The Latest
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے قوم سے اپیل کی ہے کہ تمام تر وابستگیوں سے بالاتر ہوکر آنے والے جمعے کوملت سانحہ بابوسرٹاپ،کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ اورکراچی القدس ریلی کی بس پر دھماکے کے خلاف یوم احتجاج کے طور پر منائے اور اس روز احتجاج پرامن ریلیاں اور مظاہرے کرکے حکمرانوں کاضمیر جھنجھوڑیں اور اپنی ملی غیرت و حمیت کا ثبوت دیں
اپنے بیان میں علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ آج جبکہ سانحہ بابوسر ٹاپ کو ایک ہفتہ ہونے کو ہے لیکن ابھی تک اس پورے سانحے کی تفتیش کے حوالے سے سوائے اخباری بیانات کے کوئی پیش رفت نہیں کی گئی جبکہ کئی ماہ گذرنے کے بعد بھی سانحہ چلاس و کوہستان کے حوالے سے بھی کسی قسم کی پیشرفت نظر نہیں آتی اور نہ ہی گلگت بلتستان کی عوام کی جانب سے کئے گئے مطالبات کو پورا کرنے کی کوئی کوشش نظر آتی ہے
سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین نے کہا کہ ملک بھر میں اہل تشیع کے قتل عام پر ریاستی اور سیکوریٹی کے اداروں کی چشم پوشی نے عدم تحفظ کا احساس پیدا کیا ہے اور یہ احساس عوام کو کسی بھی ناخوش گوار حالات سے دوچار کراسکتا ہے
انہوں نے مزید کہا کہ اگر صورت حال ایسی رہی تو ہم ایک جامع احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہونگے
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے کراچی میں القدس کے شرکاء کی بس پر ہونے والے بم دھماکے میں شہید ہونے والے امتیاز علی، مولانا منظور حسین، سانحہ بابوسر میں شہید ہونے والے جامعہ کراچی کے طالب علم اجلال حسین اور کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہونے والے مزمل حسین کے گھر جاکر ان کے خانوادگان سے تعزیت کی اور ان کی شہادت پر خاندان کو ملنے والی سعادت پر مبارکباد بھی پیش کی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ایم ڈبلیو ایم کراچی کے رہنما مبشر حسن، عقیل عباس، احسن عباس، ظہیر حیدر زیدی و دیگر بھی موجود تھے۔
علامہ حسن ظفر نقوی نے شہیدوں کے خانوادگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہید ہونے والے افراد نے اپنا وظیفہ انجام دے دیا ہے اب شہید کے خانوادہ کے ساتھ ساتھ معاشرے کے ہر باشعور فرد کی ذمہ داری ہے کہ ملت کو منظم کرنے کے لئے اپنی کوششوں کو مزید تیز کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ہمیں شدت سے منظم ہونے کی ضرورت ہے، ہم نے اس راہ میں کوششیں شروع کی ہیں، خدا سے دعا کرتے ہیں ہمیں ان کوششوں میں کامیاب فرمائے۔ انہوں نے خانوادہ شہداء کو صبر کی تلقین کی دعا کی کہ خداوند متعال شہداء کو چہاردہ معصومین (ع) کے قرب میں جگہ عطا فرمائے۔
سانحہ بابوسر کے مرتکبین کا نہ تو کوئی دین و مذہب ہے اور نہ ہی انکا تعلق اس ملک سے ہے اس بہیانک سانحے کے بعد جب شہداء کی لاشیں مانسرہ کے قریب ہسپتال میں لائی گئیں تو وارثین شہداء اپنے عزیزوں کے جنازے لینے پہنچ گئے یقیناًوہ قیامت کا منظر تھا اسی قیامت کے منظر میں وہاں ان کا اپنا کوئی خونی رشتہ دار تو نہ تھا کہ جو انہیں دلاسے دیتالیکن ایسے میں مضبوط اور دائمی رشتہ دار یعنی اسلامی بھائی چارگی کا رشتہ رکھنے والے آگے بڑھے اور انہیں گلے لگایا ان کے غم میں شریک ہوئے اور انہیں دلاسہ دیا
اسلامی بھائی چارگی وہ رشتہ ہے جو تمام رشتوں سے بڑھکر اور مضبوط ہے لیکن افسوس یہ ہے کہ ہمارے معاشرئے میں اس رشتے کو دوسرے رشتوں کی طرح آہستہ آہستہ ختم کیا جارہا ہے اور ایک خاص سوچ کے تحت معاشرے کو مسلکوں میں تقسیم کیا جارہا ہے
ڈکٹیٹر ضیاالحق نے اس رشتے میں جو نفرت کی دراڑیں ڈالی وہ اب آہستہ آہستہ گہرے فاصلوں میں تبدیل ہورہی ہیں اور ریاست کا کام ہے کہ وہ ان فاصلوں کو بڑھنے نہ دے علماء کا کام ہے کہ وہ ان رشتوں کو مضبوط کریں قلم کار ،صحافی میڈیا سب کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان رشتوں کو مضبوط کریں
ایم ڈبلیوایم کراچی کے ایک وفد نے آغاخان ہسپتال میں یوم القدس کی بس پر دھماکے میں زخمی ہونے والے زخمیوں کی عیادت کی
اور ان کے علاج معالجے کے حوالے سے اطمنان کا اظہار کیا
واضح رہے کہ یوم القدس کے دن ریلی میں شرکت کی غرض سے آنے والے شرکاء کی بس پر بم کا حملہ کیا گیا تھا جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے تھے
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر پورے پاکستان کی طرح ضلع نوشہرو فیروز میں بھی عیدالفطر کو یوم سوگ کے طور پر منایا گیا اور بازووں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر نماز عید ادا کی گئی اس موقعے پر نوشہرو فیروز،مورو ، مٹھیانی ، تھارو شاہ ، کھاہی ممن ، کھاہی راہو،بھریا ، کنڈیارو ، محراب پور بھریا روڈ سمیت چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں علما کرام نے خطبوں میں سانحہ بابوسر، کراچی میں قدس کے دن ہونے والی دہشتگردی اور گلگت کے معصوم لوگوں کے قتل پر حکومت کی مجرمانہ خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ اہل تشیع کا قتل عام بند کیا جاۓ اور اسلام دشمن عناصروں پر کڑی نظر رکھی جاۓ اس موقعے پر مرکزی سیکریٹری جنرل کا پیغام بھی سنایا گیا
بلتستان روندو میں سکردو کے ممتازعالم دین حجۃ الاسلام و المسلمین آغاسید علی رضوی نے روندو میں سانحہ بابوسرٹاپ کے خلاف ایک احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ المناک سانحہ کبھی بھی یہاں کی عوام کے زہنوں سے محونہیں ہوسکتا اور ہم جب تک اس سانحے کے مجرم کیفر کردار تک نہیں پہنچتے چین سے نہیں رہینگے
انہوں نے سانحہ کوہستان اور چلاس کے بعد مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے بیرون و اندرون ملک عوام میں شعور بیداری کی کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوے کہا کہ مجلس وحدت ایک قومی پلیٹ فارم اور ملک گیر جماعت ہے جس نے قلیل مدت میں بڑی خدمات انجام دیں ہیں جس وقت ملت کا کوئی پرسان حال نہ تھا تب شہید قائدکے مخلص اورباوفا پیروکاروں نے مجلس وحدت بنائی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری شہید قائد کے ایک سچے پیرو کار ہیں وہ شہید کے زمانے میں قم میں پڑھتے تھے اور قم دفتر میں شہید کا نمائندہ تھے ،قوم کو ایسے مخلص اور باوفا نڈر اور بابصیرت عالم دین کا ساتھ دینا چاہیے
انہوں نے کہا کہ سانحہ کوہستان و چلاس کو پہاڑوں میں ہی دفن کیا جاتا اگر مجلس وحدت مسلمین پاکستان
میدان میں نہ اترتی ۔
انہوں نے روندو کی عوام سے مخاطب ہوکر کہا کہ ہمیں ایسے تلخ اور اندوناک واقعات سے گھبرانا نہیں چاہیے بلکہ ہمیں اپنی صفوں میں مزید وحدت اور اتحاد پیدا کرنا چاہی
دس روزہ سوگ جاری ،ملک بھر میں شیعہ نسل کشی اور خاص کر سانحہ بابوسرٹاپ ویوم القدس بم دھماکے،کے خلاف بلتستان میں آج عید کے دوسرے دن بھی احتجاج جاری ہے تازہ ، بلتستان کے علاقے روندو میں اس وقت مقامی آبادی کے تعاون سے مجلس وحدت کے زیر سپرستی میں احتجاجی دھرنا جاری ہے دھرنے سے علمائے کرام اور سماجی شخصیات خطاب کر رہی ہیں
سانحہ کوہستان،چلاس اور اب بابوسرٹاپ پے درپے رونما ہونے والے ایسے سانحے ہیں جنہوں نے گلگت بلتستان سمیت دنیا کے ہر باضمیر انسان کو جھنجھوڑا ہے اگر کہیں بے حسی ہے تو صرف ہماری حکومت اور ریاستی سیکوریٹی اداروں میں نظر آتی ہے آنے والے دنوں میں پورے یورپ میں احتجاج کی کال دی گئی ہے جبکہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے دس روزہ سوگ کا اعلان کیا ہوا ہے اور اس وقت ملک اور بیرون ملک مختلف مقامات پر احتجاج ہورہا ہے آنے والے جمعے کے دن اٹلی سمیت متعدد یورپی ملکوں میں احتجاج ہوگا جبکہ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حکومت اور سیکوریٹی فورسز سے کہا ہے کہ اگر ان واقعات میں ملوث عناصر کی گرفتاری عمل میں نہیں آتی ہے تو پھر ملک ،بیرون ملک احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا اسی سلسلے میں کل لاہور میں لوئر مال روڈ پر احتجاج ہوا جبکہ ملک بھر میں عید کو سادگی سے منانے کے ساتھ ساتھ سیاہ پٹیاں باندھ کر نماز عید ادا کی گئی
اٹلی میں امامیہ ویلفئر اٹلی کی جانب سے سانحہ بابوسر ٹاپ اور پاکستان میں شیعہ نسل کشی کے خلاف چوبیس اگست بروز جمعہ کونسلیٹ(پیازہ کاربونری میلانو) کے سامنے احتجاج کیا جائے گا اور نماز جمعہ کونسلیٹ کے سامنے ہی ادا کی جائے گی
امامیہ ویلفئر نے اٹلی میں مقیم تمام پاکستانی کیمیونٹی سے اپیل کی ہے کہ اس پرامن احتجاج میں شرکت کریں
انسانی حقوق کمیشن برائے ایشیا نے سانحہ بابوسرٹاپ کے حوالے سے جاری کی اپنی ایک نئی رپورٹ میں عدلیہ ،سکیوریٹی کے اداروں اور حکومت پر کڑی تنقید کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں ضروری اقدامات نہیں کر رہے
کمیشن نے کہا کہ ملک میں اہل تشیع جوکہ آبادی کا تیس فیصد آبادی فیصد ہیں مسلسل ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن رہے ہیں
کمیشن نے پارلیمنٹ کی ذمہ داری قراردیا ہے کہ وہ سیکوریٹی فورسز کی غفلت کا نوٹس لے اور اس مسئلے میں شفافیت دیکھائے
کمیشن کا کہنا ہے کہ عدالت سے چھوڑ جانے والے دہشت گردوں اور ان کاروائیوں میں گہرا ربط نظر آتا ہے کمیشن کے مطابق پاکستان کے اہل تشیع عدلیہ کے چیف جسٹس پر تنقید کرتے ہیں کہ عدالت سے وہ تمام دہشت گرد باآسانی چھوٹ جاتے ہیں جو اہل تشیع کے قتل عام میں ملوث ہیں کمیشن کا کہنا کہ خفیہ ادارے کے سربراہ نے پارلیمنٹ میں عدلیہ کے اس عمل کی جانب توجہ دلائی تھی واضح رہے کہ اس سے قبل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون بھی سانحہ بابوسرٹاپ پر مذمت کرچکا ہے
کمیشن نے اس سلسلے میں ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے جو عنقریب اردو زبان میں ترجمہ کے ساتھ پیش کی جائے گی
سانحہ بابوسر ٹاپ اور کراچی میں یوم القدس پربم دھماکے کے خلاف عزاداری سیل کے چرمین الحاج حیدر علی مرزا کی قیادت میں لاہور کے لوئر مال روڈ پر احتجاج کیا
چرمین عزاداری سیل ایم ڈبلیوایم الحاج حیدر علی مرزا نے اس موقعے پر سانحہ بابوسرٹاپ اور کرچی میں یوم القدس کی ریلی میں شریک ہونے والی بس پر بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت نے فورا ان واقعات کے قاتلوں کو گرفتار نہ کیا تو جیسا کہ سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین نے اعلان کیا ہے اس کے مطابق ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا
اس احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں مرد وزن نے شرکت کی جبکہ ایم ڈبلیوایم پنجاب کے عہدہ دار بھی موجود تھے واضح رہے کہ اس آج ان دونوں واقعات کو ہوئے چند روز گذر چکے ہیں لیکن ابھی تک کسی قسم کی کوئی پیشرفت قاتلوں کی گرفتاری میں نہیں ہوئی بلکہ گلگت بلتستان روڈ کی حفاظت میں ناکامی کے بعد اس روڈ کو مکمل طور پر بند کیا گیا ہے ہزاروں مسافرین جو عید کی چھٹیاں منانے اپنے گھر جاناچاہتے تھے اسلام آباد اور راولپنڈی میں پھنس کر رہ گئے ہیں ادھر موسم کی خرابی اور پروازوں کی کمی کے سبب مسافرین کو فلائٹ بھی نہیں مل رہی