وحدت نیوز (کوئٹہ) ایم ڈبلیوایم کے ممبر بلوچستان اسمبلی آغا سید محمد رضا نے کہا کہ میں شہداء کے خانوادگان کو سلام پیش کرتا ہوں، یہ وہ مقتل ہے جہاں ہم نے اپنے شہداء کے ٹکڑوں کو اُٹھایا ہے، یہی وہ مقام جہاں پوری قوم نے سخت سردی میں استقامت کا مظاہرہ کیا، آج کا دن شہداء کے لہو سے تجدید عہد کا دن ہے، آج تک ہمارے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا، پورے ملک میں ہم نے فوجیوں پر حملے نہیں کیے، ہم نے فوجیوں کے سروں کے ساتھ فٹبال نہیں کھیلے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے زیر اہتمام شہدائے سانحہ علمدار روڈ کی پانچویں برسی کے موقع پر منعقدہ  ’’یوم استقامت و یکجہتی مظلومین ‘‘ کانفرنس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزیدکہاکہ  آج اللہ نے آپ کے نمائندے کو عزت بخشی ہے اور ہم نے ایک کرپٹ وزیراعلی کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا، آج کے بعد اگر کوئی وزیراعلی کرپشن کرے گا تو اس کا علاج بھی یہی ہوگا، میری نواب ثناء اللہ سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں تھی، میں اپنی قوم کے لیے میدان میں کھڑا ہوں، مجھے خریدنے کی بارہا کوششیں کی گئیں لیکن میں بکا نہیں جھکا نہیں، میں نے آج تک نہ وزارت کا تقاضا کیا ہے نہ مشیر کا تقاضا کیا ہے، میں نے اپنے حلقے میں یونیورسٹی کا تقاضا کیا ہے، اپنے بیروزگار جوانوں کے لیے نوکریوں کا تقاضا کیا، ہم کوئٹہ کی آبادی کا پانچواں حصہ ہیں ، ہمارا حق کیوں پامال کیا جارہا ہے، میں نے اپنی قوم کا ساتھ دینے کا وعدہ کیا تھا اور آج بھی اپنے وعدے پر قائم ہوں، میں آج جس مقام پر ہوں وہ سب آپ کی بدولت ہے، میں اسمبلی میں اور پاکستان میں آپ کا نمائندہ ہوں، اگر نوازشریف اور نواب ثناء اللہ کا مواخذہ ہوسکتا ہے تو یہاں کے چوروں کا احتساب بھی ہوگا، ہم پوری قوم کے سامنے انہیں بے نقاب کریں گے، اس حلقے کے فنڈز بلوچستان حکومت کے پاس پڑے ہوئے ہیں، انشاء اللہ مستقبل میں یہ پراجیکٹ مکمل ہوں گے، شہداء کے خانوادگان کے لیے ہاؤسنگ سکیم، نوجوانوں کے لیے یونیورسٹی کا قیام اولین ترجیح ہے۔

وحدت نیوز( کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی سیکریٹری جنرل  علامہ برکت علی مطہری اور علامہ ولایت حسین جعفری نےمجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے زیر اہتمام شہدائے سانحہ علمدار روڈ کی پانچویں برسی کے موقع پر منعقدہ  ’’یوم استقامت و یکجہتی مظلومین ‘‘ کانفرنس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کو یاد رکھنا اور انکی برسی کو منانا زندہ قوموں کی نشانی ہے ،ہم محب وطن پاکستانی ہے پھر بھی وطن عزیز میں ہمیں تسلسل کیساتھ ٹارگٹ بنایا ہمارے اوپر خود کش حملے کئے گئے ۔ ہم ملک میں پُرامن سیاسی جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، شہداء کے خانوادے کی عظیم قربانیاں ہیں۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) ایم ڈبلیو ایم کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر عباس شیرازی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم ملک بھر میں موجود ہیں ، اور انشاء اللہ قوم کی یکجہتی اور استقامت کے لیے کردار ادا کرتے رہیں گے، ہمیں اس ملک میں نشانہ بنایا جاتا ہے، ہمیں اس ملک میں لاپتہ کیا جاتا ہے لیکن ہم نے اس ملک کے خلاف نعرے نہیں لگائے، ہم کل بھی محب وطن تھے اور آج بھی محب وطن ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے زیر اہتمام شہدائے سانحہ علمدار روڈ کی پانچویں برسی کے موقع پر منعقدہ  ’’یوم استقامت و یکجہتی مظلومین ‘‘ کانفرنس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین اس وقت بلوچستان میں اہم سیاسی کردار ادا کررہی ہے، گلگت بلتستان میں وزیراعلی حفیظ الرحمان نے غیرآئینی ٹیکس نافذ کیا لیکن مجلس وحدت مسلمین نے وہاں کی عوام کی ترجمانی کرتے ہوئے حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا، ہم نے کبھی ملک دشمن طاقتوں سے ہاتھ نہیں ملایا، دشمن کے آلہ کار بننے والے اپنی صفائیاں پیش کریں ، انشاء اللہ ملک میں شیعہ اور سنی مل کر فیصلہ کریں گے، اب اس ملک میں خون کی ہولی نہیں کھیلنے دیں گے، اگر جی ایچ کیو پر ہونے والے حملے پر خصوصی عدالتیں قائم ہوسکتی ہیں تو سانحہ علمدار ، سانحہ شکار پور، سانحہ کراچی کے لیے کیوں نہیں۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے زیراہتمام سانحہ علمدارروڈ کے شہداء کی پانچویں برسی کے سلسلے میں علمدار چوک پر ’’یوم استقامت و یکجہتی مظلومین ‘‘ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس میں شہداء کے خانوادگان اور لواحقین کی بڑی تعداد نے شرکت کی، کانفرنس سے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی، ممبر مرکزی شوریٰ عالی و رُکن صوبائی اسمبلی آغا سید محمد رضا، بلوچستان کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ برکت علی مطہری، علامہ ولایت حسین جعفری، کوئٹہ یکجہتی کونسل کے رہنما حاجی طاہر نظری نے خطاب کیا۔

 کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ پاکستان ایشیا کا دل ہے، اگر پاکستان غیر مستحکم ہوجائے تو پورا ایشیاء محفوظ نہیں رہے گا، اس وقت خطے میں پاکستان کو مرکزیت حاصل ہے، عالمی استکباری قوتوں کے مقابلے میں پاکستان کا طاقتور بننا اُن کے لیے حیران کن ہے، امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی پالیسی میں چائنہ کی ترقی کو اپنے لیے خطرہ قرار دیا ہے، پاکستان کو شیعہ سنی نے مل کر بنایا ہے، قیام پاکستان میں کوئی مسلکی تقسیم نہیں تھی، لیکن آج ہمیں تقسیم کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں، ان سازشوں میں ہمارے نااہل حکمران شریک ہیں، عالمی قوتیں پاکستان کو توڑنے کے لیے شیعہ سنی کو لڑانا چاہتی ہیں، ملک میں اس کے لیے کمین گاہیں بنائی گئیں، اس وقت یورپ کو پاکستان سے شدید خطرات ہیں، امریکہ شام ، عراق کو توڑنے کے بعد پاکستان کو توڑنے کے خواب دیکھ رہا ہے۔

اُنہوں نے کہاکہ کوئٹہ کے شہداء نے پوری دنیا کو استقامت کا درس دیا ہے، شہیدوں کا خون اثر رکھتا ہے، پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 772مقامات پر احتجاجی دھرنے دیے ، پاکستان کے علاوہ یورپ میں لاکھوں لوگوں نے احتجاج کیا اور یہ صرف آپ کے شہداء کے خون کی پاکیزگی کا سبب ہے، آج ملک میں تکفیری منہ چھپاتے پھر رہے ہیں، آپ کی وجہ سے دنیا کے سامنے تکفیریت بے نقاب ہوئی ہے، آپ کی آواز میں طاقت ہے، آپ دنیا کے مظلومین کے لیے مثال ہیں، آپ وطن میں بیداری کا مرکز و محور ہیں، اس ملک میں بحران پیدا کیے جارہے ہیں، ہمیں اندرونی اور بیرونی بحرانوں کا سامنا ہے، اس ملک میں  نوازشریف  کی شکل میں   ایک اور مجیب الرحمن پیدا ہوچکا ہے، ہمارے شہداء کاخون عدلیہ کے ججوں سے سوال کرتا ہے کہ ہمارے قاتلوں کو مقام عبرت کیوں نہیں بنایاگیا، اُنہیں سزائیں کیوں نہیں دی گئیں؟اس ملک کو ہمارے آباؤ اجداد نے بنایا تھا اور ہم نے اس کی حفاظت کرنی ہے، پاکستان کو دہشتگردی کے بلاک سے نکلنا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ اگر پاکستان امریکی بلاک میں نہ گیا ہوتا آج ملک کی یہ صورتحال نہ ہوتی، اس وقت ملک میں متحرک ڈپلومیسی کی ضرورت ہے، ملک کو قابل اور فہم و ادراک رکھنے والے وزیر خارجہ کی ضرورت ہے، شام میں کامیابی کے پیچھے وہاں کی یکجہتی ہے، وہاں عوام، فوج اور حکومت ایک پیج پر تھی، عراق میں مرجعیت، عوام، فوج ایک صف پر تھیں لیکن پاکستان میں یہ یکسوئی نظر نہیں آرہی، اس وقت تمام ریاستی اداروں کو ایک پیج پر متحد ہوکر کام کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان چین،روس، ترکی اور ایران کو اکٹھا ہونا چاہیے، جس کے بعد امریکی مداخلت افغانستان میں کم ہوجائے گی، عالمی دباؤ اسی صورت ختم ہوسکتا ہے، ملک کے اندر تیزی کے ساتھ تبدیلیوں کی ضرورت ہے، تمام ریاستی اداروں کو ایک پیج پر آنے کی ضرورت ہے اس میں جتنی تاخیر ہوگی ملک کے لیے نقصان دہ ہے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ شہداء کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے،ہمارے مسنگ پرسنزکو رہا کیا جائے، ہمارے لاپتہ افراد بے گناہ ہیں، ان کے خاندان کرب کی حالت میں ہیں، ہم ریاست پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر ان کا کوئی جُرم ہے تو عدالتوں میں پیش کیا جائے ورنہ انہیں رہا کیا جائے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے وحدت ہاوس میں ہونے والی ہفتہ وار تربیتی نشت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ارض پاک پر شیعہ سنی جھگڑے کا کوئی وجود نہیں۔مخصوص تکفیری گروہوں اسلام دشمن ایجنڈے کی تکمیل کے لیے ملک میں تفرقہ بازی پھیلانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔کسی کے مقدسات کی توہین کی اسلام میں قطعا گنجائش نہیں۔ہمیں ایسی شر پسندی کا دانشمندی اور بصیرت سے مقابلہ کرنا ہوگا جو اسلام کے مضبوط بازوں شیعہ سنی طاقتوں کو آپس میں لڑا کر کمزور کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قائد اعظم نے ایسے پاکستان کے قیام کے لیے جدوجہد کی جس میں تمام مذاہب کو بلاتخصیص مکمل طور پر مذہبی آزادی حاصل ہو۔کسی بھی مذہبی عبادت گاہ کو نشانہ بنانا ناقابل معافی جرم ہے۔ہندووں،مسیحیوں اور ملک میں بسنے والے دیگر مذاہب کو مکمل تحفظ فراہم کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔حکومت کی طر ف سے طے شدہ حکمت عملی کے تحت ملک میں تکفیری گروہوں کو مضبوط کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ سرعام تکفیریت کے فتوی جاری کر کے ملک میں انتشار اور نفرت کو فروغ دینے والے عناصر کو سیاسی دھارے میں شامل کرکے اس تاثر کو تقویت دینے کی کوشش کی جا رہی کہ پاکستان کی اکثریت انتہا پسندی کی حامی ہے۔جو عالمی سطح پر وطن عزیز کی ساکھ کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔ان ملک دشمن عناصر سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے ملک کی محب وطن جماعتوں کو مل کر جدوجہد کرنا ہو گی۔مختلف دہشت گرد تنظیمیں اسلام کا لبادہ اوڑھ کر وحشیانہ طرز عمل کی مرتکب ہو رہی ہیں جن کا مقصد اقوام عالم کے سامنے اسلام کے تشخص کو بدنما کر پیش کرنا ہے۔ان عناصر کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ القائدہ، طالبان داعش سمیت تمام دہشت گرد جماعتیں پیشہ وراجرتی قاتل ہیں۔ پاکستان میں موجود لشکر جھنگوی بھی انہی جماعتوں کی ایک شاخ ہے جس کی بیخ کنی کے بغیر امن و سلامتی ممکن نہیں۔ کالعدم مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے دہشت گرد ساز فیکٹریاں کھول رکھی ہیں جبکہ حکمران ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمہ کا دعوی کر کے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے میں مصروف ہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے  کوئٹہ میں سیکورٹی اہلکاروں پر حملے کی  پرزور مذمت اور6 قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور 25سے زائد کے زخمی ہونے پر شدید افسوس کا اظہارکیا ہے ، مرکزی سیکریٹریٹ سے میڈیا کو جاری اپنے مذمتی بیان میں انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے نتیجے میں سکیورٹی اہلکاروں اور عام شہریوں کی جانوں کے نقصان پر دلی رنجیدگی ہوئی ہے،پاکستان میں بد امنی پھیلانے والے عناصر قومی سلامتی اور سالمیت کے لیے مستقل خطرہ ہیں،کوئٹہ جیسے حساس شہر سے دہشت گردوں کی کمین گاہوں کا تدارک کرنے میں حکومتی ناکامی سوالیہ نشان ہے۔

ان کامذید کہنا تھاکہ کالعدم مذہبی جماعتوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف آپریشن کے بغیر ملک میں امن کی امید محض خواب ثابت ہو گی،بلوچستان میں موجود شر پسندوں کے تانے بانے ہمارے ازلی دشمن بھارت،امریکہ اور خلیجی ریاستوں سے ملتے ہیں،دہشت گردوں کی بزدلانہ کاروائیوں سے اس قوم کے عزم و حوصلوں کو پسپا نہیں کیا جا سکتا،استعماری قوتیں ہمیں خطے میں کمزور کرنے کے درپے ہیں،پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازش دراصل پاک چائنا اکنامک کوریڈور کی تکمیل کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree