اسلام آباد(وحدت نیوز) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی کے اغوا کے خلاف اسلام آباد پریس کلب سے ڈی چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔جس میں ایم ڈبلیو ایم،آئی ایس او اور مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما اور کارکن شریک تھے۔ ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کی۔شرکاء نے شہباز شریف، رانا ثنا اللہ اور آئی جی پنجاب کے خلا ف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے واقعہ کے ذمہ داران کی برطرفی اور گرفتاری کا مطالبہ کیا۔علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ سید ناصر شیرازی کو اغوا میں نواز شریف،شہباز شریف، حمزہ شہباز،رانا ثنا اللہ اور سی ٹی ڈی کے سربراہ رائے محمد طاہر ملوث ہیں اور مغوی رانا ثنا اللہ اور رائے طاہرکے نجی ٹارچر سیل میں قید ہیں ۔وزیر اعظم ،چیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف اس لاقانونیت کا نوٹس لیتے ہوئے ناصر شیرازی اور ملت تشیع کے دیگر جبری گمشدہ افراد کی فوری بازیابی کو یقینی بنایا جائے۔ جمہوریت کو خطرے کا واویلا کرنے والے نون لیگی حکمران اس ملک میں فسطائیت چاہتے ہیں ۔ریاستی اداروں کو اپنے گھر کی لونڈی بنایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم قانون کی عملداری پر یقین رکھتے ہے ۔ہم اپنے شہدا کے سو سو جنازے لے کر سڑکوں پر بیٹھے رہے ۔ہمارے نوجوانوں کو شناختی کارڈ چیک کر کے بے دردی سے موت کے گھاٹ اتارا جاتا رہا۔ہم نے سیاسی مذہبی جماعت ہونے کے ناطے ہمیشہ قانون و آئین کی بالادستی کی بات کی۔اس ملک میں محبت و اخوت کے فروغ میں ہمارا کردار روز روشن کی طرح آشکار ہے۔ ہم اقلیتوں کے پاس بھی گئے تا کہ دنیا کو پتا چلے کہ پاکستان میں مذہبی رواداری اور بھائی چارہ قائم ہے۔جمہوری اقدار اور قانون کا راگ الاپنے والے قانون شکنوں نے ملت تشیع کی زبان بندی میں ناکامی پر انتقام کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ حکمرانوں کو اپنے ہر ظلم کا جواب دہ ہونا پڑے گا۔اللہ کے قانون سے یہ ظالم کبھی نہیں بچ سکیں گے۔
آئی ایس او کے صدر انصر مہدی نے کہا کہ پنجاب حکومت آئین و قانون کی بالادستی کی بجائے اختیارات اور طاقت کی حکمرانی کے زعم میں مبتلا ہیں۔ملک کی ایک سیاسی و مذہبی جماعت کے مرکزی رہنما کو بغیر کسی الزام یا مقدمے کے ریاستی اداروں کے ہاتھوں اغوا کرانا قانون و انصاف کا قتل ہے۔انہوں نے کہا پنجاب حکومت اور کالعدم مذہبی جماعتوں کا شیطانی گٹھ جوڑقومی سلامتی اور امن و امان کے لیے سنگین خطرہ ہے۔محب وطن جماعتوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش پنجاب حکومت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو گی۔مقررین نے کہا کہ جس صوبے کا وزیر قانون ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہو اور قانون شکنی کو شعار بنا رکھاہو وہاں حکمرانوں کی طرف سے باسیوں کو بدامنی ، لاقانونیت اور عدم تحفظ کے تحفے دیے جاتے ہیں۔ وطن عزیز کی بدترین صورتحال کے ذمہ دار یہی حکمران ہیں جو مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنانے میں لمحہ بھر تاخیر نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ ناصر شیرازی کی بازیابی میں مزید تاخیر پنجاب حکومت کی مشکلات میں اضافہ کا باعث بنے گی۔پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ ظلم کے خلاف ملت تشیع کے عزم و حوصلے کبھی متزلزل نہیں ہوئے۔انہوں نے کہا کہ اربعین امام حسین علیہ السلام کے موقعہ پر ملک بھر میں عزاداری کے پروگراموں میں ریاستی جبر کے شکار گمشدہ نوجوانوں کے حق میں بھی آواز بلند کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ تمام شہروں میں ناصر شیرازی کے اغوا کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی جائے گی۔ریلی میں علامہ اقبال بہشتی، علامہ اصغر عسکری،علامہ اعجاز بہشتی،انصر مہدی اورنثار فیضی سمیت مختلف جماعتوں کے رہنماؤں نے خطاب کیا۔
وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی کے اغواء کے خلاف پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم جی بی کے رہنماوں نے کہا ہے کہ ایک سیاسی و مذہبی جماعت کے مرکزی رہنماء کو اغوا کرنا جبکہ وہ سپریم کورٹ کا وکیل بھی ہو اور اس پر کوئی الزام یا ایف آئی آر بھی کہیں درج نہ ہو، آئین پاکستان اور انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ ایک پرامن جماعت جو ملک کے استحکام اور مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے دن رات میدان میں ہے، اس جماعت کے مرکزی رہنماء کو اس طرح اغوا کرنا غیر قانونی عمل اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ پنجاب حکومت اپنے اختیارات کے ناجائز استعمال اور طاقت کے گھمنڈ میں عوام کو خوف و ہراس میں مبتلا کر کے ملک میں افراتفری پیدا کر رہی ہے۔ سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناءاللہ کی ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی رپورٹ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے اور اعلٰی عدلیہ کو مسلکی بنیاد پر تقسیم کرنے کی سازش کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہے، جس کی سماعت دو رکنی بنچ کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ سید ناصر عباس شیرازی کو ملک بھر سے لاپتہ مظلوم افراد کے حق میں بولنے اور اعلٰی عدلیہ کو مسلکی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی سازش کے خلاف کھڑے ہونے کی سزا دی گئی ہے۔ وزیرقانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے ملک کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرنے کی مذموم کوشش کی ہے اور یہ بات بھی اظہر من الشمس ہے کہ وزیر موصوف کے کالعدم جماعتوں کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں رانا ثناءاللہ براہ راست ملوث ہیں۔ جس شخص پر کوئی ایک ایف آئی آر بھی درج تک نہ ہو اس کو خوفناک طریقے سے اغوا کرنا ملک میں جنگ کے قانون کا پتہ دیتا ہے، جہاں آج کوئی بھی شخص محفوظ نہیں اور کسی بھی چور، ڈاکو، لٹیرے اور ملک دشمن کو خطرہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ آج ملک بھر کے گوشہ و کنار میں گمشدگان کے اہل خانہ اپنے پیاروں کی بازیابی کے لئے سراپا احتجاج ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں۔ ناصر عباس شیرازی کا اغواء نواز لیگ کی پنجاب حکومت کا سیاہ کارنامہ ہے۔ پنجاب میں ایک عرصے سے ملت تشیع انتقامی کارروائیوں کے نشانے پر ہے۔ اس وقت ہزاروں زائرین تفتان، کوئٹہ، سندھ بلوچستان بارڈر پر پریشان بیٹھے ہیں، حکومت زائرین کو سہولیات فراہم کرنے کی بجائے ان کیلئے مشکلات کھڑی کر رہی ہے۔ کوئٹہ تفتان بارڈر پر ہزاروں کی تعداد میں زائرین سخت پریشانی میں مبتلا ہیں اور امیگریشن حکام جان بوجھ کر زائرین کو تنگ کر رہے ہیں۔ یہ سب کچھ اس لئے کیا جا رہا ہے کہ ملک سے امام حسین علیہ السلام کے چاہنے والے کربلا تک نہ پہنچیں اور پیغام حسینی کی پرچار نہ ہو۔ایم ڈبلیو ایم کے رہنماوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے ہمیشہ ایسی قوتوں کی مخالفت ہیں جو ملک میں نفاق کا بیج بو کر وطن عزیز کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتی ہیں۔ ہم سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایک ملک گیر مذہبی و سیاسی جماعت کے سینئیر رہنماء کے اغوا پر سوموٹو ایکشن لیتے ہوئے ذمہ داروں کو طلب کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سیکورٹی اداروں کو دہشت کی علامت بنا کر عوام کو عدم تحفظ کا شکار کیا جا رہا ہے۔ لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق سلب کئے جا رہے ہیں۔ ملک میں قانون و آئین کی بجائے طاقت و اختیارات کی حکمرانی ہے۔ اگر ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں نہ لایا گیا تو پھر قانون کے نام پر قانون شکنی کرنے والے عناصر کے حوصلوں کو تقویت ملتی رہے گی۔ یہ بھی یاد رہے کہ ابھی تو پاکستانی قوم نے رانا ثناءاللہ سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کا حساب مانگا ہے، ملت تشیع کسی بھی صورت ناصر شیرازی اور دیگر بے گناہ افراد کی غیر قانونی حراست پر خاموش بیٹھنے والی نہیں اور ہم رانا ثناءاللہ کا قانون کے شکنجے میں آنے تک پیچھا کرتے رہیں گے۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن حکومت کو متنبہ کرتی ہے کہ ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء سید ناصر عباس شیرازی کو فوری طور پر بازیاب کرے اور چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر زائرین امام حسین کو سہولیات فراہم کرے بصورت دیگر پاکستان بھر میں سخت احتجاج کیا جائیگا اور حکومت کو فرار کا موقع بھی نصیب نہ ہوگا۔
وحدت نیوز( لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی کے پنجاب حکومت کے ہاتھوں اغواء کے خلاف پریس کلب لاہورتا وزیر اعلیٰ ہاوس نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات سید اسد عباس نقوی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ یہ جان لیں کہ ابھی تو پاکستانی قوم نے ان سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کا بدلہ لینا ہے، شیعہ قوم کسی صورت بھی ناصر شیرازی اور دیگر بے گناہ جوانوں کی غیر قانونی حراست پر چپ بیٹھنے والی نہیں اور ہم رانا ثناءاللہ کا پھانسی گھاٹ تک پیچھا کریں گے، ہم پاکستانی اداروں کو آگاہ کرتے ہیں کہ کسی صورت بھی حکومتی ظلم و بربریت کو برداشت نہیں کیا جائے گا،اگر ملک میں جمہوریت کو بچانا ہے تو ناصر شیرازی کی بازیابی کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھانے ہوں گے۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی کے پنجاب حکومت کے ہاتھوں اغواء کے خلاف پریس کلب لاہورتا وزیر اعلیٰ ہاوس نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کےمرکزی سیکریٹری امورتربیت علامہ شیخ اعجاز بہشتی نے کہا کہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ اور وزیر بےقانون راناثناء اللہ نے اس مرد مجاہد ناصر شیرازی کو اغوا کر کے گرتی ہوئی حکومتی دیوار کو اپنے ہاتھوں سے ایک اور دھکا دیا ہے،یہ باشعور اور متحد پاکستانی قوم حکومتی ہتھکنڈوں سے گھبرانے والی نہیں،پاکستان کی بقا اسی میں ہے کہ شیعہ اور سنی متحد ہو کر قائد اور اقبال کے مثالی پاکستان کو زندہ کر دیں، پاکستان کے آئینی و قانونی ادارے رانا ثناءاللہ کی اس سازش کے خلاف فوری ایکشن لیں اور ناصر شیرازی کو بازیاب کرایا جائے۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی کے پنجاب حکومت کے ہاتھوں اغواء کے خلاف پریس کلب لاہورتا وزیر اعلیٰ ہاوس نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکریٹری جنرل محترمہ سیدہ زہرا نقوی نے کہا کہ یہ حکمران فرعون،شداد اور دیگر ظالم حکمرانوں کا انجام بھول چکے ہیں، ہم ان ظالموں کو تنبیہ کرتے ہیں کہ بغیر کسی جرم کے حراست میں لیے گئے ہمارے بھائی ناصر شیرازی کو اگر رہا نہ کیا گیا تو اس ملک کی خواتین سیرت زینبیہ ع پر عمل کرتے ہوئے اس تحریک میں بھرپور کردار ادا کریں گی اور اس ظالم حکومت کو اس کے انجام تک پہنچائیں گی۔
وحدت نیوز(تفتان) مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی (آغارضا) زائرین امام حسین ؑ کے آخری قافلے کے ہمراہ کوئٹہ سے تفتان بارڈر پہنچ گئے ہیں جہاں سے وہ بذریعہ سڑک اربعین حسینی ؑمیں شرکت کیلئے کربلا روانہ ہوں گے، آغا رضا نے وحدت نیوزسے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تفتان بارڈر پر اب تک پینتیس ہزار زائرین پہنچ چکے ہیں ،جن میں سے بیس ہزار سے زائد نے بارڈر کراس کرلیا ہے، جبکہ آئندہ دو روز میں باقی ماندہ زائرین بھی ایرانی حدودمیں داخل ہوجائیں گے،آغا رضا کے مطابق بلوچستان حکومت نے اربعین حسینی ؑ میں شرکت کیلئے پاکستان بھر سے فقط 140بسوں کی ایران میں داخلے کی اجازت دی تھی مگر اب تک 450کے قریب بسیں ایران میں داخل ہو چکی ہیں۔
آغا رضا نے کہاکہ میں نے خود ایک رات زائرین کے ہمراہ سڑک پر گزاری ان کے مسائل سنے اور ان مسائل کے حل کیلئے ایف آئی اے اور امیگریشن حکام سے ملاقات کی ، میں نے خود اپنی شناخت ظاہر کیئے بغیر لائن میں لگ کر امیگریشن کا عمل مکمل کروایاتاکہ زائرین کو درپیش مشکلات کا بخود ملاحظہ کرسکوں ، انہوں نے کہا کہ اس برس ریکارڈ زائرین زمینی راستے سے براستہ ایران کربلائے معلیٰ جا رہے ہیں، مختصرعملے اور سہولیات کی کمی کے باوجود ایف آئی اے کا عملہ شب وروز زائرین کو ایران روانہ کرنے میں مصروف ہے، جو کہ شفٹوں میں یہ ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں ، ایک روز میں پینتیس ہزار افراد کو بارڈر کراس کروانا ناممکنات میں سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے لیئے کوئٹہ سے نجف براہِ راست فلائٹ لیکر جانا کوئی مشکل کام نہیں تھالیکن اپنی قوم کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے گذشتہ برس کی طرح اس برس بھی میں نے زمینی سفر کو اہمیت دی تاکہ جس حد تک ممکن ہو زائرین کو درپیش مسائل کا حل نکال سکوں، اسی لیئے میں کوئٹہ سے بلکل آخری قافلے کے ہمراہ تفتان بارڈر پہنچا ہوں، اس وقت کوئٹہ میں جو قافلے موجود ہیں یا تو ان کے ویزے کے مسائل ہیں یا بعض قافلہ سالار آگے جانا ہی نہیں چاہتے، انہوں نے کہا کہ قافلہ سالار اور زائرین گرامی قدر اگر نظم ضبط میں بہتری لائیں تو امیگریشن کے عمل میں تیزی آسکتی ہے جس طرح ایرانی امیگریشن میں زائرین نظم وضبط کا خیال رکھتے ہیں اس بات بھی خیال رہے کہ پاکستان سے زیادہ ایرانی امیگریشن حکام ایک زائرین پر وقت صرف کرتے ہیں ۔