Print this page

توہین صحابہ قانون کے نافذ سے پہلے صحابہ کی ڈیفینیشن ضروری ہے،علامہ ظفرعباس شمسی

28 جنوری 2023

وحدت نیوز(باری شاخ) ھم اس فوجداری ترمیمی بل کو جو قومی اسمبلی میں پاس کیا گیا ہے کسی صورت بھی تسلیم نہیں کرتے ۔ یہ متنازعہ بل ہے ۔ اس بل کی وجہ سے مختلف مسالک کے درمیان اختلافات پیدا ھونگے ان خیالات کا اظہار علامہ سید ظفر عباس شمسی صدرمجلس وحدت مسلمین بلوچستان نے نماز جمعہ کے خطبہ میں کیا  ۔

 انھوں نے کہا کہ بل اسمبلی میں پیش کرنے سے پہلے صحابی کی ڈیفینیشن کی جاتی کہ صحابی کون ہے جس کی توھین نہیں کرنی چاہیے ۔ دیکھنا تو چاہیے کہ یہ آدمی دشمن رسول تو نہیں ۔ دیکھنا ہو گا کہ دشمن علی علیہ السلام تو نہیں ۔ دیکھنا ہو گا کہیں قاتل حسین علیہ السلام تو نہیں ہے ۔ غور کرنا ہو گا کہ یہ یزیدی لشکر میں شامل تو نہیں تھا ۔ فکر کرنا ہو گا کہ یہ دشمن اھل بیت تو نہیں ہے ۔

علامہ سید ظفر عباس شمسی نے کہا امام شافعی رحمة اللہ علیہ کا فرمان ہے اے اھل بیت محمد تمھاری فضیلت کے لیے بس اتنا ہی کافی ھے کہ اگر کوئی نماز پڑھے اور نماز میں تم پر درود نا پڑہے اس کی نماز ہی نہیں ہے ۔ یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ یہ اھل بیت پر درود پڑھنے والا ہے یا بغض و عناد رکھنے والا ہے ۔

علامہ سید ظفر عباس شمسی نے کہا کہ اس بات کا بھی خیال رکھنا چاہیے تھا کہ اگر کوئی توھین اھلبیت علیھم السلام کرے تو اس کی سزا کیا ہو گی اور حقیقی صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم کی توھین کرے تو اس کی سزا کیا ھونی چاہیے ۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree