وحدت نیوز(کراچی) جعفریہ الائنس پاکستان کے زیر اہتمام آرٹس کونسل کراچی میں مسئلہ قدس کے عنوان سے منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کا بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کا اعلان ایک سوچی سمجھی سازش ہے، امریکی صدر کا قبلہ اول کے خلاف اقدام عرب حکمرانوں کو اعتماد میں لیکر کیا گیا ، جن عرب اسلامی ممالک کو مظلوم فلسطینیوں کا ساتھ دینا چاہئے تھا وہ اسرائیلی سفارت خانے کھولنے اور امریکی واسرائیلی حکمرانوں سے بغل گیرہونے کو باعث فخر سمجھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ خائن عرب حکمرانوں کے ذاتی مفادات کا تحفظ آج تک مظلوم فلسطینی عوام کیلئے انصاف کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی سے گلگت بلتستان صوبائی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کیپٹن شفیع کی ملاقات،ملاقات میں اپوزیشن لیڈر کے انتخاب میں ایم ڈبلیوایم کے کلیدی کردار پر شکریہ ادا کیا، کیپٹن شفیع نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے گلگت بلتستان کی سیاست میں مثبت کردار کو عوام اور سیاسی حلقے قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،ایم ڈبلیوایم نے سیاست میں پڑھے لکھے نوجوان لوگوں کو جگہ دے کر دیگر جماعتوں کے لئے بھی ایک قابل تقلید مثال قائم کی ہے،ایم ڈبلیوایم گلگت بلتستان میں غیرقانونی وغیرآئینی ٹیکس کی نفاذ کے خلاف احتجاجی تحریک میں عوامی سطح پر ایک قابل ذکر کردار ادا کیا ہے جسے گلگت بلتستان کی اپوزیشن جماعتیں قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہیں،سید اسد عباس نقوی نے اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے محب وطن عوام کی امنگوں کی ترجمائی ایم ڈبلیوایم کا نصب العین ہے،ہم صوبے کے عوام پر کوئی بھی ظالمانہ جابرانہ نظام مسلط نہیں کریں دینگے،گلگت بلتستان میں ظالمانہ ٹیکس کے نفاذکیخلاف اور آئینی حقوق کی جدوجہد میں عوام کے شانہ بشانہ رہیں گے،ن لیگی حکومت نے گلگت بلتستان کے غریب عوام کو مہنگائی اور غربت کے سوا کچھ نہیں دیا،سی پیک میں گلگت بلتستان کے عوام کو دوسرے صوبوں کے برابر حق ملنا چاہیئے،انشااللہ دیگر سیاسی جماعتوں سے مل کر گلگت بلتستان کے حقوق کے لئے جدوجہد کو آنے والے دنوں میں مزید تیز کر یں گے۔
وحدت نیوز(شکارپور) وارثان شہداء کمیٹی شکارپور کے ایک وفد نے چئیرمین شہداء کمیٹی اور مجلس وحدت مسلمین سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی کی قیادت میں شکارپور سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی امتیازاحمد شیخ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں وارثان شہداء کمیٹی کے رہنما سکندر علی دل، مولانا احسن عباس، سید بشارت حسین شاہ و دیگر موجود تھے۔ وفد نے بعد از آں سکندر علی دل کی قیادت میں ہوم سیکریٹری سندہ سے بھی ملاقات کی۔ملاقات میں سندہ گورنمنٹ کے شہداء کمیٹی سے معاہدے کے نکات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ یادگار شہداء ٹاور کی تعمیر کا مسئلہ جلد حل کیا جائے،شہداء کی برسی سے قبل شہداء ٹاور کی تعمیر ضروری ہے۔ وارثان شہداء کے لئے اسلحہ لائسنس کا اجراء قابل تحسین اقدام ہے۔ معاہدے کے بعض نکات پر پیش رفت ہوئی ہے مگر معاہدے پر عمل در آمد کی رفتار سست اور ناقابل اطمینان ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہدائے شکارپور کی تیسری برسی کے موقع پر 30 جنوری کو سندہ سطح کا بڑا اجتماع ہوگا۔ سندہ کے مختلف شہروں سے پیدل قافلے شہداء سے تجدید عہد کے لئے نکلیں گے۔ اس موقع پر ایم پی اے امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ شکارپور کے عوامی نمائندہ ہونے کی حیثیت سے میری بھرپور کوشش ہے کہ معاہدے کے نکات پر عمل در آمدہو۔ جبکہ ہوم سیکریٹری سے ملاقات میں معاہدے پر عمل در آمد کا شق وائز جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر ہوم سیکریٹری نے کمشنر لاڑکانہ ڈویژن کو خصوصی ہدایات دیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے زیر اہتمام صاحبزادہ ابولخیرمحمد زبیر کی زیر صدارت منعقدہ آزادی قدس قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین صوبہ خبیر پختونخواکے سیکریٹری جنرل علامہ محمد اقبال بہشتی نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے بارے میں آگاہی کی ضرورت ہے، ہمیں جاننا چاہیے کہ وہ کون سے ممالک ہیں، جوبیت المقدس کیلئے فقط سیاسی بیان بازی کر رہے ہیں، درحقیقت ان کے اسرائیل سے سفارتی تعلقات ہیں، انہوں نے کہا کہ قبلہ اول اور فلسطینی مظلوم عوام گذشتہ ستر سالوں سےصیہونی مظالم اور عربوں کی منافقت کا سامنا کررہے ہیں ۔ ہم مظلوم کی حمایت تو کرتے ہیں لیکن ظالم کا نام لینے سے ڈرتے ہیں۔ جب برطانیہ نے مسلمانوں کے سینے میں یہ خنجر گھونپا تو اس میں کچھ مسلمان بھی اس کے ساتھ تھے،اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ علی شیر انصاری، علامہ محمد حسین شیرازی بھی موجود تھے جبکہ صاحبزادہ ابوالخیر محمد زہیر ، علامہ عارف واحدی حافظ عبدالرحمن مکی، پروفیسر محمد ابراہیم ، میاں محمد اسلم ، سید ثاقب اکبر،پیر عبدالرحیم نقش بندی، قاضی نیاز حسین نقوی، علامہ ابتسام الہی ظہیر، مولانا سعید یوسف ،رضیت باللہ، راجا اصغر، نذیر جنجوعہ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
وحدت نیوز(مظفرآباد) ایکشن کمیٹی کا اجلاس ریاستی دفتر مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر میں منعقد ہوا۔ شرکائے اجلاس کا علامہ تصور جوادی اور ان کی اہلیہ پر قاتلانہ حملہ کرنے والوں کی عدم گرفتاری پر گہری تشویش کا اظہار، وزیراعظم آزادکشمیر بذات خود کیس کی نگرانی کریں کمیٹی کی جانب سے مطالبہ۔ جوادی کے لیے انصاف تحریک کو تیز کرنے کا فیصلہ، تفصیلات کے مطابق ملت جعفریہ کی نمائندہ ایکشن کمیٹی کا اجلاس وحدت سیکرٹریٹ مظفرآباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں علامہ سید فرید عباس نقوی ، مولانا سید طالب ہمدانی ، سید شجاعت علی کاظمی ، سید تصور عباس موسوی ، سید راشد حسین نقوی ، سید علی رضا سبزواری ، سید معصوم علی سبزواری ، و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں علامہ سید تصور جوادی کیس پر انتظامی سست روی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں وزیراعظم آزادکشمیر سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ خود اس کیس کی نگرانی کریں تا کہ کوئی بھی انتظامی افسر سست روی کا مظاہرہ نہ کر سکے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جوادی کے لیے انصاف مہم میں مزید تیزی لائے جائے گی۔ اجلاس اعلامیے کے مطابق کہا گیا کہ مجرمان کی عدم گرفتاری ناقابل برداشت ہے۔ اگر ہمارے مطالبات پر کان نہ دھرے گئے تو جلد سخت و راست لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ حالات کی تمام ذمہ داری انتظامیہ و حکومت پر عائد ہو گی۔
وحدت نیوز (آرٹیکل) میں نے جب پہلی مرتبہ ان کی گفتگو سماعت کی میرے دل پہ پڑا غلاف اتر گیا۔ آپ اتحاد امت کا درس دے رہے ۔ واعتصموا بحبل للہ جمیعا کی تشریح میرے سینے میں اتر گئی۔ میری آنکھوں سے تعصب کا چشمہ اتر گیا۔ ان کی اس دلنشیں گفتگو میں اتنی حلاوت تھی کی الفاظ واقوال کی لذت میں اپنے اندر محسوس کرنے لگا۔ دوران گفتگو ہی میرے دل میں یہ تمنا پیدا ہوئی کہ کاش مجھے بھی ایسی اہل علم ہستی کی رفاقت ، قرابت و صحبت نصیب ہو جو اتحاد امت کے لئے کوشاں ہے۔ وقت قبولیت تھا فورا مجھے مصافحہ و دست بوسی کا موقع میسر آیا، دوران مصافحہ میرا ایک دوست بھی میرے ساتھ تھا، انھوں نے فرمایا کہ شام کو اس برخوردار کو بھی ساتھ لے آنا ۔ مجھے ان کا یہ حکم سن کہ بہت مسرت ہوئی۔ شام کو حمید مجھے ساتھ لے گیا، فرمانے لگے کہ مجھے دوران گفتگو ایسا لگا کہ آپ پہ میری باتیں اثر کر رہی ہیں ۔ اس لئے آپ کو بھی زحمت دی۔ اتحاد امت اور مشن حسینی کے لئے میں اپنا سینا گولیوں کے بھی پیش کر سکتا ہوں۔
بہر حال طویل گفتگو ہوئی میں نے ان کے قلب میں امت رسول کا غم ریکھا ۔ محبت میں اور اضافہ ہوتا رہا۔ یہی اضافہ قرب و رفاقت کی شکل اختیار کر گیا ۔ اب اکثر شرف زیارت بھی ہوتا اور نورانی علم کی موتیوں کی خیرات بھی ملتی۔ اب قرب کی جہ سے ان کے شب و روز سے آگاہ و آشنا بھی ہوتا رہا۔ ان کو حلیم الطبع اور ملنسار و باوفا پایا۔ ہمیشہ برادر اکبر کی طرح دیکھا، اور ان سے بھی ایسی ہی شفقت و محبت پائی ۔ میرا محسن شب و روز میرے قلب و دماغ میں رہتا ہے۔ ملنساری میں اپنے اجداد کا آئینہ ہے۔ وفاایسی بے مثل ہے کہ علمدارکربلا کی جھلک نظر آتی ہے۔ جرات و ہمت ہمت میں اپنا ثانی نہیں رکھتا۔ اگر کوئی ہلکا سا گائل ہو تو ہمت ہار جاتا ہے ۔ مگر اس کے گلو ے نازک سے گولی آر پار ہو گئی مگر یہ وارث شجاعت علی اس حالت میں رفیقہء حیات کو صبرو حیا کی وصیت کرتا رہا۔ صبر و حوصلہ دیکھتا ہوں تو سید سجاد کے مقدس لہو کی بو آتی ہے۔ خلوص و وفا میں بھی لاثانی ہے، اپنے تو خیر اپنے ہیں غیر و بیگانہ بھی نثار ہوتے ہیں ۔ گفتار ایسی کہ ہر کوئی فدا ہو جاتا ہے۔ گفتار میں علی المرتضی کا پیرا لگا نظر آتا ۔
اعداء سے بھی مروت سے ایسے پیش آتا ہے جیسے کردار پہ حسن مجتبی کا سایہ ہو۔ میں اس کی سخاوت کابھی شاہد ہوں کہ اپنا سب کچھ احباب، اقارب و حاجت مندوں میں لٹا دیتا ہے۔ شاہد اسی وجہ سے اہل محبت اس کو جوادی کے نام سے پکارتے ہیں ۔ پدر علمدار مہدی و ھادی خطہء کشمیر میں اپنی لوگوں سے محبت و اخلاص، وفا و مروت کی وجہ سے مقبول ہیں ۔ شاہد دشمن انسانیت کو یہ محبت کی فضا گوارہ نہ تھی ، اسی لئے اس نے اس کوکب درخشاں کو گل کرنے کی ناپاک سعی کی۔ ان پہ حملہ دراصل وفا، اخلاص، شجاعت، مروت اور اتحاد بین المسلمین پہ حملہ تھا۔
ارباب اختیار واقتدار نے اگر ایسے رونما ہونے والے واقعات کے پشت پناہوں کا خاتمہ نہ کیا تو شاہد کل چوکوں میں ، مجھے کیوں نکالا کے نغمے کے ساتھ ماتم کناں نظر آئیں ۔ علامہ تصور نقوی جیسی ہستیاں صدیوں میں جنم لیتی ہیں۔۔
خدا اس چراغ علم و وفا کو حیات خضر و عیسیٰ سے نوازے اور سعادت کاظمی کو ان کا سابا نصیب کر کے سعادت مند کر دے۔
تحریر: سعادت حسین کاظمی