Print this page

پاکستان کے عاشقانِ رسول ؐ مل کر میلاد النبیؐ منارہے ہیں اوردوسری طرف ایڈیشنل کمشنرفیصل آبادایک مسلمہ مسلک اہل تشیع کوکافر قرار دے رہے ہیں، علامہ عبدالخالق اسدی

23 اکتوبر 2021

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے پنجاب سیکرٹریٹ میں صوبائی کابینہ کے افراد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ رسول اللہ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زات مبارک امت مصطفیٰ کیلئے نقطہ اتحاد ہے. پاکستان بھر میں بسنے والے تمام مکاتب فکر کے جید علمائے کرام و مشائخ اور حکومت کی جانب سے مسلمانوں کے درمیان پیار اور محبت و اخوت کو فروغ دینے کیلئے کوششیں جاری ہیں. اس ہی سلسلے میں اسلام آباد کنونشن سینٹر میں مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے 17 ربیع الاول 24 اکتوبر بروز اتوار "عشقِ پیغمبر اعظم مرکزِ وحدتِ مسلمین" کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا جبکہ حکومت وقت کی جانب سے عشرہ رحمت اللعالمین کا انعقاد رسول اللہ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کو یکجا کرنے کیلئے احسن اقدام ہے اور دوسری جانب سرکاری آفیسر ایک پورے مکتب پر کفر کا فتویٰ صادر کر کے اتحاد امت کو پارہ پارہ کرنے کی سازش کر رہا ہے اور ملک میں مسلکی حوالے سے قائم امن و امان کو تباہ کرنے کے درپے ہے۔

 انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں ایڈیشنل کمشنر فیصل آباد ایوب بلوچ کی جانب سے ملت جعفریہ پاکستان پر کُفریہ فتویٰ صادر کر دیا گیا. گزشتہ دنوں ایڈیشنل کمشنر فیصل آباد ایوب بلوچ نے ڈویژنل پبلک سکول فیصل آباد میں منعقدہ سیرت کانفرنس سے اشتعال انگیز خطاب کے دوران شیعہ مسلک کے دو نمازیں ملا کر پڑھنے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ "نماز مقرر وقت پر پڑھنے کی آیت محکمات میں ہے متشابہات میں نہیں۔ پھر ایک ایسا مسلک بھی ہے جو پتہ نہیں کہاں سے دلیلیں پیش کرتا ہے ملا کر نمازیں پڑھنے کی۔ ایک تو کفر پھر اس پر جواز بھی پیش کرتے ہیں." ایوب بلوچ کے ان تکفیری بیانات سے پاکستان میں بسنے والے 7 کروڑ شیعہ مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں. ہمارا مطالبہ پنجاب حکومت اور چیف سیکریٹری پنجاب سے ہے کہ ایوب بلوچ کو فوری طور معطل کیا جائے اور امن مخالف بیانات پر قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔

 انہوں نے کہا کہ اگر سرکاری آفیسران اس طرح سے امن دشمنی پر مبنی تقاریر کرتے پھریں گے تو امن کیسے ممکن ہوگا. مادر وطن میں امن و امان کے استحکام کیلئے ضروری ہے کہ ایسے نااہل افسران کے خلاف سختی سے نوٹس لیا جائے جن کے تکفیری بیانات دوسرے مکاتب فکر کے مذہبی جذبات کو مجروح کر رہے ہیں۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree