وحدت نیوز (اسلام آباد) آل سعود نے دختر رسول (ص)جناب فاطمہ زہرا(س)کے مزار اقدس کو مسمار کرکے قلب پیغمبر کو رنجیدہ کیا، امت مسلمہ کی خاموشی نے آج دشمنان اسلام کواتنی جرات اور ہمت بخشی کے نوبت کربلا ، بغداد ، مکہ اور شام کے مقدس مقامات تک آن پہنچی ہے،جنت البقیع میں مدفون ملت اسلامیہ کے تمام مکاتب کی محترم اور مقدس شخصیات کی قبور کی تعمیر نو اور اس عظیم سرمایہ کی حفاظت کے لئے ایک بین الاقوامی تحریک کا آغاز کیا جائے، امت مسلمہ متحد ہو کر اہلبیت اطہار، امہات المومنین اور صحابہ کرام کے مزارات کی تعمیر نو کی تحریک کا آغازکرکے،ورنہ کل روضہ رسول (س)بھی آل سعود کی بربریت کانشانہ بن سکتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری (حفظ اللہ) نے یوم انہدام جنت البقیع کی موقع پر مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ تاریخ اسلام کے سیاہ ترین ایام کا ذکر کیا جائے تو 8شوال یوم انہدام جنت البقیع ہمارے دل کو اس طرح رنجیدہ کر دیتا ہے جیسے یہ دل خراش واقعہ آج ہی رونماء ہوا ہو ۔ 1344ہجری میں وہابی عقائدکے پیروکارآل سعود نے مدینتہ النبی (ص)پر قبضے کے بعد اسلام کے تاریخی قبرستان اور اس میں موجود شیعہ سنی مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات کی قبور بارگاہوں اور مزاروں کو مسمار ومنہدم کردیا ، جہاں اجداد رسول اکرم (ص) اہل بیت (ع) ، امہات المومنین (رض) اور اصحاب پیغمبر (ص) کے مزارات موجود تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر جنت البقیع کی تاراجی کے وقت ملت اسلامیہ یک زبان ہو کر اس عظیم اہانت اور توہین پر سراپا احتجاج ہو جا تی تو آج ان اسلامی مقدسات کے دشمنوں کی اتنی مجال نہ ہو تی کہ یہ بغداد، کربلا، شام ، مصر اور دیگر ممالک میں اہل بیت اور اصحاب رسول (ص) کے مزارات کی جانب میلی آنکھ اٹھا کر بھی دیکھتے ۔ مزارات اور قبور مقدس کا احترام تمام مکاتب کے درمیان یکساں ہے ، کسی بھی غیرت مند مسلمان کا نفس ان مقدمات مقدسہ کی توہین برداشت نہیں کر سکتا۔
انہوں نے تمام عالم اسلام خصوصاًشیعہ سنی مکاتب فکرسے تعلق رکھنے والے علماء ،دانشور ، اہل ممبراور اہل قلم حضرات کی ذمہ داری ہے کہ جنت البقیع میں مسمار ومنہدم شدہ قبور مقدس کی تعمیر نو کے لئے ایک بین الاقوامی تحریک کی داغ بیل ڈالیں ، تاکہ ، یہ روحانی و معنوی سرمایہ اور آثار قدیمہ سے تعلق رکھنے والے اس عظیم نوعیت کے قبرستان حفاظت کی جائے جس کی فضیلت میں روایات موجود ہیں ، حفاظت اور تعمیر نو کے ساتھ یہاں مدفون ہستیوں کی خدمات کا ادنیٰ سا حق ادا کر سکیں ۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کا کہناہے کہ ایم ڈبلیوایم نے ہمیشہ عدالتی فیصلوں کا احترام کیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے انجینئرڈ دھاندلی کی جس کے ثبوت پیش کرناآسان نہیں۔ انہوں نے کہا مسلم لیگ ن دھاندلی کرنے اور ثبوت مٹانے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے۔انہوں نے کہاکہ عدالتی کمیشن کے قیام کا فیصلہ پاکستان تحریک انصاف کا اپنا تھا اس بارے میں تحریک انصاف نے دیگراپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا تھا لہذااس فیصلہ کا اطلاق صرف پاکستان تحریک انصاف پر ہوتاہے، جوڈیشل کمیشن کے فیصلہ پر سیاست بند کی جائے اور حکمران جماعت موجودہ مسائل پر توجہ دے۔مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ نے کہاکہ سیلاب کے باعث ہزاروں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ہوچکی ہیں لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور قیمتی جانوں کے ضیاء کا اندیشہ بھی موجود ہے، مسلم لیگ ن فتح کا جشن منانے کی بجائے بے گھر افراد کی طرف توجہ دے۔علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ امید ہے اس کے بعد سانحہ ماڈ ل ٹان پر بھی غیر جانبدارجوڈیشل کمیشن تشکیل دے کر رپورٹ سامنے لائی جائے گی اور ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی، جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے بعد بھی عوام مسلم لیگ ن کے کرپٹ سیاستدانوں کا کسی صورت کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے۔ سربراہ ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصر عباس کاکہناہے کہ الیکشن کے بعد بھی مسلم لیگ ن کی حکومت نے عوام کو مایوسی کے علاوہ کچھ نہیں دیا وہ وقت دور نہیں جب عوام خود ان کرپٹ سیاستدانوں کا احتساب کرے گی انشااللہ ہم اپنی سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے،اور اس ظالمانہ نظام کے خلاف آواز اُٹھاتے رہیں گے۔
وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) جنت البقیع مدینہ منورہ میں واقع وہ قبرستان ہے کہ جس میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اجداد، اہل بیت علیھم السلام، اُمّہات المومنین، جلیل القدر اصحاب، تابعین اوردوسرے اہم افراد کی قبور ہیں کہ جنہیں آٹھ شوال 1344ہجری قمری کو آل سعود نے منہدم کر دیا اور افسوس کا مقام تو یہ ہے کہ یہ سب کچھ اسلامی تعلیمات کے نام پر کیا گیا۔ یہ عالم اسلام خصوصاً شیعہ و سنی مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء، دانشوروں اوراہل قلم کی ذمہ داری ہے کہ اِن قبور کی تعمیرنو کیلئے ایک بین الاقوامی تحریک کی داغ بیل ڈالیں تا کہ یہ روحانی اور معنوی سرمایہ اور آثار قدیمہ سے تعلق رکھنے والے اِس عظیم نوعیت کے قبرستان کی کہ جس کی فضیلت میں روایات موجو دہیں، حفاظت اورتعمیر نو کے ساتھ یہاں مدفون ہستیوں کی خدمات کا ادنیٰ سا حق ادا کیا جا سکے۔
٨/ شوال تاریخ جہان اسلام کا وہ غم انگیز دن ہے کہ جب ١٣٤٤ ہجری کو آل سعود نے جنت البقیع کے تاریخی قبرستان کومنہدم و مسمارکر دیا تھا۔ یہ دن تاریخ اسلام میں ''یوم الہدم'' کے نام سے معروف ہے ،یعنی وہ دن کہ جب بقیع نامی تاریخی اور اسلامی شخصیات کے مدفن اور مزاروں کو ڈھا کر اُسے خا ک کے ساتھ یکساں کر دیا گیا۔
مؤرخین کے مطابق بقیع وہ زمین ہے کہ جس میں رسول اکرم (ص) کے بعد اُن کے بہترین صحابہ کرام دفن ہوئے اورجیسا کہ نقل کیا گیا ہے کہ یہاں دس ہزار سے زیاد اصحاب رسول مدفون ہیں کہ جن میں اُن کے اہل بیت، اُمّہات المومنین، فرزند ابراہیم، چچا عباس ، پھوپھی صفیہ بنت عبدالمطّلب، آنحضرت کے نواسے امام حسن علیہ السلام، اکابرین اُمت اور تابعین شامل ہیں۔ یوں تاریخ کے ساتھ ساتھ بقیع کا شمار شہر مدینہ کے اُن مزاروں میں ہونے لگا کہ جہاں حجاج بیت اللہ الحرام اور رسول اللہ (ص) کے روضہ مبارکہ کی زیارت اور وہاں نماز ادا کرنے والے زائرین اپنی زیارت کے فوراً بعد حاضری دینے کی تڑپ رکھتے تھے۔ نقل کیا گیا ہے کہ آنحضرت (ص) نے وہاں کی زیارت کی اور وہاں مدفون افراد پر سلام کیا اور استغفار کی دعا کی۔ تین ناموں کی شہرت رکھنے والے اِس قبرستان ''بقیع، بقیع الغرقد یا جنت البقیع'' کی تاریخ، قبل از اسلام زمانے سے مربوط ہے لیکن تاریخی کتابیں اِس قبرستان کی تاریخ پر روشنی ڈالنے سے قاصر ہیں لیکن اِس سب کے باوجود جو چیز مسلّم حیثیت رکھتی ہے وہ یہ ہے کہ بقیع، ہجرت کے بعد شہر مدینہ کے مسلمانوں کیلئے دفن ہونے کا واحد قبرستان تھا۔ شہر مدینہ کے لوگ وہاں مسلمانوں کی آمد سے قبل اپنے مردوں کو دو قبرستانوں''بنی حرام'' اور ''بنی سالم'' میں دفن کیا کرتے تھے۔
یہ عالم اسلام کی چودہ سوسالہ تاریخ کا ایک مختصر سا ورق ہے کہ جو تاریخی اسناد و دستاویزات کی روشنی میں آل سعود اور فرقہ وہابیت کے سیاہ کارناموں کی ایک زندہ اور حقیقی مثال ہے اوردورِ حاضر کا مسمار قبرستان بقیع آج کے مسلمانوں سے اِس بات کاسوال رہا ہے کہ وہ اِس تاریخی بے حرمتی پر خاموش کیوں ہیں؟
آٹھ شوال اس غمناک واقعہ کی یاد دلاتی ہے کہ جس نے پوری دنیا میں مسلمانوں اور اہلبیت اطہار علیھم السلام کے چاہنےوالوں کے دلوں کو مجروح کیا تھا۔ اس دن عالمی سامراج کی ایماء پر اور وہابیت کے نام سے وجود میں آنے والے فرقے کے ہاتھوں جنت البقیع میں آئمہ اطہار علیھم السلام کے روضوں کو منہدم کرنے کا ناقابل تلافی واقعہ رونما ہوا تھا اور اس کی وجہ سے دین اسلام کی تاریخ کو بے پناہ نقصان پہنچایا گیا -
بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی صافی گلپائگانی نے بھی مدینہ منورہ کی قبرستان بقیع میں حضرات معصومین اور آئمہ اطہار علیھم السلام کے روضوں کی دوبارہ تعمیر کا مطالبہ کیا ہے -
آیت اللہ العظمی صافی گلپائگانی نے آٹھ شوال کوتکفیری وہابیوں کے ہاتھوں انہد ام جنت البقیع کی برسی کی مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ جنت البقیع کے انہدام کا واقعہ ایک ایسا واقعہ ہے جس سے دین اسلام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے ۔ آیت اللہ صافی گلپائگانی نے اپنے اس پیغام میں کہا کہ آئمہ بقیع کے روضوں کو منہدم کرنے سے دشمنوں کا مقصد اسلام کی تاریخ کو مٹانا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ دین اسلام کے تاریخی آثار اور مقدس مقامات کی حفاظت پر خاص توجہ دیں۔ آیت اللہ صافی گلپائگانی نے کہا کہ مسلمانوں کو آٹھ شوال کے دن جب کئی عشروں قبل وہابیوں کے ہاتھوں پیغمبراسلام کی شان میں توہین اور اہلبیت اطہار علیھم السلام کے روضوں کو بقیع میں مسمار کیاگیا تھا، سوگ و عزا منانا اور اس واقعے کی مذمت کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ جنت البقیع میں آئمہ اطہار کے روضوں کی دوبارہ تعمیر کی کوشش کریں۔
وحدت نیوز(چنیوٹ) مجلس وحدت مسلمین ضلع چنیوٹ نے عید ملن پارٹی کا اہتمام رجوعہ سادات میں کیا جس میں ضلعی کابینہ اوریونٹس کے نمائندگان نے شرکت کی۔ پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی سیکرٹری سیاسیا ت سید اخلاق الحسن بخاری نے آنے والے بلدیاتی انتخابات کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کارکنان سے کہا کے اپنے حلقوں سے نیک ،صالح ،ایماندار، تعلیم یافتہ ، بے داغ ماضی والے افراد کو بطور امید وار الیکشن میں کھڑا کریں۔انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی اور مقامی حکومت اپنے اوچھے ہتھکنڈوں کو استعمال کرکے ، ہمارے ضلعی رہنماؤں کو گرفتار کرکے ، ہمارے کارکنان کو ہراساں کرکے ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتی ۔ ہم انشاء اللہ ہر حال میں میدان میں رہے گے اور ظالموں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کارکنان سے کہا کہ اپنے علاقوں میں جاکر برسی قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی ؒ کے پروگرام کی تیاری شروع کریں اور اس پروگرام میں بھرپور اندازسے شرکت کریں ۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما سید رضا امام نقوی کا کہنا تھا کہ شہر قائد میں معمولی سے بارش کے بعدبجلی کی فراہمی میں مسلسل رکاوٹ اورذہنی کرب میں مبتلا کردینے والی لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے،بارش ختم ہوئے ایک روز گززجانے کےباوجود شہر کے بیشترعلاقوں میں بجلی کی فراہمی تاحال معطل ہے، جبکہ عید الفطر پربھی کے الیکٹرک اور وفاقی وزراء کے بلا تعطل بجلی فراہمی کے دعوے جھوٹے ثابت ہوئے۔عید کے روز بھی کراچی کے بیشتر علاقے بجلی سے محروم رہے۔وزرا اپنا محلات میں عید کے مزے لوٹتے رہے عوام نے سڑکوں پر احتجاج کر کے عید منائی۔حکمران جواب دیں آخر کب تک عوام ان کے کھو کھلے دعوؤں پر دل بہلاتی رہے گی۔حکمران توانائی بحران کے حل کیلئے سنجیدہ نہیں عوام مذیدبریک ڈاون کا عذاب جھیلنے کیلئے تیار ہو جائیں ۔ وحدت ہاؤس سے جاری اپنے بیان میں عید الفطر کی تعطیلات میں وفاقی وزیر خواجہ آصف کی جانب سے اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کو ڈھونگ قرار دیا ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت توانائی بحران کے حل اورشہر کو بجلی فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہوئی ہے بجلی کی آنکھ مچولی تاحال جاری ہے تو دوسری جانب عید کے روز بھی پانی کی عدم فراہمی نے مساجد میں نمازیو ں کیلئے مشکلات کھڑی کر دی اورٹینکر مافیہ کے خلاف بھی سندھ سر کارکوئی کاروائی نہیں کر پائی۔ شہر قائد میں عوامی مشکلات میں روز بروز اضافہ ہو تا جا رہا ہے جس کی بڑی وجہ کے الیکٹرک و واٹر بورڈ انتظامیہ میں بد نظمی اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کی بیڈ گورنس سر فہرست ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوریت یا حکومت نام کی کوئی شہ نہیں حکمران اگر غیرت مند ہوتے تو مستحفی ہو جاتے ۔ وفاقی حکومت کی جانب سے عوام کو مسلسل بے وقوف بنایا جا رہا ہے شہر کے کئی علاقے ماہ رمضان میں سحری وافطاری کے اوقات میں تاریخی میں ڈوبے رہے عید سے قبل ہی وفاقی وزیر خواجہ آصف و کے الیکٹرک انتظامیہ کی جانب سے لوڈشیڈنگ نہ کرنے بیانات پر ان کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے ۔وفاقی وزیر خواجہ آصف اور عابد شیر علی کو بر طرف کیا جائے ،کے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف نیشنل ایکشن پلان ایکٹ کے تحت کاروائی کی جائے ،وفاقی حکومت شہر قائد میں جاری توانائی بحران کے حل کیلئے سنجیدہ کوشش کر ے۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما سید ناصر عباس شیرازی نے پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔ رہنمائوں نے ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور نون لیگ کی حکومت کی طرف سے پنجاب اور گلگت بلتستان میں دونوں جماعتوں کے کارکنوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نون لیگ مافیا کا روپ دھار چکی ہے، اس کے خلاف فیصلہ کن سیاسی جمہوری جدوجہد ناگزیر ہے۔ ملاقات میں سیکرٹری جنرل عوامی تحریک خرم نواز گنڈاپور، ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ محمد اقبال کامرانی، پی اے ٹی کے قاضی فیض الاسلام، نور اللہ صدیقی بھی شریک تھے۔ ملاقات کے بعد ناصر شیرازی نے خرم نواز گنڈاپور کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نون لیگ کے فاشسٹ اقتدار کے خاتمہ کیلئے پنجاب کی حد تک تمام اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا۔ اپوزیشن جماعتیں اپنی اپنی سیاست پر قائم رہتے ہوئے اور اختلاف رائے کا حق محفوظ رکھتے ہوئے نون لیگ کے اقتدار کے خاتمے کے یک نکاتی ایجنڈے پر اکٹھی ہوں اور اس حوالے سے تمام جماعتوں کی قیادت سے رابطے شروع کر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نون لیگ اپوزیشن جماعتوں کے خلاف بے رحمی کے ساتھ ریاستی طاقت اور اختیارات استعمال کر رہی ہے، نون لیگ کے برسراقتدار رہتے ہوئے دہشت گردی اور انتہا پسندی ختم نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے 29 جولائی کو اسلام آباد میں امن نصاب کے حوالے سے ہونے والی تقریب میں شرکت کی دعوت دی جو ہم نے بخوشی قبول کی ہے۔ ہم نے بھی ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر کے دورے کی انہیں دعوت دی ہے۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ مسلم لیگ نون سے خوفزدہ تھے نہ ہونگے، نون لیگ کا اقتدار قومی مفاد کے خلاف ہے، مظلوموں کو ظالموں کے خلاف اکٹھا کرنے کا وقت آگیا۔ سانحہ ماڈل ٹائون میں ملوث شریف برادران کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے۔ انہیں انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرینگے اور ان کے گلوں میں پھانسی کے پھندے ڈالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کشمیر پر کمزور موقف اختیار کیا۔ مجلس وحدت مسلمین کی قیادت کو ہم احترام کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم بھی شریف حکومت کے ستم کا شکار ہے اور پاکستان عوامی تحریک بھی نون لیگ کے فاشسٹ اقتدار کا نشانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام بڑی چھوٹی جماعتوں کو نون لیگ کے ظالمانہ اقتدار کے خلاف متحد ہونا پڑے گا۔