وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا ہے کہ امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے مسلم ملک سیریا پر حملہ کرکے سنگین جرم کا ارتکاب کیا ہے، شب معراج اور عید مبعث رسول اللہ ص کی سحر کو شام پر اسلام دشمن قوتوں کا حملہ ناقابل معافی جرم ہے۔ عرب غداراور آستین کے سانپ آل سعود اور بن شیطان نے امت مسلمہ اور عرب عوام کے خلاف جارحیت کے لئے دشمن کی مدد کرکے خود کو رسوا کیا ہے۔ محور مقاومت پہلے سے زیادہ مضبوط ہے، جو اب ناقابل شکست قوت میں تبدیل ہوچکا ہے۔ امریکن حملے کے باوجود شام ایک آزاد ملک کی حیثیت سے اپنا کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو متحد ہوکر عالمی دھشت گرد امریکہ سے مسلم ممالک کے خلاف جارحیت کا حساب لینا چاہئے، افغانستان، عراق میں ہزاروں بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام کے بعد بھی امریکہ اپنے جارحانہ کردار سے باز نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے غیور مسلمان نام نہاد خادم حرمین سے دنیا بھر میں اسلام دشمن کردار پر جواب طلبی کریں۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایک مسلمان ملک شام پر اغیار کی جارحیت کی کھل کر مذمت کرے، ہم فلسطین، کشمیر سمیت دنیائے اسلام کے مظلوموں کے حامی ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ شیطان بزرگ امریکہ افغانستان و عراق کی سرزمین سے نکل جائے۔
وحدت نیوز(لاہور) لاہور میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئےمجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ سید مبارک علی موسوی کا کہنا تھا کہ بلی تھیلے سے باہر آگئی، جب ججز دھمکیوں کے باوجود ثابت قدم رہے تو اب معاملہ قاتلانہ حملے تک آگیا ہے ۔ اعلیٰ عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کے لیےایسے ہتھکنڈےکسی بھی مہذب معاشرے میں ناقابل قبول ہیںمجلس وحدت مسلمین عدلیہ اور قانون کی حکمرانی کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے اس واقعے کا فوری نوٹس لیا جانے چاہیے اور معاملے کی شفاف انکوائری کرائی جائے۔ اگر آج مجرموں کو آزاد چھوڑ دیا گیا تو خدانخواستہ ان مجرموں کا اگلا ہدف کوئی اور جج یا سیاستان ہو سکتا ہے۔ علامہ مبارک علی موسوی کا مزید کہنا تھا کہ عدلیہ شفاف طریقے سے اپنا کام کرے ملک کی باوقار سیاسی جماعتیں اور عوام عدلیہ پر تمام حملوں کو مل کر ناکام بنائیں گے ۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ فائرنگ کے مجرموں کو فوری گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے۔طاقت اوراختیارات کے نشے میں چور حکمرانوں نے احتجاج کا آئینی حق استعمال کرنے والوں پر گولیاں برسا ئیں او متعدد مرد و خواتین کو موت کے گھاٹ اتار کریہ ثابت کیس کہ انہوں عوام کے جان و مال سے زیادہ اپنا تخت و تاج عزیز ہے۔ اقتدار کو بچانے کے لیے انسانی جانوں کے ساتھ جو وحشیانہ کھیل کھیلا گیادنیا کی جمہوری تاریخ میں اس کی کہیں مثال نہیں ملتی۔
انہوں نے کہا سپریم کورٹ کی جانب سے ماڈل ٹاؤن کیس کی روزانہ سماعت کا حکم اس سانحہ کے شہداء کے لواحقین سے ہمدردی کا تقاضہ ہے۔اس اندوہناک واقعہ میں شہید ہونے والوں کے خاندان تاحال انصاف کے منتظر ہیں۔سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث تمام کرداروں کو نشان عبرت بنا کر غمزدہ خاندانوں کے زخموں پر مرہم رکھا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے اس امر کے عکاس ہیں کہ قانون و انصاف کی عملداری میں کسی طاقت ور کو رکاوٹ نہیں بننے دیا جا رہا ۔
انہوں نے کہا کہ قانون کی بالادستی ان قوتوں کے لیے تکلیف دہ بنی ہونی ہے جو قانون کو آج تک گھر کی لونڈی سمجھتے آئے ہیں تاہم سپریم کورٹ کے فیصلے عوامی امنگوں کے عکاس اور پاکستان کے بیس کروڑ عوام کے لیے طمانیت کا باعث ہیں۔باقر نجفی رپورٹ کو ماڈل ٹاؤن کیس کا حصہ بنانے اور انسداد دہشت گردی کی عدالت کو مذکورہ کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کے حکم سے ذمہ داران کے خلاف گھیرا مزید تنگ ہو گا اور شہدا کے خاندانوں کو یقیناانصاف ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون نے اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں اپنے چہرے سے نقاب ہٹا دیا ہے۔عوام جمہوریت کے ان جھوٹوں دعویداروں کو پہچان چکے ہیں۔گزشتہ پانچ سالوں میں ملک کو کرپشن ، دہشت گردی ،بدامنی، لاقانونیت ،عدم تحفظ اور بے روزگاری کے سوا انہوں نے قوم کو کچھ نہیں دیا۔مقتدر قوتوں کی نا انصافیوں کا جواب عوام انتخابات میں اپنے ووٹ کی طاقت سے دیں گے۔ مایوس کن حکومتی کارکردگی کے باعث آئندہ قومی انتخابات میں بدترین شکست ان کا مقدر ہو گی۔ پاکستان کے باشعور عوام موقعہ پرست اور کرپٹ سیاستدانوں کواقتدار میں نہیں آنے دیں گے۔
وحدت نیوز(مظفرآباد) امریکہ،برطانیہ اور فرانس مجرم ہیں۔ان خیالات کا اظہا ر سید غفران علی کاظمی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ضلع مظفرآباد نے وحدت سیکرٹریٹ مظفرآباد سے جاری ہونیوالے بیان میں کیا۔انہوں نے شام پر ہونے والے میزائل حملوں کی شدید مذمت اور امریکی صدر کے داعش کے خاتمے کے دعوی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات واضح جھوٹ اور مضحکہ خیز ہے۔ چونکہ امریکیوں نے خا ئن ممالک کے پیسوں سے ایسی خبیث موجودات کو عراق اور شام میں تیار کیا اور جہاں بھی ضرورت محسوس کی ان دہشت گردوں کی مدد بھی کی۔ جب داعش کے اصلی افراد محاصرے میں تھے تو انہوں نے ان کو نجات دی۔ امریکہ اور اس کے ایجنٹوں کی بھرپور مدد کے باوجود مقاومتی محاذ نے شام اور عراق کو آزاد کروایا۔ انہوں نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے شام پر کئے جانے والے میزائل حملے کو جرم قرار دیا اور مذید کہا اب اس بات میں کوئی شک باقی نہیں رہا کہ امریکی صدر، فرانس کا صدر اور برطانیہ کا وزیراعظم مجرم ہیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے۔طاقت اوراختیارات کے نشے میں چور حکمرانوں نے احتجاج کا آئینی حق استعمال کرنے والوں پر گولیاں برسا ئیں او متعدد مرد و خواتین کو موت کے گھاٹ اتار کریہ ثابت کیس کہ انہوں عوام کے جان و مال سے زیادہ اپنا تخت و تاج عزیز ہے۔ اقتدار کو بچانے کے لیے انسانی جانوں کے ساتھ جو وحشیانہ کھیل کھیلا گیادنیا کی جمہوری تاریخ میں اس کی کہیں مثال نہیں ملتی۔انہوں نے کہا سپریم کورٹ کی جانب سے ماڈل ٹاؤن کیس کی روزانہ سماعت کا حکم اس سانحہ کے شہداء کے لواحقین سے ہمدردی کا تقاضہ ہے۔اس اندوہناک واقعہ میں شہید ہونے والوں کے خاندان تاحال انصاف کے منتظر ہیں۔سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث تمام کرداروں کو نشان عبرت بنا کر غمزدہ خاندانوں کے زخموں پر مرہم رکھا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے اس امر کے عکاس ہیں کہ قانون و انصاف کی عملداری میں کسی طاقت ور کو رکاوٹ نہیں بننے دیا جا رہا۔انہوں نے کہا کہ قانون کی بالادستی ان قوتوں کے لیے تکلیف دہ بنی ہونی ہے جو قانون کو آج تک گھر کی لونڈی سمجھتے آئے ہیں تاہم سپریم کورٹ کے فیصلے عوامی امنگوں کے عکاس اور پاکستان کے بیس کروڑ عوام کے لیے طمانیت کا باعث ہیں۔باقر نجفی رپورٹ کو ماڈل ٹاؤن کیس کا حصہ بنانے اور انسداد دہشت گردی کی عدالت کو مذکورہ کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کے حکم سے ذمہ داران کے خلاف گھیرا مزید تنگ ہو گا اور شہدا کے خاندانوں کو یقیناانصاف ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون نے اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں اپنے چہرے سے نقاب ہٹا دیا ہے۔عوام جمہوریت کے ان جھوٹوں دعویداروں کو پہچان چکے ہیں۔گزشتہ پانچ سالوں میں ملک کو کرپشن ، دہشت گردی ،بدامنی، لاقانونیت ،عدم تحفظ اور بے روزگاری کے سوا انہوں نے قوم کو کچھ نہیں دیا۔مقتدر قوتوں کی نا انصافیوں کا جواب عوام انتخابات میں اپنے ووٹ کی طاقت سے دیں گے۔ مایوس کن حکومتی کارکردگی کے باعث آئندہ قومی انتخابات میں بدترین شکست ان کا مقدر ہو گی۔ پاکستان کے باشعور عوام موقعہ پرست اور کرپٹ سیاستدانوں کواقتدار میں نہیں آنے دیں گے۔
اُنہوں نے لاہور میں جسٹس اعجاز الحسن کے گھر پر فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کی فوری تحقیقات کی جائے اور جو بھی اس کے زمہ دار اور ان کے سہولت کار ہیں اُن کو انصاف کے کٹھرے میں لایا جائے اور تمام معزز جسٹس کی سیکورٹی ریجنر کے حوالے کی جائے سپریم کورٹ پہلے ہی سیاسی دہشتگردی کے نشانے پر ہے اب ججوں کے گھروں پر حملے شروع ہو گئے ہیں یہ ملکی سا لمیت کے بہت بڑا خطرہ ہے
وحدت نیوز (اسلام آباد) ووٹ دینا ہر پاکستانی کا آئینی حق ہے ۔بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو انتخابی عمل میں شریک کرنے کی حمایت کرتے ہیں ۔ای ووٹنگ کی شفافیت کے حوالے سے اعتراضات کو دور کرنا ہوگا ان خیالات کااظہار سیکرٹری سیاسیات ایم ڈبلیو ایم سید اسد نقوی نے پولیٹکل ایورنیس کے ایک سیمینار میں خطاب کرتےہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے گزشتہ روز سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے سپریم کورٹ میں منعقد اورسیز پاکستانیوں کے انتخابات میں ووٹ دینے کے حوالے سے بلائی جانے کانفرنس میں بھی شرکت کی اور اپنا موقف پیش کیا علاوہ جناب جسٹس ثاقب نثار سے لابی میں ہونے والی ملاقات میں بھی ہم نے اس حوالے سے اپناواضع موقف پیش کیا کہ ہم اورسیز پاکستانیوں کے انتخابی عمل میں شریک ہونے کی حمایت کرتے ہیں اس وقت اسی لاکھ سے زیادہ پاکستانی بیرون ملک مقیم ہیں اورسیز پاکستانی محب وطن ہیں وہ سالانہ اربوں روپے اپنے خون پسینے کی کمائی کو پاکستان بھجتے ہیں اور اس طرح ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ ای ووٹنگ میں ہیکنگ اور سکریسی جیسے مسائل کو دور کئے بغیر ای ووٹنگ سسٹم کا اجرا کرنا انتخابی عمل کو مشکوک کردے گا ہمار ے سامنے کئی ممالک کی مثالیں موجود ہیں جہاں ای ووٹنگ سسٹم کو ہیک کرلیا گیا اور الیکشن نتائج کو متاثر کیا گا۔ مگر کچھ ممالک میں یہ کامیاب بھی رہا ۔ہم یہ بھی نہیں چاہتے کہالیکشن کی شفافیت متاثر ہو اور انتخابی عمل پر انگلیاں اٹھائی جائیں اور ملک میں افراتفری کی فضا پیدا ہو مگر بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا بھی ضروری ہے بیرون ملک موجود پاکستانی ایمبسیوں کوالیکشن کے حوالے سے فعال کیا جاسکتا ہے اور اگرای ووٹنگ کو پاکستانی سفارت خانے اپنی نگرانی میں کروایں تو الیکشن شفافیت سے متعلق کئی مسائل سے نمٹا جاسکتا ہے ۔