعماری سازش ؟اگر ان کے خیال میں شام میں ڈکٹیٹرشب ہے تو پھر جہاں نے انہوں پناہ لی ہے یعنی قطر میں جمہوریت ہے؟
حقیقت تو یہ ہے کہ شام میں جب سے امریکہ اسرائیل اور کچھ عرب ممالک نے خطے میں تحریک مزاحمت کو کمزور کرنے کے لئے سازش شروع کی ہے حماس نے اپنا اصولی موقف اختیار کرنے کے بجائے ایک ایسا قدم اٹھایاہے جس کا فائدہ صرف شام میں موجود دہشت گردوں اور ان کے آقاووں کو ہوتا ہے 
ابومرزوق نے اپنی اسی گفتگومیں شاید حماس کی جانب سے اس وقت شام میں دفتر کھولے جانے کے اعتراض کا قبل از وقت جواب دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اس وقت ہم نے دیکھا کہ شام میں پناہ کی شکل میں جو آسانیاں تھیں وہ کسی اور عرب ملک میں نہ تھیں 

ameen

چینوٹ میں رات گئے پنجاب حکومت کے پالتو سفاک کرایے کے قاتل ملک اسحاق اور اسکے ٹولے نے شب ضربت امام علی ؑ میں آنے والے عزاداروں
 کوزودکوب کیا اور شیعہ کافر کے نعرے لگائے ان نفرت انگیزیوں کے خلاف چینوٹ کے اہل تشیع سراپا احتجاج ہوئے اور اس مسجد کے سامنے دھرنا لگا یا جس میں پنجاب حکومت کے کرایے کا قاتل بیٹھا ہواتھا اسی اثنامیں نامعلوم افرادکی جانب سے ہوائی فائرنگ کی گئی 

رات گئے مقامی پولیس اور دھرنے میں شریک عزادارو ں کے درمیان مذاکرات ہوئے شرکاء دھرنے کا مطالبہ تھا کہ شرپسندوں اور مذہب اہلبیت ع کے توہین کے مرتکبین کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے جو آخر کار مقامی پولیس نے بادل ناخواستہ ایف آئی آر کاٹی لیکن حسب عادت بیلنس کی پالیسی اختیار کرتے ہوئے بے گناہ عزاداروں کے خلاف بھی ایف آئی آر کاٹی اور اس ایف آئی آر میں معروف دانشور اور عالم دین مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی صاحب کے خلاف بھی دھرنے کے شرکاء سے خطاب ،نقص امن،اور دہشت گردی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر کاٹی ہے 
ملک بھر میں اہل سنت اور شیعہ علماء و دانشور چینوٹ انتظامیہ کی اس انوکھی ایف آئی آر پر حیرت زدہ ہیں اور اس کی مذمت کر رہے ہیں 
یہ بات تو سب پر عیاں ہے کہ پنجاب حکومت کے قانون کس طرح قانون کو دہشت گردوں کے حق میں استعمال کرتا ہے گذشتہ دنوں زرائع ابلاغ نے اپنے ٹاک شوز میں یہ بات واضح کردی تھی کہ دہشت گردوں کو مالی سپورٹ کون کرتا ہے اور کس نے دہشت گردوں کو جیل سے آزادی دلائی ہے 

karachiiftar

ایم ڈبلیو ایم کراچی ضلع ملیرکی جانب سے قرآن کانفرنس و دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے سیاسی میدان میں وارد ہونے سے قومی سطح پر ملت تشیع اپنا سیاسی کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہو رہی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن ڈسٹرکٹ ملیر کی جانب سے 5 اسٹار لان جعفر طیار سوسائٹی میں قرآن کانفرنس و دعوت افطار کے پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی شوریٰ عالی کے چیئرمین مولانا شیخ محمد حسن صلاح الدین، صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل مولانا مختار امامی اور ڈسٹرکٹ ملیر کے سیکریٹری جنرل سجاد اکبر زیدی نے خطاب کیا۔ اس موقع پر کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل محمد مہدی، ڈویژن کابینہ کے اراکین، صابر کربلائی ( ترجمان فلسطین فاؤنڈیشن )، توفیق الدین ( امیر جماعت اسلامی ضلع ملیر )، راؤ محمد اقبال ( ڈی ایس پی ملیر )، اعجاز زیدی ( صدر جعفر طیار سوسائٹی ) و دیگر مہمانان گرامی بھی موجود تھے۔

salahudin

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے قیام کے نتیجے میں ملت تشیع میں قومی، سیاسی، سماجی حوالوں سے موجود طویل جمود کا خاتمہ ممکن ہوا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی شوریٰ عالی کے سربراہ حجتہ السلام و المسلمین مولانا شیخ محمد حسن صلاح الدین، صوبائی سیکریٹری جنرل مولانا مختار احمد امامی اور ضلعی سیکریٹری جنرل سجاد اکبر زیدی نے ایم ڈبلیو ایم ڈسٹرکٹ ملیر کیجانب سے 5 اسٹار لان جعفر طیار سوسائٹی میں منعقدہ قرآن کانفرنس و دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مولانا شیخ محمد حسن صلاح الدین کا کہنا تھا کہ ایم ڈبلیو ایم کے سیاسی میدان میں وارد ہونے سے قومی سطح پر ملت تشیع اپنا سیاسی کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہو رہی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے قیام کے نتیجے میں ملت تشیع میں قومی، سیاسی، سماجی حوالوں سے موجود طویل محرومیوں کا ازالہ ممکن ہوا ہے۔

مولانا مختار امامی نے کہا کہ قرآن فقط ایک کتاب نہیں بلکہ مکمل ضابطہ حیات ہے۔ مسلمان تعلیمات قرآن پر عمل پیرا ہوکر اپنی تمام اجتماعی، سیاسی، معاشرتی اور انفرادی مشکلات سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔ سجاد اکبر زیدی نے تقریب میں شریک تمام مہمانان گرامی مولانا شیخ محمد حسن صلاح الدین، مولانا مختار امامی، محمد مہدی، صابر کربلائی (ترجمان فلسطین فاؤنڈیشن)، توفیق الدین (امیر جماعت اسلامی ضلع ملیر)، راؤ محمد اقبال (ڈی ایس پی ملیر)، اعجاز زیدی (صدر جعفر طیار سوسائٹی) اور تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔

maqsood

فلسطین فاونڈیشن بلوچستان کے زیر اہتمام کوئٹہ میں کانفرنس منعقد ہوئی۔ کانفرنس کا عنوان "فلسطین فلسطینیوں کا وطن" تھا۔ کانفرنس کی صدارت علامہ مقصود علی ڈومکی نے کی جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر کمانڈر خدائیداد خان مہمان خاص تھے۔ کانفرنس سے جمہوری وطن پارٹی نظریاتی کے
مرکزی رہنماء محمد یوسف نوتیزئی، مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء علامہ سید ہاشم موسوی، بلوچ قوم پرست رہنما میر عبدالروف ساسولی، ممتاز عالم دین آقا مبشری نے خطاب کیا۔

کانفرنس میں مشہد حرم مطہر رضوی کے ممتاز بین الاقوامی قاری قرآن کریم جناب مہدی شجاع نے تلاوت کلام پاک کا شرف حاصل کیا۔ اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نےکہا کہ آزادی فلسطین کی منزل قریب ہے اور اقوام عالم اسرائیل غاصب کے خلاف متحد ہورہی ہیں۔ کوئٹہ کی سر زمین کے غیور فرزندان اسلام نے آزادی بیت المقدس کے لئے اپنے لہو کا نذرانہ پیش کیا۔ ان پاکیزہ صفت روزہ داروں کا خون ناحق اسرائیل کی بربادی کا باعث ہوگا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ANP کے مرکزی نائب صدر کمانڈر خدائیداد خان نے کہا کہ عرب دنیا میں برپا ہونے والے انقلاب نوید آزادی ہیں۔ ہم تحریک آزادی فلسطین کے حامی ہیں۔ اس موقعہ پر نور زہراء نےترانہ پڑھی

alquds

مجلس وحدت مسلمین ضلع لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد اقبال کامرانی نے القدس کمیٹی کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یوم القدس کو یوم اللہ قرار دیا گیا ہے، ہر مسلمان پر فرض ہے کہ قبلہ اول کی آزادی کے لئے آواز بلند کرئے اور استعماری قوتوں سے اظہار نفرت اور بیزاری کرے۔ القدس کمیٹی کے ارکان کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ہر مکتب فکر کے لوگوں کو دعوت دیں اور اس دن کی اہمیت سے آگاہ کریں تاکہ جمعۃ الوداع کو تمام مسلمان یک زبان ہو کر قبلہ اول کی آزادی کے لئے آواز اٹھائیں۔

انہوں نے پنجاب حکومت، ضلعی انتظامیہ اور پی ایچ اے سے مطالبہ کیا کہ یوم القدس کے تشہیری مہم کو مٹانے اور اشتہارات کی بے ادبی سے باز رہیں کیونکہ یہ تشہیری مہم کسی کی ذاتی نہیں بلکہ صرف اور صرف قبلہ اول اور مظلوم فلسطینی مسلمانوں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے لاہور میں یوم القدس کے دعوتی بینرز اور پینا فلیکس آویزاں کئے ہیں جنہیں پی ایچ اے کے ارکان نے ہٹانے کی کوشش کی ہے ہم ان پر واضح کرتے ہیں کہ یہ ہمارا ملی فریضہ ہے بطور مسلمان ہم پر فرض ہے کہ ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کی حمایت میں آواز بلند کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور پی ایچ اے کے اہلکار فلسطینی بھائیوں سے اپنی محبت کے اظہار کے طور پر ہمارے بینرز اور پینا فلیکس کو نہیں چھیڑیں گے۔ اس موقع ایم ڈبلیو ایم لاہور کے ترجمان مظاہر شکری نے کہا کہ امام خمینی (رہ) کے حکم سے آج پوری دنیا کے غیرت مند مسلمان اپنے فلسطینی بھائیوں سے اظہار یک جہتی کرتے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب پوری دنیا میں امت مسلمہ متحد ہو کر اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹا دے گی۔ مظاہر شگری نے کہا کہ اگر مسلمان متحد ہو کر ایک ایک بالٹی بھی اسرائیل کی جانب بہا دیں تو یہ اس پانی میں غرق ہو کر تباہ ہو جائے گا۔

breaking-newsآج شب جبکہ دنیا رسول اکرم ص کے چچازاد بھائی امیر المومنین حضرت علی ع کی شب ضربت کی رات پر سوگوار ہے تو دوسری طرف چینوٹ میں بدنام زمانہ سفاک قاتل اور تفرقہ انگیز شخص ملک اسحاق اور اس کے حامیوں عزداری کے لئے آنے والے عزاداروں کو راستے میں پکڑ کر زودکوب کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی مسجد میں شرپسند اور نفرت انگیز گفتگوکرتے ہوئے منافرت انگیز نعرے لگائے جس پر چینوٹ کے عزادار سرپااحتجاج ہوئے اور شرپسندی کی جانے والی مسجد کے باہر جمع ہوے اور دھرنا لگا دیا چند گھنٹوں کے دھرنے کے بعد انتظامیہ حرکت میں آگئی عزاداروں کا مطالبہ تھا کہ شرپسندوں اور تشدد کرنے والوں کو فورا گرفتار کیا جائے نیز بدنام زمانہ سفاک قاتل ملک اسحاق کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے گرفتار کیا جائے بڑی تگ دو کے بعد آخر کار ڈی پی او چینوٹ کے ساتھ مذاکرات شروع ہوئے مذاکراتی ٹیم میں مولاناسید حیدرنقوی مدرس جامعہ بعثت۔سید اخلاق الحسن صوبائی سیکرٹری سیاسیات مجلس وحدت،سید افتخار حیدرشاہ ضلعی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت ،سید عاشق بخاری،ضلعی کابینہ ممبر مجلس وحدت ،شامل تھے اس مذاکراتی ٹیم نے انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات شروع کیے جو آخری اطلاعات تک جاری تھے 

شب قدر شب امامت و ولایت شب دعا و مناجات

shabqader

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
إِنَّا أَنزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ ﴿۱﴾ وَمَا أَدْرَاكَ مَا لَيْلَةُ الْقَدْرِ ﴿۲﴾لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِّنْ أَلْفِ شَهْرٍ ﴿۳﴾ تَنَزَّلُ الْمَلَائِكَةُ وَالرُّوحُ فِيهَا بِإِذْنِ رَبِّهِم مِّن كُلِّ أَمْرٍ ﴿۴﴾ سَلَامٌ هِيَ حَتَّى مَطْلَعِ الْفَجْرِ ﴿۵﴾
ھزار مہینہ تریاسی سال بنتے ہیں یعنی ایک رات کی عبادت تریاسی سالوں کی عبادت سے افضل ہے۔کیونکہ قرآن اس رات میں نازل ہوا ہے۔ قرآن کے نازل ہونے میں خود قرآن بشارت دیتا ہے کہ قرآن ماہ مبارک رمضان میں<<شھر رمضان الذی انزل فیہ القرآن>>(بقرہ : 185) شب قدر میں نازل <<انا انزلنا فی لیلۃ القدر>>(قدر:1) ہوا ہے۔

اور یہ نزول دو طرح کا رہا ہے ایک نزول دفعی یعنی ایک بار نازل ہوا۔ شب قدر میں پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے قلب مبارک پر ایک ساتھ نازل ہوا ہے اور دوسرا نزول ، نزول تدریجی ہے جو کہ پیغمبر اکرم( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چالیس کی عمر میں بعثت کے دن نازل ہونا شروع ہوا اور آنحضرت کی عمر مبارک کے 63 ویں سال تک نازل ہوتا رہا ہے، جوکہ 23 سال نازل ہوتا رہا ہے۔ یعنی قرآن ایک ساتھ ایک بار شب قدر میں نازل ہوا ہے اور دوسری مرتبہ 23 سال آھستہ آھستہ نازل ہوتا رہا ہے۔

شب قدر کو شب امامت اور ولایت بھی کہا جاتا ہے کیونکہ خود قرآن کہتا ہےکہ اس رات میں فرشتے ، ملائکہ اور ملائکہ سے اعظم ملک روح بھی نازل ہوتے ہیں۔ اس نقطے کو سمجھنا ضروری ہے کہ نازل ہوتے ہیں ، نازل ہوئے نہیں۔

کیونکہ ارشاد باری تعالی ہے : << تنزّل الملائکۃ والروح فیھا>> تنزل فعل مضارع ہے یعنی نازل ہوتے ہیں نازل ہوئے نہیں کہا گیا ہے۔ تو یہ جاننا ضروری ہے کہ کس پر نازل ہوتے ہیں۔ آپ اور مجھ پر تو فرشتے نازل نہیں ہوتے ہیں۔ پیغمبر( اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں تو آنحضرت پر نازل ہوتے تھے آنحضرت کے بعد کس پر نازل ہوتے ہیں؟۔

ظاھر سی بات ہے اس پر نازل ہوں گے جو پیغمبر کے بعد پیغمبر کا جانشین ہوگا ، جو معصوم ہوگا ، جو صاحب ولایت ہو۔جی ہاں پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد حضرت علی ابن ابیطالب علیہ السلام پر نازل ہوتے تھے اور حضرت علی علیہ السلام کے بعد حضرت حسن مجتبی اور آپ کے بعد حضرت حسین اور آپ کے بعدحضرت علی زین العابدین اور آپ کے بعد حضرت محمد باقر اور آپ کے بعد حضرت جعفر صادق اور آپ کے بعد حضرت موسی کاظم اور آپ کے بعد حضرت علی الرضا اور آپ بعد حضرت محمد جواد اور آپ کے بعد علی النقی اور آپ کے بعد حسن عسکری علیہم السلام اور آپ کے بعد قطب عالم امکان مھدی آخر الزمان (ارواحنافداہ) کی خدمت میں حاضر ہوتے ہیں <<تنزّل الملائکۃ >> اور انسانوں کے سال بھر کے مقدرات بیان کرتے ہیں۔

اس لئے ہمیں چاہئے کہ اس رات کو پا لیں ایک رات میں عمر بھر کی عبادت کا ثمرہ پا سکیں گے۔ کیونکہ اللہ نے شب قدر کو ھزار مہینوں سے افضل قرار دیا ہے << لیلۃ القدر خیرمن الف شھر>>(قدر:4) شب قدر کی رات ھزار مہینوں سے افضل ہے۔ ھزار مہینہ یعنی 83 سال۔ یعنی ایک اچھی عمر۔ اس لئے چاہئے کہ اپنے لئے سعادت کی زندگی اللہ سے طلب کریں۔

جس زندگی میں دنیا بھی آباد ہو آخرت بھی آباد ہو۔ اللہ نے انسان کو اپنی تقدیر بنانے یا بگاڑنے کا اختیار خود انسان کے ہاتھ دیا ہے وہ سعادت کی زندگی حاصل کرنا چاہے گا اسے مل جائے گی وہ شقاوت کی زندگی چاہے گا اسے حاصل ہو جائے گی۔ <<یا ایھا النّاس انّما بغیکم علی انفسکم>> (یونس:23) لوگو! اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ تمہاری سرکشی صرف تمہیں نقصان پہچائے گی۔ جو کوئی سعادت کا طلبگار ہے وہ شب قدر میں صدق دل کے ساتھ اللہ کی بار گاہ میں توبہ کرے، برائیوں اور برے اعمال سے بیزاری کا عہد کرے گا۔

اللہ سے اپنے خطاؤں کے بارے میں دعا اور راز و نیاز کےذریعہ معافی مانگے گا یقینا اس کی تقدیر بدل جائے گی اور امام زماں (ارواحنا فداہ) اس تقدیر کی تائید کریں گے۔ اور جو کوئي شقاوت کی زندگی چاہے وہ شب قدر میں توبہ کرنے کے بجائے گناہ کرے ، یا توبہ کرنے سے پرھیز کرے ، تلاوت قرآن ، دعا اور نماز کو اھمیت نہیں دے گا ، اسطرح اس کے نامہ اعمال سیاہ ہوں گے اور یقینا امام زماں (ارواحنا فداہ) اسکی تقدیر کی تائید کریں گے۔

جو کوئی عمر بھر شب قدر میں سال بھر کے لئے سعادت اور خوشبختی کی تقدیر طلب کرنے میں کامیاب ہوا ہوگا وہ اسکی حفاظت اور اس میں اپنے لئے بلند درجات حاصل کرنے میں قدم بڑھائے گا اور جس نے شقاوت اور بد بختی کی تقدیر کو اختیار کیا ہوا وہ توبہ نہ کرکے بدبختی کی زندگی میں اضافہ کرے گا۔

شب قدر کے بارے میں اللہ نے تریاسی سالوں سے افضل ہونے کے ساتھ ساتھ اس رات کو سلامتی اور خیر برکت کی رات قرار دیا ہے۔ << سلام ھی حتی مطلع الفجر>> اس رات میں صبح ہونے تک سلامتی ہی سلامتی ہے اس لئے اس رات میں انسان اپنے لئے دنیا اور آخرت کے لئے خیر و برکت طلب کرسکتا ہے۔

اگر دل کو شب قدر کی عظمت اور بزرگی کی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ جس شب کے بارے میں اللہ ملائکہ سے کہہ رہا ہے کہ جاو اور فریاد کرو کہ کیا کوئی حاجب مند، مشکلات میں مبتلا ، گناہوں میں گرفتار بندہ ہے جسے اس شب کے طفیل بخش دیا جائے ؟ اگر اس نقطے کی طرف توجہ کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں کہ یہ رات ایک عمر بھر کی مخلصانہ عمل سے افضل ہے۔

اس بات کو نہیں بھولتے ہیں کہ یہ رات تقدیر لکھنے کی رات ہے۔ یہی وہ رات ہے جس میں بندہ اللہ کی نظر رحمت کو اپنی طرف جلب کرکے سعادت دنیا اور آخرت حاصل کرسکتا ہے تو یقینا ہمیں شب قدر کے ثواب حاصل ہوں گے۔ اس لئے ہمیں چاہیئے فراخدلی کے ساتھ اللہ کی بارگاہ میں تمام عالم کے لئے دعا کریں کہ اے اللہ تم اسے بھی عطا کرتے ہو جو تمہیں مانتا ہے اور اسے بھی عطا کرتا ہے جو تمہیں انکار کرتا ہے اس شب کے طفیل ہم سب کو صراط المستقیم کی طرف ھدایت فرما۔

دنیا کے جس کونے میں جو کوئي بھی ظالم کے چنگل میں پھنسا ہے اسے آزادی نصیب فرما۔ عالم اسلام کےمشکلات کو برطرف فرما۔ فلسطین اور کشمیر کے مسئلے کو عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونے کے لئے راہ ھموار فرما۔ اسی طرح جامع الفاظ میں اللہ کی بارگاہ میں درخواست کریں کہ ہم سب کا دنیا اور آخرت آباد فرمائے۔ یہی تو رات ہے جس میں ہم سب اپنے اور دوسروں کے لئے سعادت اور خوشبختی طلب کرسکتے ہیں۔

شب قدر میں شب بیداری کی بہت سفارش کی گئ ہے۔مگر اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ شب بیداری میں کوئی گناہ سرزد نہ ہو اگر گناہ کی گنجایش ہے تو پھر سونا ہی بہتر ہے۔ اخلاق کے استاد حضرت آيت اللہ مظاھری (مدظلہ العالی) نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ: نقل کیا گیا ہے کہ ایک ظالم اصفھان کے ایک عالم بزرگوار کے پاس آ گیا اور سوال کیا کہ شب قدر میں میرے لئے کون سی عمل بہتر ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ تمہارے لئے سونا بہتر ہے۔ یہ شخص چلا گیا اور رات بھر سو گیا صبح جب بیدار ہوا تو سوچنے لگا کہ اس عالم دین نے کتنی اچھی بات کہی اگر میں رات بھر جاگے رہتا پتہ نہیں مجھ سے کیا کیا گناہ سرزد ہو جاتا۔ اس لئے شب قدر کی رات اللہ کے ساتھ لو لگانے کی رات ہونی چاہئے۔ غیبت ، تہمت اور گناہ سے خالی اور پاک ہونی چاہئے۔

شب قدر میں نماز اور قرائت قرآن کا خاص اھتمام ہونا چاہئے۔ شب قدر میں حسب توان نماز اور تلاوت قرآن کا اھتمام کیا جانا چاہئے۔ اس رات میں سو رکعت پڑھنے کی خاص سفارش کی گئ ہے۔ قرآن کے ساتھ انس و محبت اور تلاوت بھی بہت ضروری ہے۔ پیغمبر اکرم <صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم> اور ائمہ معصومین <علیہم السلام> قرآن کی تلاوت کرنے کی بہت زیادہ تاکید کیا کرتےرہے ہیں کہ قرآن کی تلاوت کیا کریں اور اس کے سایے میں اپنے آپ کو محفوظ کریں۔

خدا کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کے لئے مخصوصا قرآن کے ذریعہ انسان عظیم مقامات حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔ اس رات میں اس رابطے کو بہت زیادہ مظبوط بنایا جاسکتا ہے۔استاد محسن قرائتی (مدظلہ العالی) شب قدر کے بارے میں خاص تاکید کرتے ہیں کہ ہمیں شب قدر کو اپنے حساب کا دن رکھنا چاہئے۔

رقومات شرعی نکالنی ہے وہ شب قدر میں ہی متعین کرنی چاہئے۔ سال بھر کتنا صدقہ دوں اسی رات میں ایک رقم مختص کرنی چاہئے۔ کتنا قرض دوں۔ کتنے لوگوں کی مدد کروں غرض ھر نیک کام کا اھتمام کرنے کا ارادہ اور منصوبہ شب قدر میں بنانا چاہئے کیونکہ اس رات اللہ ھر کام کو ھزار کے ساتھ ضرب دیتا ہے۔

یعنی اگر ھم شب قدر میں ایک خرمہ افطاری دیتے ہیں یعنی ھزار خرمہ افطاری میں دیا۔ ایک روزہ دار کو افطار کراتے ہیں یعنی ھزار روزہ داروں کا افطار کرایا ہے۔ ایک فقر کو مدد کرنے کا ارادہ کیا ہے یعنی ایک ہزرا فقیروں کو مدد کرنے کا رادہ کیا ہوا ہے۔ میں یہاں پر اضافہ کروں کہ اگر شب قدر میں ایک ظالم کے خلاف نفرت کا اظہار کیا یعنی ھزرا ظالموں کے خلاف نفرت کا اظہار کیا ہے۔ ایک مظلوم کی یاری کا ارادہ کیا ہے تو ھزار مظلوموں کی یاری کا ارادہ کیا ہے۔

تمام قارئین سے درخواست ہے کہ اگر انیس کی رات کو پانے میں کوتاھی ہوئي ہو یا اکیس کی رات میں کوتاھی ہوی ہو تیس کی رات کو پانے کی ھر ممکن کوشش کریں کیونکہ تییس 23 کی رات انیس اور اکیس سے افضل ہے۔ ان تین شب قدروں میں اسی رات کو زیادہ احتمال دیا جاتا ہے۔ اس رات میں ھر انسان کی ھدایت اور امام کے ظہور کے لئے دعا کریں۔

اللھُمَّ عَجِّل لِوَلِیِّکَ الفَرَجَ
شب قدر, شب امامت و ولایت ہے کہ جس رات میں قرآن کی تلاوت ، نماز اور دعا میں گزارنے والا ھزار مہینوں کی کی عبادت کی فضلیت کو پانے کا مستحق قرار پاتا ہے۔ جن کے بارے میں اللہ نے << لیلۃ القدر خیر من الف شھر>> کہہ کے اشارہ کیا ہوا ہے کہ قدر کی رات ھزار مھینوں سے افضل ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree